Tag: اسرائیل

  • اسرائیلی فائرنگ سے باہمت فلسطینی رضا کار شہید، جنازے میں‌ ہزاروں افراد کی شرکت

    اسرائیلی فائرنگ سے باہمت فلسطینی رضا کار شہید، جنازے میں‌ ہزاروں افراد کی شرکت

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کر دی، بہیمانہ فائرنگ سے 21 سالہ فلسطینی طبی رضاکار شہید ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں دوران احتجاج اسرائیلی اسپائنرز کی فائرنگ سے نوجوان رضاکار روزن النجار زندگی کی بازی ہار گئی۔

    غزہ کی وزارت صحت سے منسلک اس جواں سال رضا کار کو اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ دوران احتجاج زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی تھی۔

    جس وقت النجار کو نشانہ بنایا گیا، اس نے طبی رضاکاروں کے لیے مخصوص سفید کورٹ پہن رکھا تھا، اسی کے باوجود ظالم اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ ظالمانہ قدم اٹھایا گیا۔

    النجار کی شہادت کے بعد اس کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں، جہاں وہ زخمی فلسطینیوں کی مدد کرتی ہوئی دیکھی جاسکتی ہے۔ واقعے پر شدید ردعمل آیا اور میڈیکل تنظیموں کی جانب اسے فعل کو شرم ناک ٹھہرایا گیا۔

    ہفتہ 2 جون کو اس باہمت رضاکار کی آخری رسومات ادا کی گئیں، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اس کی دلیری اور قربانی کو شان دار انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔

    یاد رہے کہ اس وقت فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، مئی کے آخر میں غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیےتھے۔


    اسرائیل غزہ پر ٹوٹ پڑا، درجنوں مقامات پر زبردست بم باری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطینیوں پربہیمانہ ظلم، واکاواکا گرل کا اسرائیل میں پر فارم کرنے سے انکار

    فلسطینیوں پربہیمانہ ظلم، واکاواکا گرل کا اسرائیل میں پر فارم کرنے سے انکار

    کولمبیا : واکا واکا گرل شکیرا نے احتجاجا اسرائیل میں پرفارم کرنے سے انکار کردیا، شکیرا کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل میں پرفارم نہیں کریں گی تا کہ ان کا نام غزہ کی پٹی میں ہونے والے مظالم سے منسوب نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینیوں پر بہیمانہ ظلم پر کولمبیا کی واکاواکا گرل شکیرا نے اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں پرفارم کرنے سے انکار کردیا۔

    شکیرا کا کہنا ہےکہ وہ اسرائیل میں پرفارم نہیں کریں گی تا کہ ان کا نام غزہ کی پٹی میں ہونے والے مظالم سے منسوب نہ ہوجائے۔

    خیال رہے کہ شکیرا دوہزار تین سے اقوام متحدہ کی خیر سگالی کی سفیر ہیں۔

    فلسطین کے حقوق کے لیے سرگرم ایک ادارے ‘فلسطینیئن کیمپین فار اکیڈمک اینڈ کلچرل بائیکاٹ آف اسرائیل’ نے شکیرا کے تل ابیب میں پرفارم نہ کرنے کی رپورٹس کو خوش آئند کہتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ اپریل میں بھی عالمی شہرت یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ نے اسرائیل میں منعقد ہونے والی جینیس پرائز ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقریب میں شامل ہونا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی حمایت کرنا ہے، اس لیے میں اس تقریب کا بائیکاٹ کرتی ہوں۔

    واضح رہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، گزشتہ روز غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقوں میں اندازاً 70 راکٹس اور مارٹر گولے فائر کیے گئے جو 2014 کی جنگ کے بعد سے ایک بڑا حملہ ہے۔

    اس سے قبل اسرائیلی سرحد پر احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں کو اسرائیلی اسنائپرز نے بے دردی سے نشانہ بناتے ہوئے 100 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جس پر عالمی برادری نے بھی اسرائیل کی مذمت کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ سے حملوں کا خطرہ، اسرائیلی فوج نے خطرے کے سائرن بجا دئیے

