Tag: اسرائیل

  • حماس سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی فضائی بمباری

    حماس سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی فضائی بمباری

    غزہ: فلسطین میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی بےسود ثابت ہوئی، اسرائیلی فوج نے فضائی بمباری دوبارہ شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر فضائی بمباری کی اور حماس کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تاہم ہلاکتوں سے متعلق کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ پٹی میں اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان کیا تھا، یہ فائر بندی مصری مداخلت کے نتیجے میں عمل میں آئی۔

    البتہ غزہ میں تازہ اسرائیلی بمباری کے حوالے سے عسکری حکام نے کوئی تصدیق نہیں کی، جبکہ غیر ملکی میڈٰیا نے فضائی بمباری سمیت کئی ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    غزہ میں کشیدگی کے بعد مصری سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر اسرائیلی حکام سے رابطے شروع کیے اور قاہرہ نے تل ابیب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائی بند کرے جس پر دوطرفہ جنگ بندی ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل غزہ سے 10 راکٹ داغے گئے تھے، جنوبی اسرائیل اور دیگر علاقوں میں بار بار خطرے کے سائرن بجتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے داغے گئے متعدد راکٹ تباہ کردئیے گئے ہیں۔

    غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

    قبل ازیں غزہ میں اسرائیلی فورسز کے فضائی حملوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں مکانات گرگئے تھے، اسرائیلی فورسز کی بمباری سے درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

  • غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

    غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

    غزہ سٹی: غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوگئی، جنگ بندی میں مصر نے اہم کردار ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کا خاتمہ ہوگیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی، حماس کا کہنا ہے کہ مصر کی کوششوں سے جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    غزہ میں کشیدگی کے بعد مصری سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر اسرائیلی حکام سے رابطے شروع کردئیے تھے، قاہرہ نے تل ابیب سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائی بند کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی منگل کی شب مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے نافذ ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے بلکہ غزہ کی سرحد پر مزید فوجی تعینات کردئیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    قبل ازیں غزہ میں اسرائیلی فورسز کے فضائی حملوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں مکانات گرگئے تھے، اسرائیلی فورسز کی بمباری سے درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل میں میزائل داغا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 شہری زخمی ہوئے تھے اس کے جواب میں فلسطینی پر بمباری کی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ سے 10 راکٹ داغے گئے تھے، جنوبی اسرائیل اور دیگر علاقوں میں بار بار خطرے کے سائرن بجتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے داغے گئے متعدد راکٹ تباہ کردئیے گئے ہیں۔

  • گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 52 سال بعد امریکا کو گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔


    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنز کے صدر رچرڈ ہاس نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے سخت اختلاف رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا اور 2018 میں تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    امریکی سفارت خارجہ یروشلم منتقل کرنے پر فلسطین اور عرب دنیا سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں جارحیت، اسرائیل کا اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں جارحیت، اسرائیل کا اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت بے نقاب ہونے پر اسرائیل نے اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکام نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر منصفانہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے تحقیقات کے بعد ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ برس 30 مارچ سے 31 دسمبر تک ہفتہ وار مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے تقریباً 6 ہزار فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔

    رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، تاہم اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ کو ہی ماننے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل میں ایک حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، اسرائیلی فوج نے حملے کا ذمہ دار فلسطینی نوجوان کو قرار دیتے ہوئے رملہ کے ایک گاؤں میں چھاپا مار کارروائی کی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 3 فلسطینی نوجوان شہید

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل راملہ میں یہودی بلوائیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری ہر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، سعودی عرب کی شدید مذمت

    فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، سعودی عرب کی شدید مذمت

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں معصوم اور نہتے شہریوں پر ظلم وبربریت کی سعودی عرب نے شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مختلف شہروں بالخصوص غزہ پٹی پر صیہونی ریاست کی جارحیت کی سعودی عرب نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں سیکڑوں فلسطینی مارے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں طاقت کا بے دریغ استعمال کررہی ہے۔

    ڈاکٹر عبدالعزیز نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی ان جارحانہ کارروائیوں کو رکوائے اور ان جرائم کے ذمے داروں کا احتساب کرے۔

