Tag: اسرائیل پر حملہ

  • اسرائیل پر حملہ کب کریں گے، یہ انتظار اسرائیل کے لیے سزا ہے: حسن نصراللہ

    اسرائیل پر حملہ کب کریں گے، یہ انتظار اسرائیل کے لیے سزا ہے: حسن نصراللہ

    حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کب کیا جائے گا، اس سلسلے میں انتظار کی حالت ہی اسرائیل کے لیے سزا ہے، حسن نصراللہ کے اس بیان سے اسرائیل میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیل پر جلد حملہ ہونے جا رہا ہے اور حملے کے وقت سے متعلق بے یقینی اسرائیل کی سزا کا حصہ ہے۔

    انھوں نے ایک بیان میں نے کہا شاید ہم اسرائیل کو اکیلے جواب دیں، یا شاید پورے مزاحمتی گروپ کے ساتھ مل کر اسرائیل کو جواب دیں لیکن اسرائیل پر ہمارا بھرپور ردعمل آئے گا۔ انھوں نے کہا شمال میں ہم اسرائیل کی کیمیکل اور فوڈ فیکٹریاں آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں تباہ کر سکتے ہیں۔

    حماس نے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا

    حسن نصراللہ کے بیان کے بعد اسرائیلی قصبوں میں خطرے کے سائرن بج گئے اور خوف و ہراس چھا گیا ہے، دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں امریکی اہلکاروں پر حملے برداشت نہیں کرے گا۔

    لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ یقین ہے عراق میں امریکی فوجیوں پر حملے کے پیچھے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کا ہاتھ تھا۔

  • ایران اور حزب اللہ اسرائیل پر کتنے گھنٹوں میں حملہ کر سکتے ہیں؟ بلنکن نے G7 کو خبردار کر دیا

    ایران اور حزب اللہ اسرائیل پر کتنے گھنٹوں میں حملہ کر سکتے ہیں؟ بلنکن نے G7 کو خبردار کر دیا

    واشنگٹن: انٹونی بلنکن نے G7 ممالک کو خبردار کیا ہے کہ ’’ایران اور حزب اللہ اسرائیل پر اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر حملہ کر سکتے ہیں۔‘‘

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ G7 اتحادی علاقائی جنگ کو روکنے کے لیے سفارتی دباؤ کا استعمال کریں، اور زور دیں کہ حملے اور ردعمل محدود ہو۔

    اس سلسلے میں امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزئیس نے پیر کو ایک غیر مصدقہ رپورٹ شائع کی ہے، تین نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اس نے رپورٹ کیا کہ بلنکن نے G7 کے ہم منصبوں کو ایک کانفرنس کال میں بتایا کہ ایران اور حزب اللہ پیر کے اوائل میں اسرائیل کے خلاف حملہ کر سکتے ہیں۔

    بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا کا خیال ہے کہ ایران اور حزب اللہ دونوں جوابی کارروائی کریں گے، تاہم واشنگٹن کو حملوں کا صحیح وقت معلوم نہیں ہے، یا یہ کہ وہ کیا شکل اختیار کریں گے۔ واضح رہے کہ پیر کا دن اب گزر چکا ہے، تاہم حملوں کا خطرہ بدستور برقرار ہے۔

    بلنکن نے جی 7 کو یہ بھی بتایا کہ امریکا ایران اور حزب اللہ کو اپنے حملوں کو محدود کرنے اور کسی بھی اسرائیلی ردعمل کو روکنے کے لیے قائل کر کے کشیدگی کو روکنے کی امید رکھتا ہے۔ انھوں نے دیگر وزرائے خارجہ سے کہا کہ وہ تینوں پر سفارتی دباؤ ڈال کر اس دباؤ میں شامل ہوں۔

    G7 میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ بھی شامل ہیں، انھوں نے پیر کو ایک بیان جاری کیا جس میں انھوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے تمام فریقوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، واشنگٹن میں آسٹریلوی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے امریکا اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ بہت اہم ہے، تمام فریقوں کو معاہدے کی تکمیل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ایگزئیس کے مطابق تازہ ترین خبر یہ ہے کہ صدر بائیڈن اور نائب صدر ہیرس کو ان کی قومی سلامتی کی ٹیم نے پیر کو بتایا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ ایران اور حزب اللہ کب اسرائیل پر حملہ کر سکتے ہیں اور خاص طور پر یہ کہ یہ حملہ کس نوعیت کا ہوگا۔