    غزہ سے حملوں کا خطرہ، اسرائیلی فوج نے خطرے کے سائرن بجا دئیے

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ملک کی جنوبی سرحد پر غزہ سے متصل علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ممکنہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر خطرے کے سائرن بجا دئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ سے حملوں کے خطرے کے پیش نظر سائرن بجنے کے بعد قابض اسرائیلی فوج سمیت یہودی آبادکاروں کی دوڑیں لگ گئیں، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ غزہ سے اسرائیل پر کوئی راکٹ فائر کیا گیا ہے یا نہیں۔

    اسرائیلی فوج کے زیر انتظام خطرے کے سائرن بج اُٹھے، سائرن بجنے کے بعد ہی یہودیوں کی بڑی تعداد اپنے کام کاج چھوڑ کر بھاگ کھڑی ہوئی اور یقین دہانی کے بعد دوبارہ واپس گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

    عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے توپ خانے سے شمالی غزہ بیت لاھیا کے مقام پر حماس کے مراکز پر گولے داغے جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ٹینکوں کی گولہ باری کی زد میں آکر ایک فلسطینی مزاحمت کار مارا گیا جبکہ دو فلسطینی مزاحمت کاروں نے سرحدی باڑ عبور کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں روک دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ سے زخمیوں کو لے کرفلسطینی جہازاسرائیلی محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ

    غزہ، فلسطین: فلسطین کا چھوٹا بحری جہاز(فلوٹیلا) اسرائیل کی جانب سےکئی سالوں سے عائد پابندیوں کو توڑ کر غزہ کی ساحلی پٹی سے باہر کھلے سمندر میں نکل گیا ہے، جہاز میں 25 مریض۔ طالب علم اور کچھ سماجی رہنما سوار ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق فلسطین کے اس جہاز کی منزل سائپرس کی بندرگاہ لیماسول ہے جو کہ غزہ کے شمال میں واقع ہے، یہ جہاز آج صبح اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا ہے اور اس کی حمایت میں متعدد کشتیاں ساتھ چلی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 2006 سےب20 لاکھ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی میں محصور کیا ہوا ہے اور ان کے باہری دنیا سے رابطے پر پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ فلوٹیلا نے جب 16 ناٹیکل میل کا فاصلہ طے کیا تو اسے اسرائیل کے چار بحری جنگی جہازوں نے اپنے گھیرے میں لے لیا تھا۔ جہاز سے ایک ایکٹوسٹ نے الجزیرہ نامی عرب خبررساں ادارے کو بتایا کہ’’ ہمارے چاروں طرف اسرائیلی جہاز ہیں اور ہم بیچ میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ فی الحال ہم سب ، صحیح سلامت ہیں اور آپ سے دعاؤں کی درخواست کرتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے کہ سنہ 1993 میں ہونے والے اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیل فلسطینیوں کو 20 ناٹیکل میل کے اندر فشنگ کرنے کی اجازت دینے کا پابند ہے تاہم اس پر کبھی بھی عمل درآمد ممکن نہیں ہوسکا۔

    منگل کے روز روانہ ہونے والے اس جہاز پر مریض ، طلبہ اور گزشتہ دنوں ہونے والے مظاہروں میں زخمی ہونے والے افراد شامل ہیں۔ جہاز کے منتظمین کے مطابق اس پر موجود تمام افراد کے پاس پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویز موجود ہیں اور زخمیوں کو علاج کی غرض سے ترکی منتقل کیا جارہا ہے جہاں ان کے علاج کے انتظامات مکمل ہیں۔

