Tag: اسرائیل

  • صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    یروشلم : ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں 8 ماہ قید کے بعد آج صبح رہائی مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد اسرائیلی جیل شیرون سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں آٹھ ماہ کی اذیتوں اور مصیببتوں کے باوجود نوجوان احد تمیمی کے صبر و استقامت میں کوئی کمی یا واقع نہیں آئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے حکومتی ارکان کی جانب سے بھی بہادر لڑکی احد تمیمی کی رہائی کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کی جیل خانہ جات کے حکام نے بتایا کہ آج صبح فلسطینی لڑکی احد تمیمی اور اس کی والدہ کو مغربی کنارے پر آباد ان کے گاؤں نبی صالح روانہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی نے جیل سے رہائی کے بعد اہم پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے، خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز 13 فروری کو فوجی عدالت میں ہوا تھا جہان ان کی وکیل کی جانب سے مقدمے لیے اوپن ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ 2 جنوری 2018 کو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احمد تمیمی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ احد تمیمی کو دسمبر 2017 میں دو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے جرم میں والدہ کے ہمراہ صیہونی افواج کے اہلکاروں نے گرفتار کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فورسز اور نمازیوں میں جھڑپیں، 15 افراد زخمی

    مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فورسز اور نمازیوں میں جھڑپیں، 15 افراد زخمی

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز اور نمازیوں میں جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، اسرائیل فورسز اور نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا۔

    مسجد اقصی کے احاطے میں ہزاروں بچے، خواتین، بوڑھے بھی موجود ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے داخلی دروازے سیل کردئیے ہیں۔

    واضح رہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینی مہاجرین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکا ارکن مظہر شہید ہوگیا تھا جبکہ دو فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ بارڈر کے قریب فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں تین نہتے فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ فلسطین میں قابض صیہونی فورسز نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوگیا تھا، علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے علاقے رفاہ میں بھی فضائی کارروائی کی گئی تھی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ تین فلسطینی شدید زخمی ہوئے تھے۔

    گزشتہ ماہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے چار نہتے فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی شہریوں پر حملہ، ایک شخص ہلاک

    فلسطین میں اسرائیلی شہریوں پر حملہ، ایک شخص ہلاک

    تل ابیب : رم اللہ کے علاقے میں فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی شہریوں پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے رماللہ میں جمعرات کے روز تین اسرائیلی شہریوں کو حملہ کرکے زخمی کردیا تھا، جن میں 31 سالہ اسرائیلی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے میں زخمی ہونے والے دیگر دو اسرائیلی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں، جن میں 50 سالہ شخص کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، جبکہ دوسرے شخص کو معمولی زخم آئے تھے۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے اسرائیلی شہریوں پر فائرنگ کرکے قتل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے باعث ایک شخص ہلاک جبکہ دیگر دو افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کا خیال ہے کہ 17 سالہ فلسطینی حملہ آور رماللہ کے قریبی گاؤں کوبر میں روپوش ہے، جس کی گرفتاری کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو کوبر روانہ کردیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کے آزادی پسند گروپ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر حملہ کرکے نوجوان نے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے، گذشتہ روز اسرائیل کے عام شہریوں پر ہونے والا حملہ بدھ کے روز غزہ میں شہید کیے گئے مجاہدین کا بدلہ تھا۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شہریوں پر چاقو کے وار، فائرنگ اور گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کے واقعات سنہ 2015 سے اسرائیلی عرب اور فلسطینیوں کی جانب سے کیے جارہے ہیں، جس کے باعث درجنوں اسرائیلی شہری ان حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

    اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطین پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ فلسطین اسرائیلی شہریوں پر ہونے والے حملوں کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ اسرائلی شہریوں پر حملوں کی وجہ فلسطینی علاقوں پر کئی عشروں سے اسرائیلی قبضہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیل میں ہٹلر کی روح بیدار ہورہی ہے، طیب اردوگان

    اسرائیل میں ہٹلر کی روح بیدار ہورہی ہے، طیب اردوگان

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب اردوگان نے صیہونی ریاست کے  بل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے صیہونی ریاست کا بل منظور کرکے اپنے ظلم و جبر کی پالیسی کو جائز قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کیے جانے پر ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی ریاست کا بل منظور ہونا نسلی تعصب پر مبنی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں ایڈولف ہٹلر کی روح بیدار ہونے لگی ہے، اس لیے اسرائیل میں عربی زبان کو وہ درجہ نہیں دیا گیا جو بل کی منظوری سے قبل تھا۔

    ترک صدر طیب اردوگان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اب صیہونیت پر مشتمل نسل پرستانہ ریاست بن گئی ہے۔ صیہونی ریاست کا بل منظور ہونے کے خلاف عالمی برادری کو اپنا رد عمل دینا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر نے خطاب کے دوران کہا کہ اسرائیلی حکمرانوں نے مذکورہ قانون کی منظوری سے جبر کی پالیسی کو جائز قرار دے کر اپنی حقیقی خواہشات کا اظہار کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوگان نے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو آریائی نسل کے ڈکٹیٹر ہٹلر کے اقدامات کے مساوی ہیں۔