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، امریکی صدر نے بڑی امید ظاہر کر دی

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، امریکی صدر نے بڑی امید ظاہر کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کے اسرائیل سے بدلے کی دھمکی سے پیچھے ہٹنے کی امید ظاہر کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق صحافیوں نے امریکی صدر سے سوال کیا کہ کیا ایران اسرائیل سے بدلہ لینے کے اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ سکتا ہے؟ جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے کہ ایران بدلہ لینے کی دھمکی کے باوجود پیچھے ہٹ جائے گا۔

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ جارحیت اب  مشرق وسطیٰ میں ایک وسیع جنگ میں تبدیل ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، جو بائیڈن کی امید اسی تناظر میں ہے۔

    اسرائیل نے پہلے بیروت میں حزب اللہ کے ایک سینئر فوجی کمانڈر فواد شکر کو قتل کیا، اور ایک دن بعد بدھ کے روز تہران میں اسماعیل ہنیہ کو مار دیا، اس سے علاقائی سطح پر کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے، حماس اور ایران اور حزب اللہ نے مل کر اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی، ایرانی صدر نے دو ٹوک پیغام دے دیا

    روئٹرز کے مطابق جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا ایران پیچھے ہٹ جائے گا، تو امریکی صدر نے کہا ’’مجھے نہیں پتا، لیکن مجھے امید ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ علاقائی کشیدگی سے بچنے کے لیے امریکا، فرانس، برطانیہ، اٹلی اور مصر کی سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔

  • اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی، ایرانی صدر نے دو ٹوک پیغام دے دیا

    اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی، ایرانی صدر نے دو ٹوک پیغام دے دیا

    تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل پر حملے کے سلسلے میں دو ٹوک پیغام دے دیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے نئے منتخب ہونے والے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے وہ سنجیدہ ہیں، اسرائیل کے جرم پر اس کا احتساب ضرور کیا جائے گا۔

    ایرانی صدر نے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کو اسرائیل کی بڑی غلطی قرار دے دیا، اور کہا کہ یہ بہیمانہ قتل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور اسرائیل کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے مشرق وسطیٰ اور بین الاقوامی سطح پر امن اور فلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم روکنے کی ضرورت پر زور دیا، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے تہران میں اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیا، وہ ہمارے سرکاری مہمان تھے، یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی، صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، صہیونی حکومت کی طرف سے دہشت گردی کو اپنا حق دفاع قرار دینا انسانی حقوق کےاصولوں کے منافی ہے۔

    قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ علی باقری نے کہا کہ اسرائیل کی خطرناک مہم جوئی سے خطے کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، اس لیے مسلم ممالک اس سلسلے میں ایک متفقہ اور فیصلہ کُن مؤقف اپنائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایران اسرائیل پر آج حملہ کر سکتا ہے، یہ حملہ اپریل سے بھی بڑا ہو سکتا ہے، ایران اور حزب اللہ فوجی منصوبوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں، امریکا کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی حملوں سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں، اور جدید ہتھیاروں سے لیس بحری بیڑہ بحیرہ احمر میں لنگر انداز ہو گیا ہے۔

    امریکا اور برطانیہ، سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے اپنے شہروں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایات کر دی ہے، سوئیڈن نے بیروت میں سفارت خانہ بند کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی ویب سائٹ نے بھی اسرائیل کو تہران اور بیروت پر حملوں کے جواب میں ایرانی حملوں سے خبردار کر دیا۔ امریکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا حملہ 13 اپریل جیسا لیکن زیادہ وسیع ہوگا اور ایران اس بار لبنان سے حزب اللہ کو بھی اپنے ساتھ شامل کر سکتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے برطانوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کو ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق متنبہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوری بعد سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیا تھا۔

  • امریکا ایران پر کیا نئی پابندیاں لگانے جا رہا ہے؟

    امریکا ایران پر کیا نئی پابندیاں لگانے جا رہا ہے؟

    واشنگٹن: اسرائیل پر حملے کے بعد امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگانے کی تیاری کر لی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرامز پر نئی پابندیاں لگائی جائیں گی، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں کا مقصد اس کی عسکری طاقت کو محدود کرنا ہے۔

