Tag: اسرائیل حماس

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر ہے، قطر کا بڑا اعلان

    دوحہ: غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ بند کرنے کے لیے معاہدے کا اعلان متوقع ہے، قطر نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اپنے قریب ترین مقام پر آ گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے خلیجی ملک قطر کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ چند مہینوں میں اب قریب ترین مقام پر ہے، قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں بہت سی رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔

    قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے پریس کانفرنس میں جاری مذاکرات کے مندرجات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا، تاہم انھوں نے کہا کہ تمام اہم مسائل کو ’ہموار‘ کر دیا گیا ہے، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ آج ہم ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں جنگ بندی معاہدے کے سب سے قریب ہیں۔

    جنگ کے بعد غزہ میں ’عرب اتحاد‘ کے بھیجے جانے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر، قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ’’ختم ہونا چاہیے‘‘ اور یہ کہ فلسطینیوں کو ’’اپنے علاقوں میں اپنی حکمرانی ہونی چاہیے۔‘‘

    ماجد الانصاری نے کہا کہ ’’ہم ان تمام آپشنز کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ایک مناسب حل کی طرف لے جائیں، جہاں فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر اپنی مرضی اور حکمرانی حاصل ہو۔‘‘

    ترجمان وزارت خارجہ قطر کے مطابق دوحہ میں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اس دوران امیر قطر نے حماس کے وفد سے ملاقات کی، انھوں نے کہا ہم غزہ جنگ بندی معاہدے پر پیش رفت سے متعلق جلد آگاہ کریں گے، جیسے ہی معاہدہ طے ہوتا ہے اعلان کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کئی ماہ پہلے ہی ہو جانی چاہیے تھی، فریقین میں معاہدے کے مندرجات کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

    تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کا معاہدہ؟

    واضح رہے کہ آج کی میٹنگ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی، پہلے مرحلے میں غزہ میں قید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اس کے بدلے میں اسرائیل ہر ایک خاتون فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، اور 30 ​​فلسطینی قیدیوں کو بقیہ شہریوں کے یرغمال بنائے جانے کے بدلے میں رہا کرے گا۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام پر اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور – غزہ اور مصر کی سرحدوں کے درمیان زمین کی پٹی سے مکمل طور پر دست بردار ہو جائے گا۔

    دوسرا مرحلہ جنگ بندی کے 16 دنوں میں شروع ہوگا، اور غزہ میں قید باقی ماندہ افراد اور فوجیوں کی رہائی کے لیے بات چیت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ معاہدے کا تیسرا مرحلہ طویل المدتی انتظامات پر مشتمل ہوگا، جس میں غزہ میں ایک متبادل حکومت کے قیام اور اس کی تعمیر نو کے منصوبے پر بات چیت بھی شامل ہے۔

    ڈیل کے بارے میں دیگر تفصیلات سیکورٹی پر مرکوز ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک بین الاقوامی ادارے کی طرف سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اسرائیل نے 10 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں واپس جانے کی اجازت دے گا۔

    غزہ کے رہائشی امید و بیم کی حالت میں

    الجزیرہ کے مطابق جیسے جیسے جنگ بندی کے مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، غزہ کے رہائشی ’’امید اور گہرے شکوک و شبہات کے ملے جلے جذبات‘‘ کا اظہار کر رہے ہیں۔ طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں آج صبح سے غزہ بھر میں کم از کم 24، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوان 70 فلسطینی مارے گئے، جب کہ شمالی غزہ کا اسرائیل کا محاصرہ 100 دن سے تجاوز کر گیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 46 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں۔

  • امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

    امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

    قاہرہ: امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام ہو گئیں، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اعلیٰ امریکی سفارت کار انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر دیا، انھوں نے فریقین سے اپیل کی کہ اب ’اختتامی لائن‘ قریب ہے انھیں غزہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچ جانا چاہیے۔

