Tag: اسرائیل حماس جنگ

  • اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کر دیا

    اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس میں ان کی مدت ختم ہونے سے پہلے غزہ میں جنگ بندی ’’اب بھی ممکن ہے۔‘‘

    گزشتہ ماہ جو بائیڈن نے اگلی مدت کے لیے اپنی انتخابی مہم ترک کر دی تھی اور صدارتی امیداوری سے دست بردار ہو گئے تھے، اس کے بعد انھوں نے یہ اپنا پہلا انٹرویو دیا ہے جس میں انھوں نے غزہ جنگ بندی سے متعلق بھی بات کی۔

    بائیڈن نے انٹرویو میں کہا ’’جو منصوبہ میں نے ترتیب دیا، جس کی G7 نے بھی توثیق کی، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے توثیق کی ہے، وہ اب بھی قابل عمل ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’اور میں ہر دن اس منصوبے پر باقاعدہ کام کر رہا ہوتا ہوں، صرف میں نہیں میری پوری ٹیم بھی، اور میری اس بات پر نظر ہوتی ہے کہ یہ تنازع علاقائی جنگ میں تبدیل نہ ہو جائے، جو کہ آسانی سے تبدیل ہو سکتا ہے۔‘‘

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید جنگی جہاز بھیجنے کا حکم

    واضح رہے کہ امریکا نے ایران کی طرف سے جواب حملے اور مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر وہاں کے پانیوں میں میزائل بردار ایٹمی آب دوز ’’یو ایس ایس جارجیا‘‘ اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعیناتی کے لیے روانہ کر دیے ہیں۔

  • اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    غزہ میں رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، خان یونس صہیونی فوج کی تازہ کارروائی میں 36 فلسطینی شہید اور 120 زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی بے دریغ بمباری جاری رکھی ہے، اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی شروع کر دی، جہاں بہت سے فلسطینی خاندان 6 دن سے اسرائیلی زمینی حملے کے بعد سے خوراک، پانی اور ادویات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق المواصی کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے، جس میں بچوں سمیت تین فلسطینی جان سے گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 66 فلسطینی شہید اور 241 زخمی ہو چکے ہیں۔

    وسطی بوریج اور نصیرات کے پناہ گزین کیمپوں پر بھی حملہ کرنے کے چند گھنٹوں بعد وہاں پناہ لینے والے دسیوں ہزار فلسطینیوں کو علاقوں سے فرار ہونے کا حکم دیا گیا۔ صہیونی فوج نے مشرقی خان یونس کے بعد وسطی خان یونس سے بھی بے گھر فلسطینیوں کو جبری علاقہ خالی کرنے کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔

    گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کا 86 فی صد حصہ اس وقت انخلا کے احکامات کی زد میں ہے۔ بوریج کیمپ خالی کرنے کے احکامات کے بعد کیمپ کی ایک خاتون نے کہا کہ وہ 10 بار بے گھر ہو چکی ہے، ایک فلسطینی نے کہا ہمارے لیے کوئی حل تلاش کریں، بہت ہو گیا، ہم کہاں جائیں؟

    اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی غزہ میں بھی پیش قدمی بڑھا دی ہے، جہاں اسرائیلی فورسز کو فلسطینی گروپس کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے، جانبازوں نے کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کیے اور ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے مرکز میں شیخ ناصر محلے پر بمباری کی، مشرق میں واقع خزاعہ اور اباسن الکبیرہ کے قصبوں پر بھی بمباری کی گئی، الجزیرہ عربی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے شمال میں واقع قصبے القرارا میں رہائشی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    گزشتہ برس 7 اکتوبر سے صہیونی فورسز کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 39,324 ہو چکی ہے، جب کہ 90,830 زخمی ہوئے۔

  • خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی

    غزہ کے علاقے خان یونس میں اس وقت اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، صہیونی فورسز کی وحشیانہ فضائی اور زمینی بمباری میں اب تک 89 فلسطینی شہید اور ڈھائی سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق رفح میں فلسطینی مزاحمتی گروپ نے اسرائیلی ٹینکوں پر راکٹوں سے حملے کیے جن میں متعدد ٹینک تباہ ہو گئے، جب کہ مغربی کنارے کے شہر طلکرم کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے ڈرون حملہ کر دیا، جس میں پانچ فلسطینی مارے گئے ہیں۔

    خان یونس کے رہائشیوں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے پر ایک نیا زمینی حملہ شروع کرنے کے بعد جنوبی شہر میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے۔

    رہائشیوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے جب انھیں شہر کے مشرقی علاقوں سے ’ہیومینٹیرین زون‘ المواصی کیمپ کی طرف فوری طور پر انخلا کا حکم دیا گیا تو اس کے بعد ان کے پاس بھاگنے کے لیے صرف 2 منٹ باقی تھے۔

    الجزیرہ عربی کے مطابق اسرائیلی فورسز مرکزی نصیرات پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری کر رہی ہیں، اور انھوں نے شمالی غزہ شہر کے محلے تل الحوا کے ساتھ ساتھ مرکزی البریج مہاجر کیمپ اور جنوبی رفح شہر پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔ دوسری طرف خان یونس میں اسرائیلی فورسز اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں، شمالی غزہ میں جبالیہ کیمپ پر بھی اسرائیلی حملے میں کم از کم 5 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

    غزہ کی وزارت نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں 8 حملوں میں 89 فلسطینی شہید اور 329 زخمی ہوئے ہیں، خیال کیا جاتا ہے کہ ہلاکتوں کے مجموعی اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں کیوں کہ پوری پٹی میں لاشیں ہی لاشیں بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے میں دبی ہوئی ہیں۔ غزہ میں صفائی کی بھی ابتر صورت حال پر عالمی ادراہ برائے صحت نے غزہ اور اطراف کے علاقوں میں پولیو وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    دیر البلح سے الجزیرہ کے رپورٹر کا آنکھوں دیکھا احوال

    غزہ میں دیر البلح سے الجزیرہ کے رپورٹر طارق ابو عزوم نے بتایا کہ خان یونس شہر میں اسرائیلی فوج مشرقی علاقوں میں رہائشی اپارٹمنٹس کو دھماکوں سے اڑا رہی ہے، اور مکمل طور پر مسمار کر رہی ہے، جب کہ اسرائیلی انفنٹری یونٹ کی شہر میں پیش قدمی بھی جاری ہے، جہاں اس کی حماس کے کارکنوں کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے، فوج نے شہر میں ایک قبرستان کو بھی مسمار کر دیا ہے، اور کئی قبریں تباہ کر دی ہیں۔

    مشرقی خان یونس سے 4 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور وہ المواصی اور غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں کی طرف جا رہے ہیں۔ لیکن ان علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید حملے بھی ہوئے ہیں۔ خاص طور پر، بریج پناہ گزین کیمپ جہاں مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوجی دراندازی نمایاں ہے۔

    حماس کے عسکری ونگ نے ان علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں پر حملوں کا اعلان کیا ہے۔ حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جاری فائرنگ کے تبادلے کے درمیان وہاں اب بھی خاندان پھنسے ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے لیکن عام لوگوں کی زندگی کے تحفظ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔

  • غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    غزہ: فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل ہو گئے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 100 سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 29,606 فلسطینی شہید اور 69,737 زخمی ہو چکے ہیں، گزشتہ رات جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی بمباری میں 8 افراد شہید ہوئے، جب کہ حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی افسر ہلاک ہو گیا، جس کی عمر 21 سال تھی۔

    زمینی آپریشن کے دوران اب تک 238 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا رفح میں حماس کے مکمل خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں، ادھر اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی مذاکرات کار آئندہ ہفتے دوحہ جائیں گے۔

    اسرائیل کی جنگی کابینہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر غور کرنے کے لیے اجلاس کر رہی ہے، ایسے میں تل ابیب میں حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، پولیس بھی مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور 21 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس پر اسرائیل کی یش اتید پارٹی کے رہنما یائر لاپڈ نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس تشدد کو خطرناک اور جمہوریت مخالف قرار دیا۔

