Tag: اسرائیل

  • اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں دو شہریوں کو سزا

    اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں دو شہریوں کو سزا

    تہران: اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایرانی عدالت نے دو شہریوں کو بارہ بارہ سال کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک مرد اور ایک خاتون کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں بارہ بارہ سال کی عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدالت میں ثابت ہوا ہے کہ ان دونوں کے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ساتھ رابطے تھے۔

    دونوں جاسوس کو اسرائیل کی جانب سے فنڈنگ ہوتی تھی، اور رقوم کی ترسیل کے لیے غیرقانونی راستہ اپنایا جاتا تھا، سزا پانے والی خاتون ایران اور برطانیہ دونوں کی دوہری شہری رکھتی ہیں۔

    ایران میں آج کل دوہری شہریت رکھنے والے کئی افراد زیر حراست ہیںم ان میں سے ایک نازنین زاغری رَیٹکلِف بھی ہیں، جو 2016ء سے قید ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں لائبیریا سے تعلق رکھنے والے شہری کو الجزائر نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی۔

    الجزائر میں اسرائیلی جاسوس کو سزائے موت کا حکم

    واضح رہے کہ الجزائر کے حکام نے جنوری 2017 میں اسرائیل کے لیے جاسوسی نیٹ ورک چلانے والے دس افراد کو گرفتار کرکے جاسوسی نیٹ توڑ دیا تھا جو جدید ترین ابلاغی اور بصری آلات کے ذریعے الجزائر کی سیکورٹی فورسز کی جاسوسی کررہا تھا۔

    حالیہ برسوں میں افریقی ممالک میں متعدد افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے پر قید کیا گیا ہے۔ 2016 کے اختتام پر تیونس میں ڈرونز بنانے والے ایک ایوی ایشن انجینئر کو غیر ملکیوں نے قتل کردیا تھا جس کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ یہ موساد کی کارروائی ہے کیوں کہ مقتول کا تعلق حماس سے تھا۔

  • اسرائیل کا شام سے ایران کے یقینی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ

    اسرائیل کا شام سے ایران کے یقینی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ

    تل ابیب/دمشق:اسرائیل نے شام سے ایران کے یقینی ڈرون حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دمشق کے نواح میں ایرانی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے کہا کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس اپنی اتحادی شیعہ ملیشیاؤں کے ساتھ مل کر اسرائیل پرحملوں کے لیے دھماکا خیز مواد سے لدے ڈرون بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

    ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل گذشتہ کئی ماہ سے اس سازش کی نگرانی کررہا تھا اورجمعرات کو اس نے ایران کو اس سازش پر مزید پیش قدمی سے روک دیا تھاپھرہفتے کی شب ایران نے دوبارہ اس حملے کی کوشش کی تھی۔

    انھوں نے کہاکہ ہم لڑاکا جیٹ کے ذریعے اس حملے کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔ایرانی حملے کے بارے میں یقین ہے کہ یہ بہت ناگزیر تھا۔

    ترجمان کے بہ قول اسرائیل کے چیف آف اسٹاف تب سینئر افسروں کے ساتھ ایک اجلاس میں شریک تھے اور شام کی سرحد کے نزدیک افواج ہائی الرٹ تھیں۔

    ادھربرطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ دمشق میں کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے دو جنگجو اور ایک ایرانی ہلاک ہوگیا ۔

  • اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    تل ابیب: اسرائیل نے عراق پر فضائی حملہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے 38 سال بعد عرب اسلامی ملک عراق پر حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حملے کیلئے اسرائیلی فضائیہ کا استعمال کیا گیا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ اس سے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔

    اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی فضائیہ نے عراق میں جس خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ہے، وہاں پر ایرانی میزائل موجود تھے، حملے کے نتیجے میں ایرانی میزائلوں کو تباہ کر دیا گیا، حملے میں عراقی فوج کے 2 کمانڈوز کو ہلاک کیے جانے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے تاہم اس حوالے سے عراقی حکومت تاحال خاموش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے 1981 کے بعد پہلی مرتبہ عراق پر اس انداز میں حملہ کیا گیا ہے۔