    الجزیرہ ٹی وی نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر دیا ہے، امریکی وزیرخارجہ نے کہا غزہ میں اسرائیلی اسیران اور فلسطینیوں کے لیے وقت اہم ہے، مصر میں ہونے والی یہ بات چیت غزہ میں جنگ بندی کا آخری موقع ہو سکتا ہے۔

    تاہم، حماس نے امریکا اور اسرائیل پر تاخیر اور نئی شرائط شامل کرنے کا الزام لگایا، اور کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کے لیے وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    نیتن یاہو کا بیان غزہ جنگ بندی کیلیے مددگار نہیں، امریکی اہلکار

    دوسری طرف تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا نے جنگ بندی مذاکرات میں اسرائیل پر خاطر خواہ دباؤ نہیں ڈالا۔ دوحہ انسٹی ٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز کے پروفیسر محمد الماسری نے الجزیرہ کو بتایا کہ نیتن یاہو کا غزہ جارحیت ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور بائیڈن انتظامیہ اسرائیل پر جنگ بندی قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہے۔

  • اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

    اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

    برسلز: سعودی وزیر خارجہ نے اسرائیل سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، دوسری طرف انھوں نے فریقین پر فوری مذاکرات شروع کرنے پر بھی زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کہ وہ فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔

    غزہ کی پٹی کے حوالے سے ہونے والے ایک اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز میں موجود فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل کا فلسطینی ریاست کے وجود کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے، کیوں کہ دو ریاستی حل فلسطین اور اسرائیل دونوں کے مفاد میں ہے۔

    انھوں نے کہا فریقین کو فوری مذاکرات کرنے چاہئیں، غزہ کے لوگ زیادہ انتطار نہیں کر سکتے، فلسطین اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل ہی خطے میں مستقل امن اور سلامتی کی بنیاد رکھے گا۔

    واضح رہے کہ برسلز میں شہزادہ فیصل نے اپنے ناروے کے ہم منصب ایسپن بارتھ ایدے کے ساتھ مشترکہ طور پر اجلاس صدارت کی، بعد ازاں نارویجن ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بوریل کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا بین الاقوامی برادری دو ریاستی حل پر اتفاق رائے پر پہنچ رہی ہے، جو فلسطینی عوام کی سلامتی اور حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔

  • معاہدہ کرو ورنہ … امریکا اور اسرائیل حماس کو دھمکانے لگے

    معاہدہ کرو ورنہ … امریکا اور اسرائیل حماس کو دھمکانے لگے

    واشنگٹن: جنگ بندی معاہدے کے لیے امریکا اور اسرائیل دھمکیوں پر اتر آئے، اسرائیلی حکام نے دھمکی دی ہے کہ ایک ہفتے میں اگر حماس نے معاہدہ نہیں کیا تو رفح شہر پر چڑھائی کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے شہر قاہرہ میں جاری جنگ بندی مذاکرات کے درمیان جمعے کو ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی کے لیے ایک ہفتے کا وقت دے دیا ہے، ورنہ اسرائیل رفح میں فوجی کارروائی شروع کر دے گا۔

    وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ مصری حکام نے جمعرات کو حماس کو اسرائیل کا پیغام پہنچایا، حکام کے مطابق مصر نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی ایک نظرثانی شدہ تجویز پر کام کیا تھا، اور اسے گزشتہ ہفتے کے آخر میں حماس کو پیش کیا گیا تھا، تاہم حماس کے فوجی رہنما یحییٰ سنوار نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔

    امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں میں 2200 طلبہ گرفتار

    دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے میں صرف حماس حائل ہے، امریکا نے قطر کو کہا ہے کہ حماس جنگ بندی مسترد کرتا ہے تو اسے ملک بدر کر دیا جائے۔ تاہم حماس کے رہنما حسام بدران نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو جنگ بندی مذاکرات میں رکاوٹ قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایسے بیانات جاری کیے ہیں جن کا مقصد جنگ بندی کے امکانات کو نقصان پہنچانا ہے۔

