Tag: اسرائیل

  • امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    امریکی امن پلان میں جزیرہ سیناء فلسطینیوں کو دینے کی تجویز شامل نہیں، گرین بیلٹ

    بیت المقدس : مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی جیسن گرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے مجوزہ امن منصوبے میں جزیرہ نما سیناء کا علاقہ فلسطینیوں کو دینے کوئی تجویز شامل نہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گرین بیلٹ نے سوشل میڈیا اور بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان خبروں کی تردید کی جن میں کہا گیا کہ امریکی امن منصوبے میں غزہ کے علاقے کو مصر کے جزیرہ نما سیناء تک وسعت دینے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔

    امریکا کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ’ڈیل آف دی سینچری‘ کے عنوان سے ایک امن پلان تیار کیا گیا ہے تاہم اس منصوبے کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

    گرین بیلٹ نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے وہ رپورٹس سنی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ہمارے امن منصوبے میں جزیرہ سیناءمیں فلسطینیوں کو بسانے کی بات کی گئی ہے مگر اس پلان میں ایسی کوئی تجویز شامل نہیں ہے۔

    امریکا اور اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق توقع ہے کہ جون میں امریکی صدر کا اعلان کردہ امن منصوبہ جاری کردیا جائے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اس منصوبے میں فلسطینیوں کا حق خود ارادیت اور ان کی آزاد ریاست کا مطالبہ تسلیم کیا گیا ہے یا نہیں۔

    فلسطینی غزہ، غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس کو ریاست کے دارالحکومت کے طور پر آزاد کرانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔امریکا کی نگرانی میں 2014ءکو آخری بار اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل  وائٹ ہاﺅس کے مشیر جیرڈ کوشنر نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ امن منصوبے کا اعلان رمضان المبارک کے آخر میں یا اس کے بعد کیا جائے گا۔

    جیرڈ کوشنر نے 100 ممالک کے سفیروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کی تشکیل کے بعد اور مسلمانوں کے ماہ مبارک رمضان گزر جانے کے بعد امن معاہدے کے منصوبے پر کام کیا جائے گا۔

  • اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    غزہ: فلسطینی اتھارٹی نے عرب لیگ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کی انتظامی قیادت پر مشتمل فلسطینی قومی اتھارٹی نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے تعلقات کی روک تھام کے لیے فوری اجلاس بلائیں اور صہیونی دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی قومی اتھارٹی کی قیادت نے مشرقی غزہ میں حق واپسی کیمپوں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پوری فلسطینی قوم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف ہے، غزہ میں جاری مظاہروں کی نگراں قیادت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں سرگرم ممالک کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ فلسطینی قیادت مشکوک صدی کی ڈیل اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔

    فلسطینی نیشنل اتھارٹی برائے انسداد ناکہ بندی و حق واپسی کے رکن محمود خلف نے کہا کہ عالم اسلام اورعرب ممالک اپنے دارالحکومتوں کے دروازے اسرائیل کے لیے نہ کھولیں اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم اور شر انگیز منصوبوں کو ناکام بنائیں۔

    اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    انہوں نے سلطنت اومان کے وزیرخارجہ یوسف بن علوی کے اس بیان میں شدید مذمت کی جس میں انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام پر زور دیا ہے۔

    محمود خلف کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی القدس کی سرپرستی کرنے والوں کو اسرائیل کی صف میں کھڑا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • اسرائیلی خلائی جہاز کا چاند پر اترنے کا مشن ناکام، جہاز تباہ

    اسرائیلی خلائی جہاز کا چاند پر اترنے کا مشن ناکام، جہاز تباہ

    تل ابیب: اسرائیل کی چاند پر خلائی جہاز اتارنے کی کوشش ناکام ہوگئی اور لینڈنگ کے دوران خلائی جہاز تباہ ہوگیا جس کے بعد اسرائیل چاند پر پہنچنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے سے رہ گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کا نجی سرمایہ کاری سے تیار کردہ خلائی جہاز اپنے مشن میں ناکام ہوگیا۔ برشیٹ نامی خلائی جہاز چاند کی سطح پر بھیجا گیا تھا۔

    مشن کی کامیابی کی صورت میں اسرائیل چاند پر جہاز بھیجنے والا چوتھا ملک بن جاتا، اب تک امریکا، روس (سوویت یونین) اور چین اپنے خلائی جہاز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتار چکے ہیں تاہم اسرائیل اس فہرست میں شامل ہونے سے رہ گیا۔

