Tag: اسرائیل حماس جنگ

  • تیل کی قیمت میں اضافہ : ورلڈ بینک نے خبردار کردیا

    تیل کی قیمت میں اضافہ : ورلڈ بینک نے خبردار کردیا

    عالمی بینک نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ چوتھی سہ ماہی میں تیل کی عالمی قیمتیں اوسطاً 90 ڈالر فی بیرل رہیں گی اور 2024 میں اوسطاً 81 ڈالر تک گر جائیں گی۔

    ورلڈ بینک نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازع میں اضافے سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں بھی اضافہ ناگزیر ہوجائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک نے اسرائیل اور حماس میں جاری لڑائی میں وسعت کی صورت میں عالمی سطح پرتیل کی قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جس سے دنیا بھر میں مہنگائی بھی بڑھ جائے گی۔

    اس حوالے سے ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تصادم اگر شدت اختیار کرتا ہے تو دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں جس کے بارے میں اس وقت یقین سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے سبب پوری دنیا میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

    عالمی بینک کے کموڈیٹی مارکیٹس آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر لڑائی مزید نہیں پھیلتی تو پھر تیل کی قیمتوں پر اس کے اثرات محدود نوعیت کے ہوں گے لیکن اگر تصادم بڑھتا ہے اور لڑائی مزید پھیل جاتی ہے تو پھر تیزی سے صورتِ حال خراب سے خراب ہوتی جائے گی۔

    ورلڈ بینک  نے رپورٹ میں چھوٹے درجے، درمیانے درجے اور بڑے پیمانے کی دخل اندازی کی صورت میں عالمی سطح پر تیل کی سپلائی کے تین منظر نامے پیش کیے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر تصادم وسعت اختیار نہیں کرتا تو اثرات محدود ہوں گے کیوں کہ تیل کی قیمتیں جو اس وقت90 ڈالر فی بیرل ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ سال یہ8 ڈالر فی بیرل تک آجائے گی۔

    جنگ کے سبب اگر تیل کی سپلائی میں خلل درمیانے درجے کا ہوا، جو ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق دوسرا منظر نامہ ہے، تو عالمی سطح پر تیل کی یومیہ سپلائی میں کمی ہوگی اور ممکنہ طور تیل کی قیمتوں میں 35 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔

  • غزہ بمباری: برطانوی رکن پارلیمنٹ نے ایسا کیا کہا کہ برطرفی کی ’سزا‘ مل گئی؟

    غزہ بمباری: برطانوی رکن پارلیمنٹ نے ایسا کیا کہا کہ برطرفی کی ’سزا‘ مل گئی؟

    لندن: غزہ جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی رکن پارلیمنٹ پال برسٹو کے خلاف ایک اقدام کے تحت انھیں‌ حکومتی عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق قدامت پسند رکن پارلیمنٹ پال برسٹو کو غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر حکومتی عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

    پال برسٹو محکمہ برائے سائنس، اختراع اور ٹیکنالوجی کے پارلیمانی پرائیویٹ سیکریٹری تھے، انھوں نے گزشتہ جمعرات کو وزیر اعظم رشی سونک کو دو صفحات پر مشتمل ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں ’’مستقل‘‘ وقفے پر زور دیں، اس خط کے بعد انھیں عہدے سے مستعفی ہونے کے لیے کہا گیا۔

    وزیر اعظم ہاؤس کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ پال برسٹو کو ایسے تبصروں پر برطرف کیا گیا ہے جو ’’اجتماعی ذمہ داری کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتے۔‘‘

    برطانوی وزیر داخلہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کو ’نفرت مارچ‘ قرار دے دیا

    پیٹربورو حلقے سے تعلق رکھنے والے برطرف پال برسٹو نے اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ رشی سونک کے فیصلے کو اچھی طرح سے سمجھ رہے ہیں، تاہم انھیں ایک ایسا عہدہ چھوڑنا پڑا جو انھیں پسند تھا۔ پال برسٹو نے یہ بھی کہا کہ ان کے حلقے کے لوگوں کو اسرائیل فلسطین جنگ سے متعلق فکر لاحق ہے، اس لیے اب وہ اس کے بارے میں کھل کر بات کر سکیں گے۔

    انھوں نے خط میں لکھا ’’ہزاروں مارے جا چکے ہیں اور دس لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں، اس طرح اسرائیل کو محفوظ بنانے کی باتیں نا قابل فہم ہیں، اس طرح کچھ بھی بہتر نہیں کیا جا سکتا، مستقبل جنگ بندی سے جانیں بچیں گی، اور جنھیں ضرورت ہے انھیں انسانی امداد فراہم ہو سکے گی۔‘‘

    پال برسٹو نے لکھا ’’فلسطینی عوام کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن تک رسائی بہت ضروری ہے، اگر آپ اس پر کچھ کہیں گے کہ غزہ کے لوگوں کو حماس کے حملوں کی اجتماعی سزا نہ دی جائے، تو میں اور میرے حلقے اس پر آپ کے شکر گزار ہوں گے۔‘‘

  • حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    ایک مصری جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری میگزین نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں روسی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کردہ وسیع زمینی کارروائیوں کے باوجود حماس نے غزہ کی پٹی کے اندر سب سے بڑے علاقے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    مصری میگزین نے ایک عبرانی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کو عملی طور پر ختم کر دیا ہے، جب کہ اسرائیلی فوج غزہ کے شمالی حصے پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے تابڑ توڑ حملے کر رہی ہے۔

    دوسری جانب ویب سائٹ نے حماس کے زیر کنٹرول علاقے کا نقشہ جاری کر دیا ہے، اس نقشے کے مطابق اسرائیل صرف چھوٹے حصوں پر کنٹرول رکھتا ہے، نقشےمیں حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے علاقے کو نیلے اور اسرائیل کے زیر قبضہ حصے کو لال رنگ میں دکھایا گیا ہے۔

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    نقشے میں پیلے رنگ کے حصے سے مراد ’کنفلکٹ زون‘ ہے، یعنی جن علاقوں میں جنگ ہو رہی ہے اسے پیلے رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے، مصری جریدے کے مطابق اسرائیلی افواج غزہ کے علاقے بیت البداویہ کا قبضہ بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔

    22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر

  • اسرائیل حماس جنگ دیگر ممالک تک پھیلنے کا خدشہ بڑھنے لگا

    اسرائیل حماس جنگ دیگر ممالک تک پھیلنے کا خدشہ بڑھنے لگا

    تل ابیب : غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے پورے مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے، آس پاس کے دیگر ممالک بھی جنگ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نہتے فلسطینیوں پر ڈھائی جانے والی اسرائیلی بربریت جاری رہنے پر خطے کے دوسرے ملکوں تک بھی اس جنگ کے بھڑکتے شعلے پھیلنے کے خدشات پیدا ہوگئے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس خدشہ کو تقویت اس بات سے اور زیادہ ملی کہ جب امریکہ نے اعلان کیا کہ وہ خطے میں مزید فوجی اثاثے بھیج رہا ہے اور مصر میں سربراہی اجلاس ختم ہونے کے اگلے روز ہی اسرائیل غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے لیے تیار دکھائی دیا۔

    اس سلسلے میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں فوجی تیاری اور ڈیٹرنس میں اضافہ کرے گا اور اسرائیل کے دفاع میں بھرپور مدد کرے گا اور ضرورت کے مطابق مزید فوجیوں کو اسٹینڈ بائی پر رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ امریکہ پہلے ہی دو طیارہ بردار بحری جہاز اور جدید ہتھیاروں سے لیس ہوائی جہاز بھی اسرائیل بھیج چکا ہے اس کے علاوہ 2ہزار میرینز بھی موجود ہیں۔

    یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کی لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی تھی، جب اسرائیلی فوج نے ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ عسکریت پسند گروپ کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا، ان خدشات کے درمیان کہ ایک نیا محاذ کھولا جاسکتا ہے کیونکہ اسرائیل غزہ میں حماس کے جنگجوؤں سے لڑ رہا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کی آڑ میں جنوبی لبنان پر گولہ باری کی ہے۔ لبنان اسرائیل سرحد پر حزب اللہ اور صہیونی فورسز میں وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔

    اسرائیل نے شام میں دمشق اور حلب ایئرپورٹس پرمیزائل داغے جس کے نتیجے میں دونہتے شہری جان سے گئے۔ ادھر عراق کے عین الاسد ایئرپورٹ پر بھی حملہ کیا گیا ہے جبکہ جنگجوؤں نے دو امریکی ڈرونز کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

  • پاکستان میں ڈالر کی قیمت مجموعی طور پر کتنی رہی؟

    پاکستان میں ڈالر کی قیمت مجموعی طور پر کتنی رہی؟

    کراچی : پاکستان میں نگراں حکومت کے جانب سے معیشت میں بہتری کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    عالمی سطح پر حالیہ صورتحال میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد دنیا میں ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے جس کا اثر پاکستانی مارکیٹ پر بھی پڑ رہا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت مسلسل 5 ہفتوں کی کمی کے بعد گزشتہ ہفتے ملا جلا رجحان رہا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت جمعے کے روز 278.80 روپے کی سطح پر بند ہوئی تھی جو پیر کو 276.83 روپے تھی۔ ڈالر کی قیمت میں رواں ہفتے کے دوران مجموعی طور پر ایک روپے 19 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں مسلسل 28 کاروباری دنوں میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی اور اس دوران ڈالر کی قیمت 277 کی سطح سے نیچے چلی گئی تھی تاہم منگل کے روز ڈالر کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب اس کی قیمت میں 20 پیسے کا اضافہ ہوا اور بدھ کے روز اس کی قیمت 3.26 روپے تک بڑھ گئی۔

    کرنسی مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کی قیمت کافی گرگئی تھی اور اس کے بعد اس میں ریکوری کی توقع تھی تاہم انٹر بینک میں درآمدی ادائیگیوں کا پریشر بھی بدھ کے روز آیا تو دوسری جانب غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بعد دنیا میں ڈالر کی قیمت بڑھی جس کا اثر پاکستانی کرنسی پر بھی پڑا۔

  • اسرائیلی فوج نے گرجا گھر بھی تباہ کردیا

    اسرائیلی فوج نے گرجا گھر بھی تباہ کردیا

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں بربریت کی انتہا کرتے ہوئے مسیحی عبادت گاہوں کو کو بھی نہ بخشا، چرچ میں پناہ لینے والے بے گناہ فلسطینیوں کو مارنے کیلئے اسے تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں انسانیت سوز کارروائیاں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر میں واقع ’گریک آرتھوڈاکس سینٹ پورفیریئس کے احاطے پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شہید اور زخمی ہوگئے، اس گرجا گھر میں متعدد فلسطینی شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔

    حماس کے زیرانتطام چلنے والی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جمعرات کو غزہ کے ایک چرچ کے احاطے میں پناہ لیے متعدد بے گھر افراد اسرائیل کے ایک حملے میں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایس) نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے جنگی طیاروں نے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جو اسرائیل کی جانب راکٹس اور مارٹر گولے فائر کر رہا تھا۔

    آئی ڈی ایف کے حملے کے نتیجے میں علاقے میں موجود ایک گرجا گھر کی دیوار کو نقصان پہنچا۔ ہمیں ہلاکتوں کی رپورٹس کے بارے میں علم ہے۔ اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے گرجا گھر کو نقصان پہنچا ہے اور ایک قریبی عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے، زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سینٹ پور فیریئس کا شمار غزہ کے پرانے گرجا گھروں میں ہوتا ہے جو اب بھی عبادت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ دی آرتھوڈاکس پیٹریارکیٹ آف جیروشلم‘کی انتظامیہ نے چرچ کے احاطے پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

  • حماس کے 100سے زائد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ

    حماس کے 100سے زائد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ

    یروشلم : اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس کے ایک سو سے زائد اہداف کو نشانہ ہے جس کے نتیجے میں ایک حماس کارکن بھی مارا گیا۔

    اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ویڈیو جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ایک سو سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    ایکس پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بمباری سے مذکورہ علاقہ شدید متاثر ہوا اور ہر طرف تباہی پھیل گئی۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اسے جلد ہی حماس کے زیر اقتدار غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کا حکم مل جائے گا۔

    اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق گزشتہ رات غزہ کی پٹی پر حماس کے سو سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں حماس کارکن امجد مجید محمد ابو عودہ بھی مارا گیا ہے۔

    اخبار کے مطابق امجد مجید محمد ابو عودہ سات اکتوبر کواسرائیل پر کیے گئے حملے میں ملوث تھا۔ آئی ڈی ایف نے حماس کے زیرِ استعمال ایک زیر زمین سرنگ، ہتھیاروں کا ایک گودام اور درجنوں کمانڈ سینٹرز سمیت جبالیہ کے قریب ایک مسجد کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی افواج کا دعویٰ ہے کہ مسجد حماس جنگجوؤں کے زیرِ استعمال تھی۔

  • اسرائیل حماس جنگ : کینیڈین وزیراعظم  جسٹن ٹروڈو نے بڑا اعلان کردیا

    اسرائیل حماس جنگ : کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بڑا اعلان کردیا

    اونٹاریو: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ کیلئے 10 ملین ڈالر دینے کااعلان کرتے ہوئے فوری انسانی ہمدردی کی راہداری کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے غزہ کیلئے 10 ملین ڈالر دینے کا اعلان کردیا، ۔کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ میں فوری راہداری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بلا روک ٹوک انسانی ہمدردی کی رسائی دی جائے۔

    جسٹن ٹروڈو نے متاثرہ علاقے میں امداد کی منتقلی نہ ہونے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا محصورعلاقےمیں انسانی بحران پر گہری تشویش ہے، امداد سامان نہ پہنچنا مطلب ہمارے سفارتکاری ناکام ہوگئی ۔

    غزہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں ، غزہ کے شہریوں تک خوراک، ایندھن اور پانی جیسی ضروری امداد پہنچائی جائے۔

  • اسرائیل حماس جنگ میں جمائما کس کے ساتھ ہیں؟ ٹوئٹ وائرل

    اسرائیل حماس جنگ میں جمائما کس کے ساتھ ہیں؟ ٹوئٹ وائرل

    جمائما گولڈ اسمتھ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی میں معصوم بچوں اور شہریوں کے مارے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی سابق اہلیہ کی وائرل ہونے والی ٹوئٹ میں انھوں نے بے گناہ لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حملوں کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر فلسطین اور اسرائیل کی جنگ سے متاثرہ افراد خصوصاً بچوں کی چند تصاویر شیئر کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

    جمائما نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ’میں اس کشیدگی میں دونوں طرف کے معصوم انسانوں اور خصوصاً بچوں کے ساتھ کھڑی ہوں‘۔ انھوں نے ایکس پر فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کی تصاویر کا کولاج بھی شیئر کیا۔

    برطانوی پرڈیوسر کی جانب سے کشیدگی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی گئی۔

    واضح رہے کہ حماس کے مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فورسز کی جھڑپیں تیسرے روز بھی جاری ہیں، حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1100 ہو گئی ہے۔

    صیہونی حکام کے مطابق اب تک 2200 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں سے 343 افراد شدید زخمی بتائے گئے ہیں۔

  • اسرائیل حماس جنگ میں کوئی تیسرا فریق شامل نہ ہو، امریکا کی تنبیہ

    اسرائیل حماس جنگ میں کوئی تیسرا فریق شامل نہ ہو، امریکا کی تنبیہ

    واشنگٹن : امریکا نے کسی بھی تیسرے فریق کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہنے کو کہا ہے۔

    روسی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سی این این کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے خاص طور سے حزب اللہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیل کو کسی دوسرے محاذ پر مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے یہ بات ایسے وقت کہی ہے جب امریکا خود اسرائیل کے مدد کے لیے خطے میں بحری جہاز اور ہوائی جہاز تعینات اور اسرائیل کو اضافی جنگی ساز و سامان بھیجنے کا اعلان کرچکا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر جوبائیڈ ن نے یہ واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر لبنان کی طرف سے بھی اسرائیلی علاقے پر کچھ میزائل فائر کئے گئے ہیں تاہم اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کے بعد یہ سلسلہ رک گیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکا اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