Tag: اسرائیل مخالف

  • جیجی حدید نے شدید دباؤ کے بعد اسرائیل مخالف پوسٹ ڈیلیٹ کردی

    جیجی حدید نے شدید دباؤ کے بعد اسرائیل مخالف پوسٹ ڈیلیٹ کردی

    فلسطینی نژاد معروف امریکی ماڈل جیجی حدید نے شدید دباؤ اور دھمکیوں کے بعد اسرائیل کے خلاف کی گئی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔

    جیجی حدید نے حال ہی میں ایک  سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں انہوں نے اسرائیل کو دنیا کا ’’واحد ملک‘‘ قرار دیا تھا جو بچوں کو جنگی قیدی بناتا ہے۔

     فلسطینی نژاد معروف امریکی ماڈل جیجی حدید نے اسرائیل پر سال ہا سال سے فلسطینیوں کے اغوا، زیادتی، قتل، تشدد کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Gigi Hadid (@gigihadid)

    ماڈل کی اس پوسٹ کے بعد اسرائیل کے حامی بھڑک اٹھے تھے اور انہوں نے جیجی حدید کو دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں، صیہونی گروپوں نے ماڈل کو جھوٹا اور یہود دشمن قرار دیا۔

    اسرائیل کے حامی گروپوں کی دھمکیوں اور شدید دباؤ کے بعد جیجی حدید نے اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کرتے ہوئے ایک نئی پوسٹ کی جس میں انہوں نے حقائق کی جانچ پڑتال میں ناکامی پر معذرت کی ہے۔

    امریکی ماڈل جیجی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’’انسان ہونے کے ناطے مجھ سے غلطی ہوسکتی ہے اور ان غلطیوں پر میں خود کو جوابدہ بھی سمجھتی ہوں، میں غلط معلومات پھیلانے کے حق میں نہیں، میں نے ہمیشہ فلسطین کی آزادی کی تحریک کو یہود دشمنی کے جواز کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی ہے‘‘۔

    انہوں نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ فلسطینی نژاد ہونے کے ناطے غزہ سے آنے والی خبریں میرے لیے دردناک ہیں، فلسطینیوں نے جو مشکلات برداشت کیں اس کے بارے میں حقیقی کہانیاں شیئر کرنا میرے لیے اہم ہے لیکن اس ہفتے کے آخر میں مجھ سے جو پوسٹ شیئر ہوئی اُس سے پہلے میں نے حقیقت کی جانچ نہیں کی جس پر مجھے افسوس ہے‘‘۔

    جیجی حدید کا کہنا تھا کہ یہودی سمیت کسی بھی انسان پر حملہ کرنا یا بے گناہ لوگوں کو یرغمال بنانے کے حق میں نہیں ہوں، فلسطینیوں کے لیے آزادی اور انسانی سلوک کے ساتھ یہودیوں کا تحفظ بھی اہم ہے۔

    جیجی حدید نے مزید لکھا کہ میں تمام یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی اور غزہ اور اسرائیل کے لوگوں کی امن و سلامتی کے لیے دعا کرتی رہوں گی۔

    واضح رہے کہ جیجی حدید نے اپنی پوسٹ میں جس فلسطینی احمد منصرہ کی تصویر پوسٹ کی تھی اُسے 2015 میں 13 سال کی عمر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 12 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو بعد میں کم کر کے نو سال کر دی گئی تھی۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کی الیکشن مہم، اسرائیل مخالف ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کی تجویز

    ٹرمپ انتظامیہ کی الیکشن مہم، اسرائیل مخالف ممالک سے تعلقات پر نظرثانی کی تجویز

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی ایلچی ایلن کار نے اسرائیل مخالفین کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکا یہود مخالف ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات پر غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے تعلقات اس وقت جاری ہیں جب غاصب صیہونی ریاست اسرائیل معرض وجود میں آیا تھا اور اس کے وجود کو اقوام متحدہ میں سب سے پہلے امریکا نے تسلیم کیا تھا اور آج تک اسرائیل کے خلاف پیش کی جانے والے تمام قرار دادوں کو امریکا ہی ویٹو کرتا آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہود مخالف نظریات و جذبات کی انسداد اور ان کی نگرانی کےلیے امریکی عہدیدار ایلن کار کا دورہ اسرائیل کے موقع پر کہنا تھا کہ ایسے ممالک کے ساتھ تعلقات باعث تشویش ہیں لہذا امریکا کو ان ممالک کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایلن کار نے کسی خاص ملک کا نام نہیں لیا اور نہ یہ وضاحت کی کہ امریکا کی موجودہ حکومت یہود مخالف ممالک کے خلاف کیا اقدامات اٹھائے گی۔

    ایلن کار کا کہنا تھا کہ ’میں ہر سطح پر اس مسئلے کو اٹھاؤں گا اور خصوصی اجلاسوں اور ملاقاتوں میں بھی اس معاملے پر بات کروں گا‘۔

    امریکی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے دیگر ساتھی و جماعت اسرائیل کی حمایت حاصل کرکے امریکا میں مقیم یہودیوں کے ووٹ حاصل کرسکیں گے۔

    ناقدین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ قوم پرستی پر مبنی مہم چلا رہے ہیں جس کے باعث امریکا کے امن کو خراب کرنے والے گروہوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی انتظامیہ نے ناقدین کے بیان کی تردید کی ہے۔

  • اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    یروشلم/ تل ابیب : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شاعرہ کو صیہونی مظالم کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز صیہونی عدالت نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں فلسطینی شاعرہ کو 5 ماہ قید کی سزا سنادی، اسرائیلی عدالت میں شاعرہ پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اور فورسز نے ’اسلامی جہاد‘ کو کالعدم تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی تھی جس میں نہتے فلسطینی نوجوانوں کو صیہونی افواج سے مقابلہ کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور پس منظر میں شاعرہ اپنی نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) پڑھ رہی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارین طاطور کی جانب سے مذکورہ ویڈیو سنہ 2015 میں شائع کی گئی تھی جب اسرائیلی شہریوں کو چھرے، فائرنگ اور گاڑی سے کچلنے کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا تھا، جس کے بعد صیہونی افواج نے اکتوبر 2015 میں فلسطینی شاعرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت میں صیہونی ریاست کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جانے والی اشتعال انگیز ویڈیو اور نظم کے ذریعے دارین طاطور نے شہریوں کو مشتعل کرنے اور دہشت گردی پر اکسانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے عدالت میں صیہونی افواج کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

    فلسطینی شاعرہ دارین طاطور نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’صیہونی عدالت میں قید کی سزا معمولی بات ہے کیوں کہ اسرائیلی عدالت سے سزا پانے کے لیے فلسطینی ہونا کافی ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