Tag: اسرائیل

  • اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ہر وقت اسرائیل سے جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں بھی ہمارا کوئی جنگ بندی معاہدہ بروئے کار نہیں ہے۔ البتہ کچھ دیر کے لیے جنگ رکی ہوئی ضرور ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں برس جون میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے دوران ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جن میں اعلی فوجی کمانڈر اور اہم جوہری سائنسدان بھی شامل تھے۔

    اس مختصر مگر خوفناک جنگ کے دوران ایران کی جوہری، فوجی اور انرجی تنصیبات کو بطور خاص شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وحشی پن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوجی تنصیبات کے علاوہ اہم تجارتی مراکز کو اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب اور حیفا میں فوجی مراکز تک ایرانی بیلسٹک میزائل پہنچنے میں کامیاب رہے اور بڑی تعداد میں عمارتیں ملیا میٹ ہوگئیں۔

    البتہ جنگ کے دنوں میں اسرائیلی شہریوں سے لے کر اعلی حکومتی عہدے داروں کا محفوظ بنکروں میں پناہ لینے کا سلسلہ مسلسل جاری نظر آیا۔کیونکہ اسرائیل کا فضائی دفاع کا نظام ایران کے مسلسل آنے والے بیلیسٹک میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا۔

    عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا:

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان بات چیت کا دوسرا مرحلہ ممکنہ طور پر آئندہ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

    روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، صدر ٹرمپ

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار کا ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے سے تعاون کے فریم ورک میں آئی اے ای اے حکام سے بات چیت ہو گی، آئی اے ای اے کے ساتھ کسی فریم ورک پر پہنچے بغیر جوہری تنصیات کا دورہ نہیں کروایا جائے گا۔

  • مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ سے آبادی کا انخلا ہماری ریڈ لائن ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصری وزیرِخارجہ بدر عبدالعاطی کا کہنا تھا کہ مصر کسی کو اپنی قومی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ مصر غزہ میں فلسطینیوں کے مسائل کم کرنے کے لیے مختلف چینلز سے کوششوں میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مصری وزیرِخارجہ نے غزہ سے آبادی کے انخلاء کے حوالے سے بات کرت ہوئے بتایا کہ ’ہم نہ اس کو قبول کریں گے، نا ہی اس میں حصہ لینا چاہیں گے، بلکہ ہم یہ کہیں گے کہ آبادی کو نکالا جانا فلسطینیوں کے لیے یکطرفہ ٹکٹ ہوگا جس کے بعد ان کا مقصد مکمل طور پر ختم ہوجائے گا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اس جنگ کے بعد کے بنے والے منظر کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے، مگر اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو غزہ سے لوگوں کو فلسطین سے دوسرے ممالک منتقل کرنے کے حوالے سے دلائل دیتے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جن علاقوں کے رہائشیوں کو جبری انخلا کے نئے احکامات جاری کئے ہیں ان میں نصیرات، زہراء، مغرقہ کی میونسپلٹیز اور شمالی ساحلی پٹی سمیت النزعہ، البوادی، البسمہ، الزہراء، البساتین، بدر، ابو حریرہ، الروضہ اور الصفاء جیسے محلے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویچائے ادرعی نے ایک پیغام میں کہا کہ آپ کی حفاظت کی خاطر، فوراً جنوب میں واقع علاقے‘المواسی’کی طرف نقل مکانی کریں اور ان علاقوں کی طرف واپس نہ آئیں جو لڑائی سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ان علاقوں میں شدید طاقت کے ساتھ کارروائیوں میں مصروف ہے تاکہ حماس کی تنظیمی صلاحیتوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے کیونکہ یہ تمام علاقے راکٹ فائرنگ کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

    غزہ جنگ بندی کیلیے ثالثی کی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل

    واضح رہے کہ غزہ میں لاکھوں فلسطینی شہری پہلے ہی جبری بے دخلی، شدید بمباری اور انسانی بحران کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • غزہ: اسرائیل کی جانب سے 160 بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیے جانے کا انکشاف

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے 160 بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیے جانے کا انکشاف

    غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے 160 بچوں کو گولی مار کر قتل کیے جانے کے واقعات پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے رپورٹ جاری کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 160 میں سے 95 بچوں کو سر یا سینے پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا جن کی عمریں 12 سال سے بھی کم تھیں۔

    بی بی سی ورلڈ سروس کی تحقیق کے مطابق نومبر 2023ء میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران دو سال اور 6 سال کی بچیاں الگ الگ واقعات میں شہید ہوئیں، یہ دونوں 160 سے زائد ایسے بچوں میں شامل ہیں جو غزہ پر جنگ کے دوران گولیوں کا نشانہ بنے۔

    انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا اتنے بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کو نیو نارمل معمول کے طور پر قبول نہیں کر سکتی۔