  • 96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی جانب سے فلسطین کے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کو 96 دن ہو گئے، عالمی سطح پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود عالمی قوتیں اس غیر انسانی جارحیت کو نہ روک سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات صہیونی فورسز نے رفح میں ایک اور رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں 15 افراد شہید ہو گئے، جب کہ خان یونس میں بھی بمباری کی گئی جس میں ایک فلسطینی صحافی اور ان کی بیٹی شہید ہو گئیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے وسطی اور جنوبی غزہ میں بمباری اور زمینی دراندازی کو اور تیز کر دیا ہے، رات کے اندھیرے میں ہونے والے حملوں میں درجنوں افراد شہید ہو گئے ہیں، جن میں رفح شہر میں ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد بھی شامل ہیں۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز نے چھاپوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جب کہ فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے انھیں دھماکا خیز مواد اور گولیوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,210 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 59,100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں، شہدا میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کے بعد عورتیں کی تعداد ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ خان یونس میں حملے مزید تیز کریں گے۔ ادھر جنوبی غزہ میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا، زمینی کارروائیوں میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 186 ہو گئی ہے۔

    بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کی اسرائیلی حکومت کے خلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی، جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف مقدمے کی پاکستان، مالدیپ، ملائشیا اور نمیبیا نے حمایت کر دی ہے۔

  • اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    غزہ: اسرائیلی فوجی سربراہ نے غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں مسلسل ناکامیوں کے باجود اسرائیلی فوج کے سربراہ هرتسي هاليفي نے غزہ جنگ پورے سال جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    مقبوضہ مغربی کناے کے دورے کے دوران اسرائیلی فورس کے سربراہ هرتسي هاليفي فوجیوں کے سامنے مسلسل ہونے والی ناکامیوں پر پر پھٹ پڑے، ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے خلاف جنگ اسرائیل کے لیے ایک آفت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ جھڑپوں کی بھی بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، سال 2024 غزہ جنگ کہ وجہ سے اسرائیل کے لیے مشکل سال ہوگا لیکن لگتا ہے کہ پورا سال جنگ میں ہی گزرے گا۔

    دوسری طرف غزہ میں جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو کی ہٹ دھرمی بھی برقرار ہے، جنگی کابینہ کے اجلاس میں حزب اللہ کو بھی دھمکی دے دی، کہا حزب اللہ کو حماس سے سبق سیکھنا چاہیے، لبنانی تنطیم باز نہیں نہ آئی تو حماس والا حال کر دیں گے، کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ جنگ کا سفارتی حل بھی نکالیں گے لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو دوسرا راستہ اپنائیں گے، بنیادی اہداف حاصل کیے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی، حماس تما م یرغمالیوں کو رہا کرے۔

  • اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    اسرائیلی دہشت گردی سے 24 گھنٹوں کے دوران فٹبال کوچ سمیت 122 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی دہشت گردی سے غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 122 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ میں 93 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری رہی، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 22,722 افراد شہید اور 58,166 زخمی ہو چکے ہیں۔

    صہیونی فورسز نے گزشتہ رات جنین، حبرون، قلقیلیہ اور یریحو پر بمباری کی، رفح اور خان یونس میں بمباری سے متعدد مکانات تباہ ہو گئے، الجزیرہ کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، عینی شاہدین نے بتایا کہ جائے وقوعہ پر انسانی باقیات بکھری ہوئی ہیں۔

    فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ فلسطین کی اولمپک فٹ بال ٹیم کے کوچ ہانی المصدر غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔ 42 سالہ المصدر 2018 میں ریٹائر ہونے اور فلسطین کی قومی ٹیم کے کوچ بننے سے قبل المغازی اور غزہ اسپورٹس کلب کے مڈ فیلڈر تھے۔

    ادھر قطر نے کہا ہے کہ حماس رہنما صالح العاروری کی شہادت کے بعد مذاکرات مشکل ہو گئے ہیں، دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، تل ابیب میں بھی ہزاروں مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرہ کیا اور اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی۔

    جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا، اٹلی کے شہر میلان میں لوگوں کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی، مانچسٹر میں بھی ہزاروں مظاہرین نے فسلطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کیا، امریکی شہر لاس اینجلس میں بھی مظاہرین نے مارچ کیا۔

  • غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 250 فلسطینی شہید ،500 زخمی

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں مزید 250 فلسطینی شہید اور 500 زخمی کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ کے 81 ویں دن بھی اسرائیلی فورسز شہر کو ملیا میٹ کرنے میں مصروف ہیں، مختلف علاقوں میں رات دن بارود کی برسات کی جا رہی ہے، اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے گئے۔

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ کو بمباری کا نشانہ بنایا، بمباری سے سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، ایمبولینسز کو زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    قابص صیہونی فوج نے خان یونس، جبالیہ اور شجائیہ کے اطراف بھی حملے کیے، تقریباً تین ماہ کی اسرائیلی بمباری میں اب تک 20,674 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 54,536 زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    پارلیمنٹ سیشن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے

    دوسری طرف گزشتہ روز زمینی کارروائی کے دوران مزید 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اب تک 160 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے بھی 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 115 مساجد شہید، 65 ہزار گھر مکمل تباہ، اور 3 لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

  • اسرائیل حماس جنگ کے منفی اثرات نے ٹورنٹو کے شہریوں کو گرفت میں‌ لے لیا، مگر کیسے؟

    اسرائیل حماس جنگ کے منفی اثرات نے ٹورنٹو کے شہریوں کو گرفت میں‌ لے لیا، مگر کیسے؟

    ٹورنٹو: اسرائیل حماس جنگ کے منفی اثرات نے ٹورنٹو کے شہریوں کو گرفت میں‌ لے لیا، جنگ کے منفی اثرات ٹورنٹو کے شہریوں میں دیکھے جانے لگے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں اس سال 338 نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے، ٹورنٹو پولیس کا کہنا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے بعد ٹورنٹو میں کمیونیٹیز کے درمیان نفرت پیدا ہوئی۔

    ٹورنٹو پولیس کے مطابق 7 اکتوبر سے 17 دسمبر تک ٹورنٹو میں 98 نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو گزشتہ برس 48 ریکارڈ ہوئے تھے، شہر میں اس سال کے نفرت انگیز جرائم میں 41 فی صد اضافہ ہوا۔

    پولیس کے مطابق گزشتہ برس ٹورنٹو میں 239 نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ ہیٹ کرائمز میں اضافے کے پیش نظر ٹورنٹو پولیس نے سٹی کونسل سے اگلے سال کے لیے تقریباً 1.2 ارب ڈالر کا آپریٹنگ بجٹ مانگ لیا ہے۔

  • 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عالمی برادری غزہ میں 43 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام رہی ہے، رات بھر اسرائیلی فورسز غزہ پٹی پر بم برساتی رہی، خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں زیادہ تر بچے شامل تھے۔

    محصور غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 12,000 فلسطینی جانیں کھو چکے ہیں، جن میں 5,000 بچے اور 3,300 خواتین شامل ہیں، جب کہ 30 ہزار زخمی ہوئے اور 3750 لا پتا ہیں۔

    ترک میڈیا کے مطابق تازہ ترین اعداد و شمار غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر سے جاری کیے گئے ہیں، گزستہ رات النصرت میں رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی، جس میں بیس فلسطینی شہید ہوئے، اور ہزاروں افراد ملبے تلے دب گئے ہیں، بالاٹیا کیمپ پر بھی بم برسائے گئے۔

    الشفا اسپتال میں اسرائیلی فورسز کا دھاوا برقرار ہے، اسرائیلی فورسز نے مسلسل چوتھے روز بھی الشفا اسپتال پر قبضہ جمائے رکھا، اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتے میں بجلی نہ ہونے سے الشفا اسپتال میں چار نومولود سمیت 40 مریض جاں بحق ہوئے، الشفا اسپتال کے منیجر کا کہنا ہے کہ وہ تباہ ہو رہے ہیں جنگ روکی جائے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل فوجی ہر حد پار گئے، گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں اذان کے دوران اسرائیلی فوجی نے مسجد پر گرینیڈ پھینک دیا، جس سے مسجد کے اندر زبردست دھماکا ہوا، اس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

    غزہ میں صورت حال بد سے بدتر ہو رہی ہے، مریضوں کو تنہا نہ چھوڑنے والے ڈاکٹر بھی شہید ہو رہے ہیں، الشفا اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بم باری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہو گئے، 36 سالہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ نے اسرائیلی دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر زخمی فلسطینیوں کے علاج کو ترجیح دی تھی، اپنے آخری انٹرویو میں شہید ڈاکٹر نے کہا تھا کہ مریضوں کو چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، انھیں میری ضرورت ہے۔