    خلائی جہاز برشیٹ 4 اپریل کو چاند کے مدار میں پہنچا تھا اور اس وقت سے چاند کے گرد گردش کررہا تھا۔ گزشتہ روز مقررہ شیڈول کے مطابق اسے چاند پر لینڈنگ کرنی تھی تاہم لینڈنگ کی تیاری کے دوران انجن میں خرابی پیدا ہوئی اور وہ چاند کی سطح سے ٹکرا گیا۔

    اسرائیلی مشن کنٹرول کا کہنا تھا کہ لینڈنگ سے پہلے جہاز کا انجن خراب ہوگیا تھا جس کے باعث لینڈنگ نہ ہو سکی۔

    مشن سے منسلک ماہرین کے مطابق لینڈنگ سے قبل خلائی جہاز کا زمین سے رابطہ بھی منقطع ہوگیا تھا، جہاز کی لینڈنگ کی مانیٹرنگ کرتے زمین پر موجود خلائی عملے نے رابطہ بحال کرنے اور انجن کی خرابی دور کرنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔

    مذکورہ خلائی جہاز کی تیاری میں 100 ملین ڈالرز کی لاگت آئی تھی اور اسے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے ایک نجی کمپنی کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا۔

  • اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا: امریکی سینیٹر

    اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا: امریکی سینیٹر

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر لینڈزی گراہم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا، ٹرمپ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کوئی وفاعی معاہدہ طے کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر لینڈزی گراہم نے امریکی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ وسیع البنیاد دفاعی معاہدہ طے کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہودیوں کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گراہم کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ کرکے دنیا کو یہ بتائے کہ تل ابیب پر حملہ امریکا پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کا وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کا اعلان قابل تحسین ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان جتنے خوش گوار تعلقات اب ہیں ماضی میں کبھی نہیں تھے۔

    انہوں نے کہا کہ میں جب تک امریکا کا صدر ہوں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حفاظت کروں گا، ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل میں ہونے والے انتخابات میں جو بھی کامیاب ہوا وہ امریکا کے لیے بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔

  • اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    اسرائیلی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاﺅن ،21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاﺅن کے دوران 21 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں عروج پر ہیں، وحشیانہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ روز صبح کے وقت 21 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں میں بعض اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں سیکورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    قابض اسرائیلی فوج نے اسلحے کی تلاش کے بہانے گھروں میں گھس کر فلسطینیوں کو لوٹا، اور ہزاروں شیکل کی رقم قبضے میں کر کے لے گئے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے طولکرم میں تلاشی کے دوران سابق اسیر قسام ریاض بدیر کو اس کے گھر سے حراست میں لے لیا، اس کے علاوہ طالب علم باسم عصام عید کی گرفتاری بھی اسی شہر سے عمل میں لائی گئی۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    قابض فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے النبی الصالح سے 15 سالہ محمد باسم تمیمی اور بیت سیرا سے 16 سالہ علی محمد ابو صفیہ کو حراست میں لیا۔

    ادھر سلوا کے علاقے سے اسرائیلی فوج نے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا، عینی شاہدین نے کہا کہ شمالی الخلیل سے طول کے مقام سے ایک فلسطینی طالب علم اور سابق اسیر عمار القواسمی کو حراست میں لیا گیا۔

  • جنوبی افریقا نے اسرائیل میں سفارتی مشن کا درجہ کم کر دیا

    جنوبی افریقا نے اسرائیل میں سفارتی مشن کا درجہ کم کر دیا

    پریٹوریا : جہاں دنیا بھر کے ممالک اپنے سفارت مشن میں اضافہ کررہے تھے وہیں جنوبی افریقا نے اسرائیل میں اپنے سفارتی مشن کا درجہ کم کر دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی افریقا کے صدر سیریل رامافوز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیل میں سفارت خانے کا درجہ کم کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں سفارت خانے کا درجہ کم کرنے کا فیصلہ حکمراں جماعت نیشنل کانگریس کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    صدر راما فوز نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت فلسطینی قوم اور اس کے دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھے گی۔ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کا حق ہے۔ ہماری وزارت خارجہ نے اسرائیل میں قائم سفارتخانے کا درجہ کم کرنے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا نے تل ابیب میں اپنے سفات خانے کے درجے میں کمی کی وجہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالیاں اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا ہے۔

    مزید پڑھیں : آسٹریلیا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    رومانیہ کے بعد جمہوریہ چیک نے بھی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا

    رومانیہ نے بھی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد آسٹریلیا، رومانیہ سمیت دنیا بھر کے متعدد ممالک اپنے سفارت خانے یروشلم منتقل کرچکے ہیں۔

  • تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا متنازعہ تاریخ کے مطالعے کے نتیجے میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آمرانہ سوچ کو تاریخی مطالعے کا نتیجہ قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہر لاس ویگاس میں میں ری پبلکن یہودیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشیران سے بحث کے بعد عمل میں آیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشرق وسطی میں قیام امن سے تعلق رکھنے والے اپنے مشیران کے ساتھ مباحثے کے دوران کیا۔ ان میں اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین اور کوشنر شامل تھے۔

    ٹرمپ نے لاس ویگاس کے اجتماع میں شرکاء کے قہقہوں کے درمیان بتایا کہ میں نے اپنے مشیروں سے کہا کہ میرے ساتھ کار خیر کرو، مجھے تاریخ کے بارے میں کچھ بتاؤ، آپ لوگ جانتے ہیں کہ چین اور شمالی کوریا سے متعلق مجھے بہت سارے کام انجام دینے ہیں۔

    گولان پہاڑیوں پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، موگیرینی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔

  • اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    غزہ: اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا، غزہ کے کئی علاقے بھی اسرائیل میں ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد وہ غزہ پٹی کے کئی علاقے اسرائیل میں ضم کردیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں فتح سمیٹنے کے بعد غزہ پٹی میں بسنے والی یہودی بستیوں کو اسرائیلی حصہ قرار دے دیا جائے گا، اس فیصلے پر قائم رہیں گے۔

    اسرائیلی میں نو اپریل کو انتخابات ہونے جارہے ہیں، بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم فلسطین کارڈ کھیل کر الیکشن جیتنے کے خواہش مند ہیں۔

    اس بیان کے بعد فلسطینیوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، رہنماؤں نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے قابض اسرائیل کو اپنے قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب صیہونی فورسز نے اسرائیل میں انتخابات کے اختتام تک مقبوضہ غزہ اور مغربی کنارے کو اگلے منگل پر محاصرے میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسرائیلی عام انتخابات، غزہ اور مغربی کنارے کے محاصرے کا فیصلہ

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فورسز کی جانب سے آئندہ منگل تک مذکورہ علاقوں میں آمد و رفت معطل رہے گی۔

  • اسرائیل نے گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

    اسرائیل نے گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

    مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے شام کی مقبوضہ وادی گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت نے وادی گولان میں لاکھوں یہودیوں کی آبادکاری کا ایک طویل البنیاد منصوبہ تیار کیا ہے جسے تین عشروں میں مکمل کیا جائے گا، یہ منصوبہ عبرانی ریاست کے ایک سو سال پورے ہونے پر مکمل کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا تھا۔

    اس منصوبے کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر یہودی آبادکاری کے ایک منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت 30 ہزار مکانات تعمیر کیے جائیں گے، یہ مکانات کیتھرین یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے جو اب تک تعمیر کیے گئے مکانات کا تین گنا ہیں۔

    مزید پڑھیں: گولان پر شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے اقدامات مسترد کرتے ہیں، شاہ سلمان

    علاوہ ازیں دو نئی یہودی کالونیاں تعمیر کی جائیں گی، یہ منصوبے اسرائیلی وزارت ہاؤسنگ، گولان آبادکاری کونسل، کیتھرین ہاؤسنگ کونسل اور موومنٹ اور دیگر اداروں کے اشتراک سے شروع کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل عرب لیگ اجلاس میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کہا تھا کہ وہ گولان کی چوٹیوں پر شام کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو یکسرمسترد کرتے ہیں۔

    عرب لیگ سربراہ اجلاس میں شریک رہنماؤں نے امریکی صدر ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کیا گیا تھا اور اس کو مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے مسترد کردیا گیا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، شہید ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، شہید ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، صیہونی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل ہفتہ وار مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی تھی جس کے باعث تین نہتے فلسطینی نوجوان شہید ہوئے تھے جبکہ آج ایک اور زخمی دم توڑ گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرئیلی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا اس طرح جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چار ہوگئی۔

    مظاہرے کے موقع پر اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کی اور ان کے خلاف آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 316 شہری زخمی بھی ہوئے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں بچے، بوڑھے اور عورتیں بھی شامل ہیں جبکہ کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب عرب لیگ کی دو روز قبل ہونے والی سالانہ کانفرنس کے موقع پر عرب کانفرنس کے ترجمان محمود الخمیری نے اس عظم کا اظہار کیا تھا کہ عرب ممالک صیہونی ریاست کا انٹرنیشنل قانون کے ذریعے تعاقب کریں گے۔

    عرب ممالک فلسطین میں دیرپا امن و استحکام کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں، عرب کانفرنس

    غاضب صیہونی ریاست کے خلاف ہر جمعے فلسطینی غزہ بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں، یہ سلسلہ گذشتہ سال 30 مارچ سے چلا آرہا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک اسرائیلی فوج 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں زخمی بھی ہوئے۔