Tag: اسرائیل کو ہتھیار

  • اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی، بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی، بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کو غزہ میں امداد کی رسائی کی صورت حال بہتر نہ بنانے کے نتیجے میں ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی کا بھانڈا بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے پھوڑ دیا ہے۔

    امریکی آؤٹ لیٹ پولیٹیکو کی ایک رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے مشرق وسطیٰ کے امدادی ایلچی نے انسانی ہمدردی کے گروپوں کو بتایا کہ امریکا غزہ میں داخل ہونے والی امداد پر پابندیوں کے باوجود اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کرنے پر غور نہیں کرے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق ذرائع نے اس حوالے سے اپنی شناخت اس لیے ظاہر نہیں کی ہے کیوں کہ اس سے غزہ میں ان کے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے انسانی مسائل کے لیے بائیڈن کی خصوصی ایلچی لیز گرانڈے نے اگست میں واشنگٹن میں انسانی ہمدردی کے گروپوں سے ملاقات کی تھی۔

    اس ملاقات میں گرانڈے نے انھیں بتایا کہ اسرائیل ایک ایسے سرکل کا حصہ ہے جو بہت کم اتحادیوں پر مشتمل ہے، اس لیے واشنگٹن اسے امداد سے انکار نہیں کرے گا۔

    اسرائیلی لابی نے بائیڈن انتظامیہ کی ڈیڈ لائن مسترد کر دی

    یاد رہے کہ 13 اکتوبر کو بائیڈن انتظامیہ کے سینئر حکام نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر واشنگٹن نے 30 دنوں کے اندر غزہ کے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات نہیں کیے، تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی خطرے میں پڑ جائے گی۔

  • بھارت کارگل جنگ میں حمایت کے بدلے آج اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے، سابق سفیر کا انکشاف

    بھارت کارگل جنگ میں حمایت کے بدلے آج اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے، سابق سفیر کا انکشاف

    نئی دہلی: بھارت میں ایک سابق اسرائیلی سفیر نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کارگل جنگ میں حمایت کے بدلے آج اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی میں سابق اسرائیلی سفیر ڈینیئل کارمن نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارگل جنگ میں اسرائیل نے بھارت کو ہتھیار فراہم کیے تھے، بھارت یہ بات نہیں بھولا ہے۔

    ڈینیئل کارمن نے کہا کہ ممکن ہے کہ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران اسرائیل کی حمایت کا ’حق واپس کرنے‘ کے طور پر ہندوستان غزہ جنگ میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کر رہا ہو۔ انھوں نے اسرائیلی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا اسرائیل ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنھوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ ​​کے دوران بھارت کو ہتھیار فراہم کیے تھے۔

    سابق اسرائیلی سفیر ڈینیئل کارمن

    ڈینئیل کارمن 2014 سے 2018 تک بھارت میں اسرائیل کے سفیر رہے، انھوں نے کہا ’’ہندوستانی ہمیں ہمیشہ یاد دلاتے ہیں کہ کارگل جنگ کے دوران اسرائیل ان کے ساتھ کھڑا تھا، ہندوستانی اسے نہیں بھولے اور اب شاید یہ احسان واپس کر رہے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ پاکستان کے ساتھ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کو گائیڈڈ گولہ بارود اور ڈرون سمیت فوجی ساز و سامان فراہم کیا تھا۔

    ڈینیئل کارمن کا یہ بیان ان اطلاعات کے بعد آیا ہے کہ ہندوستان نے غزہ جنگ کے لیے اسرائیل کو ڈرون اور توپ خانے کے گولے فراہم کیے ہیں، فروری میں ہندوستان نے اسرائیل کو حیدرآباد میں تیار شدہ جدید ہرمیس 900 ڈرون فراہم کیے تھے۔

  • اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ کی وضاحتیں

    اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ کی وضاحتیں

    واشنگٹن: اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن وضاحتیں کرنے لگے ہیں، انھوں نے کہا کہ اسرائیل کو حماس سے خطرہ ہے اس لیے اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے تو یہ جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے، امریکا اس جنگ میں شہریوں کے تحفط کو یقینی بنانے کے لیے سب کچھ کر سکتا ہے، غزہ میں انسانی بحران سے متعلق آگاہ ہیں اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں۔

    سی این این کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے اتوار کو اسرائیل پر زور دیا کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    روس نے غزہ میں عالمی مبصرین بھیجنے کا مطالبہ کر دیا

    دو دن قبل ہی انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے مجوزہ مطالبے کو امریکا نے ویٹو کیا ہے، اور اب بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کے شہریوں کے تحفظ کے لیے ’ایک پریمیم‘ لگانے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ انسانی امداد ان لوگوں تک پہنچ سکے جنھیں اس کی ضرورت ہے۔