    اس فلوٹیلا کی حمایت میں سینکڑوں فلسطینی 30 سے زائد کشتیوں میں سوار ہوکر ساتھ چلیں ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہم اجازت یافتہ حدود سے باہر نہیں جائیں گے، کھلے سمندر میں بس یہی ایک جہاز جائے گا۔ یاد رہے کہ ماضی میں اسرائیل فلسطینی کشتیوں کو محض دس سے 12 ناٹیکل میل تک کشتی رانی کی اجازت دیتا رہا ہے اور گزشتہ دنوں یہ حد گھٹا کر محض ایک کلومیٹر تک کردی گئی تھی۔ فلسطین کی کشتیاں ویسے بھی چھ ناٹیکل میل کی حد میں رہتی ہیں اور اسرائیل کی جانب سے ان پر مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کا یہ سفر واپسی مارچ کا حصہ ہے جس میں وہ اسرائیل کی طرف سے عائد جبری پابندی کو توڑ کر خود اسرائیل اور دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ آزادی چاہتے ہیں۔ انہیں یہ بھی اندیشہ ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ان کی کشتیوں کو لازمی نشانہ بنایا جائے گا لیکن وہ اس خطرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    امریکی طلبہ نے نکی ہیلی کو قاتل قرار دے دیا

    ہیوسٹن : اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے خلاف امریکی طلبہ نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ نکی تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں، تم نسل کشی کی ذمہ دار ہو۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیوسٹن یونیورسٹی میں امریکی سفیر نکی ہیلی اسٹیج پر تقریر کرنے کے لیے پہنچی تو طلبہ کی جانب سے ان کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔

    امریکی سفیر نے طلبہ کو خاموش کرانے کی کوشش کی جس پر طلبہ وطالبات نے ہم آواز ہوکر نعرے بازی شروع کردی جس سے پورا آڈیٹوریم گونج اٹھا۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے نکی ہیلی کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ تمہارے ہاتھ خون سے رنگے ہیں اور تم نے فلسطینیوں کے قتل عام پردستخط کیے ہیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ نکی ہیلی اقوام متحدہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم پرپردہ ڈالنے کی پوری کوشش کرتی رہتی ہے۔

    یونیورسٹی کے طلبہ نے فلسطینی پرچم بھی نکال کر لہرایا اور احتجاج کرنے والے طلبہ احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد آڈیٹوریم سے واک آؤٹ کرگئے۔

    فلسطین: اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے امدادی کشتی تباہ کردی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے معصوم اور نہتے فلسطینیوں کے لیے بھیجی گئی امدادی کشتی کو حملہ کرکے مکمل طور تباہ کر دیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے تھے اور اس معاملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا تھا۔

    اجلاس میں جب فلسطینی سفیر ریاض منصورنے تقریر شروع کی تو امریکی سفیر نکی ہیلی اٹھ کرواک آؤٹ کرگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 

    پیراگوئے نے یروشلم  میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا 

    یروشلم: پیراگوئے امریکی ایما پر یروشلم میں اپنا سفارت خانہ کھولنے والا تیسرا ملک بن گیا، فلسطین نے اسے اسرائیل کی غیر قانونی مدد قرار دے دیا اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ یروشلم میں سفارت خانہ کھولنے والے ممالک سے تعلقات قطع کیے جائیں۔

    فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر  حنان اشروی نے پیراگوئے کے  سفارت خانہ منتقل کرنےکے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے  عالمی قوانین کی  خلاف ورزی  اور اقوامِ متحدہ کی قرارد ادوں کے منافی قرار دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ  پیراگوئے کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم ثابت کرتا ہے کہ  وہ اسرائیل کے غاصبانہ تسلط اور مقبوضہ یروشلم کے حق میں ہے اور اسرائیل کی ہٹ دھرمی کو درست سمجھتا ہے۔یاد رہے کہ امریکا کے بعد گوئٹے مالا بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرچکا ہے  اور اب پیراگوئے ایسا کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔

     پیراگوئے کے صدر ہوراسیو کارٹس نے گزشتہ روز ایک تقریب میں  اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا اور یہ دفتر بھی اسی احاطے میں وابستہ ہے جہاں اس سے قبل گوئٹے مالا اپنا سفارت خانہ کھول چکا ہے۔

