Tag: اسرائیل کی خبریں

  • فلسطینی شہری نے دو یہودی آباد کار گاڑی تلے روند ڈالے

    فلسطینی شہری نے دو یہودی آباد کار گاڑی تلے روند ڈالے

    بیت المقدس: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی بستی غوش عتصمون میں ایک فلسطینی کی گاڑی کی گاڑی کی ٹکر سے دو صہیونی آبادکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کار حادثے میں 17 سالہ مرد صہیونی آبادکار اور 20 سالہ آبادکار عورت زخمی ہوگئے۔نوجوان کے سر میں سنگین نوعیت کی چوٹیں لگنے کی وجہ سے اس کی حالت سنگین ہے جبکہ خاتون آباد کار کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے دونوں یہودیوں کو کو مقبوضہ بیت المقدس میں ھداسا ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گاڑی کے ڈرائیور کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کے قتل کر دیا ہے۔

    قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ڈرائیور نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔یہ واقع مغربی کنارے میں غوش عتصمون کی صہیونی بستی کے قریب ہائی وے 60 پر بیت لحم سے سات کلومیٹر دور ہوا۔سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ایک فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو گاڑی تلے روند نے کے واقعات سنہ 2015 کے اواخر میں شروع ہوئے تھے تاہم اب ان میں شدت آتی جارہی ہے۔

    اسرائیل نے 1967 سے مغربی کنارے پر اپنا غاصبانہ تسلط برقرار رکھا ہوا ہے، جبکہ فلسطینی شہری اس علاقے میں ، غزہ اور مشرقی یروشلم میں اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    نیویارک: اقوامِ متحدہ میں تعینا ت امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکہ ، فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی ’پرٹیکشن میکنزم ‘کی قرار داد کو ویٹو کردے گا۔

    جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام ِ متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔

    خیال رہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس قرارد داد کو فلسطینی شہریوں کے لیے ’عالمی تحفظ‘ کا نام دیا جار ہا تھا اور اس کے پیچھے کچھ روز قبل اسرائیل کے بارڈر کے قریب ہونے والی فلسطینیوں کی شہادتوں کو قرار دیا جارہا ہے۔

    نکی ہیلی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہیں اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا ، فائدہ کوئی نہیں ہوگا۔

    فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت کی جانب سے فارورڈ کی گئی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے۔ امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا ، تاہم نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا ہے۔

    پروٹیکشن میکنزم


    بتایا گیا ہے کہ قرارداد کے حتمی مسودے میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے ’ تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے ، یاد رہے کہ مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 120 سے زائد فلطسینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ بھی مطالبہ کیا جانا تھا کہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے ایک عالمی تحفظ کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ، فلسطین: فلسطین کا چھوٹا بحری جہاز(فلوٹیلا) اسرائیل کی جانب سےکئی سالوں سے عائد پابندیوں کو توڑ کر غزہ کی ساحلی پٹی سے باہر کھلے سمندر میں نکل گیا ہے، جہاز میں 25 مریض۔ طالب علم اور کچھ سماجی رہنما سوار ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق فلسطین کے اس جہاز کی منزل سائپرس کی بندرگاہ لیماسول ہے جو کہ غزہ کے شمال میں واقع ہے، یہ جہاز آج صبح اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا ہے اور اس کی حمایت میں متعدد کشتیاں ساتھ چلی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 2006 سےب20 لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں محصور کیا ہوا ہے اور ان کے باہری دنیا سے رابطے پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ فلوٹیلا نے جب 16 ناٹیکل میل کا فاصلہ طے کیا تو اسے اسرائیل کے چار بحری جنگی جہازوں نے اپنے گھیرے میں لے لیا تھا۔ جہاز سے ایک ایکٹوسٹ نے الجزیرہ نامی عرب خبررساں ادارے کو بتایا کہ’’ ہمارے چاروں طرف اسرائیلی جہاز ہیں اور ہم بیچ میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ فی الحال ہم سب ، صحیح سلامت ہیں اور آپ سے دعاؤں کی درخواست کرتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے کہ سنہ 1993 میں ہونے والے اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیل فلسطینیوں کو 20 ناٹیکل میل کے اندر فشنگ کرنے کی اجازت دینے کا پابند ہے تاہم اس پر کبھی بھی عمل درآمد ممکن نہیں ہوسکا۔

    منگل کے روز روانہ ہونے والے اس جہاز پر مریض ، طلبہ اور گزشتہ دنوں ہونے والے مظاہروں میں زخمی ہونے والے افراد شامل ہیں۔ جہاز کے منتظمین کے مطابق اس پر موجود تمام افراد کے پاس پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویز موجود ہیں اور زخمیوں کو علاج کی غرض سے ترکی منتقل کیا جارہا ہے جہاں ان کے علاج کے انتظامات مکمل ہیں۔

    اس فلوٹیلا کی حمایت میں سینکڑوں فلسطینی 30 سے زائد کشتیوں میں سوار ہوکر ساتھ چلیں ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہم اجازت یافتہ حدود سے باہر نہیں جائیں گے، کھلے سمندر میں بس یہی ایک جہاز جائے گا۔ یاد رہے کہ ماضی میں اسرائیل فلسطینی کشتیوں کو محض دس سے 12 ناٹیکل میل تک کشتی رانی کی اجازت دیتا رہا ہے اور گزشتہ دنوں یہ حد گھٹا کر محض ایک کلومیٹر تک کردی گئی تھی۔ فلسطین کی کشتیاں ویسے بھی چھ ناٹیکل میل کی حد میں رہتی ہیں اور اسرائیل کی جانب سے ان پر مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کا یہ سفر واپسی مارچ کا حصہ ہے جس میں وہ اسرائیل کی طرف سے عائد جبری پابندی کو توڑ کر خود اسرائیل اور دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ آزادی چاہتے ہیں۔ انہیں یہ بھی اندیشہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ان کی کشتیوں کو لازمی نشانہ بنایا جائے گا لیکن وہ اس خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں