غزہ: حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا ہے کہ اب جب تک اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا اور بمباری روک نہیں دیتا، تب تک مذکرات نہیں ہوں گے۔
الجزیرہ کے مطابق حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات اب ختم ہو چکے ہیں اور یہ اس وقت تک دوبارہ شروع نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل حملہ بند نہیں کر دیتا اور تمام فلسطینی قیدیوں کو ہمارے حوالے نہیں کر دیتا۔
دوسری جانب اسرائیل نے بھی دوحہ، قطر میں اپنی موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دے دیا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ مذاکرات اب ’معطل‘ ہو چکے ہیں۔
تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم
اسرائیل نے ایک ہفتے سے جاری عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ پر اپنی وحشیانہ بمباری پھر سے شروع کر دی ہے، اور غزہ کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں کم از کم 15,207 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جب کہ اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