Tag: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو

  • یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    امریکا جانے سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر غزہ کے لیے جنگ بندی معاہدے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کرانے میں ضرور مددگار ثابت ہوں گے۔ نیز غزہ سے حماس کے خطرے کو ختم کرنے میں بھی کردار ادا کریں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو گزشتہ روز واشنگٹن روانہ ہونے سے پہلے اسرائیلی نشریاتی ادارے کے توسط سے گفتگو کر رہے تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مذاکرات کاروں کا وفد قطر روانہ کیا جا رہا ہے۔ اسے جنگ بندی ممکن بنانے کے لیے واضح ہدایات دی گئی ہیں اور یہ جنگ بندی انہیں شرائط اور نکات کے تحت ہو گی جنہیں اسرائیل تسلیم کر چکا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ممکنہ نتائج یقیناً سامنے آسکیں گے اور قیدی گھروں کو پہنچیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

  • امریکی صدر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے راضی ہو گئے

    امریکی صدر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے راضی ہو گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے ملاقات کے لیے راضی ہو گئے۔

    دی گارجین کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم کے سخت گیر اتحادی حکومت کے فیصلوں کی وجہ سے بائیڈن حکومت اسرائیلی وزیرِ اعظم سے ملاقات سے انکاری تھے۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاریوں پر امریکا مسلسل اپنی تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے اور بائیڈن نے اس اسرائیلی حکومت کو تاریخ میں سب سے زیادہ انتہا پسند قرار دیا تھا۔

    تاہم جو بائیڈن آخر کار نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے لیے راضی ہو گئے ہیں، یہ وہ ملاقات ہے جس کی اسرائیلی وزیر اعظم کو طویل عرصے سے انتظار تھا، مگر دی گارجین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر اس تجدیدِ تعلقات کو ’بے ڈول‘ قرار دیا اور کہا کہ اس ملاقات سے دونوں رہنماؤں کے مابین موجود کشیدہ تعلقات میں بہتری کا امکان نہیں ہے۔

    وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو بتایا کہ امریکی صدر بدھ کو نیویارک میں نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو امریکا اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ جمہوری اقدار اور زیادہ خوش حال و مستحکم خطے کے وژن پر مرکوز رہے گی، ایران کے مؤثر مقابلے کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔

    واضح رہے کہ نیتن یاہو حکومت کی جانب سے عدالتی اصلاحات کو وائٹ ہاؤس نے عدلیہ کی آزادی پر حملے کے طور پر دیکھا ہے، خود اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کی تجاویز پر اسرائیلی تاریخ کی سب سے بڑی احتجاجی تحریک چلائی گئی ہے۔