Tag: اسرائیل

  • فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانے والا امریکی پروفیسر اسرائیل میں گرفتار

    فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھانے والا امریکی پروفیسر اسرائیل میں گرفتار

    یروشلم : غاصب صیہونی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں الخان الحمر کے انہدام کے دوران رکاوٹ ڈالنے والے امریکی پروفیسر کو گرفتار کرلیا، امریکی پروفیسر نے گاؤں کا انہدام روکنے کے لیے بھوک ہڑتال شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جمعے کے روز ایک 66 سالہ فرانسیسی امریکی پروفیسر فرینک رومانو کو مغربی کنارے پر واقع گاؤں الخان الاحمر سے صیہونی فورسز کے امور میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے امریکی پروفیسر کو ہفتے کے روز مقبوضہ بیت المقدس کی ایک جیل میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    صیہونی فورسز کا کہنا ہے کہ امریکی پروفیسر فرینک رومانو کو سوموار کے رواز اسرائیل فوجی عدالت میں پیش کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پروفیسر فرینک رومانو فرانس کی ’پیرس نینٹیری یونیورسٹی‘ میں قانون، ادب تاریخ اور فلسفے کی تعلیم دیتے ہیں، جس کی وجہ سے امریکی پروفیسر فرانسیسی شہریت کا بھی حامل ہے، جبکہ فرینک امریکا اور فرانس میں وکیل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہیں۔۔

    امریکی پروفیسر کو جمعے کے روز الخان الاحمر سے فلسطینی شہریوں کی املاک منہدم ہونے سے بچانے کے لیے لگائی جانے والے رکاوٹوں کو ہٹانے والے بلڈوزر کے سامنے کھڑے ہوگئے تھے جس کے باعث انہیں فلسطینی کارکن کے ہمراہ اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا۔

    غاصب اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جو شورش (فتنہ و فساد) پیدا کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پروفیسر نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع چھوٹے سے گاؤں الخان الاحمر کو منہدم ہونے سے روکنے کے لیے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید، درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر جمعے کے روز حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 1 فلسطینی شہید جبکہ متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کی گئی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان شہید ہوا ہے جس کی تصدیق غزہ کی وزارت صحت بھی کرچکی ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا فلسطینی شہری بھی جمعے کے صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج شہید ہوگیا۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ صیہونی افواج کی 10 اگست کو غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔


    مزید پڑھیں : حق واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ، 2 فلسطینی شہید


    گذشتہ ماہ کی 4 تاریخ کو بھی غاصب صیہونی ریاست کے خلاف غزہ کی پٹی پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شہری زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے 30 مارچ سے فلسطینی عوام وقتاً فوقتاً اسرائیل اور امریکا کے خلاف مظاہرے کررہی ہے، جس کو دبانے کے لیے اسرائیلی فورسز مسلسل طاقت کا استعمال کررہی ہے، جس میں 150 سے زائد فلسطینی شہری شہید جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    پیراگوئے نے سفارت خانہ یروشلم سے واپس تل ابیب منتقل کردیا

    تل ابیب : پیراگوئے نے مقبوضہ بیت المقدس میں کھولا گیا سفارت خانہ واپس تل ابیب منتقل کردیا، جس کے بعد نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو غاصب اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد پیراگوئے سمیت کئی مغربی ممالک نے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ براعظم امریکا کے جنوب میں واقع ملک پیراگوئے کے حکام  نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس سے واپس تل ابیب منتقل کردیا ہے۔

    پیراگوئے کے وزیر خارجہ لوئس ایلبرٹو کا کہنا تھا کہ پیراگوئے کی عوام اور حکومت مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کےلیے کی جانے والی سفارتی کوششوں میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہونا چاہتا ہے۔

    پیراگوئے حکام کی جانب سے سفارت خانے کی واپس تل ابیب منتقلی کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیراگوئے میں موجود اسرائیلی سفارت خانے کو بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 


    یاد رہے کہ رواں برس 21 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پیراگوئے کا سفارت خانہ بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوئے دنیا کا تیسرا ملک تھا جس نے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطین نے پیراگوئے کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کو اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا تھا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر حنان اشروی نے پیراگوئے کا سفارت خانہ منتقل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا تھا۔

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    اسرائیل نے فلسطینیوں کے لیے ’ایریز کراسنگ‘ کھولنے کا اعلان کردیا

