Tag: اسرائیل

  • امریکا سے کشیدگی کے بعد ایران، اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے: اسرائیلی وزیر

    امریکا سے کشیدگی کے بعد ایران، اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے: اسرائیلی وزیر

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر توانائی یووال اسٹائنٹز کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی صورت میں ایران حکومت اسرائیل پر حملے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ خلیج کے خطے میں معاملات گرم ہو رہے ہیں جو خطرناک ہیں۔ ایرانی حکومت حزب اللہ اور اسلامی جہاد نامی عسکری تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف سرگرم کر سکتی ہے۔

    اسرائیلی وزیر نے مزید کہا کہ جنگی صورت حال پیدا ہونے کے بعد ایرانی حکومت حزب اللہ اور اسلامی جہاد نامی عسکری تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف سرگرم کر سکتی ہے، البتہ حالات سے نمٹنے کے لیے اسرائیل تیار کھڑا ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت اسرائیلی حکومت ایرانی و امریکی تناؤ کے دوران خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے حالانکہ وہ ایران کے خلاف امریکی اقدامات کی پرزور حامی ہے۔ اسٹائنٹز وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ کے رکن بھی ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں مزید فوجی تعینات کردئیے، جدید ترین فوجی سازو سامان اور اسلحہ بھی فراہم کردیا گیا۔

    ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے امریکی فوجیوں کو جدید ترین اسلحے کی فراہمی

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

  • ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے، اسرائیل

    ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کرنے دیں گے، اسرائیل

    پیرس / بیجنگ / تل ابیب : اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار کرنے نہیں دیں گے، جبکہ چین کا کہنا ہے کہ جوہری ڈیل پر مکمل عملدرآمد فریقین پر لازم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری ڈیل سے جزوی دستبرداری کے اعلان کے بعد شدید بین الاقوامی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق روایتی حریف ملک اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار تیار کرنے نہیں دیں گے۔

    فرانس نے تنبیہ کی کہ ایران منفی اقدامات سے باز رہے، فرانسیسی حکومت کے مطابق وہ اب بھی جوہری ڈیل کو بچانا چاہتی ہے۔ اسی دوران چین نے بھی کہا کہ جوہری ڈیل پر مکمل عملدرآمد لازمی ہے اور اس سلسلے میں ذمہ داری تمام فریقین پر عائد ہوتی ہے۔

    چینی حکومت ایران پر عائد یکطرفہ امریکی پابندیوں کے خلاف ہے۔ ایک روسی قانون ساز نے بھی کہا کہ ایرانی اقدام در اصل امریکی دباؤ کا رد عمل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ایران نے اسرائیل کے اس دعوے کی تردید کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایران نے خفیہ طور پرایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کی۔

    مزید پڑھیں: ایران نےایٹمی ہتھیاربنانےکےحوالےسےاسرائیلی دعوے کی تردید کردی

    اایرنی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں اسرائیل کی جانب سے ایران پرایٹمی ہتھیار بنانے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پرانے الزامات کی تکرار ہے جن سے اقوام متحدہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی کا ادارہ پہلے ہی نمٹ چکا ہے۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کی ہرزا سرائی، غزہ میں مزید حملوں کا حکم

    اسرائیلی وزیراعظم کی ہرزا سرائی، غزہ میں مزید حملوں کا حکم

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جارحیت اور وحشیانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر مزید حملوں کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں قابض صیہونی فورسز نے بربریت کی انتہا کررکھی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نہتے فلسطینیوں پر مزید حملوں کا حکم دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں تباہ کن حملے جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے غزہ کی پٹی کے گرد ٹینکوں، توپ خانے اور پیادہ فوج کی مزید نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی کے اطراف گزرگاہوں کو بھی بند کررکھا ہے جس کے باعث بھوک افلاس کے شکار فلسطینیوں تک خوراک تک رسائی میں بھی مشکلات ہیں۔

    دریں اثنا قابض فوج نے علاقے میں سخت کارروائی شروع کررکھی ہے، مختلف علاقوں میں معصول شہریوں کو گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں بند کیا جارہا ہے۔

    حالیہ فضائی حملوں میں ایک حاملہ خاتون اپنے شیرخوار بچے کے ساتھ شہید ہوگئی، علاوہ ازیں اسی حملے میں چار افراد بھی شہید اور درجنوں شدید زخمی ہیں۔

    دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا قدم مسئلہ فلسطین ہونا چاہیے،کویتی اسپیکر

    یاد رہے کہ اپریل کے اواخر میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    دوسری جانب کویتی اسپیکر نے صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کو عالمی پارلیمان سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    اسرائیلی جارحیت، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، درجنوں فلسطینی صہیونی زندانوں میں زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں میں 16 فی صد قیدی جان لیوا امراض میں مبتلا ہیں، جن میں 23 فی صد فلسطینی کینسر کے مریض ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی ہر لمحہ موت کا سامنا کرتے ہیں۔