    خیال رہے کہ غزہ میں قابض اسرائیلی فوجیوں نے اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے، ہفتہ وار مظاہرے کے دوران ہمیشہ کسی نہ کسی نہتے شہری کو شہید کردیتے ہیں۔

    گذشتہ دنوں غزہ میں ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    اسرائیل میں انتخابات قریب، نیتن یاہو کا فوجی جارحیت جاری رکھنے کا عزم

    واضح رہے کہ اسرائیل میں الیکشن 9 اپریل کو ہونے جارہے ہیں، بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شدید تناؤ کا شکار ہیں، انتخابات ہار بھی سکتے ہیں۔

  • اسرائیل میں انتخابات قریب، نیتن یاہو کا فوجی جارحیت جاری رکھنے کا عزم

    اسرائیل میں انتخابات قریب، نیتن یاہو کا فوجی جارحیت جاری رکھنے کا عزم

    غزہ: اسرائیل میں انتخابات قریب ہونے کے باوجود وزیراعظم نیتن یاہو نے فوجی جارحیت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل ہی غزہ میں ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں حماس کے خلاف بھی کارروائیاں تیز کردی ہیں، حالیہ دنوں میں حماس کے کئی ٹھکانوں پر راکٹ فائر کیے گئے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ہم الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حماس خوش فہمی میں نہ رہے، اشتعال انگیزی کرنے والوں کا سدباب کیا جائے گا، ذمہ داروں کو مستثنٰی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، ایک فلسطینی شہید، 6 زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں حماس کی ایک تنصیب کو نشانہ بنایا گیا تھا اور وسطی علاقے میں واقع قصبے دیر البلاح سے مغرب میں مچھلیوں کے شکار کے لیے استعمال ہونے والی دو کشتیوں پر بمباری کی گئی، تاہم اس حوالے سے کوئی زخمی یا ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

    اسرائیل میں الیکشن 9 اپریل کو ہونے جارہے ہیں، بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ نیتن یاہو اس تناؤ کے باعث اقتدار سے ہاتھ دھو بھی سکتے ہیں۔

  • امریکا نے اسرائیل میں جدید میزائل سسٹم ’تھاڈ‘ نصب کردیا

    امریکا نے اسرائیل میں جدید میزائل سسٹم ’تھاڈ‘ نصب کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے لمبے فاصلے پر مار کرنے والا جدید ترین میزائیل ڈیفینس سسٹم غاصب صیہونی ریاست اسرائیل میں نصب کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے اسرائیل میں جدید ترین دفاعی نظام کی تعیناتی کا مقصد امریکی افواج کی صلاحیتوں کو جانچنا اور ایران کے طاقتور میزائلوں کی خطے میں کارروائی کے خدشات ہیں۔

    امریکی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ دفاعی سسٹم کی اسرائیل میں تعیناتی اسرائیل کو خطے میں درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے طے شدہ وعدے کی عکاس ہے، امریکی افواج ہر خطرے کے خلاف فوری طور پر ہر وقت اور ہرجگہ کارروائی کرنے کو تیار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ’ٹرمنل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفینس سسٹم یا تھاد‘ کو جنگی ساز و سامان بنانے والی امریکی کمپنی لوک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جدید ترین دفاعی نظام ’ تھاڈ ‘ کی تنصیب درحقیقت دونوں ممالک کی افواج کے درمیان دفاعی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عہد نامہ ہے، اس سسٹم سے اسرائیلی فوج کو مشرقِ وسطیٰ سے درپیش قریب اور دور کے خطرات سے نبرد آزما ہونے میں بھرپور مدد ملے گی۔

    اسرائیلی آرمی کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کا کہنا تھا کہ تھاڈ میزائل سسٹم پیر کے روز امریکا اور یورپ سے اسرائیل پہنچا تھا جسے جنوبی اسرائیل میں نصب کردیا گیا ہے، مذکورہ میزائل سسٹم کو دنیا کے دیگر مقامات پر بھی نصب کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے پاس پہلے سے جدید دفاعی میزائل سسٹم موجود ہے جو کم اور درمیانے فاصلے پر مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم ’تھاڈ‘ نے اسرائیلی دفاعی میزائل سسٹم کو مزید مضبوط و طاقتور بنا دیا ہے۔