    یروشلم : اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے غزہ کی پٹی پر واقع گذر گاہ ’ایریز کراسنگ‘ کو فلسطینی شہریوں کے لیے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز فلسطینی شہریوں کی غرب اردن میں آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والے والا واحد راستہ ’ایریز‘ کو کھولنے کی تیاری کررہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر واقع شاہراہ ’ایریز‘ کو ایک ہفتہ بند رکھنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال کرنے سے قاصر تھے۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔

  • کوئی تیسرا ملک ایران اورشام کے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا: ایرانی وزیردفاع

    کوئی تیسرا ملک ایران اورشام کے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا: ایرانی وزیردفاع

    دمشق : ایرانی وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کا ملک خطے میں امن و استحکام کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے شامی حکومت کی مدد جاری رکھے گا، کوئی تیسرا ملک ہمارے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر دفاع امیر ہاتمی نے شام کے دو روزہ دورے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران شام کی حکومت کی دعوت پر اس کی مدد کرر ہی ہے ، کوئی تیسرا ملک شام میں ایران کی موجودگی پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ۔ شام کے اس دورے میں ان کے ہمراہ ایران کی اعلیٰ ملٹری قیادت بھی موجود ہے اور وہ شامی صدر بشار الاسد سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

    امکان ظاہر کیا جارہا ہےکہ اس اعلیٰ سطحی دورے میں ایران اور شام کے درمیان کئی ملٹری اور دفاعی معاہدات کیے جائیں گے۔ کہا جارہا ہے کہ دونوں ممالک آپس میں باہمی تعاون بڑھانے میں بے پناہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایران نے شام میں سات سال سے جاری خانہ جنگی میں شامی صدر بشار الاسد کو سب سے زیادہ مدد فراہم کی ہے ، اس کے ہزاروں ملٹری ایڈوائزر اور سپاہی شام میں بشار الاسد کی حکومت کی مدد کررہے ہیں۔

    امیر ہاتمی نے اپنے شامی ہم منصب جنرل علی عبداللہ ایوب سے ملاقات میں کہا کہ ایران ، شام کی تعمیر ِ نو میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امن سے خطے کو استحکام ملے گا ۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت شام میں ایران کے روز بروز بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر اپنے تحفظات کا اظہا کرتی رہتی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ایران ، شام اور اسرائیل کے سرحدی علاقوں میں اپنے قدم جما رہا ہے۔ دوسری جانب امریکا بھی ایران پر زوردیتا رہتا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کا انخلا کر ے ۔

    حالیہ دنوں ہونے والی امریکی اور روسی حکام کی ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سیکیورٹی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ وہ اور روسی حکام شام سے ایرانی فوجیوں کے انخلا کے طریقے پر بات کررہے تھے ، تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔

  • اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    یروشلم : اسرائیل نے غزہ کا راستہ فلسطینی شہریوں کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطین کے مسلح گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال نہیں کرپائیں گے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق راستہ کب کھولا جائے گا، صیہونی حکومت کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے مذکورہ اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہوئے فلسطین کے مسلح گروہوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے باعث ’ایریز کراسنگ‘ کو سیل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی پر واقع سرحد کے قریب حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔


    مزید پڑھیں : اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی


    اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کے ساتھ سامان کی نقل وحمل کا واحد راستہ کھولا تھا جس کے بعد ایک ماہ سے زائد عرصے سے رکی ہوئی اشیا کی فراہمی بحال ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

  • فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    نیویارک : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور پامال ہونے والے انسانی حقوق کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی تجویز کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر کئی دہائیوں سے قابض صیہونی ریاست اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر فلسطینی عوام کے حقوق کو روندتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے حقوق کی پامالیوں کی روک تھام کے لیے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے پیش کی تھی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گویٹریس کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے پامال ہونے والے حقوق پر 14 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی تھی اور ساتھ ہی ساتھ 4 تجاویز بھی پیش کی تھیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تجاویز پیش کی تھیں فلسطین میں انسانی امداد بڑھائی جائے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مبصرین کو فلسطین بھیجا جائے، فلسطین کے معاملے پر غیر مسلح مبصرین کی خدمات لی جائیں اور اقوام متحدہ کی تفویض کردہ سیکورٹی فورس کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ 50 برس کے زائد عرصے سے فلسطین پر فوجی قبضہ کیا ہے۔

    انتونیو گریٹریس نے رپورٹ میں کم زور سیاسی اداروں اور امن و امان کی کوششوں میں تعطل کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عملی، قانونی اور سیاسی طور پر مشکل اور پیچیدہ عمل بن چکا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں کو صرف سیاسی حل کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے اور جب تک کوئی حل نہیں نکلتا اس وقت تک اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر کام کرنا چاہیے جو اسرائیلیوں کے لیے تحفظ کا باعث ہوں گے۔

