Tag: اسرائیل جنگ بندی

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ جنگ بندی معاہدہ، امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی

    غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد امدادی سامان کی ترسیل دوبارہ شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں رنگ لے آئیں۔

    قطری وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوجائے گا۔ حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام ہورہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ اس میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔

    فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کا آغاز ہوگیا ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوئے۔

    دوسری جانب حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کا کہنا ہے کہ قابض افواج ہمارے عوام اور مزاحمت کو شکست نہیں دے سکتیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا، اہل غزہ نے وعدہ سچ ثابت کیا۔

    حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اہل غزہ نے صبر کیا اور تکالیف برداشت کیں، وہ سب کچھ جھیلا جو کسی اور نے نہ جھیلا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ کے عزم، جدوجہد، صبر، قربانیوں اور خدمات کا صلہ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ کے مجاہدین نے القدس کی آزادی کے لیے سیکڑوں شہداء دیے، ان شہداء میں سید حسن نصر اللّٰہ اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔

    خلیل الحیہ نے کہا کہ ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے، شہید یحییٰ السنوار، شہید سید حسن نصر اللّٰہ، شہید اسماعیل ہنیہ، شہید صالح العاروری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    اُنہوں نے مزید کہا کہ قابض افواج کے جنگی جرائم اور انسانیت دشمن اقدامات 467 دنوں تک جاری رہے، یہ تمام مجرم اپنے کیے کی سزا پائیں گے، چاہے اس میں وقت لگے۔

  • اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو مسترد کررہا ہے، لبنانی وزیراعظم

    اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو مسترد کررہا ہے، لبنانی وزیراعظم

    بیروت : لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو "مسترد” کر رہا ہے، بیروت کے مضافات میں ہونے والے حالیہ حملے اس کا واضح ثبوت ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر اعظم نے اسرائیل پر جنگ بندی کے خاتمے کی کوششوں کو مسترد کرنے کا الزام اس وقت عائد کیا ہے جب اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت پر دوبارہ بمباری کی۔

    وزیر اعظم میقاتی نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیروت کے جنوبی علاقے اور دیگر علاقوں پر بمباری “اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کو یقینی بنانے کی تمام کوششوں کو مسترد کرنے کا اشارہ دیتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ جمعے کی صبح اسرائیلی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں کم از کم 10 حملے کیے گئے، اس سے قبل اسرائیلی فوج نے مقامی آبادی کو یہ علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

    لبنان کی نیوز ایجنسی کے مطابق حملوں سے نشانہ بنائے گئے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں، کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ اسرائیلی حملے بیروت کے جنوب میں بنت جبیل اور بیروت کے جنوب مشرق میں واقع علاقوں پر کیے گئے۔

    غزہ میں اسرائیلی حملے 84 فلسطینی شہید

    علاوہ ازیں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شمالی غزہ میں دو اسرائیلی حملوں میں 84 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 50 سے زائد بچے شامل ہیں۔

    غزہ کے میڈیا دفتر کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں شمال مشرقی لبنان میں کم از کم 24 افراد شہید جبکہ   دارالحکومت بیروت میں رات بھر کے دوران 10 سے زائد مہلک حملے کئے گئے۔