Tag: اسلاموفوبیا

  • پاکستان کا بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار

    پاکستان کا بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کو بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش ہے،بھارت میں مسلمانوں کو نفرت انگیز تقاریر، امتیازی اقدامات کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا عالمی برادری کے لیے باعث تشویش ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے تمام شہریوں کے حقوق اور تحفظ کو برقرار رکھے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہو۔

    مزید پڑھیں: بھارت اقلیتوں کے حقوق کا چیمپئن بننے کی پوزیشن میں نہیں، ترجمان دفترخارجہ

    ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت میں موجودہ حالات میں برداشت اور مفاہمت کی اشد ضرورت ہے، مذہبی نفرت انگیزی کا فروغ بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، مذہبی منافرت پھیلانا علاقائی استحکام اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔

  • اسلاموفوبیا کے محاذ پر پاکستان کی ایک اور کامیابی

    اسلاموفوبیا کے محاذ پر پاکستان کی ایک اور کامیابی

    نیویارک : پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا سے متعلق قرارداد کی منظوری کے لیے اتفاقِ رائے حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلاموفوبیا کے محاذ پر پاکستان کو ایک اور کامیابی مل گئی ، پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی میں اسلاموفوبیا کے نظرثانی شدہ تخمینوں سے متعلق مالیاتی قرارداد کی منظوری کے لیے اتفاقِ رائے حاصل کر لیا۔

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اناسی ویں اجلاس کے پہلے حصے کے اختتامی اجلاس میں اقوامِ متحدہ میں پاکستان مشن کے فرسٹ سیکریٹری جبران خان درانی نے او آئی سی کے رکن ممالک، جی سیونٹی سیون اور چین سمیت دیگر شراکت داروں کا قرارداد کے متفقہ نتیجے کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

    انہوں کہا کہ اس قرارداد پر مذاکرات اور اس کی تکمیل کا مقدس ماہِ رمضان میں ہونا ایک بامعنی اور علامتی اہمیت کا حامل ہے۔

    پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کلیدی مذاکرات کار کے طور پر نمایاں کردار ادا کیا، قرارداد کے مطابق خصوصی نمائندہ برائے اسلاموفوبیا کا دفتر یکم اپریل سے قائم کیا جائے گا۔

  • کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    اوٹاوا: کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور مسجد کی دیوار پر نفرت انگیز ڈرائنگ بنائی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹر لو ریجنل پولیس کا کہنا ہے کہ کسی نے اسلامک سینٹر آف کیمبرج کی دیوار پر نفرت انگیز نقوش بنائے تھے، جس کی اطلاع انھیں پیر کو شام 4 بجے کے قریب دی گئی اور انھیں اسلامک سینٹر بلایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرافٹی میں نفرت انگیز علامتیں شامل تھیں، پولیس کا خیال ہے کہ یہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے بعد کسی وقت پیش آیا ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی شدید مذمت کی، اور اس سلسلے میں انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔

    پوسٹ میں جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور ملک بھر میں اسلاموفوبیا میں اضافہ تشویش ناک، گھناؤنا اور ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا میں ایسی نفرت کے خلاف مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمیں مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ گزشتہ رمضان میں کینیڈین وزیر اعظم نے اس مسجد کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • اسلاموفوبیا کے خطرے سے نمٹنے کے لئے کینیڈین وزیراعظم کا بڑا اقدام

    اونٹاریو: اسلاموفوبیا کے خطرے سے نمٹنے کے لئے کینیڈا میں پہلی بار اینٹی اسلامو فوبیا کے خصوصی نمائندے کو مقرر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ ملک میں اسلاموفوبیا اور امتیازی سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    جسٹن ٹرودو کا کہنا تھا کہ ہم اسلاموفوبیا سے مقابلہ کرنےکے لئے پہلی بارامیرہ الغوابی کو خصوصی نمائندہ مقرر کیا جا رہا ہے، تاکہ کوئی بلا تفریق مذہب خود کو محفوظ اور قابل احترام محسوس کرسکے۔