    واضح رہے کہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے حماس کا وفد آج قاہرہ پہنچ گیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا اور قیدیوں کا تبادلہ ان کے بنیادی مطالبات ہیں۔ جب کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کل جمعہ کو قاہرہ پہنچ گئے تھے۔

  • کیا اس بار حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ ہو پائے گا؟

    کیا اس بار حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ ہو پائے گا؟

    غزہ: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ اس بار مشکل میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے، فریقین بھی ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں اور ثالثوں کی جانب سے بھی مایوس کن تبصرے سامنے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے خطے کے ممالک سرگرمی دکھا رہے ہیں تاہم ایسے میں یہ سوال نازک صورت اختیار کر گیا ہے کہ کیا اس بار حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ ہو پائے گا؟

    حماس کا کہنا ہے اسرائیلی وزیر اعظم جنگ بندی سے متعلق معاہدے پر کھیل رہے ہیں، اور وہ نہیں چاہتے کہ کوئی معاہدہ ہو، گروپ نے جنگ بندی معاہدے کے حصول میں پیش رفت کی کمی کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے مطالبات کو ایک ’فریب‘ قرار دے دیا ہے، ادھر قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی جانب پیش رفت سست پڑ رہی ہے۔ انھوں نے ہفتے کے روز کہا ’’گزشتہ چند دنوں کا پیٹرن واقعی بہت امید افزا نہیں ہے۔‘‘

    خان یونس اور رفح میں بمباری میں 60 فلسطینی شہید ہو گئے

    سلامتی کونسل میں الجیریا کی درخواست پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ منگل کو ہوگی، امریکا نے ایک بار پھر جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو ویٹو کرنے کی تیاری کر لی ہے۔

  • جنگ جتنی لمبی ہوگی، اسرائیل کے پاؤں غزہ میں دھنستے جائیں گے ، حماس

    جنگ جتنی لمبی ہوگی، اسرائیل کے پاؤں غزہ میں دھنستے جائیں گے ، حماس

    غزہ : فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ جنگ جتنی لمبی ہوگی، اسرائیل کے پاؤں غزہ میں دھنستےجائیں گے، اسپتالوں کو نشانہ بنانے پرالقسام بریگیڈکےہاتھوں جواب ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے رہنما اور ترجمان اسامہ حمدان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جنگ جتنی لمبی ہوگی، اسرائیل کے پاؤں غزہ میں دھنستےجائیں گے اور اسرائیلی فوج کوہر ایک میٹرپربھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے۔

    حماس کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ اسپتالوں کو نشانہ بنانے پر القسام بریگیڈ کے ہاتھوں جواب ملے گا۔

    اسامہ حمدان نے کہا کہ ہم اپنے عرب اور مسلمان بھائیوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنی تمام تر سیاسی اور اقتصادی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے واشنگٹن پر شہریوں اور بچوں کے خلاف جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، جس کے نتیجے میں ہر روز مزید 400 شہید اور تقریباً 1000 معصوم بچے اور خواتین زخمی ہو رہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ” ہم ہسپتال کے قتل عام کا ذمہ دار ہر اس شخص کو ٹھہراتے ہیں جو خاموش ہے یا اسے روکنے، روکنے یا قبضے کو مجرم قرار دینے میں ناکام رہتا ہے، اور اپنے لیڈروں کو بین الاقوامی جرائم کے لیے عدالتوں کے سامنے جوابدہ ٹھہراتا ہے۔

    دوسری جانب حماس نےکارروائیوں کی ویڈیوجاری کردی، حماس کےترجمان ابو عبیدہ کے مطابق ایک سو ساٹھ سے زیادہ اسرائیلی فوجی اہداف کومکمل یا جزوی تباہ کردیا، دشمن اپنی جارحیت کی قیمت چکائے گا۔