    کینسر سمیت دیگر امراض میں مبتلا فلسطینیوں کے اور دیگر مریضوں کے معاملے میں صہیونی حکام دانستہ اور مجرمانہ غفلت پر مبنی سلوک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صہیونی زندانوں میں 23 فلسطینی اسیران کینسر میں مبتلا ہیں، انہیں نہ تو اسپتالوں میں لے جاتا ہے اور نہ ہی جیلوں میں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

    فلسطینی بچوں سے دورانِ حراست غیر انسانی سلوک، امریکا سے اسرائیلی امداد بند کرنے کا مطالبہ

    بیان میں کہا گیا کہ اسیر سامی ابو دیاک، بسام السائض، یسری المصری اور معتصم رداد کینسر کے مرض کا شکار ہیں اور مرض اپنے آخری مراحل میں ہے، صہیونی حکام دانستہ طور پر سرطان کے مریض فلسطینیوں کے معاملے میں غفلت برت رہے ہیں جس کے باعث وہ سسک سسک کر زندگی موت کی بازی ہار رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید 6500 فلسطینیوں میں 1800 کے قریب فلسطینی مریض ہیں، اسیران میں تین سو کے قریب بچے اور پچاس سے زاید خواتین ہیں۔

  • 1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    1967ء کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے، رپورٹ

    غزہ: فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1967 کے بعد 50 ہزار فلسطینی بچے صہیونی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی امور اسیران کے شعبہ تحقیق و مطالعہ کے چیئرمین عبدالناصر فراونہ نے برسلز میں فلسطینی بچوں کے اسرائیلی زندانوں میں قید کیے جانے کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کے موقق پر رپورٹ پیش کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں فلسطینی اسیران کے حوالے سے ہونے والی عالمی کانفرنس کے موقع پر پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ 1967ءکی جنگ کے بعد اسرائیل نے 50 ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں جیلوں میں قید کیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 ہزار 655 فلسطینی بچے 2000ءمیں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ کے بعد گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالے گئے۔

    ’صہیونی ریاست فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے دانستہ طور پر ان کا مستقبل تباہ کرنے کی سازشوں میں سرگرم ہے‘۔

    رپورٹ کے مطابق 2000ء سے 2010ء کے دوران صہیونی فوج سالانہ اوسطا 700 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرتی رہی جب کہ 2011ء سے 2018ء کے دوران سالانہ اوسطاً 1250 بچے گرفتار کیے جاتے رہے۔

    اسرائیلی فوج کے مظالم جاری،17فلسطینی گرفتار، آٹھ اغواء، گھروں میں لوٹ مار

    دوسری جانب فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ قابض فوج نہتے فلسطینیوں پر گولیاں برساتے ہیں، اب تک سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔

  • زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا

    غزہ: اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر بربریت کی انتہا کردی، زخمی فلسطینی نوجوان اسرائیلی جیل میں تشدد کے باعث دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک ہفتہ قبل گولیاں مار کر زخمی حالت میں گرفتار فلسطینی نوجوان دوران حراست مزید تشدد کے نتیجے میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عمر عونی عبدالکریم یونس کو اسرائیلی فوج نے ایک ہفتہ قبل غرب اردن کے جنوبی شہر نابلس میں زعترہ چیک پوسٹ پرگولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔

    بعد ازاں اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا، جہاں اس تشدد سے اس کی حالت مزید بگڑ گئی، اسے اسرائیل کے بیلنسن اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ گذشتہ شام زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگیا۔

    فلسطینی وزارت صحت نے اسیر عمر یونس کی شہادت کی تصدیق کی اور کہا کہ شہید کا جسد خاکی اس کے ورثا کے حوالے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    ادھر کلب برائے اسیران نے فلسطینی شہری کی اسرائیلی عقوبت خانے میں شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اسیر 20 سالہ عمر عونی کو دانستہ طور پر گولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔

    فلسطینی قوم کو کئی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

    اس کا تعلق غرب اردن کے نواحی علاقے قلقیلیہ سے تھا۔ اسرائیلی زندانوں میں تحریک اسیران کے دوران اب تک 219 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

  • اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    مقبوضہ بیت المقدس :‌ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے 4 اپریل 1982ء کو لبنان جنگ کے دوران میں لاپتہ ہونے والے اپنے ایک فوجی کی لاش واپس ملنے کا اعلان کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی باقیات کی واپسی خفیہ انٹیلی جنس کارروائی کے ذریعے ممکن ہوسکی تھی۔