    دوسری جانب اسرائلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے طیب اردوگان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ طیب اردوگان کی صورت میں ترکی میں نئی سیاہ آمریت کا نفاذ عمل میں آرہا ہے، جس طرح انہوں نے ہزاروں ترک شہریوں کو جیل بھیجا اور شام میں کردوں کا قتل عام کیا، وہ سیاہ آمریت کی علامت ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں صیہونی ریاست کے لیے بل منظور ہونے کے بعد تمام اسرائیلی شہریوں کو برابر کے حقوق میسر آئیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید

    مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی کے دوران فائرنگ سے ایک نوعمر فلسطینی لڑکا شہید ہوگیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی مہاجرین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکا ارکن مظہر شہید ہوگیا، دو فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاجرین کیمپ سے فوجیوں پر پتھراؤ اور فائر بم داغے گئے جس کے جواب میں کارروائی کی گئی تھی۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق نوعمر لڑکا مظہر سینے پر گولیاں لگنے سے شہید ہوا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائی میں دو فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، تین فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ چند روز قبل بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ بارڈر کے قریب فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں تین نہتے فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ فلسطین میں قابض صیہونی فورسز نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوگیا تھا، علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے علاقے رفاہ میں بھی فضائی کارروائی کی گئی تھی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ تین فلسطینی شدید زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے چار نہتے فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، تین فلسطینی شہید

    فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، تین فلسطینی شہید

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر نہتے فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غاضب صیہونی فورسز کی جانب سے غزہ بارڈر کے قریب فائرنگ کی گئی جس کے باعث تین نہتے فلسطینی شہید ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینیوں کی شہادات کی تصدیق کی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان فلسطینی باشندوں نے سرحد کے قریب اسرائیلی فوجیوں پر گولیاں چلائی تھیں جس کے ردعمل میں اسرائیلی فوج نے ان پر حملہ کیا اور یہ ہلاک ہوئے۔


    اسرائیلی فوج کا فضائی حملہ، ایک فلسطینی شہید


    خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطین میں قابض صیہونی فورسز نے فضائی حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوگیا تھا۔

    علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے علاقے رفاہ میں بھی فضائی کارروائی کی گئی تھی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ تین فلسطینی شدید زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے چار نہتے فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 2014ء میں اسرائیلی افواج نے غزہ کی ساحلی پٹی پرشدید بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 2 ہزار 2 سو زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ تسلیم کرنے کا متنازعہ بل منظور، عرب اراکین کا احتجاج

    یروشلم : اسرائیل کو ’صیہونی ریاست‘ قرار دینے کا متنازعہ بل اراکین پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، تاہم عرب اراکین پارلیمنٹ نے بل کو نسل پرستی پر مبنی مسودہ قرار دیتے ہوئے پھاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کی منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دے دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ منظور کیے گئے بل میں یروشلم کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے، جبکہ مذکورہ بل میں عربی کو ملک کی سرکاری زبان اور یہودی آبادکاری کو قومی مفاد کا حصّہ قرار دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل کو عرب اسرائیلی اراکین پارلیمنٹ میں نسل پرستی پر منبی مسودہ قرار دیا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے مسودہ پھاڑ دیا۔

    اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے متنازعہ مسودے کے تحت صرف یہودیوں کو ملک میں خود مختاری کا حق حاصل ہوگا، ’اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بل کی منظوری کو صیہونیت اور اسرائیلی ریاست کے لیے تاریخی لمحہ قرار دیا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور کیا جانے والے بل میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کی سرزمین یہودیوں کا تاریخی وطن ہے، جہاں ہمیں خصوصی آزادی و خودمختاری حاصل ہونی چاہیئے‘۔

    اسرائیل کے اٹارنی جنرل اور صدر کی جانب سے بل میں موجود کچھ نکات پر اعتراض کے بعد حذف کردیا گیا تھا، جس میں ایک نکتہ یہ تھا کہ اسرائیل کو محض یہودیوں کمیونٹی کا ملک قرار دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیلی فوجی آپریشنز کے دوران ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے کو سزا دینے کا بل منظور

    اسرائیلی فوجی آپریشنز کے دوران ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے کو سزا دینے کا بل منظور