      فلسطینی حکام نے عرب ممالک  اور اسلامی اقوام سے اپیل کی ہے کہ  وہ  سفارت خانے منتقل کرنے کے جواب  میں گوئٹے مالا اور پیراگوئے سے سفارتی تعلقات منقطع کرلیں۔

    ایک سینئر فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ یہ بات تو واضح ہے کہ عرب ممالک امریکا سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع نہیں کرسکتے لیکن  پیرا گوئے او رگوئٹے مالاجیسے ممالک سے سفارتی تعلقات قطع کرنا ان ممالک کے لیے ایک سبق ہوسکتا ہے جو اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنےکا سوچ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سنہ 1980 میں اسرائیل نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے  یروشلم کو  مکمل طور پر اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا تھا۔ دوسری جانب  فلسطینی جنہیں وسیع پیمانے پر عالمی حمایت حاصل ہے مشرقی یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کے قیام کے بعد دارالحکومت تصور کرتے ہیں ، یاد رہے کہ اس علاقے پر 1967 سے اسرائیل قابض ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب

    القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، پوری دنیا ناکام ہوئی:اردوان کا ریلی سے خطاب

    استنبول: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ القدس کے امتحان میں صر ف عالم اسلام نہیں، بلکہ پوری دنیا ناکام ہو چکی ہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں‌ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ریلی نکالی گئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم نے اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا.

    [bs-quote quote=”جب ہم قبلہ اول کوتحفظ نہ دے سکے، تو خانہ کعبہ کی حفاظت پر کیسے مطمئن ہو جائیں، صورت حال سنگین ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”طیب اردوان”][/bs-quote]

    ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، دنیا اسرائیل کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے میں‌ ناکام ہو چکی ہے.

    ترکی کے صدر نے کہا کہ جب ہم قبلہ اول کوتحفظ نہ دے سکے، تو خانہ کعبہ کی حفاظت پر کیسے مطمئن ہو جائیں، صورت حال سنگین ہے، القدس کے معاملے میں پوری دنیا اپنا کردار ادا کرنے میں‌ ناکام نظر آتی ہے.

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کے خلاف اقدامات نہ کرکےاقوام متحدہ قانونی حیثیت کھوچکی، اب وہ بے وقعت ادارہ ہے.

    ریلی میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ایک اندازے کے مطابق شرکا کی تعداد پانچ لاکھ کے قریب تھی، جنھوں‌ نے اسرائیل مخالف بینرز اٹھائے ہوئے تھے.

    خیال رہے کہ امریکا سفارت خانے کے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے بعد سے غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 59 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ آنسو گیس اور فائرنگ کے نتیجے میں 2700 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    https://www.facebook.com/RecepTayyipErdogan/videos/10155812697603577/


    فلسطینی مظاہرین کو دہشت گرد کہنا توہین آمیز ہے، روسی وزیر خارجہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا ہمارے ایمان کے لیے چیلنج ہے: سراج الحق

    بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا ہمارے ایمان کے لیے چیلنج ہے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا ہمارے ایمان کے لیے چیلنج ہے.

    تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں سے بیت المقدس آزادہوا تھا.

    [bs-quote quote=”ٹرمپ انسانی اوراخلاقی اقدار اورکسی قانون کاپابند نہیں، اوآئی سی ممالک مذمت کے بجائے عملی اقدامات کریں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”سراج الحق” author_job=”امیر جماعت اسلامی”][/bs-quote]

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم کواستنبول اجلاس میں 21 کروڑ عوام کی نمائندگی کرنی ہوگی، مسلم ممالک امریکا میں سفارت خانے بند کریں اور سفیروں کو واپس بلائیں.

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ فلسطین کی صورت حال عالم اسلام کا امتحان ہے، سعودی عرب اور ایران آپس کے جھگڑے ختم کرکے کافر کامقابلہ کریں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عالم اسلام نے بیداری کا ثبوت دیا، تو اللہ کی برکت نصیب ہوگی، ٹرمپ انسانی اوراخلاقی اقدار اورکسی قانون کاپابند نہیں، اوآئی سی ممالک مذمت کے بجائے عملی اقدامات کریں.