    جنگ بندی معاہدہ اب صدر زیلنسکی پر منحصر ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    اقوام متحدہ کا س حوالے سے کہنا ہے کہ جولائی میں غزہ کی پٹی میں تقریباً 13 ہزار بچے شدید غذائی قلت کے باعث اسپتال میں داخل کیے گئے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 41 فلسطینی شہید ہو گئے، امداد کے منتظر 16 فلسطینی بھی شہداء میں شامل ہیں۔

  • اسرائیل کا ایک اور گھناؤنا اقدام، راتوں رات بڑی منظوری دے دی

    اسرائیل کا ایک اور گھناؤنا اقدام، راتوں رات بڑی منظوری دے دی

    تل ابیب(15 اگست 2025): اسرائیلی وزیر نے راتوں رات مشرقی بیت المقدس کو مغربی کنارے سے الگ کرنیکی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایک اور گھناؤنا اقدام کرتے ہوئے راتوں رات مشرقی بیت المقدس کو مغربی کنارے سےالگ کرنیکی منظوری دے دی، اس منصوبے کے تحت مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان تین ہزار چار سو گھر اسرائیلی آباد کاروں کے لیے تعمیر کیے جائیں گے۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جلد آباد کاروں کیلئے مکانات کی تعمیر سے متعلق بتایا جائے گا، اسرائیلی وزیر خزانہ کے مطابق اس اقدام سے فلسطینی ریاست بننے کا خیال دفن کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے گریٹر اسرائيل کے منصوبے سے متعلق بیان دیا جس نے ہل چل مچادی، نیتن یاہو نے کہا گریٹر اسرائیل کا منصوبہ میرے بہت قریب ہے ہم اس حوالے سے ایک تاریخی اور روحانی مشن پر ہیں۔

    واضح رہے کہ گریٹر اسرائیل میں فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن اور مصر کے بھی کچھ حصے شامل ہوں گے، کئی عرب ممالک سے بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے سے متعلق بات چیت ہورہی ہے۔

    چند ماہ پہلے اسرائیل کی صیہونی حکومت نےگریٹر اسرائیل کا نقشہ جاری کیا تھا اور اس نقشے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو صیہونی ریاست کا حصہ دکھایا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/hamas-calls-for-global-marches-to-protest-against-israels-war-on-gaza/

  • یورپی یونین کا اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

    یورپی یونین کا اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ

    یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل سے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی امور کی سربراہ کاجا کالاس نے کہا کہ اسرائیلی آبادکاری کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئی بستیوں کا منصوبہ دو ریاستی حل کو مزید کمزور کرتا ہے، جرمنی نے بھی اسرائیل سے مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی سوڈان نے فلسطینیوں کی بیدخلی سے متعلق اسرائیل سے مذاکرات کی تردید کر دی۔

    جنوبی سوڈان کی حکومت نے فلسطینیوں کی مشرقی افریقی ملک میں آبادکاری کی خبروں کی نفی کی ہے۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ نے اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جنوبی سوڈان جنگ زدہ غزہ سے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ بات چیت نہیں کر رہا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس خبر رساں ایجنسی نے اس معاملے کی معلومات رکھنے والے چھ افراد کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اسرائیل مشرقی افریقی ملک غزہ سے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے جوبا کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

    وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دعوے بے بنیاد ہیں اور جمہوریہ جنوبی سوڈان کی حکومت کے سرکاری موقف یا پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے۔

    بھارت پر مزید امریکی ٹیرف کا خطرہ منڈلانے لگا

    بہت سے عالمی رہنما غزہ کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی کرنے کے خیال سے خوفزدہ ہیں۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک اور نکبہ یا تباہی کی طرح ہو گا، جب 1948 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران لاکھوں لوگ فرار ہو گئے یا انہیں مجبور کیا گیا۔

  • غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ دونوں کو ووٹ چوری مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    راہول گاندھی اپوزیشن ارکان لوک سبھا کے ساتھ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آفس مارچ کیلئے جا رہے تھے کہ انہیں دیگر اپوزیشن رہنما کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ سچائی پورے ملک کے سامنے ہے، آپ بات نہیں کرسکتے ہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

    راہول گاندھی نے حراست کے دوران گفتگو میں کہا کہ یہ سیاسی نہیں جمہوریت، آئین اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہیے۔

  • اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے

    اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مختلف شہروں یروشلم، تل ابیب اور حائفہ میں وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں حماس کے قبضے میں ابھی بھی موجود یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ اٹھاتے ہوئے یروشلم میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے۔

    رپورٹس کے مطابق یروشلم کے علاوہ حائفہ اور تل ابیب میں بھی اسرائیلی حکومت کے جنگ کی توسیع کے منصوبے کے خلاف عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے۔

