Tag: اسرائیل سے مذاکرات

  • اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    غزہ: حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا ہے کہ اب جب تک اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا اور بمباری روک نہیں دیتا، تب تک مذکرات نہیں ہوں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات اب ختم ہو چکے ہیں اور یہ اس وقت تک دوبارہ شروع نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل حملہ بند نہیں کر دیتا اور تمام فلسطینی قیدیوں کو ہمارے حوالے نہیں کر دیتا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے بھی دوحہ، قطر میں اپنی موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دے دیا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ مذاکرات اب ’معطل‘ ہو چکے ہیں۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    اسرائیل نے ایک ہفتے سے جاری عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ پر اپنی وحشیانہ بمباری پھر سے شروع کر دی ہے، اور غزہ کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں کم از کم 15,207 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جب کہ اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

  • اسرائیل سے مذاکرات؟ سعودی عرب کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب فلسطین کے دو ریاستی حل کے اصولی موقف پر ڈٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرِ خاجہ کا کہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک وہ اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے، مشرقِ وسطیٰ میں امن صرف فلسطین کو آزاد ریاست کا حق دینے سے ہی آئے گا۔

    مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے جمعرات کو اعلان کیا کہ فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکیں گے۔

    ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ایک انٹرویو کے دوران انھوں نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ ’’ہم نے مسلسل کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آنا ایک ایسی چیز ہے جو خطے کے مفاد میں ہے، لیکن حقیقی سطح پر تعلقات تب ہی معمول پر آ سکیں گے جب فلسطینیوں کو امید دلائی جائے گی، اور فلسطینیوں کو عزت دی جائے گی۔‘‘

    بلومبرگ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے ہماری پیشگی شرط فلسطینی ریاست کے قیام کا معاہدہ ہے۔

    سعودی عرب نے یمن اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح کر دیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ’ابراہم معاہدہ‘ کیا تھا، یہ معاہدہ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے، اقتصادی معاہدوں کے قیام اور سماجی تبادلوں کو سپورٹ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