Tag: اسرائیل

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فلسطینی صدرنےامریکی نائب صدرسےملاقات منسوخ کردی

    فلسطینی صدرنےامریکی نائب صدرسےملاقات منسوخ کردی

    یروشلم : فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے بعد امریکی نائب صدر سے ملاقات کو منسوخ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی صدر کے سیاسی مشیر ماجدی الخالدی کا کہنا ہے کہ فلسطین میں امریکی نائب صدر مائیک پنس سے کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے قاہرہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی صدر کی امریکی نائب صدر سے ملاقات نہیں ہوگی۔


    امریکہ کی فلسطین کو دھمکی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے فلسطین میں مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔


    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    اس سے قبل گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی یروشلم پالیسی پر15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے رواں ہفتے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نکی ہیلی نےاقوام متحدہ کومشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ قراردے دیا

    نکی ہیلی نےاقوام متحدہ کومشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ قراردے دیا

    نیویارک: اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے پرعزم ہے۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر مشرق وسطیٰ کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، لیکن عالمی برادی کے عمل سے اس میں رکاوٹ کا اندیشہ ہے۔

    اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے تسلیم کیا کہ صدر ٹرمپ کو اپنے فیصلے کے بعد سوالات کا اندیشہ تھا۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا رویہ اسرائیل کےساتھ مخاصمانہ ہے، اقوام متحدہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔


    اقوام متحدہ نےڈونلڈ ٹرمپ کےفیصلےکوقراردادوں کےمنافی قراردے دیا


    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یورپی ممالک نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف قرار دے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کےخلاف عوام سڑکوں پرنکل آئے

    امریکہ میں ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کےخلاف عوام سڑکوں پرنکل آئے

    نیویارک: امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کے خلاف سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئےاور امریکی صدر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں نیویارک ٹائم اسکوائر پر سینکڑوں افراد نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کرنے کےٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے ٹرمپ سے مقبوضہ بیت المقدس کوفلسطین کا دارالحکومت قرار دینا کا مطالبہ کیا،مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھارکھے تھے۔

    نیویارک ٹائم اسکوائر پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نےڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اور فلسطین کے حق زبردست نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے فلسطین کودھمکی دی تھی کہ امریکی نائب صدرمائیک پینس سے فلسطینی صدرکی ملاقات منسوخ کرنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔


    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی سیکورٹی فورسزنےشیلنگ اور فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    غزہ : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ردعمل میں مقبوضہ غرب اردن اور غزہ میں فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیادہ ترفلسطینی آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے جبکہ ایک فائرنگ سے زخمی ہوا۔

    خیال رہے کہ فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے انتفادہ کی کال کے بعد اسرائیل نے غرب اردن میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔

    دوسری جانب امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں نے ہڑتال کی اور سڑکوں پراحتجاج کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر مظاہرے کیے گئے۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مذہبی جماعتوں کا جمعہ کو یومِ‌ لبیک یا اقصیٰ منانے کا اعلان

    مذہبی جماعتوں کا جمعہ کو یومِ‌ لبیک یا اقصیٰ منانے کا اعلان

    اسلام آباد : مولانا فضل الرحمن، سمیع الحق اور سراج الحق نے جمعہ کو نماز جمعہ کے بعد ملک گیر احتجاجی اجتماعات منعقد کرنے جب کہ علامہ طاہر اشرفی نے جمعہ کو یوم لبیک یا اقصیٰ منانے کا اعلان کردیا.

    اس بات کا اعلان مذہبی جماعتوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے ردعمل پر دیا.

    سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا گو گزشتہ 15 سولہ سال سے عالم اسلام میں جنگ بھڑکانے کی کوششوں میں مگن ہے لیکن اس اعلان کے بعد زخم اور بھی گہرے کر دیئے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ پوری قوم کسی تفریق کے بغیر بروز جمعہ ملک بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا ثبوت اور وحدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے اور امریکا کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے.

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور جے یو آئی کے سمیع الحق نے بھی جمعہ کو یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کیے جانے پر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے.

    دوسری جانب چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے جمعہ کو لبیک یا اقصیٰ کے عنوان سے یوم احتجاج منانے اور اگلے ہفتے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا ہے.

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرکاری طور پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے حکامات دے دیئے ہیں جس کے بعد مسلم دنیا میں شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے.

  • یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےپرڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف مظاہرے

    یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےپرڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف مظاہرے

    یروشلم : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر مظاہروں کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پراستنبول میں والے مظاہرے میں ہزاروں افراد نے ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرئیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

    ترکی کے شہر استنبول میں امریکہ اور اسرائیل کےخلاف مظاہرے میں خواتین بھی شریک ہیں۔

    امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلم کرنے کے اعلان کے خلاف ہزاروں فلسطینی نوجوانوں نےغزہ میں مظاہرہ کیا۔

    دوسری جانب فلسطین میں رہنے والے مسیحی باشندوں نے امریکی صدر کے خلاف مغربی کنارے میں واقع کرسمس ٹری کی بتیاں بجھا کراحتجاج کیا۔

    ادھرجرمنی کے دارالحکومت برلن امریکی سفارت خانے کے سامنے مظاہرین مسجدالاقصیٰ کی تصویراٹھا کراحتجاج کررہے ہیں۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل او آئی سی کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر امریکہ بیت المقدس کو متنازع طورپراسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ کرتا ہے تو ایسے کسی بھی فیصلے کو عرب اور مسلم اقوام پر حملہ تصور کیا جائےگا۔


    امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب


    واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے سفارت خانے کی یروشلم منتقلی کے فیصلے کےخلاف عرب لیگ نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی  دارالحکومت تسلیم کرلیا

    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے جس کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اب امریکی سفارتخانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا.

    یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا سرکاری اعلان امریکی صدر نے وائیٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ کافی عرصے سے سرد خانے میں تھا تاہم آج اسرائیل اور فلسطین سے متعلق بہت بڑا اعلان کرنے جارہا ہوں جس کے تحت یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرلیا گیا ہے.

    امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ 20 سال سے اسرائیل اور فلسطین مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل رہا تھا گو کہ اسرائیل ایک خود مختار ملک ہے اور خود مختار دارالحکومت کا اختیار بھی رکھتا ہے جب کہ امریکا نے 70 سال قبل ہی اسرائیل کو تسلیم کرلیا تھا اور اسی دن سے اسرائیل یروشلم کو اپنا دارالحکومت مانتا ہے تو اس پہ ہمیں اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یروشلم 3 بڑے مذاہب کا دل ہے اور کامیاب جمہوریت کا مرکز بھی ہے اس لیے جلد از جلد اس سے متعلق فیصلہ کرنا تھا اور صدر بننے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ عالمی مسائل کا حقیقت پسندانہ مقابلہ کروں گا اور آج کا فیصلہ اسی وعدے کا تسلسل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل روشن اور شاندار ہے اور امن کے لیے مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو متحد ہونا پڑے گا جب کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس فیصلے کے بعد قیام امن کی کوششوں میں تعطل نہیں آئے گا بلکہ امن کی کاوشیں مزید تیز کی جائیں گی۔

    امریکی سفارتخانہ کی منتقلی کی یروشلم منتقلی کے امریک اقدام پر مشرقی وسطیٰ سمیت مسلم دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سعودی عرب، ترکی، اردن، مصر، ترکی اور پاکستان نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہے ٹرمپ کے اس فیصلے کو خطے میں قیام امن کی کوششوں میں بگاڑ کا سبب قرار دیا ہے۔

    جب کہ فلسطین حکومت اور عوام نے یروشلم کو دارالخلافہ تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو دو ریاستی حل کی موت قرار دیا ہے اور اس فیصلے کو ناقابل عمل تجویز قرار دیا ہے اور ایک طرفہ فیصلے کو خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار نہیں رکھے گا جس سے مسائل پیدا ہوں گے جب کہ حماس نے امریکی صدر کے خلاف مزاحمت کا اعلان کردیا ہے۔

  • امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے سے بازرہے، ترک صدر

    امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے سے بازرہے، ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ امریکا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے سے باز نہ رہے وگرنہ نتائج کی ذمہ داری خود اسی پر لاگو ہو گی.

    عرب میڈیا کے مطابق ترک صدر نے پارلیمنٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنائے جانے پر امریکا کو دوٹوک انداز میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا قدم اُٹھایا گیا تو امریکا کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا اور ترکی اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردے گا.

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ باور کرایا کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے معاملے پرسرخ لکیر عبور کرنے کی کوشش نہ کریں جو خود امریکا کے لیے سازگار نہیں ہوگا اور مسلم دنیا سے شدید ردعمل کا سامنا ہوگا چنانچہ ٹرمپ کسی بھی ایسی حرکت سے باز رہے.

    صدر طیب اردگان نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانیت کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ثابت ہوگا، کیا امریکا نے وہ تمام کام مکمل کرلیے ہیں جو اس کے کرنے کے لیے تھے یا صرف اب یہی ایک کام رہ گیا ہے.

    ترک صدر نے کہا کہ اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس طلب کیا جانا چاہیئے اور مسلم امہ کو امریکا کی اس چال کے خلاف عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل کو اس معاملے میں مزید پیش رفت سے روکا جاسکے.

    خیال رہے امریکی حکام کی جانب سے آئندہ چند ہفتوں میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے سے متعلق تجاویز سامنے آئی تھیں جس پر اسلامی ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ فلسطین کے صدر نے بھی اس پر سخت موقف اختیار کیا ہے.