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ لاہورکے عوام نے احتجاج کرکے اہل فلسطین کو یک جہتی کاپیغام دیا، اہل پاکستان کو کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، فلسطینی اپنے گھروں میں دوبارہ جانے کا حق مانگ رہے ہیں.


    عالمی برادری فلسطینیوں کے قتل عام کا نوٹس لے، سراج الحق


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرے، 8ماہ کی بچی سمیت 63 افراد شہید

    امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف مظاہرے، 8ماہ کی بچی سمیت 63 افراد شہید

    مشرقی یروشلم : غزہ اسرائیلی افواج کی فائرنگ اور شیلنگ سے شہید ہونے والوں میں آٹھ ماہ کی شیر خوار بچی لیلیٰ بھی شامل ہے، جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام نے اپنی زمینوں پر اسرائیلی قبضے کے 70 برس مکمل ہونے اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے. جن پر صیہونی افواج نے بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ کردی.

    اسرائیلی افواج کی بربریت کانشانہ بننے والی آٹھ ماہ کی شیر خوار لیلیٰ الغندور

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو ورز قبل اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینیوں پر طاقت کے اندھا دھن استعمال سے شہید ہونے والوں میں آٹھ ماہ شیر خوار بچی لیلیٰ الغندور بھی شامل ہے۔

    شہید بچی کی والدہ نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر ڈرون کے ذریعے زیریلی آنسو گیس برسائی گئی، آنسو گیس کے باعث سیکڑوں افراد متاثر ہوئے، جس میں میری بیٹی بھی شامل تھی جو منگل کی صبح اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ دو روز قبل مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والی شیر خوار بچی دوران علاج دم توڑ گئی ہے، جس کے شہید ہونے والوں کی تعداد 63 تک جا پہنچی ہے۔

    شہید بچی کی والدہ مریم الغندور کا کہنا تھا کہ لیلیٰ میری اکلوتی بیٹی تھی جو صیہونی افواج کی ظلم و بربریت کا نشانہ بن گئی۔ اسرائیلیوں نے میری زندگی کی خوشیاں چھین لیں۔

    شہید بچی لیلیٰ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لیلیٰ احتجاج میں شریک نہیں تھی بلکہ اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پر بھی آنسو گیس کے شیل برسائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں لیلیٰ متاثر ہوئی تھی۔


    مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی خرابی کا باعث اسرائیل ہے، ملیحہ لودھی


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف مشرقی یروشلم کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی عوام مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، جس پر صیہونی افواج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کےلیے وحشیانہ طاقت استعمال کیا گیا ہے۔

    احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی دفاعی افواج کی فائرنگ سے 63 شہری شہید اور 2700 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    اسلام آباد: امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی پر پاکستان کی جانب سے اظہار تشویش کیا گیا ہے، دفتر خارجہ نے کہا کہ قرار دادوں کے باوجود سفارت خانے کی منتقلی پر تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، امریکا نے قراردادوں کے باوجود سفارت خانہ منتقل کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قوم فلسطینی عوام کے ساتھ پہلے ہی اظہار یک جہتی کرچکی ہے، پاکستان خود مختار فلسطینی ریاست کے مؤقف کا اعادہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج امریکا نے بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے کا افتتاح کردیا ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے بھی شرکت کی۔

    دوسری جانب سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے خلاف فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 52 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، جس پر ترکی کے وزیر اعظم نے شدید مذمت کی ہے۔

    ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر ظلم کی مذمت کرتے ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل کا ساتھ دینے والے بھی اس ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔

    اقوام متحدہ کا رد عمل


    فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت پر اقوام متحدہ نے بھی رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل سے طاقت کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 43 فلسطینی شہید


    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو قتل اور زخمی کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، واضح رہے کہ آج کے واقعے میں سو سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے جن میں 74 بچے، 23 خواتین اور 8 صحافی بھی شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجی نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ فوری بند کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