    انہوں نے امیرہ الغوابی کی تقرری کو ’اسلامو فوبیا کے خلاف ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امیرہ الغوابی ملک سے اسلاموفوبیا اور نفرت انگریز رویوں کو ختم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔

    خیال رہے امیرہ الغوابی ایک صحافی اور سماجی کارکن ہیں اور کینیڈین حکومت حالیہ برسوں کے دوران مسلسل مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو نشانہ بنانے سمیت نفرت اور امتیازی سلوک کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • اسلاموفوبیا: ایک اور بھارتی پروفیسر کی کلاس میں توہین آمیز باتیں، طالبہ کی ویڈیو وائرل

    اسلاموفوبیا: ایک اور بھارتی پروفیسر کی کلاس میں توہین آمیز باتیں، طالبہ کی ویڈیو وائرل

    بلوترا: بھارتی ریاست راجستھان کے شہر بلوترا میں ایک کالج کے پروفیسر نے اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کر کے مسلم طلبہ کو ہراساں کیا، تاہم ان کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

    سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو کے مطابق بھارت میں ایک اور ’ٹیچر‘ اسلاموفوبیا کا شکار ہو کر مسلم طلبہ کو ہراساں کرنے لگے ہیں، تازہ واقعہ ریاست راجستھان میں پیش آیا ہے۔

    بلوترا میں واقع مول چند بھگوان داس رنگ والا کالج میں ایک ہندو انتہا پسند پروفیسر پدم سنگھ نے ہسٹری کی کلاس کے دوران اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کیں اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے ڈالا۔

    ویڈیو: ہندو پروفیسر کو بھری کلاس میں مسلم طالب علم سے معافی مانگنی پڑ گئی

    مسلمان طالبہ حسینہ بانو نے شکایت بھی درج کروائی لیکن پروفیسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی بلکہ حسینہ بانو کو دھمکیاں دی گئیں کہ اگر تھانے گئیں تو تمھارا حشر نشر کر دیں گے۔

    اس سلسلے میں بی اے فرسٹ ایئر کی طالبہ حسینہ بانو ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ ہسٹری کی کلاس چل رہی تھی اور وہاں تقریباً 150-200 طلبہ بیٹھے تھے اور گوتم بدھ بحث کا موضوع تھے، ٹیچر نے اچانک کہا کیا آپ سب جانتے ہیں کہ آفتاب نے شردھا واکر کے 35 ٹکڑے کر دیے ہیں اور اسے رحم بھی نہیں آیا، مسلمان کتنے بے رحم ہیں۔

    بھارت میں ایک اور مسلمان پر جنونیوں کا بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل

    حسینہ بانو کے مطابق، ٹیچر نے پوچھا یہاں مسلمان کون ہے؟ کیا یہاں کوئی مسلمان ہے؟ کسی نے جواب نہیں دیا تو اس نے کہا ’’کیا تم جانتے ہو کہ مسلمان کہتے ہیں کہ ایک ہندو کو مارو تو حج کرنے کے برابر ہے اور دو ہندوؤں کو مارو تو جنت میں داخل ہو جاؤ گے، وہ ہمیں (ہندو) کافر کہتے ہیں، وہ دہشت گرد اور پاکستانی ہیں، وہ ہمارے خلاف ہیں اور ان سے دور رہیں۔‘‘

    حسینہ بانو نے کہا ’’وہ وہاں سے اٹھی تو ٹیچر نے مجھ سے پوچھا تم کہاں جا رہی ہو؟ میں نے کہا آپ ایسی باتیں کیسے کہہ سکتے ہو؟ کیا اس کا تعلق بحث کے موضوع سے ہے؟ ٹیچر نے کہا نہیں۔ پھر میں نے کہا کہ آپ یہ کیسے کہہ رہے ہیں؟ ٹیچر نے جواب دیا، یہ قرآن میں لکھا ہے۔ میں نے کہا میں نے قرآن پڑھا ہے، بتاؤ کہاں لکھا ہے؟ ٹیچر نے کہا کہ وہ لا کر دکھا دے گا۔‘‘