    اسرائیلی فرسٹ کلاس سارجنٹ زیچرے بومل سلطان یعقوب جنگ کے دوران میں لاپتا ہو گیا تھا۔ وہ امریکا میں پیدا ہوا تھا لیکن بعد میں نقل مکانی کرکے اسرائیل منتقل ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران میں لبنان کی وادی بقاع میں لاپتا ہوا تھا اور اس وقت اس کی عمر اکیس سال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک تیسرے ملک کی مدد سے اس فوجی کی لاش واپس لینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس کو روس کی ثالثی کے نتیجے میں لبنان میں غائب ہونے والے اس فوجی کی باقیات کا تابوت ملا تھا۔

    تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ روس کی خصوصی فورسز کو شام میں اس فوجی کا تابوت ملا تھا۔

    ایک اسرائیلی عہدے دار نے ہفتے کے روز اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے جذبہ خیر سگالی کے تحت دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس عہدے دار نے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی شناخت نہیں بتائی ہے۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں قیدی شامی شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شامی یا روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • اسرائیل مخالف کارٹون چھاپنے پر معروف امریکی اخبار کی وضاحت

    اسرائیل مخالف کارٹون چھاپنے پر معروف امریکی اخبار کی وضاحت

    نیویارک : معروف امریکی اخبار نے اپنے بین الاقوامی شمارے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم پر مبنی یہود مخالف کارٹون چھاپنے پر وضاحت دیتے ہو ئے کارٹون ہٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے معروف بین الااقوامی خبر رساں ادارے نیو یارک ٹائمز کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ناجائز تعلقات و حمایت پر مبنی حقائق کارٹون کی صورت میں چھاپے گئے تھے تاہم بعدازاں اسے انتظامیہ کی غلطی قرار دے کر ہٹا گیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چھپنے والے اس کارٹون میں نیتن یاہو کو ایک ایسے گائیڈ کتے کے طور پر دکھایا گیا ہے جس کے گلے میں یہودیوں کا چھ کونوں والا ستارہ (ڈیوڈ سٹار) ہے۔

    اس کتے کی رسی کو بنیائی سے محروم ڈونلڈ ٹرمپ نے تھام رکھا ہے جن کے سر پر یہودی ٹوپی ہے۔ اخبار کی طرف سے ٹویٹر پر شائع کی گئی وضاحت میں اس نوعیت کا کارٹون چھاپنا انتظامیہ کے فیصلے کی غلطی قرار دیا گیا اور ویب سائیٹ پر سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    وضاحت میں مزید کہا گیا کہ کارٹون میں یہود مخالف استعارے شامل تھے، کارٹون جارحانہ تھا اور اس کو چھاپنا نیو یارک ٹائمز کا غلط فیصلہ تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 14 مئی سنہ 1948 کو مسلمانوں کی مقدس سرزمین فلسطین پر ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کا قیام وجود میں آیا تھا اور 15 مئی کو سب سے پہلے امریکا نے اسرائیل کے وجود کو تسلیم کیا تھا۔

    امریکا کی جانب سے 1948 کے بعد مسلسل اسرائیل کی حمایت جاری ہے حتیٰ کہ امریکا نے اسرائیلی حمایت میں اقوام متحدہ سمیت کئی فورمز پر پیش ہونے والی اسرائیل مخالف قراردادوں کو بھی ویٹو کیا ہے۔

    امریکی انتظامیہ کی جانب سے 2018 میں سب سے پہلے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد امریکی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خانے یروشلم منتقل کرنا شروع کردئیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ماہ قبل شام کے مقبوضہ علاقے گولان ہائیٹس پر بھی اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کیا گیا ہے۔

  • ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    ایک اور فلسطینی نوجوان اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن گیا

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت تھم نہ سکا، فوج نے شہید ہونے والے نوجوان پر دہشت گردی کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں غزہ میں صیہونی فورسز کی اندھا دھن فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا تھا، اسرائیلی حکام نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے شہید پر دہشت گردی کا الزام لگا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق نوجوان کے پاس دہشت گردی کے آلات تھے جس کے ذریعے وہ فوج کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

    فوج نے بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کو سیکیورٹی چیک پوسٹ پر رکنے کا بھی کہا گیا تھا لیکن وہ نہیں رکا جس پر فائرنگ کی گئی جس کے باعث نوجوان جاں بحق ہوا۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام نے تین ماہ کے دوران فلسطینی بچوں سے ہزاروں ڈالر کے برابر رقم جرمانے کے طور پر وصول کرلیے ہیں۔

    اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے فلسطینی بچوں کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بنانے اور ان سے جرمانوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی پرمبنی کوئی امن فارمولا قبول نہیں کریں گے‘عرب لیگ

    عوفر میں واقع فوجی عدالت سے تین ماہ کے دوران بچوں سے ایک لاکھ ستر ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔

    امریکی کرنسی میں یہ رقم 48 ہزار ڈالر کے مساوی بنتی ہے۔ جنوری میں 62 ہزار شیکل، فروری میں 67 ہزار اور مارچ کے دوران 41 ہزار شیکل کی رقم جرمانوں کی صورت میں وصول کی گئی۔