  • فلسطینی اسرائیلی ظلم کے شکنجے میں بنیادی حقوق سے بھی محروم

    فلسطینی اسرائیلی ظلم کے شکنجے میں بنیادی حقوق سے بھی محروم

    غزہ: فلسطینی اسرائیلی ظلم کے شکنجے میں بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں، اسرائیلی کی جانب سے آٹھ سال تک روک کر رکھی گئی ڈاک بالآخر فلسطین پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی جبر نے فلسطینیوں کو زندگی کی عام سہولتوں سے بھی محروم کردیا ہے، اسرائیل نے فلسطین کے لیے بھیجی گئی ڈاک آٹھ سال روک کر رکھی جسے بالآخر اب فلسطینیوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ڈاک میں ناصرف خطوط اور پارسلز کے ساتھ وہیل چیئرز اور دوائیں بھی شامل ہیں جو اب استعمال کے قابل نہیں رہیں، دس من وزنی ڈاک میں دنیا بھر سے پارسلز فلسطین بھیجے گئے تھے۔

    اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم عالمی طاقتیں ایس او ٹی گئے لیکن کوئی بھی اپنی منزل پر نہیں پہنچا بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں۔

    فلسطین کی ڈاک 8 سال بعد اسرائیل سے برآمد 2010 سے ڈاک اسرائیل نے روک رکھی تھی ڈاک میں دوائیں، چہیل چیئرز بھی شامل ہیں، خطوط پڑھنے کے قابل نہیں رہے دیگر اشیاء استعمال کے قابل نہیں رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    واضح رہے کہ چند روز قبل صیہونی افواج کی غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی حملے کرنے سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں راکٹ داغا گیا تھا جو اسرائیل کے جنوبی شہر بیر شیبہ سے متصل میدان میں گرا تھا تاہم فلسطینی مسلح گروہوں کے داغے گئے راکٹ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

  • اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    غزہ : فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ حماس کی چوکی پر اسرائیلی فورسز کی گولہ باری، حملے کے نتیجے میں حماس کے دو جنگجو شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کے خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا،جس کے رد عمل میں صیہونی افواج نے مذکورہ عمارت کو ہدف بنایا جہاں سے گولیاں برسائیں گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع گھروں کی تلاشی کے دوران ایک صحافی اور اسرائیلی جیل سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے صحافی کا ترک نشریاتی ادارے سے ہے، جنہیں مغربی کنارے پر واقع قصبے رنتیس سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مغربی کنارے پر واقع قصبے ابو مشعل سے اسرائیلی جیل سے آزادی پانے والے ابو ابراہیم سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج نے الجلزون کیمپ میں واقع گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔

  • اسرائیلی جارحیت، غزہ کے لیے ایندھن کی سپلائی بند کردی

    اسرائیلی جارحیت، غزہ کے لیے ایندھن کی سپلائی بند کردی

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، حکام نے غزہ پٹی کے لیے ایندھن اور گیس کی سپلائی بھی بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں ایک جانب اسرائیلی فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کر رکھی ہے تو دوسری جانب اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی کے لیے ایندھن اور گیس کی سپلائی بھی بند کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیس کی بندش کے باعث غزہ میں توانائی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے، جبکہ پہلے ہی علاقے کی صورت حال کشیدہ ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزارت دفاع کی جانب سے ہرزہ سرائی کی گئ ہے کہ غزہ پٹی سے اسرائیل میں آتش گیر مادے والی پتنگوں کے حملے کیے جاتے ہیں جس کے باعث یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔


    اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا


    اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق یہ پابندی دہشت گردی ترک نہ کرنے کے باعث لگائی جا رہی ہے، جبکہ اس قسم کے اقدامات کا اسرائیل بھرپور جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ اس اسرائیلی پابندی کے نتیجے میں غزہ میں توانائی کا بحران شدید ہو جائے گا، جہاں اسپتالوں میں بھی پہلے سے ہی توانائی کی شدید قلت ہے۔

    یادر ہے کہ دو روز قبل صیہونی عدالت نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں فلسطینی شاعرہ کو 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی، اسرائیلی عدالت نے شاعرہ پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کے الزام سمیت دہشت گرد تنظیموں سے تعلق کا بھی الزام عائد کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