    لوگوں کے گروپ نے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نیتن یاہو کے گھر تک مارچ نکالا۔ اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے حکومت کے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر زبردست ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔

    اس موقع پر ایک سابق سپاہی مارک کریش نے لوگوں کے مارچ کے دوران ہاتھ میں ایک بینر لے رکھا تھا جس پر لکھا تھا- ”میں انکار کرتا ہوں“۔

    مذکورہ سپاہی نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے جیسے 350 سپاہی ہیں جنہوں نے جنگ میں حصہ لیا۔ اب ہم نیتن یاہو کی اس سیاسی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ کو اور بھڑکانے اور اس پر مکمل اختیار کر لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے اس فیصلے پر اقوام متحدہ سمیت برطانیہ، فرانس اور کئی دوسرے ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔

    حماس کا خاتمہ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو

    فن لینڈ، ترکی، جرمنی اور کینیڈا بھی اسرائیل کے اس فیصلے کے سخت خلاف ہیں۔ اسرائیل کے منصوبے کی تنقید کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس قدم کا نہ صرف فلسطینیوں بلکہ حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں پر بھی تباہ کن اثر پڑے گا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکہ نے ابھی تک اسرائیل کے اس فیصلے پر تنقید نہیں کی ہے، غزہ لڑائی کے دوران امریکہ اسرائیل کا سب سے مضبوط معاون رہا ہے اور وہ اس کی ہر حرکت میں ساتھ دیتا آیا ہے۔

  • جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    برلن (11 اگست 2025): جرمن چانسلر نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہیں‌ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا ہے کہ کچھ اسرائیلی فیصلوں پر تحفظات کے باوجود جرمنی کی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کی 80 سالہ پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، تاہم اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہم نہیں کریں گے۔

    جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن میں توسیع کی وجہ سے اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے، ایسے تنازع میں ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے جس کو صرف فوجی کارروائیوں سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ تنازع سے لاکھوں عام شہریوں کی جان جا سکتی ہے ایک ایسا تنازع جس کے لیے پورے غزہ کا انخلا درکار ہو اس کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے۔ غزہ کے لوگ کہاں جائیں گے؟ ہم یہ نہیں کر سکتے اور نہ کر رہے ہیں اور میں خود بھی یہ نہیں کروں گا۔


    غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اسرائیل قبضے سے باز رہے، چین


    واضح رہے کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کے اعلان کے بعد کہ اسرائیل غزہ کے اقتدار پر قبضہ کر لے گا، جرمنی نے اسرائیل کو جمعہ کو اسلحہ کی برآمدات کو جزوی طور پر روکنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی منصوبے کی اقوام متحدہ کے چیف انتونیو گوتریس اور متعدد ممالک جیسے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے شدید مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سے غزہ میں جاری انسانی بحران مزید بڑھ جائے گا۔

  • اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ، ایران کا ردعمل سامنے آگیا

    اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ، ایران کا ردعمل سامنے آگیا

    ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر فوجی قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی نیت کو ظاہر کرتا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل کے غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ یہ منصوبہ غزہ میں آبادی کی نقل مکانی کا باعث بنے گا۔

    انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے خطرے پر توجہ دیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے ممالک کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی اور جرائم کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں۔

    اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

    امریکی فوج کو خوش آمدید نہیں کہیں گے، میکسیکو نے واضح کردیا

    
    سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ تہران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے لیکن کسی بھی مداخلت کے بغیر۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ہو چکی ہیں اور ان کی وجوہات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ میدانِ جنگ میں مزاحمتی ہتھیاروں کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔

  • اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا تاریخی گیس معاہدہ طے پا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور مصر کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت مصر کو 2040ء تک تقریباً 130 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس فراہم کی جائے گی۔

    رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں مصر کو 20 ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی جبکہ اضافی پائپ لائنز کی تنصیب کے بعد 2026ء کے آغاز میں شروع کردی جائے گی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیس فراہم کرنے والی اسرائیلی کمپنی نیومڈ (NewMed) نے اس معاہدے کو اسرائیل کے گیس ذخائر کی دریافت کے بعد سب سے بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ نیا معاہدہ اسرائیل اور مصر کے درمیان موجودہ گیس معاہدے کی توسیع اور خطے میں توانائی کے شعبے میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر کی وزارتِ پیٹرولیم نے فوری طور پر اس معاہدے پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم اور آسٹریلیا نے اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول سے متعلق فوری نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ غلط تھا اور اسرائیلی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

    امریکا نے 2023 کے بعد اسرائیل کو کتنی مالیت کا ہتھیار فراہم کیا؟ رپورٹ میں اہم انکشاف

    انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ غلط ہے، اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، غزہ میں ہر روز انسانی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے فوری جنگ بند کی جائے۔