    اسرائیل دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے 1981 میں عراق پر حملہ کرکے اس وقت کے حاکم عراق صدام حسین کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے ایٹمی ری ایکٹر کو تباہ کر دیا تھاتاہم اب اسرائیل نے ایک ایسے وقت میں عراق پر حملہ کیا ہے جب یہ عرب اسلامی ملک طویل جنگ کے بعد آہستہ آہستہ امن کی جانب لوٹ رہا ہے اور اس ملک میں کافی حد تک امن قائم ہو چکا ہے۔

    بین الاقوامی دفاعی ماہرین اسرائیل کے عراق پر اس مبینہ حملے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں،دفاعی ماہرین کی رائے میں اسرائیل کی یہ جارحیت عراق کو پھر سے جنگ کی آگ میں دھکیل سکتی ہے جبکہ خطے کے حالات بھی مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کا یوکرائنی صدر سے سفارت خانہ القدس منتقل کرنے پر زور

    اسرائیلی وزیراعظم کا یوکرائنی صدر سے سفارت خانہ القدس منتقل کرنے پر زور

    تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے یوکرائنی صدر ولادی میر زلانسکی سے سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاھو نے یوکرائن کے دارالحکومت کییف میں یوکرائن کے صدر سے ملاقات کی ہے، اس ملاقات میں انہوں نے یوکرائن صدر پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل میں قائم اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کریں۔

    خیال رہے کہ یوکرائن کے صدر ولادی میر زلانسکی چھ ماہ قبل ہی صدر منتخب ہیں۔ نیتن یاھو اور زلانسکی کے درمیان ایک قدر مشترک یہ ہے کہ دونوں یہودی ہیں۔

    اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو اور زلانسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اہم سمجھوتوں کی منظوری متوقع ہے۔ دونوں سربراہان زراعت، سیاحت، پنشن اور تعلیم کے شعبوں میں مشترکہ تعاون کے سمجھوتوں پردستخط کریں گے۔

    ملاقات سے قبل اسرائیلی اخبار نے لکھا تھا کہ نیتن یاھو یوکرائنی صدر سے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا بھی مطالبہ کریں گے۔

    مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانہ، فلسطین کا امریکا کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 14 مئی کو اسرائیل کے قیام کی 70 ویں سالگرہ پر امریکا نے بیت المقدس میں اپنا سفارتخانہ کھول دیا تھا اور اس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے شوہر جیرڈ کشنر کے ہمراہ اسرائیل پہنچی تھیں۔

    بعد ازاں فلسطین نے امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانہ کھولنے کے معاملے کو عالمی عدالت میں چیلنج کیا تاہم کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

  • اسرائیلی بربریت، ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینیوں کی شہادت

    اسرائیلی بربریت، ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینیوں کی شہادت

    غزہ: فلسطین میں اسرائیل کی جاری ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 11 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے 56 مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم ہوا، فلسطینیوں کی جوابی مزاحمتی کارروائیوں میں 8 صہیونی فوجی بھی زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 26 سالہ علاءخضر الھریمی شہید ہوگیا۔ جمعہ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینی ریلیوں پراسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 91 فلسطینی شہری زخمی ہوئے، اس روز اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں 8 مقامات پر تصادم ہوا۔

    جمعرات کو اسرائیلی فوج نے القدس میں العیزریہ کے مقام پر 14 سالہ فلسطینی بچے کو شہید کردیا۔ اس روز بیت المقدس میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں 7 مقامات پر تصادم ہوا اور مسجد اقصیٰ میں سخت کشیدگی رہی۔

    بدھ کو فلسطینی شہریوں نے غرب اردن کی متعدد یہودی کالونیوں میں آبادکارں پرحملے کیے۔ قابض فوج کے ساتھ 7 مقامات پرتصادم ہوا۔ منگل کو غرب اردن میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں، فلسطینی نوجوانوں نے راس کراکر، العیساویہ، جبل المکبر، یہودی کالونیوں اشکول، سدیروت، سدوت، ھنیگیو اور دیگر پر پٹرول بموں سے حملے کیے۔

    غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

    منگل کو فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں 8 مقامات پرتصادم ہوا۔ سوموار کو چار مقامات پر فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج میں تصادم ہوا۔ عید کے روز اتوار کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں بیت حانون کےمقام پر ایک جھڑپ میں 26 سالہ مروان خالد ناصر، کو شہید کردیا۔ اس روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی زخمی ہوئے۔

    فلسطینیوں کی سنگ باری سے پانچ صہیونی بھی زخمی ہوگئے۔ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں غزہ میں 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے۔ ان کی شناخت عبداللہ اشرف الغمری، عبداللہ اسماعیل الحمایدہ، عبداللہ المصری اور احمد ایمن العدینی کے ناموں سے کی گئی۔ جبکہ گذشتہ روز غزہ میں سرحد کے قریب صہیونی فورسز نے فائرنگ کر کے 5 فلسطینی شہید کر دیے۔

  • فلسطینی شہری نے دو یہودی آباد کار گاڑی تلے روند ڈالے

    فلسطینی شہری نے دو یہودی آباد کار گاڑی تلے روند ڈالے

    بیت المقدس: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی بستی غوش عتصمون میں ایک فلسطینی کی گاڑی کی گاڑی کی ٹکر سے دو صہیونی آبادکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کار حادثے میں 17 سالہ مرد صہیونی آبادکار اور 20 سالہ آبادکار عورت زخمی ہوگئے۔نوجوان کے سر میں سنگین نوعیت کی چوٹیں لگنے کی وجہ سے اس کی حالت سنگین ہے جبکہ خاتون آباد کار کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں زخمی ہونے والے دونوں یہودیوں کو کو مقبوضہ بیت المقدس میں ھداسا ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گاڑی کے ڈرائیور کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کے قتل کر دیا ہے۔

    قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ڈرائیور نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔یہ واقع مغربی کنارے میں غوش عتصمون کی صہیونی بستی کے قریب ہائی وے 60 پر بیت لحم سے سات کلومیٹر دور ہوا۔سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ایک فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی شہریوں کو گاڑی تلے روند نے کے واقعات سنہ 2015 کے اواخر میں شروع ہوئے تھے تاہم اب ان میں شدت آتی جارہی ہے۔

    اسرائیل نے 1967 سے مغربی کنارے پر اپنا غاصبانہ تسلط برقرار رکھا ہوا ہے، جبکہ فلسطینی شہری اس علاقے میں ، غزہ اور مشرقی یروشلم میں اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • اسرائیل کا رشیدہ طلیب اور الہان عمر کو داخلے کی اجازت سے انکار

    اسرائیل کا رشیدہ طلیب اور الہان عمر کو داخلے کی اجازت سے انکار

    واشنگٹن/یروشلم : اسرائیل نے صیہونی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والی امریکی کانگریس کی دو خواتین رکن رشیدہ طلیب اور الہان عمر کو دورہ اسرائیل سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ظالم صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر امریکی کانگریس کی مسلمان رکن خواتین کو اسرائیل کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے، الہان عمر اور رشیدہ طلیب نے اگلے ہفتے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کا دورہ کرنا تھا۔

    دونوں مسلمان خواتین رکن اسرائیلی حکومت کے خلاف ’بائیکاٹ تحریک‘ کی حمایت کرتی ہیں اوراسرائیلی قانون مہم کے حامیوں کے دورے پر پابندی عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’ان دو خواتین کو دورے کی اجازت دینا اسرائیل کی کمزوری ہوگی‘۔

    صدر ٹرمپ نے ٹویٹ میں دونوں قانون سازوں کو دورے سے روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں خواتین ’اسرائیل اور یہودیوں سے نفرت کرتی ہیں‘ اور ان کے خیالات کو تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ دونوں خواتین منی سوٹا اور مشی گن کے لیے باعث ندامت ہیں اور وہاں کے لوگوں کے لیے انہیں دوبارہ منتخب کرنا بہت مشکل ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ الہان عمر اور رشیدہ طلیب دونوں کو اسرائیلی ناقد ہونے کےباعث تنقید کا بنایا گیا تھا لیکن مذکورہ اراکین کانگریس یہودی مخالف ہونے کے الزامات کی تردید کرتی رہی ہیں۔

