Tag: اسسٹنٹ پروفیسر

  • اسسٹنٹ پروفیسر نے اپنی ماں کو چوتھی منزل سے دھکا دے کر قتل کردیا

    اسسٹنٹ پروفیسر نے اپنی ماں کو چوتھی منزل سے دھکا دے کر قتل کردیا

    ممبئی : اسسٹنٹ پروفیسر نے طویل تیمارداری سے عاجز آکر اپنی ضعیف اور مفلوج ماں کو چوتھی منزل سے نیچے پھینک کر ہلاک کردیا اور واقعہ کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق دل دہلانے والا یہ واقعہ بھارت کی ریاست گجرات میں تین ماہ قبل پیش آیا تھا جسے اُس وقت ضعیف ماں کے بیٹے نے خود کشی قرار دے کر پولیس کو مطمئن بھی کر دیا تھا۔

    بیمار ماں کا ناخلف بیٹا سندیپ نتھوانی راج کوٹ کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ہے اور اپنی اہلیہ اور مفلوج ماں کے ساتھ ایک فلیٹ میں رہائش پذیر تھا جہاں فالج کے مرض میں مبتلا ماں کی تیمارداری سے جان چھڑانے کے لیے ماں کو موت کے گھاٹ ہی اتار دیا۔

    ابتدا میں سندیپ نے پولیس کو بتایا کہ میری ماں فالج کی مریضہ تھیں جس کے باعث ان کا دھڑ آدھا مفلوج ہوچکا تھا اور انہیں چلنے پھرنے میں کافی دقت کا سامنا تھا جس سے پریشان ہوکر وہ  ڈیپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور چوتھی منزل سے کود کر خود کشی کرلی۔

    تاہم دو ماہ بعد ایک محلے دار کی کال کی تمام بھانڈا پھوڑ دیا جس نے بتایا کہ ماں اتنی بیمار تھیں کہ وہ اگلی منزل پر اکیلے نہیں جا سکتی تھیں اور نہ ہی چھت کی چار فٹ لمبی دیوار پھلاند سکتی تھیں۔

    پولیس نے محلے دار کی کال کو بنیاد بناتے ہوئے مقدمے کی دوبارہ تحقیقات کی اور سندیپ کے فلیٹ کے باہر لگے سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھے تو اس میں اسسٹنٹ پروفیسر کو اپنی مفلوج کو سہارا دیکر اگلی منزل پر لے جاتے اور واپسی اکیلے آتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز میں واقعہ کے چند ہی منٹ بعد ایک محلے دار کو بھاگتے ہوئے سندیپ کے دروازے پر آتے اور اسے ماں کے گر جانے کی اطلاع دیتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز کی شہادت کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر سندیپ  اور اس کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے جہاں اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ماں کی بیماری اور چڑے چڑے پن نے یہ انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور کیا۔

  • لاہور: خاتون کا وارڈن پر تشدد، خود کو گاڑی میں بند کر لیا

    لاہور: خاتون کا وارڈن پر تشدد، خود کو گاڑی میں بند کر لیا

    لاہور: گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں پنجاب یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور ٹریفک وارڈن کے درمیان جھگڑا ہوا، خاتون نے وارڈن پر بدتمیزی اور ٹریفک پولیس نے خاتون اور ان کے خاوند پر وارڈن کو تشدد کاکا الزام عائد کیا ہے۔

    ٹریفک وارڈنز کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر کو صبح ایک وارڈن نے روک کر گاڑی کے کاغذات مانگے جس پر وہ برہم ہوکر گھر چلی گئی لیکن شام کے وقت شوہر کے ساتھ اسی چوک پر آئیں اور ڈیوٹی پر موجود دوسرے وارڈن پر تھپڑوں کی برسات کرکے غصہ اتارا۔ پھر دونوں نے خود کو گاڑی میں بند کر لیا۔

    گارڈن ٹاؤن پولیس اسسٹنٹ پروفیسر، ان کے خاوند اور وارڈنز کو تھانے لے گئی، جہاں خاتون پروفیسر ڈیڑھ گھنٹے تک گاڑی سے باہر ہی نہ نکلیں اور نیم بیہوش ہو گئیں، مدد کیلئے آنے والے خاتون کے بھائی عمر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ان کی بہن سے بدتمیزی ہوئی، وارڈنز الٹا انہیں ملزم بنارہے ہیں۔

    ٹریفک انسپکٹر نرگس اپنے وارڈن کی مدد کیلئے تھانے پہنچیں اور خاتون پروفیسر کے خلاف درخواست دی لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ ساٹ لاہور پولیس کے ایس ایچ او نے معاملے پر مٹی پاو کی حکمت عملی اپنائی اور ٹریفک وارڈنز کو جل دے کر خاتون پروفیسر کو موقع سے نکال دیا، وارڈنز کے شہریوں سے ناروا سلوک معمول بنتا جارہا ہے، اعلیٰ حکام نے توجہ نہ دی تو عوام کا اعتماد پڑھی لکھی ٹریفک پولیس سے اٹھ جائے گا۔