Tag: اسرائیلی وزیر اعظم

  • عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے ساتھ سخت ترین کشیدگی میں تحمل سے کام لینے سے متعلق عالمی دباؤ مسترد کر دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کا اسرائیلی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے برطانوی اور جرمن وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع کیلئے جو ضروری ہوگا وہ کرے گا، دوستوں کی قابل قدر تجاویز اپنی جگہ لیکن اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا۔

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے تمام فریقین کو ہوشیاری اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، مشرق وسطیٰ غیر متوقع صورتحال میں جانے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ کیمرون کا اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ اسرائیل نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ایران کو اس کے حملے کا جواب دے گا۔

    حزب اللہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے حملہ، 14 اسرائیلی فوجی زخمی

    واضح رہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے ہفتے کی شب اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل اور ڈرونز کی برسات کردی تھی۔

  • پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    تل ابیب: پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے جب خطاب کے دوران یرغمالیوں کے ورثا نے ان کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران یہ انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں لڑائی ابھی خاتمے سے دور ہے، انھوں نے کہا غزہ کی جنگ خاتمے کے قریب نہیں طویل عرصے تک چلے گی۔

    نیتن یاہو کا خطاب سننے اور اپنی سنانے کے لیے اسرائیلی یرغمالیوں کے ورثا بھی پارلیمنٹ کی گیلریوں میں موجود تھے۔ جب وزیر اعظم نے یہ کہا کہ انھیں یرغمالیوں کو واپسی کے لیے ابھی وقت لگے گا تاکہ غزہ میں فوجی اور جنگی دباؤ بڑھا کر یہ کام کر سکیں تو یرغمالیوں کے ورثا نے ابھی ابھی کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔

    اس پر نیتن یاہو قدرے گھبرائے اور جھنجھلا گئے، اور یرغمالیوں کے خاندانوں کے نعرے زیادہ تیز ہونے پر نیتن یاہو کو یہ بھی کہنا پڑا ’ہم جنگ کو فتح سے پہلے نہیں روک سکتے۔‘

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کے 129 یرغمالی حماس کے پاس قید ہیں، ان کے بارے میں یرغمالی خاندانوں میں اس وقت شدید غصہ دیکھنے میں آیا جب اسرائیلی فوجیوں نے خود ہی 3 یرغمالیوں کو گولی مار کر غزہ میں ہلاک کر دیا تھا۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انھیں اسرائیلی فیلڈ کمانڈروں نے بتایا ہے کہ ’مزید وقت‘ کی ضرورت ہے، وزیر اعظم نے کہا ہم 100 سے زائد یرغمالیوں کو بغیر فوجی دباؤ کے رہا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتے تھے، فوجی دباؤ کے بغیر تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے میں ہم کامیاب نہیں ہوں گے۔

  • یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی، اسرائیلی وزیر اعظم

    یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی، اسرائیلی وزیر اعظم

    یروشلم اسرائیلی وزیراعظم نیتن ہایو  نے حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی کا امکان مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی کا امکان پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اس وقت تک جنگ بندی نہیں ہوگی جب تک حماس کے ہاتھوں اسرایلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن نے غزہ کے جنوبی اور شمالی علاقوں کو درمیان سے تقسیم کرنے اور مزید علاقوں پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا۔

    نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد اسرائیل غزہ پٹی کی غیرمعینہ مدت کے لیے سلامتی کی مجموعی ذمےداری سنبھالے گا، اس وقت حماس کی وجہ سے اسرائیل کے پاس سیکیورٹی کی ذمے داری نہیں ہے۔

  • شام کو ایران کا فوجی اڈا نہیں بننے دیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    شام کو ایران کا فوجی اڈا نہیں بننے دیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

    ماسکو : اسرائیلی وزیر اعظم اور پیوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں کے مابین مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور خطے میں  ایران کی بڑھتی ہوئی مداخلت پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے گزشتہ روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے دارالحکومت ماسکو میں ملاقات میں کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے امن و امان کو سب سے زیادہ خطرہ ایران سے ہے اور اسرائیل اس خطرے کے سامنے دیوار بن کر کھڑا رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کسی بھی صورت شام کو ایرانی فوجی چھاونی نہیں بننے دے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر کے بعد روسی صدر پیوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہے۔

    مزید پڑھیں : شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    گزشتہ برس ستمبر میں شام میں تعینات روسی فوجیوں کو ایئر بیس لانے والا روسی طیارہ بحیرہ روم میں پرواز کے دوران میزائل حملے میں تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیارے اس دوران شامی شہروں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بنارہے تھے اور روس کا فوجی طیارہ بھی اسی دوران علاقے میں پرواز کررہا تھا۔

    روسی حکام کی جانب سے اسرائیل پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارو نے روسی آئی ایل 20 طیارے کو شامی دفاعی سسٹم کی جانب دھکیلا تھا جس کے نتیجے میں اسرائیلی طیاروں پر فائر کیے جانے والے میزائلوں نے روسی طیارے کو ہدف بنایا اورحادثہ پیش آیا۔

  • ایران کے خلاف عرب ممالک کے ساتھ ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    ایران کے خلاف عرب ممالک کے ساتھ ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم

    تل ابیب : غاصب ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ’ایران اور داعش کے خلاف جنگ میں اسرائیل عرب ممالک کا اتحادی ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ عرب ممالک داعش اور ایران کے خلاف اسرائیل کو اپنا اتحادی سمجھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار دورہ برازیل کے موقع پر کیا، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اسرائیل نے از خود فعالیت ظاہر کی ہے، بد قسمتی سے فلسطینیوں کے معاملے میں ہم کوئی پیش رفت نہیں کرسکے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر ایرانی اصلاحات کے مکمل عمل سے گزرے تو شاید میرے اور کسی ایرانی لیڈر کے درمیان مذاکرات کا کوئی راستہ نکل آئے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا شدت پسند اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو منگل کے روز برازیل کے اسرائیل نواز نو منتخب صدر جائر بول سونارو کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی برازیلین صدر کی تقریب حلف برداری میں موجود تھے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسے وقت میں یہ بیان دیا ہے جب خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں ایرانی ٹھکانوں پر اسرائیل کی بمباری جاری ہے.

  • مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی، نیتن یاہو کے بیٹے کا فیس بُک اکاؤنٹ بند

    مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی، نیتن یاہو کے بیٹے کا فیس بُک اکاؤنٹ بند

    یروشلم : فیس بُک انتظامیہ نے مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیٹے ’یائر‘ کا اکاؤنٹ عارضی طور پر بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے نسل پرست وزیر اعظم نیتن یاہو کے بڑا بیٹا ’یائر‘ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے سے باز نہ آیا، یائر نے مسلمانوں کے خلاف زبان کو جنبش دیتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل میں اس وقت امن قائم ہوگا جب مسلمان یہاں سے جائیں گے‘۔

    نسل پرست ’یائر‘ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عوام سے رائے مانگتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل میں اس وقت امن قائم ہوگا جب تمام ’یہودی‘ یہاں سے چلے جائیں‘ یا ’تمام مسلمان اسرائیل سے نکل جائیں‘۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے بیٹے نے شرانگیزی کرتے ہوئے کہا کہ میں دوسرے آپشن کا انتخاب کروں گا، ’تمام مسلمان اسرائیل سے چلے جائیں تاکہ یہاں امن قائم ہو‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے بیٹے کی جانب سے کی گئی شر انگیزی پر سخت رد عمل کے اظہار کے بعد فیس بُک انتظامیہ نے پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔

    نیتن یاہو کے بیٹے نے اپنی پوسٹ میں مزید تحریر کیا تھا کہ ’جاپان اور آئس لینڈ میں دہشت گردانہ کارروائیاں نہ ہونے وجہ وہاں مسلمانوں کی آبادی نہ ہونا ہے‘۔

    واضح رہے کہ ’یائر‘ نے پہلی مرتبہ مسلمانوں کی دل آزاری نہیں کی بلکہ وہ اس سے قبل بھی عوامی سطح پر مسلمانوں کی توہین کرچکا ہے۔

  • ڈچ رکن پارلیمنٹ کا اسرائیلی وزیر اعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار

    ڈچ رکن پارلیمنٹ کا اسرائیلی وزیر اعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار

    ایمسٹر ڈیم: اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے نیدر لینڈز کے دورے کے موقع پر ایک ڈچ رکن اسمبلی نے ان سے مصافحہ سے انکار کردیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم شرمندگی سے آگے بڑھ گئے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو آج کل نیدر لینڈز کے دورے پر ہیں۔ وہ دی ہیگ میں ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے لیے پہنچے جہاں ان کا تعارف ایک قطار میں کھڑے اراکین پارلیمنٹ سے کروایا گیا۔ اس موقع پر تنہن کوزو نامی رکن پارلیمنٹ نے مسکرا کر انہیں خوش آمدید کہا لیکن ان سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا اور اپنے ہاتھ پیچھے ہی رکھے۔

    ڈچ رکن پارلیمنٹ کی اس حرکت پر اسرائیلی وزیر اعظم خفت اور بیزاری کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ آگے بڑھ گئے۔

    اس موقع پر کوزو نے اپنے کوٹ پر فلسطین کے جھنڈے کی پن بھی لگا رکھی تھی۔

    بعد ازاں کوزو نے اپنے فیس بک پر تحریر کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کے دوران جب وہاں کوئی کیمرہ اور مائیک موجود نہیں تھا تو انہوں نے نتن یاہو کو وہ تصاویر دکھائیں جن میں اسرائیلی فوج فلسطین میں بچوں تک کو پکڑ کر انہیں گرفتار کر رہے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے وہ تصاویر دکھا کر نتن یاہو سے پوچھا کہ کیا یہ تصاویر ان کے خطہ میں جمہوریت قائم کرنے کے دعویٰ کی عکاسی کرتی ہیں؟

    کوزو ترکی سے ہجرت کر کے آنے والے شہری ہیں جو نیدر لینڈز میں تارکین وطن کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کے موقع پر نیدر لینڈز میں احتجاج بھی جاری ہے۔ سابق ڈچ وزیر اعظم ڈریس وین نے ایک انٹرویو میں نتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں عالمی فوجداری عدالت میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