Tag: اسرائیلی وزیر دفاع

  • اسرائیلی وزیر دفاع کی ایرانی سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی

    اسرائیلی وزیر دفاع کی ایرانی سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی

    تل ابیب(28 جولائی 2025): اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو براہ راست شہید کرنے کی دھمکی دے دی۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اتوار کو رامون ایئر فورس بیس کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے اسرائیل کو دھمکیاں دیں تو اسرائیل کی فضائیہ ایک بار پھر تہران تک پہنچے گی، اور اس بار یہ حملہ شخصی طور پر خامنہ ای تک پہنچے گا۔

    اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں کاٹز کا کہنا تھا کہ خامنہ ای کو ایک واضح پیغام دینا چاہتا ہوں اگر ایران نے اسرائیل کو دوبارہ دھمکانے کی کوشش کی تو تہران پر دوبارہ اسرائیلی حملے ہوں گے اور اس بار نشانہ خامنہ ای خود ہوں گے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دھمکی پر ایرانی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ تنازعہ 13 جون کو اس وقت شروع ہوا جب اسرائیل نے ایرانی فوجی اور جوہری مقامات پر فضائی حملے کیے جس کے بعد تہران نے بھی بھر پور جوابی کارروائی کی، یہ تنازعہ 24 جون کو نافذ ہونے والی امریکی سرپرستی میں جنگ بندی کے تحت رک گیا تھا۔

  • غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں ہے، اسرائیلی وزیر دفاع

    اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم اب غزہ میں آپریشن کے اختتام کے قریب ہیں، ان کا یہ بیان ایران کے خلاف اسرائیل کی مختصر جنگ کے اختتام کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بار پھر اس تنازع میں اسرائیل کے مقاصد کی تصدیق کی، جن میں تمام قیدیوں کی رہائی اور حماس کی شکست شامل ہے۔

    اسرائیلی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ اور قطری ثالثی اس بات کے حوالے سے پُر امید ہیں کہ کسی معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے، تاہم اسرائیل کو اب تک یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ اس امید کی بنیاد کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف امریکی ویب سائٹ ”axios” نے کیا۔

    با خبر ذرائع کے حوالے سے اسرائیلی اخبار ”اسرائیل ہیوم” کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں متعدد وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ کے مقاصد ابھی حاصل نہیں ہوئے، اس لیے فوجی اور سیاسی دباؤ جاری رکھنا ضروری ہے۔

    قابض اسرائیل کا غزہ میں مزید فوجی ڈویژن تعینات کرنے کا فیصلہ

    اس کے علاوہ اجلاس میں اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک جائزہ پیش کیا جس کے مطابق لڑائی اپنے آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے، جو آئندہ مرحلے سے متعلق اہم مباحثوں کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع  نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی

    اسرائیلی وزیر دفاع نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیردفاع کاٹز نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی اور کہا ایرانی شہریوں کونقصان پہنچانےکا ارادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع کاٹز نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی کے بعد تازہ ترین بیان میں کہا کہ ایرانی شہریوں کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں۔ اسرائیل ایرانی شہریوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔

    اس سے پہلے ایکس پر اپنے ایک پیغام میں اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی تھی کہ تہران کے رہائشیوں کو اسرائیل پر ایرانی حملوں کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، جب اسرائیل اپنے اہداف کو نشانہ بنائےگا، انھیں اپنے گھر اور علاقے چھوڑنے پڑیں۔

    مزید پڑھیں : ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

    ایرانی سپریم لیڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کاٹز نے لکھا تھا کہ تہران کا گھمنڈ کرنے والا ڈکٹیٹر ایک بزدل قاتل بن گیا ہے، جان بوجھ کر اسرائیل کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو ایران کی کمزورہوتی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہے۔ تہران کے باشندے جلد اس کی قیمت ادا کریں گے۔

  • ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی  دھمکی

    ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

    اتل ابیب: اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے تہران کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی، ٹیلی گرام پر لکھا رات کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں کا جواب تہران کے شہریوں سے لیا جائے گا اور وہ جلد اس کی قیمت چکائیں گے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کاٹز نے لکھا تہران کا گھمنڈ کرنے والا ڈکٹیٹر ایک بزدل قاتل بن گیا ہے، جان بوجھ کر اسرائیل کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو ایران کی کمزورہوتی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہے۔ تہران کے باشندے جلد اس کی قیمت ادا کریں گے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    دوسری جانب اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہے ہم نے اپنے جو اہداف طے کیے ہیں اس کیلئے ہمیں امریکا کی ضرورت نہیں۔

    خیال رہے اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ 4 روزمیں ایران اسرائیل پر 370بیلسٹک میزائل فائر کر چکا ہے، ایران کی جانب سے سیکڑوں ڈرون بھی داغے گئے ، پیر کی صبح تک ایرانی حملوں میں 24اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں ، 592اسرائیلی زخمی ہوئے،10کی حالت نازک ہے۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو اہم ہدایت جاری کردی

    اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو اہم ہدایت جاری کردی

    اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے فوج کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع نے حماس کے اس اعلان کے بعد ایک بیان جاری کیا کہ اس نے قیدیوں کے تبادلے کا چھٹا دور، جو 15 فروری کو ہونا تھا، تاحکم ثانی معطل کر دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیلی قیدیوں کی رہائی روکنے کا اعلان جنگ بندی اور قیدیوں کے باہمی تبادلے کے معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہے،انہوں نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لئے اعلی سطح پر تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل 15 فروری کو ہونا تھا لیکن اسے اس بنیاد پر معطل کردیا گیا کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگر حماس ہفتے کے روز تک غزہ کے قیدیوں کو رہا نہیں کرتی ہے تو وہ غزہ پر دوبارہ جنگ شروع کر دیں گے۔

    19 جنوری کو شروع ہونے والی جنگ بندی کا تسلسل اس وقت سوالیہ نشان بن گیا جب حماس کے عہدیداروں نے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کی اہم شقوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے بعد انہوں نے ہفتے کے روز مزید تین اسیروں کی رہائی کو منسوخ کر دیا ہے۔

    ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات پر ایران کا سخت رد عمل

    نیتن یاہو نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی، اور [اسرائیلی فوج] اس وقت تک شدید لڑائی میں واپس آ جائے گی جب تک کہ حماس کو بالآخر شکست نہیں دی جاتی۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں پر رد عمل

    اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں پر رد عمل

    اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان جنوبی لبنان میں لڑائی جاری ہے، حزب اللہ نے گزشتہ روز مزید 5 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کیا تو ایک مرتبہ پھر اسرائیل کی چیخیں نکل گئیں۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان سامنے آیا تھا کہ گزشتہ روز 24 گھنٹوں کے دوران اس کے 10 فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مشکل دن ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پچھلے تین دنوں میں تمام فوجی عزم کے ساتھ لڑے اور انہوں نے ایک مشترکہ مقصد کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ مشترکہ مقصد اسرائیل کی سلامتی ہے۔

    اسرائیلی چینل 12 رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لڑائی کے دوران 89 ویں بٹالین کے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ جس میں پانچ فوجی ہلاک ہوئے ہیں اس وقت پیش آیا جب ایک لاجسٹک قافلہ لبنان کے سرحدی قصبے کے اندر ایک مقام پر اسرائیلی افواج کے لیے سامان لے کر جا رہا تھا۔

    حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے قافلے پر میزائل برسا دیئے، ان میں سے ایک میزائل عمارت کے قریب گرا جس میں 89ویں بٹالین کی ایک فورس موجود تھی۔

    دوسری طرف حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی قصبے مروہین میں اسرائیلی افواج کے ایک اجتماع کے ساتھ ساتھ شمالی اسرائیل میں مالکیہ کالونی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں نے جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان علاقوں میں عیترون، عیتا الشعب، النبطیہ، شوکین اور دیگر شامل ہیں۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع نے امریکا کا دورہ ملتوی کردیا

    اسرائیلی وزیر دفاع نے امریکا کا دورہ ملتوی کردیا

    اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امریکا کا دورہ نہیں کر رہے، اُنہوں نے واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کرنی تھی۔

    بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ کو امریکی ہم منصب سے ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے بارے میں بات چیت کے لئے روانہ ہونا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر بائیڈن سے بات ہونے تک وزیر دفاع کو جانے سے روک دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے لنبان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شہد سربراہ حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نتین یاہو نے لبنان کے عوام کیلیے جاری خصوصی ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے حسن نصراللہ کے جانشین اور ان کے متبادل کو قتل کر دیا۔

    لبنان: اقوام متحدہ کی امن فورس کو بھی اسرائیلی فوج سے خطرات لاحق

    نیتن یاہو نے کہا کہ آج حزب اللہ پہلے کے مقابلے میں کمزور ہوگئی ہے، اب لبنانی عوام ایک اہم دوراہے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا انتخاب ہے کہ وہ اپنے ملک کو واپس لے سکتے ہیں اور اسے امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع کا رفح پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی وزیر دفاع کا رفح پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور گزرگاہ کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوجاتی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں کارروائیاں تیز کردی جائیں گی۔

    حماس کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے قبول کردہ تجویز کواسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اسرائیلی مطالبات سے بہت دور قرار دیا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حماس کی تجویز کا مقصد اسرائیلی افواج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنا تھا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس پرُامید ہے کہ حماس اور اسرائیل‘بقیہ خلا’ کو بھی ختم کر سکتے ہیں۔

    بائیڈن انتظامیہ کو امید ہے کہ اسرائیل اور حماس اپنی جنگ بندی کی بات چیت میں ”بقیہ خلا کو ختم”کر سکتے ہیں اور جلد ہی ایک معاہدہ طے پا جائے گا۔

    غزہ جنگ بندی کیلئے قطر، مصر، حماس اور امریکا کے مذاکرات جاری

    قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ دونوں فریقوں کی پوزیشنوں کا قریبی جائزہ بتاتا ہے کہ وہ بقیہ خلا کو ختم کرنے کے قابل ہو جائیں اور ہم اس عمل کی حمایت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے جا رہے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع کا حماس کی 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر دفاع کا حماس کی 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کی جانب سے حماس کی 24 میں سے 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے، امریکی تھنک ٹینک نے اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کے دعوے پر سوالات اُٹھا دیے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فاراسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کو اپنے اس دعوے کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حماس کا غزہ سے مکمل خاتمہ کرنے کے لیے اسرائیل کو ڈیویژن سائز فورس دوبارہ متحرک کرنی پڑی۔

    دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    حماس نے مجوزہ غزہ جنگ بندی پلان پر اپنا جواب دے دیا ہے، قطری وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے کے فریم ورک سے متعلق حماس کا جواب ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دوحا میں قطری وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور اس پر اسرائیل سے بات کریں گے، امید ہے معاہدہ ممکن ہو جائے۔

    روس اور چین امریکی کارروائیوں پر برس پڑے

    پریس کانفرنس میں پوچھے جانے پر قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس نازک وقت میں معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

  • جنگ ختم ہونے پر غزہ کی قیادت فلسطینی کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

    جنگ ختم ہونے پر غزہ کی قیادت فلسطینی کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ جنوبی غزہ میں جاری فوجی آپریشن خاتمے کے قریب ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی قیادت فلسطینی کریں گے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی رہتے ہیں اس لیے مستقبل میں فلسطینی ہی اس پر حکومت کریں گے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ سے 36 ویں ڈویژن واپس بلا لی۔ یہ ڈویژن غزہ میں لڑنے والے چار فوجی ڈویژنوں میں سے ایک ہے جب کہ باقی تین ڈویژن انکلیو میں رہیں گے۔

    36 ویں ڈویژن آرام اور تربیت کے لیے اسرائیل واپس آئے گی اس سے پہلے کہ یہ فیصلہ کیا جائے کہ آیا اسے دوبارہ تعینات کیا جائے گا۔

    اس ڈویژن نے شمالی غزہ میں کام کیا ہے جو اسرائیل کی شدید ترین بمباری کا منظر ہے جہاں ہزاروں فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے ڈویژن میں اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کا جشن مناتے ہوئے فوٹیج شیئر کیں۔

    اسرائیل کی جانب سے یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اس کے اہم اتحادی امریکا کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا ہے کہ وہ جنگ کو کم شدّت کی لڑائی میں بدل دے۔