  • 27 فروری کو بھارت اور اسرائیل پاکستان پرحملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،حکومتی ذرائع

    27 فروری کو بھارت اور اسرائیل پاکستان پرحملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،حکومتی ذرائع

    اسلام آباد : حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا پاکستان پرحملےکی تیاریوں میں بھارت کیساتھ اسرائیل کی سازش بھی شامل تھی، بھارت نے راجستھان کے  جانب سے حملے کا منصوبہ بنایاتھا، جس کے بعد  پاکستان نےواضح پیغام دیا تھا حملہ کیاگیا تو منہ توڑ جواب دیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 فروری کو بھارت اور اسرائیل پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو حملے کی تیاری کاعلم ہوگیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے بتادیا تھا حملہ کیا توبھرپورجواب دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تھی، جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں بھارت کیساتھ اسرائیل اورایک اور ملک بھی شامل تھا۔

    پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں بھارت کیساتھ اسرائیل اورایک اور ملک بھی شامل تھا

    حکومتی ذرائع کے مطابق بھارت نے راجستھان کے جانب سے حملے کا منصوبہ بنایاتھا، اطلاعات کے بعد پاکستان نے بھارتی منصوبہ بندی سے متعلق بھارت کوآگاہ کیاتھا اور حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہونے کے بعد ایئراسپیس بند کردی تھی اور پاکستان کی جانب سےطیارےگرانےکےبعدواضح پیغام دیاگیا کہ حملہ ہوا تو منہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    ذرائع نے بتایا اسرائیل کی کوشش ہے پاکستان براہ راست ان سےبات کرے، اسرائیل کی کوشش ہےپاکستان کےایٹمی اثاثوں کونقصان پہنچایاجائے، فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی صورت میں بات نہیں کی جاسکتی۔

    اسرائیل کی کوشش ہےپاکستان کےایٹمی اثاثوں کونقصان پہنچایاجائے

    حکومتی ذرائع کا کہنا تھا بالاکوٹ میں بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان نےصبروتحمل کامظاہرہ کیا، اگلے روز دوبارہ دراندازی کی صورت میں واضح جواب دیاگیا جبکہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کےاقدام کوعالمی سطح پر سراہا گیا۔

    ذرائع نے بتایا پاکستان مختلف تنظیموں کو غیر مسلح کرکے قومی دھارے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے ، بھارت کی جانب سے پلواماحملوں کے ڈوزیئر میں کوئی ایکشن ایبل ثبوت نہیں، پلواماحملےمیں کوئی نان اسٹیٹ ایکٹرتک شامل نہیں تھا۔

    بھارت کی پلواماحملےکراکےملبہ پاکستان پرڈالنےکی منصوبہ بندی تھی

    حکومتی ذرائع نے کہا بھارت کی پلواماحملےکراکےملبہ پاکستان پرڈالنےکی منصوبہ بندی تھی، عالمی برادری نےکشیدگی کم کرنےمیں پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور عالمی سطح پرپاکستان کاامیج بہترہورہاہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ  راجستھان کےراستےپاکستان پرحملےکیساتھ میزائل حملوں کابھی منصوبہ تھا، میزائل حملوں میں پاکستان کے 8 سے 9 مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی تھی، پاکستان کی جانب سے بھی جواباً9 سے زائد مقامات کو ٹارگٹ کرلیاگیا تھا۔

      راجستھان کےراستےپاکستان پرحملےکیساتھ میزائل حملوں کابھی منصوبہ تھا

    حکومتی ذرائع نے کہا پاکستان کو دشمن کےناپاک عزائم کی انٹیلی جنس معلومات مل چکی تھیں،  پاکستان کوبعض دوست ممالک نے بھی انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔

    ذرائع نے مزید کہا بھارت پاکستان کےایئربیسز کونشانہ بنانےکی منصوبہ بندی کررہاتھا بھارت کی جانب سےکراچی اوربہاولپورٹارگٹ تھے، بھارت کیساتھ اسرائیل اورایک عالمی طاقت بھی شامل تھی۔

    بھارت کی جانب سےکراچی اوربہاولپورٹارگٹ تھے

    واضح رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ  ابھی نندن کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا تھا۔ْ

  • اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل نہیں ہورہی، شاہ محمود قریشی

    اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل نہیں ہورہی، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل یا قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جارہی۔

    ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل کے حوالے سے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی‘۔

    قبل ازیں متحدہ مجلس عمل کے رکن اسد محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کو خارجہ پالیسی میں تبدیلیوں کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ چند دنوں سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ حکومت اسرائیل کی حیثیت کو تسلیم کرنے جارہی ہے جبکہ اس ضمن میں گزشتہ چند برس دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اسرائیلی جہاز کی پاکستانی سرزمین پر لینڈنگ ہوئی۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی : اسرائیلی طیارے کی آمد اور سعودی پیکج پر وزیر خارجہ کی وضاحت

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حدود میں اسرائیلی طیارے کی اڑان، اسرائیلی صحافی اپنے ٹویٹ سے پِھر گیا

    قومی اسمبلی میں 30 اکتوبر 2018 کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وضاحت پیش کرتے ہوئے پاکستان اسرائیلی طیارے کی آمد کو بے بنیاد اور من گھڑت خبر قرار دیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ طیارے کی پاکستان آمد کی خبر من گھڑت اور بے بنیاد ہے، ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اس کے باوجود اگر آپ اس کا ذکر کرنا چاہیں تو کوئی روک نہیں سکتا لیکن اپوزیشن کے اطمینان کے لیے کہہ رہا ہوں کہ خبر میں کوئی حقیقت نہیں۔

    دوسری جانب سول ایوی ایشن نے بھی کسی اسرائیلی طیارے کی آمد کی تردید کی تھی جبکہ اسرائیلی صحافی بھی اپنے خبر سے پیچھے ہٹ گیا تھا اُس کے باوجود جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بے بنیاد خبر کو حساس معاملہ قرار دیا تھا۔

  • پولش شہریوں کے خلاف نیتن یاہو کا بیان، پولش وزیر اعظم نے دورہ اسرائیل منسوخ کردیا

    پولش شہریوں کے خلاف نیتن یاہو کا بیان، پولش وزیر اعظم نے دورہ اسرائیل منسوخ کردیا

    وارسا : پولش وزیر اعظم نے ہولوکاسٹ میں پولش شہریوں کے ملوث ہونے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کا طے شدہ دورہ منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں منعقدہ ایران مخالف کانفرنس سے واپسی کے بعد کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے دوران پولش شہریوں نے نازیوں کے ساتھ مل کر یہودیوں کا قتل عام کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولینڈ کے وزیر اعظم ماتیور موراویکی نے نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے یروشلم میں وسطی یورپی ممالک کے سفارتی اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    پولیش حکومت کا کہنا ہے کہ ماتیور موراویکی نے نیتن یاہو کو ٹیلی فونک رابطہ کرکے اپنا دورہ منسوخ کرنے اور وزیر خارجہ کے شریک ہونے کی خبر دی۔

    وزیر اعظم ماتیور موراویکی کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران پولش شہریوں کی بے باک قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے، پولش شہریوں کی حقیقی تاریخ کو بیان کرنا ضروری ہے۔

    پولش حکومت کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ سے قبل پولینڈ پر جرمن نازیوں کا قبضہ تھا لیکن پولش شہریوں نے ہولوکاسٹ میں نازیوں کی معاونت نہیں کی اگر کسی نے ذاتی حیثیت میں یہودیوں کے قتل عام میں حصّہ لیا ہو تو اس کا پولینڈ سے کوئی تعلق نہیں۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولش حکومت نے دارالحکومت وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا تھا۔

    پولش حکومت کی مذمت پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے ردعمل پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے بیان کو غلط طریقے اور قیاس آرائیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس نے پولینڈ حکومت کو اسرائیل کے خلاف بڑھکا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ ’خبررساں ادارے نے میرے بیان میں ’پولینڈینز‘ کی اصطلاح استعمال کی جو تمام پولش شہریوں پر یہودیوں کے قتل عام کا الزام عائد کررہی ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان میں ان چند پولش شہریوں کا ذکر کیا تھا جنہوں نے یہودیوں کے قتل عام میں جرمن نازیوں کا ساتھ دیا تھا۔