    الہان عمر اور راشدہ طلیب 18 سے 22 اگست تک یروشلم کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول اور یہودیوں کے اہم مذہبی مقامات موجود ہیں۔

    وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ دونوں خواتین اسرائیل پہنچنے کے بعد یروشلم، بیت لحم ، الخلیل اور رام اللہ جانے کا ارادہ رکھتی تھیں۔ فلسطینیوں سے متعلق اسرائیلی حکومت کی پالیسی پر ان کی تنقید سے کئی حلقوں میں سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔

    اجلاس کے بعد اسرائیل کے سرکاری اہل کاروں نے میڈیا کو بتایا کہ اس بات کا واضح امکان موجود ہے کہ اسرائیل امریکی کانگریس کی ان دونوں ارکان کو یروشلم کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دے۔

    الہان عمر اور راشدہ طلیب ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے امریکی ایوان نمائندگان میں منتخب ہونے والی دو پہلی مسلمان خواتین ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 4 فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 4 فلسطینی نوجوان شہید

    غزہ: فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت تھم نہ سکی، فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔ فلسطین کی وزارت صحت نے نوجوانوں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    اسرائیل نے تین روز قبل مغربی کنارے پر مزید 2300 غیرقانونی مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    اس سے قبل گزشتہ ماہ فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے تھے، مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • اسرائیل کا شام کے جنوب مغربی علاقے میں‌ میزائل حملہ

    اسرائیل کا شام کے جنوب مغربی علاقے میں‌ میزائل حملہ

    دمشق : القنیطرہ کے مضافات میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہواتاہم اس سے املاک کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے جنوب مغربی سرحدی علاقے القنیطرہ کے مضافات میں اسرائیل نے لبنانی شیعہ ملیشیا کے ایک مرکز پرمیزائل حملہ کیا ہے،شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں اسد رجیم کے دفاع میں

    لڑنے والی لبنانی تنظیم کی نقل وحرکت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم اس سے املاک کو نقصان پہنچا ۔اسرائیل نے القنیطرہ میں تل بریقہ کے مقام پر حزب اللہ کی سرگرمیوں کو نشانہ بنایا۔

    خیال رہے شام میں 8 سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران حزب اللہ اسد رجیم کے دفاع میں لڑ رہی ہے،حزب اللہ کے جنگجو شام کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں جو بشارالاسد اور ایران کی دیگر ملیشیاؤں کے ساتھ مل کر اپوزیشن فورسز کو کچلنے میں سرگرم ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے شام میں حزب اللہ اور ایرانی ملیشیاﺅں کے ٹھکانوں پرحملوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اسرائیل اکثر شام میں حزب اللہ اور دیگر اہداف پربمباری کرتا رہتا ہے، دو ہفتے قبل درعا اور القنیطرہ میں اسرائیل نے اسد رجیم کی اہم تنصیبات پر فضائی حملے کیے تھے۔

    انسانی حقوق کی صور ت حال پرنظر رکھنے والے ادارے’آبزر ویٹری’ کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں چھ ایرانیوں اور تین شامی باشندوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیس جون کو اسرائیل نے دمشق کے قریب اور حمص گورنری میں متعدد فوجی تنصیبات پربمباری کی تھی جب کہ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سے متعدد میزائل حملے ناکام بنا دیے گئے تھے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ دونوں مقامات پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ان میں 9 غیرملکی جنگجو شامل تھے۔

  • اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، جولائی میں 6 فلسطینی شہید، 414 گرفتار

    غزہ: اسرائیلی فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ چھ فلسطینیوں کو شہید جبکہ سینکڑوں نہتے شہری زخمی بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں القدس اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور 414 کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ کی نقل میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاون میں 414 فلسطینی حراست میں لیے گئے، ان میں پانچ خواتین اور درجنوں بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیلی فوج نے جولائی میں انسانی حقوق کی 364 پامالیاں کیں۔ فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مجرمانہ طرز عمل بھی جاری رہا۔

    قابض صہیونی حکام کی طرف سے جولائی میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی 42 سرگرمیاں شروع کیں۔ رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران 1500 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    دوسری جانب اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