Tag: اسرائیلی وزیر اعظم

  • جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر، سیکریٹری خارجہ اورخصوصی ایلچی نے ایرانی حکام سے بات کی۔

    وائٹ ہاؤس اہلکار کے مطابق قطری حکومت نے ایران اسرائیل جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر سے بات کی اور جنگ بندی میں اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہوگئی ہے، دونوں ممالک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    قبل ازیں جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے، کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی دھماکے سنے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

  • مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، نیتن یاہو

    مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، نیتن یاہو

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہمارے مقاصد حاصل ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حملوں کے دوران ایران کے فردو جوہری پلانٹ کو بری طرح نقصان پہنچا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ مقاصد پورے ہونے پر ایران میں مہم ختم ہو جائے گی، اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کے اپنے مقاصد کے حصول کے قریب ہے۔

    واضح رہے کہ اتوار کی علی الصبح امریکا نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا تھا جس سے متعلق ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر بیان بھی جاری کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد بغداد میں امریکی سفارتخانے سے اہلکاروں کی امریکا واپسی شروع ہوگئی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے نے ویزا خدمات کو معطل کردیا ہے، بغداد میں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کو واپس امریکا بھیجا جارہا ہے، امریکی سفارتخانے میں کچھ اہلکار ہنگامی بنیادوں پر موجود ہوں گے۔

    واشنگٹن کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اتوار کو ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ ”علاقائی کشیدگی”کے درمیان سفارت خانے کے عملے کو کم کیا جارہا ہے۔

    انہی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکی سفارتی مشن کے مزید اہلکار ہفتے کے آخر میں عراق سے واپس روانہ ہوگئے ہیں۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    امریکی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ سفارتخانے کے آپریشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی اہلکار 21 اور 22 جون کو عراق سے روانہ ہوئے۔

    اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ سفارتی عملے کی روانگی اس عمل کا تسلسل ہے جسے گزشتہ ہفتے بہت زیادہ احتیاط اور بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کی وجہ سے شروع ہوا تھا۔

  • غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں، نیتن یاہو

    تل ابیت: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو ایران سے تیل کی خریداری کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اس پر پابندیاں لگائیں گے۔

    ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے شوہر کو ہولو کاسٹ کونسل سے برطرف کردیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران سے تیل کی خریداری کرنے والے امریکا سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند کرنے کی ضرورت ہے۔

  • قطر گیٹ اسکینڈل: نیتن یاہو کے دو سینئر مشیر گرفتار، ریمانڈ پر جیل منتقل

    قطر گیٹ اسکینڈل: نیتن یاہو کے دو سینئر مشیر گرفتار، ریمانڈ پر جیل منتقل

    قطر گیٹ کرپشن اسکینڈل میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، نیتن کے دو سینئر مشیر کو گرفتار کر کے تین روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کے دو سینئر مشیروں کو قطر کے ساتھ مبینہ غیر قانونی تعلقات کے الزام میں گرفتار کر کے تین روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو پہلے ہی بدعنوانی کے الزامات میں ایک الگ مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، گرفتار ہونے والے مشیر جوناتھن یوریچ اور ایلی فیلڈ اسٹائن پر الزام ہے کہ انہوں نے قطری حکومت کے ساتھ غیر قانونی روابط قائم کیے۔

    نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا جیسے ہی مجھ سے گواہی کے لیے کہا گیا، میں نے فوراً حامی بھر لی، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے اور میرے مشیران کو بلاوجہ یرغمال بنایا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں، بس سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

    یہ معاملہ ’قطر گیٹ‘ کے نام سے مشہور ہوا ہے، اس اقدام سے اسرائیل میں ایک احتجاجی تحریک کو پھر بھڑکا دیا ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے رواں ماہ غزہ میں دوبارہ لڑائی شروع کر دی گئی ہے۔

    فیلڈ اسٹائن کو گزشتہ سال کے آخر میں علیحدہ گرفتار کیا گیا تھا اور اسرائیلی رہنما کی تنقیدی میڈیا کوریج کو منتقل کرنے کے لیے غزہ میں یرغمالیوں کے مذاکرات سے متعلق ایک خفیہ دستاویز کو لیک کرنے کے الزام میں گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔

  • نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ یرغمالیوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو مغربی کنارے پر بھی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ نیتن یاہو کی دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں بربریت کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر رات بھر سے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں 37 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونے والوں میں نومولود بچی بھی شامل ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی بمباری میں 70 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے، اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملوں کے بعد زمینی حملے بھی شروع کردیئے ہیں۔

    حماس نے اسرائیلی فوج کے حملوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کو دوبارہ دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے نیٹزارم کوریڈور پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری کشیدگی جس میں پہلے ہی کم از کم 436 افراد مار جا چکے ہیں، اس کا مقصد علاقے میں ”جزوی بفر”پیدا کرنا ہے۔

    ایکس پر ایک پوسٹ میں، فوج نے لکھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کی افواج نے غزہ کی پٹی کے وسط اور جنوب میں ایک مرکوز زمینی آپریشن شروع کیا ہے جس کا مقصد حفاظتی علاقے کو پھیلانا اور پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان جزوی بفر بنانا ہے۔

    ایران فوری حوثیوں کو فوجی سامان بھیجنا بند کرے، ورنہ۔۔۔ ٹرمپ کی کُھلی دھمکی

    اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے ایک حصے کے طور پر، اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم کوریڈور کا کنٹرول سنبھال لیا، جہاں سے وہ فروری میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت پیچھے ہٹ گئے تھے۔

    یہ نام نہاد کوریڈور اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے ابتدائی دنوں میں بنایا تھا، یہ بند فوجی زون تقریباً 6 کلومیٹر چوڑا ہے اور شمالی غزہ کو بقیہ علاقے سے منقطع کرتا ہے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پرانہوں نے ٹرمپ کو تحفہ بھی دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دو پیجر ڈیوائسز کا تحفہ دیا، جس میں ایک سنہری پیجر اور ایک عام پیجر تھا، جوکہ گزشتہ سال لبنان میں حزب اللہ کے خلاف ہونے والے پیجر دھماکوں کا حوالہ تھا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے تحفے پر ردعمل دیتے ہوئے پیجر دھماکوں کی تعریف کی اور کہا کہ ’وہ بہترین آپریشن تھا‘۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے بدلے میں اسرائیلی وزیر اعظم کو ان کے اس دورے کی تصویر پیش کی جس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ لبنان میں 17 ستمبر 2024 کو سیکڑوں کی تعداد میں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

    لبنان میں ان دھماکوں کے اگلے ہی روز کئی واکی ٹاکی سیٹس اور موبائل فونز میں دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں مزید 25 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کیلئے جاری جنگ آج ختم ہوگئی، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    حزب اللہ کی جانب سے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا، بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

  • حوثیوں کو اسرائیل پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی وزیر اعظم

    حوثیوں کو اسرائیل پر حملے کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی وزیر اعظم

    یمن میں حوثیوں کو دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی شہر جافا میں دو فوجی اہداف پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جافا میں فوجی اڈوں پر حوثیوں نے بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ جو کوئی بھی اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ اور بہت سے دوسرے ممالک یمن پر اسرائیل کے حملوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی شہر جافہ میں دو فوجی اہداف کو ”فلسطین 2” قسم کے بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اس کے جواب میں اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوج نے یمن میں 5 اہداف پر 14 جنگی طیاروں حملہ کرکے بمباری کی۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب کے قریب رمات گان شہر میں حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اسکول کو نقصان پہنچا ہے۔

    دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو پانی تک رسائی سے محروم کرکے اسرائیل نسل کشی کے اقدامات کررہا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی 179 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی شہریوں کو مناسب پانی کی رسائی سے جان بوجھ کر محروم رکھ کر ”نسل کشی کے اقدامات”کرنے میص مصروف ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے، یہ عمل انسانیت کے خلاف نسل کشی کے جرم کے مترادف ہے۔

    اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں اکتوبر 2023 کے بعد سے زندہ رہنے کیلئے درکار مناسب پانی تک فلسطینیوں کی رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ کی بجلی کی فراہمی منقطع کردی، مرمت کرنے والے کارکنوں پر حملے کیے، اور مرمت کیلئے درکار سامان کے غزہ میں داخلے کو روکا۔

    روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں: پیوٹن

    اسرائیل نے جنریٹرز کیلئے ایندھن کی سپلائی بھی روکی جبکہ بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا، جن میں پانی کی صفائی کے پلانٹس کو چلانے والے شمسی پینل، ایک ذخیرہ، اور پرزوں کا گودام شامل ہے۔

  • نیتن یاہو برطانیہ آئے تو گرفتار کرلیں گے، ڈیوڈ لیمی

    نیتن یاہو برطانیہ آئے تو گرفتار کرلیں گے، ڈیوڈ لیمی

    برطانیہ نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری کے حکم جاری کرنے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اگر برطانیہ آئے تو عالمی عدالت کے جاری وارنٹ پر گرفتار کرلیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حوالے سے برطانیہ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے برطانیہ آنے پر عدالتی فیصلے کی پیروی اور اس پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ ہمیشہ بین الاقوامی قانون اور عالمی انسانی قانون کا پابند رہا ہے۔

    یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے گذشہ ہفتے غزہ میں جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ جاری کئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم اور فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اوراسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔

    غاصب صہیونی ریاست کی غزہ پٹی پر مسلسل جنگ 14 ماہ سے جاری ہے جبکہ لبنان میں بھی اس نے ایک ماہ قبل نیا محاذ جنگ کھول دیا ہے اس کے علاوہ ایران پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔

    اس چومکھی لڑائی کے دوران یہ خبر آئی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور ان کی فوج کے درمیان دراڑیں پڑنے لگی ہیں اور انہوں نے اپنی ہی فوج سے لڑنا شروع کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 6 جنوری کا کیس ختم

    اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اہم معلومات تک ان کی رسائی کو روکا ہے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری

    ہیگ: عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ جنگ سے متعلق مبینہ جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، کاؤنٹی کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے رہنما محمد ضیف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    وارنٹ میں نیتن یاہو اور گیلنٹ کو بیرون ملک سفر کرنے کی صورت میں گرفتاری کا لاحق ہے، ایسی غیرمصدقہ اطلاعات ہیں کہ حماس کے رہنما محمد ضیف کو اسرائیل نے ہلاک کیا ہے۔

    عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے مئی میں وارنٹ گرفتاری کی درخواست دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کو غزہ میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا باعث بننے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی "مجرمانہ ذمہ داری” پر یقین کرنے کی معقول بنیادیں ہیں۔

    جمعرات کو عدالت نے کہا کہ اسے یہ ماننے کے لیے معقول بنیادیں مل گئی ہیں کہ ضیف انسانیت کے خلاف جرائم اور قتل، تشدد، عصمت دری اور یرغمال بنانے سمیت جنگی جرائم کے لیے ذمہ دار ہے۔

    امریکا نے یوکرین میں ہونے والے مظالم کے لیے ولادیمیر پیوٹن اور دیگر روسی حکام کے خلاف آئی سی سی کے جنگی جرائم کے وارنٹ کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ نیتن یاہو اور گیلنٹ وارنٹ کی مذمت کی ہے، یہ ایک ملا جلا موقف ہے جس نے بائیڈن انتظامیہ کو اقوام متحدہ کے بہت سے اراکین کے دوہرے معیار کے الزامات سے بے نقاب کیا ہے۔

  • اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئےسندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم کےوارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست سہیل حمیدایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں وزارت خارجہ،سیکریٹری کابینہ اوراقوام متحدہ کوفریق بنایا گیا اورمؤقف میں کہا کہ نیتن یاہو نے غزہ میں 15ہزاربچوں سمیت41ہزارسے زائدفلسطینیوں کاقتل عام کیا۔

    درخواست میں کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جارحیت بڑھاکرفلسطینی علاقوں پرقبضہ کررہاہے، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نےنیتن یاہوکےوارنٹ گرفتاری جاری کررکھےہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی فریقین کویواین جنرل اسمبلی اورسیکیورٹی کونسل میں آوازاٹھانےکاحکم دیاجائے اور  نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی جائے۔