    جیک سلیوان نے کہا کہ پابندیوں اور دیگر اقدامات سے ہم ایران پر دباؤ برقرار رکھیں گے۔ بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ امریکا اور یورپی یونین نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے کے بعد ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا کہ وہ آئندہ دنوں میں اس سلسلے میں اقدام اٹھائے جانے کی توقع رکھتی ہیں، جب کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ بلاک پابندیوں کے سلسلے میں کام کر رہا ہے۔

    اسرائیل نے ایرانی میزائل کے دیو قامت فیول ٹینک کی ویڈیو جاری کر دی

    اسرائیل نے اپنے اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کے میزائل پروگرام پر پابندی لگائیں، واضح رہے کہ اس پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں گزشتہ اکتوبر میں ختم ہو گئی ہیں، یہ پابندیاں ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے وسیع معاہدے سے منسلک تھیں۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز اسرائیل پر ایران کے پہلے براہ راست حملے میں ایران، عراق، شام اور یمن سے فائر کیے گئے 300 سے زیادہ میزائلوں اور ڈرونز کی ایک لہر دیکھی گئی، جن میں سے زیادہ تر کو اسرائیل اور اس کے اتحادیوں نے مار گرایا۔ تہران نے کہا کہ یہ حملہ یکم اپریل کو شام میں اس کے قونصل خانے پر اسرائیلی فضائی حملے کا بدلہ ہے، جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کی آج رات اسرائیل آمد متوقع ہے، وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور فلسطینی اتھارٹی کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے، برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون غزہ میں امداد بڑھانے، یرغمالیوں کی رہائی اور ایرانی حملے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

  • ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے دفاع کا حق استعمال کیا: حماس

    ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے دفاع کا حق استعمال کیا: حماس

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کرکے دفاع کا حق استعمال کیا۔

    اےآروائی نیوز سے گفتگو میں حماس کے ترجمان خالد قدومی نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کرکے دفاع کا حق استعمال کیا ہے۔

    حماس کے ترجمان خالد قدومی کہتے ہیں ایران نے اسرائیل پر حملہ کرکے دفاع کا حق استعمال کیا، اس سے مذاکرات پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔

    خالد قدومی نے مزید کہا خطے میں اسرائیلی تسلط کو ختم کرنا ہوگا، اسرائیل جب چاہتا ہے کسی بھی ملک پرحملہ کردیتا ہے، مغربی ممالک اسرائیلی حملوں کی مذمت تک نہیں کرتے۔

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کی تھی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 686 فلسطینی شہید اور 76 ہزار 309 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے ہوش اڑا دیے

    حزب اللہ اور القدس بریگیڈ نے اسرائیل پر اچانک راکٹوں کی بارش کر کے صہیونی فورسز کے ہوش اڑا دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کے اڈے پر بڑا حملہ کر کے ماؤنٹ میرون بیس کو کھنڈر میں بدل دیا ہے۔

    حزب اللہ کے ٹینک شکن میزائلوں اور راکٹوں نے فوجی اڈے کا ریڈار سسٹم بھی تباہ کر دیا، مزاحمتی تنظیم نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے حملے سے ہونے والی تباہی کی تصدیق کر دی۔

    ادھر فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری گروپ القدس بریگیڈ نے بھی اسرائیل پر راکٹ داغ دیے ہیں، یہ راکٹ حملے سدیروت اور نیرم پر کیے گئے، جس کے بعد اسرائیل کے کئی سرحدی علاقوں میں سائرن بجا دیے گئے، اور اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    اسرائیلی فوجی سربراہ کا غزہ میں ناکامیوں کے باوجود جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    دوسری جانب غزہ میں جنگ میں پے در پے ناکامیوں کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، جنگی کابینہ کے اجلاس میں حزب اللہ کو بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو حماس سے سبق سیکھنا چاہیے، لبنانی تنطیم باز نہیں نہ آئی تو حماس والا حال کر دیں گے، کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا آج 94 واں دن ہے، اسرائیلی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ روز بھی اسرائیل اہلِ غزہ پر دن رات بم برساتا رہا، صہیونی فورسز نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 113 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ غزہ کی پٹی میں شہدا کی مجموعی تعداد 22 ہزار 835 ہو گئی ہے جب کہ 58 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

  • ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر کا اہم بیان

    ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر کا اہم بیان

    نیویارک: اقوام متحدہ میں اسرائیل پر حماس حملے کے سلسلے میں بلائے گئے اجلاس میں فلسطینی سفیر نے کہا ہے کہ ہم نے ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو بتایا جائے کہ اسے طرز عمل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا ہم نے ایک سال پہلے بھی سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ فلسطینی ایک نہ ایک دن آزادی حاصل کر لیں گے، مقبوضہ علاقوں کی ناکہ بندی اور حملے ختم کیے جائیں۔

    ریاض منصور نے کہا فلسطینیوں کو برابری کا حق دیا جائے، اور ان کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیل کی ہمت افزائی نہ کی جائے، اسرائیل کو دفاع کے نام پر قتل عام کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے سے سیکیورٹی اور امن کو استحکام حاصل ہوگا، وہ عالمی قوانین کہاں ہیں جو فلسطینیوں کو زندہ رہنے کا حق دیتے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    واضح رہے کہ فلسطین اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہو سکا، امریکا نے سلامتی کونسل اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری روس پر ڈال دی، سینئر امریکی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل کے بیشتر رکن ملکوں نے حماس حملے کی مذمت کی تاہم روس نے سلامتی کونسل کے دیگر رکن ملکوں سے اتفاق نہیں کیا۔

    روسی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین سے متعلق پہلے سے طے معاہدے پر عمل کرے، روس نے اجلاس میں فوری جنگ بندی اور بامعنیٰ مذاکرات پر زور دیا، چینی سفارتکار نے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں متفقہ قرارداد نہ لانا غیر معمولی بات ہے، چین سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد کو ہی سپورٹ کرے گا۔

  • حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جنگ دوسرے روز بھی جاری ہے، دونوں طرف سے ہلاکتوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اس دوران کچھ ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں جو حماس کے اہلکاروں کی انسانیت پسندی کا ثبوت پیش کر رہی ہیں۔

    ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں حماس اہل کار ایک بوڑھی اسرائیلی خاتون کے ساتھ سیلفی لے رہا ہے، اسرائیلی بڑی بی کو خوش گوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حماس اہلکاروں نے جب ایک اسرائیلی افسر کے گھر پر چھاپا مارا تو افسر تو نہیں ملا لیکن اس کی بوڑھی خالہ مل گئیں، مگر اہلکار اسرائیلی افسر کی بوڑھی خالہ کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئے۔

    فلسطینی سپاہیوں کی اسرائیلی ماں اور بچوں کو تسلی دینے کی ویڈیو وائرل

    حماس اہلکار نے خاتون کی گود میں اپنی رائفل رکھ کر ان کے ساتھ ویڈیو بنوائی۔

  • یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    برسلز: یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کر دی، اور حملوں اور تشدد کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    یورپی یونین کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے، حملوں سے زمینی تناؤ میں مزید اضافہ ہوگا، حماس کے اسرائیل میں حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدہ صورت حال پر آج اجلاس طلب کر لیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کشیدگی میں اضافہ روکنے کے لیے تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔

    آپریشن طوفان الاقصیٰ جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 530 سے تجاوز کر گئی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالٹا نے اسرائیل اور فلسطین کی حالیہ کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے آپریشن طوفان الاقصیٰ میں اب تک 532 اسرائیلی ہلاک اور 1700 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل کے جوابی حملوں میں 480 فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کے میزائل حملوں میں ایک اسپتال بھی تباہ ہو گیا، فلسطینی حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے، اسرائیلی فوج کی بڑے پیمانے پر کارروائی کے بعد فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، فلسطین نے اپیل کی ہے کہ اسرائیل اسپتال اور طبی اداروں کو نشانہ نہ بنائے۔

    اسرائیل کی جانب سے سوشل میڈیا پر پابندیاں لگا دی گئی ہے، شہریوں کو خبریں اور ویڈیوز شیئر کرنے سے روک دیا گیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے اب بھی 22 مقامات پر جھڑپیں جاری ہیں۔