    حسینہ بانو کے مطابق اس کے بعد وہ کلاس سے چلی گئی اور دفتر گئی اور ٹیچر کے خلاف شکایت کی لیکن ملوث ٹیچر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حسینہ بانو کے مطابق یہ واقعہ 21 نومبر کو پیش آیا اور رپورٹ 27 نومبر کو لکھی گئی۔

  • برطانیہ میں اسلاموفوبیا، ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر

    برطانیہ میں اسلاموفوبیا، ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر

    لندن: برطانیہ میں اسلاموفوبیا سے ہر 10 میں سے 7 مسلمان متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہائیفن نے ایک سروے کے نتائج میں انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں رہنے والے ہر 10 میں سے 7 مسلمان اسلاموفوبک رویوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

    انگلینڈ اور یورپی ممالک کے مسلمانوں سے متعلقہ موضوعات پر مرکوز ‘ہائیفن’ نامی ویب سائٹ نے 22 اپریل سے 10 مئی تک کے دورانیے میں 18 سے 24 سال تک کی عمروں کے 700 نوجوانوں سمیت کُل 1503 مسلمانوں کی شرکت سے یہ سروے کیا۔

    اس سروے میں کاروباری مقامات اور دفاتر میں مسلمانوں کو درپیش اسلامو فوبک روّیوں اور معاشرے میں ان کے کردار پر ڈیٹا جمع کیا گیا۔

    ڈیٹا میں یہ بات سامنے آئی کہ دفاتر اور کاروباری ماحول میں مسلمانوں کو زیادہ ترگاہکوں یا پھر بیرونی افراد سے رابطے کے دوران 44 فی صد اسلاموفوبیا پر مبنی رویوں کا سامنا ہے۔

    سروے میں کہا گیا کہ کام کی جگہوں پر مسلمانوں کو سماجی سرگرمیوں میں 42 فی صد اور پروموشن لینے کے دوران 40 فی صد اسلاموفوبک روّیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان  کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کا اعتراف

    اسلام آباد : مذہبی اسکالرز نے اسلاموفوبیا کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران‌ خان کی غیرمعمولی خدمات کو سراہا ، عمران خان نے کہا قوم کو غلام بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، قوم سیاسی، معاشی اور معاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی علمی اور مذہبی شخصیات کا عمران خان سے روابط کا سلسلہ جاری ہے ، تنظیم اسلامی پاکستان کے مرکزی ذمہ داران پر مشتمل وفد بنی گالہ پہنچا ، شجاع الدین شیخ، نائب امیر اعجاز لطیف اور ناظم مرکز اظہربی وفد میں شامل تھے۔

    وفد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی ، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اورسینئر مرکزی رہنما سیف اللہ خان نیازی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر عمران خان نے تنظیمِ اسلامی پاکستان کے زعما کا خیر مقدم کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قوم کوغلام بنانےکی منصوبہ بندی جاری ہے، قوم کو تاریخی و تہذیبی ورثےسےجداکرنے کی کوششیں کی گئیں، بانیان کے سامنے ایسی مملکت تھی جہاں اسلامی اصول لاگوہوسکیں۔

    تہذیب مغرب سے متاثر اشرافیہ نےقوم کوغلامی میں جکڑا، قوم سیاسی،معاشی اورمعاشرتی غلامی کی زنجیریں توڑنے کو تیار ہے اور وہ قوم ابھررہی ہے جو آزاد مملکت قائم کرنےوالے آبا کی یادتازہ کرے گی۔

    عمران خان نے دینی و مذہبی شخصیات و جماعتوں کو اسلام آباد مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

    ملاقات میں ریاستِ مدینہ کے تصور اور پاکستان میں اس کے اصولوں کے احیاپرگفتگو کی گئی ، وفد نے توہین رسالت ﷺکے انسداد پر عمران خان کی خدمات کو خراج تحسین پیش گیا۔

    علما نے اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد کی منظوری پر بھی عمران خان کی کاوشوں اور 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منائے جانے کی بھی تعریف کرتے ہوئے رحمت ا للعالمین ﷺاتھارٹی کا قیام بھی قابل تعریف کارنامہ قرار دیا۔

