(19 جولائی 2025) اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی پر باقاعدہ اتفاق ہو گیا ہے۔
ترکیہ میں تعینات امریکی سفیر ٹام باراک نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو ترکیہ، اردن اور دیگر ہمسایہ ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
ٹام باراک کے مطابق دروز، بدو اور دیگر گروہوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہتھیار ڈال کر ایک متحد شامی شناخت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ شامی عوام اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن، استحکام اور خوشحالی کے ساتھ زندگی گزاریں، بدھ کو اسرائیل نے شام کے دارلحکومت دمشق پر حملہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ جنوبی شام میں کشیدگی کا آغاز 13 جولائی کو ہوا جب السویداء میں بدو قبائل اور دروز گروہوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں۔
پندرہ جولائی کو شامی سیکیورٹی فورسز نے شہر میں داخل ہو کر حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تاہم جلد ہی اسرائیل نے السویداء کی جانب بڑھنے والی شامی فوج کی گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور 16 جولائی کو دمشق میں کئی اہم عسکری مقامات پر بمباری کی۔
اسی روز شام کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ جنگ بندی کے تحت تمام شامی فوجی دستوں کو السویداء سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ اگرچہ زمینی سطح پر بدو قبائل اور دروز گروہوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