    تل ابیب : اسرائیلی پارلیمنٹ نے حکومت کی جانب سے آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فلم یا تصویر بنانے والوں کو سزا دینے کا بل منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت نے نیا قانون نافذ کیا ہے جس کے بعد اسرائیلی فوجیوں کی فلسطینیوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ویڈیو، یا تصاویر بنانا جرم شمار کیا جائے گا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کے روز اسرائیلی حکومت کی جانب سے پیش کردہ تجویز کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کرلیا ہے, جس کے بعد صیہونی فوجیوں کی دوران آپریشن ویڈیو یا تصاویر بنانے والوں کو سزا دی جائے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف آپریشنز کے دوران بنائی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر صیہونی فوجیوں کی روح کو نقصان پہنچاتی ہیں اور ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیو بناتا ہوا پکڑا گیا تو اسے 5 سے 10 برس قید کی سزا سامنا کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مذکورہ بل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیوز اور تصاویر کے بعد منظور کیا گیا ہے، جس میں اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے ساتھ بد سلوکی کرتے ہوئے اور انہیں قتل کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں صیہونی فوجی نے ایک نہتے فلسطینی شہری کو گولی مار قتل کیا تھا، اسرائیلی ملٹری کورٹ نے ویڈیو میں صیہونی فوجی کے واضح طور پر نظر آنے پر 9 ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا تھا۔ جو گذشتہ ماہ جیل سے رہا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی سپاہی ایلور آزاریا کی ویڈیو انسانی حقوق کی ’بی تسلیم‘ نامی تنظیم کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ہگائی ایل ایڈ نے مذکورہ فجوی کے خلاف ثبوت کے طور پر بنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اسرائیل کی حمایت میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ

    امریکا اسرائیل کی حمایت میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ

    واشنگٹن: فلسطین میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والے ملک اسرائیل کی حمایت میں امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدہ ہوگیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف محاذ بنالیا ہے، انسانی حقوق کونسل اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین، کیوبا اور  وینزویلا انسانی حقوق کی پامالی میں خود ملوث ہیں، انسانی حقوق کونسل منافقت پر مبنی قراردادیں لارہی ہے، کونسل کے رکن ممالک خود بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔


    سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرارداد مسترد کردی


    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں، رکن ممالک کا خود انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونا ہرگز درست نہیں ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف 5 قراردادیں منظور کی گئیں، اسرائیل کو علیحدہ کر کے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔


    اقوام متحدہ: غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور


    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے کونسل میں تبدیلیوں کا مطالبہ نہیں سنا گیا انہی تمام صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ دو جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے حق میں امریکی قرار داد مسترد کردی تھی، امریکا نے اپنی قرارداد میں غزہ میں تشدد کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میسی اسرائیل کے ساتھ دوستانہ فٹبال میچ نہ کھیلیں، فلسطینیوں کی اپیل

    میسی اسرائیل کے ساتھ دوستانہ فٹبال میچ نہ کھیلیں، فلسطینیوں کی اپیل

    غزہ: معروف فٹبالر لائنل میسی کے مداح فلسطینی بچوں نے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ فٹبال میچ نہ کھیلیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف فٹبالر لائنل میسی کو ان کے فلسطینی مداحوں نے خط لکھا ہے کہ وہ اسرائیل کے دوستانہ فٹبال میچ میں شرکت نہ کریں۔

    فلسطین فٹبال فیڈریشن کے سربراہ نے بھی اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ منسوخ کرنے کے لیے ارجنٹائن سے درخواست کی ہے، روس میں فٹبال ورلڈ کپ کے اس ماہ شروع ہونے سے قبل ارجنٹائن اور اسرائیل کے درمیان 9 جون کو دوستانہ میچ کھیلا جانا ہے۔

    [bs-quote quote=” اگر لیونل میسی نے اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ میں شرکت کی تو مداح احتجاجاً لیونل میسی کی تصاویر اور ٹی شرٹ کو نذر آتش کریں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”جبرائیل رجب ” author_job=”چیئرمین فلسطین فٹبال فیڈریشن”][/bs-quote]

    اس خبر کے آتے ہی فلسطینی بچے افسردہ ہوگئے اور بچوں کے ایک گروپ نے اپنے پسندیدہ فٹبالر کو خط لکھ دیا، خط کو اسرائیل میں واقع ارجنٹائن کے سفارتخانے کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    فلسطینی بچوں نے اپنے اسٹالر فٹبالر کو کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے ہمارے گھر گرا کر فٹبال اسٹیڈیم تعمیر کیا ہے، اسرائیلی فوج کے مظالم سے ہمارے گھر کا کوئی فرد محفوظ نہیں ہے، اس لئے میسی کو فٹبال میچ کھیلنے سے انکار کردینا چاہئے۔

    دوسری جانب فلسطین فٹبال فیڈریشن کے چیئرمین جبرائیل رجب نے کہا ہے کہ اگر لیونل میسی نے اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ میں شرکت کی تو مداح احتجاجاً لیونل میسی کی تصاویر اور

    ٹی شرٹ کو نذر آتش کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ لیونل میسی کو اسرائیل کے خلاف دوستانہ میچ کھیل کر اپنے شاندار اور شفاف کیریئر کو داغدار نہیں کرنا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