Tag: اسرائیلی یرغمالی

  • حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں یرغمالی اپنی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں۔

    القدس بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیل سے وہ اپنی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق یرغمالیوں نے اپنی شناخت جادی موزیس اور العاد کتسیر کے نام سے کرائی، اور مختصر ویڈیو میں انھوں نے رہائی کی کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے دوبارہ مل سکیں۔

    جادی موزیس نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں، ہم ایک ناقابل برداشت صورت حال میں ہیں۔‘

    رپورٹس کے مطابق 79 سالہ جادی موزیس ایک کسان ہے جسے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا، 47 سالہ کتسیر کو بھی کیبوتس سے والدہ کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہے: حماس ترجمان

    اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہے: حماس ترجمان

    غزہ: حماس ترجمان نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ان کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کی ذمہ داری اب نیتن یاہو پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک اب مذاکرات یا پھر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری اسرائیلی وزیرِ اعظم پر ہے۔

    انھوں نے کہا نیتین یاہو غزہ کے دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، وہ قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، ان کو اپنے یرغمالی شہریوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ عارضی جنگ بندی کے خاتمے بعد 1240 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 16248 ہو گئی ہے، جن میں سے 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد اسرائیلی فوج غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گی، نتین یاہو نے امریکا اور اتحادیوں کی امن فوج کی تعیناتی کی تجاویز کو مسترد کر دیا اور کہا آنکھیں بند کر کے کسی اور انتظامی منصوبے کو قبول نہیں کر سکتے۔

  • اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی: اسرائیلی وزیر اعظم

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ کے اندر موجود صہیونی یرغمالیوں کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انھیں کچھ ہو گیا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ترجمان ابوعبیدہ کے اس بیان پر کہ ’’ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے‘‘ پر رد عمل میں صہیونی وزیر اعظم نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حماس ہوگی۔

    ترجمان حماس ابوعبیدہ نے کہا تھا کہ ’’نیتن یاہو کے خیال سے کئی گنا زیادہ اسرائیلی قیدی ہمارے پاس ہیں، ہم نے غزہ کے ہر کونے میں اسرائیلی قیدیوں کو رکھا ہے، غزہ کے لوگوں کو کچھ ہوا تو ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا، اپنے اقدامات پر نظر رکھیں۔‘‘

    واضح رہے کہ حماس کا آپریشن ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ دوسرے روز بھی جاری ہے، اب تک اس آپریشن میں 350 اسرائیلی ہلاک اور 1800 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں اسرائیلی جنرلز اور سپاہی گرفتار ہیں، حماس کے ترجمان نے کہا کہ وہ جلد اسرائیلی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد کا اعلان کریں گے۔

    حماس کی اسرائیل کو کھلی دھمکی

    دوسری طرف فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں 313 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور 2 ہزار کے قریب شہری زخمی ہوئے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت اسرائیل کے شہر اشکلون میں حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

    آج صبح اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو وزارت دفاع پہنچ گئے تھے، جہاں انھوں نے ملٹری چیف اور وزیر دفاع سے ملاقات کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔

    ادھر غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری ہے، غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے ایک مسجد بھی شہید ہو گئی ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری 26 گھنٹے سے جاری ہے۔