  • وزیر اعظم کا کارنامہ، سعودی عرب کا خیر مقدم

    وزیر اعظم کا کارنامہ، سعودی عرب کا خیر مقدم

    ریاض: سعودی عرب نے 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں ‘انٹرنیشنل ڈے ٹو کومبیٹ اسلاموفوبیا’ کے لیے دن مقرر کیے جانے کے یو این اقدام کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ اسلاموفوبیا سے جنگ میں سعودی عرب کی جانب سے دوست ممالک اور عالمی اداروں سے تعاون جاری رکھا جائے گا۔

    پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا۔

    ‘اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کیخلاف او آئی سی کی پاکستانی قرارداد منظور’

    یہ قرارداد منگل کو 193 رکنی عالمی ادارے کی طرف سے اتفاق رائے سے منظور کی گئی، اس کے لیے بنیادی طور پر 55 مسلم ممالک کا تعاون حاصل رہا، اس قرارداد میں مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق پر زور دیا گیا ہے اور 1981 کی ایک قرارداد کو یاد کیا گیا ہے جس میں ‘ہر قسم کی عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے خاتمے’ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یہ قرارداد پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے پیش کی تھی۔ 15 مارچ وہ دن ہے جب نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک مسلح شخص نے دو مساجد میں گھس کر 51 افراد کو ہلاک اور 40 کو زخمی کر دیا تھا۔

  • اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد منظور، وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش

    اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد منظور، وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد کی منظوری پر وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کی قرارداد کی منظوری پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کی انتھک کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    عثمان بزدار نے کہا عمران خان نے اسلاموفوبیا کو عالمی فورم پر اجاگر کیا، وزیراعظم عمران خان عالم اسلام کے لیڈر بن چکے ہیں، یہ اقدام وزیراعظم سمیت پورے عالم اسلام کی کامیابی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےاسلاموفوبیا کےخلاف اقوام متحدہ میں بھرپور آواز اٹھائی، انھوں نے عالمی سطح پراپنی مدبرانہ لیڈرشپ کوتسلیم کرایا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی قرارداد منظور کی گئی تھی ، قرارداد جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کے ستاون ممالک کی جانب سے پیش کی۔

    روس اورچین سمیت آٹھ دیگر رکن ممالک نے بھی قرارداد کی حمایت کی، منیر اکرم کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونا ہے۔

  • اسلاموفوبیا کیخلاف  پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں،  شاہ محمود قریشی کی قوم کو مبارکباد

    اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں، شاہ محمود قریشی کی قوم کو مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کی جانب سے ’15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دینے پر قوم کو مبارکباد دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن پر بیان میں کہا ہے کہ آج میں پوری قوم کو مبارکبادپیش کرتا ہوں، وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا، معاملےکو او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس میں اٹھایا، اجلاس میں امہ کو اس مسئلے پر یکجا کیا ۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کےخلاف متفقہ قرارداد منظور ہوئی، اقوام متحدہ میں قرارداد بھی پاکستان نے پیش کی، ہم نے کہا نبیﷺکی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، نفرت انگیز بیانیے کو لگام دینی چاہیے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان کا تقریرمیں ذکرکیا اور پاکستان کی کاوشیں بالآخررنگ لے آئیں ، الحمدللہ دنیا نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے، ہماری تجویز پر 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے تدارک کا دن منایا جائے گا۔

    انھوں نے روز دیا کہ اچھی پیشرفت ہےعملدرآمد کرانے میں دیگر ممالک سے ملکر آگے بڑھیں گے۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کی قرارداد منظور کی گئی تھی ، قرارداد جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کے ستاون ممالک کی جانب سے پیش کی۔

    روس اورچین سمیت آٹھ دیگر رکن ممالک نے بھی قرارداد کی حمایت کی، منیر اکرم کا کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد تقسیم نہیں بلکہ متحد ہونا ہے۔