Tag: اسلامیہ کالج پشاور

  • اسلامیہ کالج پشاور کے ہاسٹل میں طالب علم کی مبینہ خودکشی

    اسلامیہ کالج پشاور کے ہاسٹل میں طالب علم کی مبینہ خودکشی

    اسلامیہ کالج پشاور کے ہاسٹل میں طالب علم کی مبینہ خودکشی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مبشرعلی نامی طالب علم نے اسلامیہ کالج پشاور کے ہاسٹل میں مبینہ طور خودکشی کرلی۔ کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مبشر کی طبیعت نشہ آور چیز کھانے سے خراب ہوگئی۔

    طبیعت بگڑنے پر طالبعلم کو اسپتال پہنچایا گیا۔ معدے کی صفائی کر کے مبشر علی کو بچانے کی کوشش کی گئی۔

    کالج انتظامیہ کا اپنے موقف میں مزید یہ کہنا تھا کہ اسپتال میں دوران علاج طالب علم مبشر جانبرنہ ہوسکا۔

    واضح رہے کہ اسلامیہ کالج اینڈ یونیورسٹی میں اس سے قبل پروفیسر کو قتل کرنے کی ویڈیو بھی منظرعام پر آچکی ہے، جس میں پروفیسراور چوکیدار نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی تھی۔

    اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں چوکیدار اور پروفیسرکے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی، جس کے بعد چوکیدار کی فائرنگ سے پروفیسر بشیراحمد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • پشاور: ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے والی کالج طالبہ کا مستقل خطرے میں پڑ گیا

    پشاور: ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے والی کالج طالبہ کا مستقل خطرے میں پڑ گیا

    پشاور: جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے والی کالج طالبہ کا مستقل خطرے میں پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج کرنے والی تاریخی درس گاہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کی طالبہ نے فریاد کی ہے کہ امتحانات میں ان کے پرچے فیل کیے جاتے ہیں، پڑھائی متاثر ہو رہی ہے، اور قیمتی سال ضائع ہو رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2020 میں اسلامیہ کالج کی طالبات نے ایک غیر متوقع احتجاجی ریلی نکالی تھی، یہ احتجاج غیر متوقع اس لیے تھی کیوں کہ یہ قدیم تاریخی درس گاہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافے کے خلاف طالبات کی ریلی تھی۔

    اس سے قبل کسی کالج یا یونیورسٹی کی طالبات نے جنسی ہراسانی کے واقعات کے خلاف کھل کر ایسا احتجاج ریکارڈ نہیں کرایا تھا۔ احتجاج میں شریک طالبات نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر جنسی ہراسانی کے واقعات میں اضافے کو روکنے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کے نعرے درج کیے گئے تھے۔

    جنسی ہراسانی کے واقعے میں مبینہ طور پر میں ملوث چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کو صوبائی محتسب نے الزامات ثابت ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، تو اس کے خلاف متعلقہ پروفیسر نے گورنر کو اپیل کر دی، گورنر نے ان کی اپیل منظوری کرتے ہوئے انھیں نوکری پر بحال کر دیا۔

    متاثرہ طالبہ نے چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈیپارٹمنٹ کی گورنر کی جانب سے دوبارہ عہدے پر بحالی کے اقدام کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس محمد ابراہیم خان پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے متاثرہ طالبہ کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کر لیا ہے۔

    متاثرہ طالبہ کے وکیل سنگین خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ اسلامیہ کالج میں طالبات کو ہراساں کرنے کے الزامات ثابت ہونے پر صوبائی محتسب نے چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈپارٹمنٹ کو نوکری سے برخاست کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، لیکن انھوں نے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف گورنر کو اپیل کی،گورنر نے طالبات کو سنے بغیر چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈپارٹمنٹ کو بحال کر دیا، جو غیر قانونی ہے۔

    عدالت نے واضح کیا کہ ہراسمنٹ اور اس طرح کے ایشوز سے ہم سختی سے نمٹیں گے۔

    متاثرہ لڑکی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گورنر نے ہمیں سنے بغیر یک طرفہ فیصلہ دیا ہے، اور وہ خود اس کیس میں فریق بن گئے ہیں، چیئرمین کی بحالی سے یونیورسٹی طالبات خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں۔

    متاثرہ طالبہ نے بتایا کہ احتجاج اور اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں آئی، یونیورسٹی میں ایسے واقعات میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے، چیئرمین کی بحالی سے میرے لیے بھی بہت سے مسائل کھڑے ہو گئے ہیں۔

    طالبہ نے بتایا کہ امتحانات میں بغیر کسی وجہ کے میرے پرچے فیل کیے جاتے ہیں، میرے تعلیمی سال ضائع ہو رہے ہیں، میں نے ہر فورم پر درخواستیں دیں لیکن کوئی میری بات سننے کو تیار نہیں ہے۔

    متاثرہ طالبہ نے مزید بتایا کہ جب ایک سزا یافتہ چیئرمین کو بحال کیا جاتا ہے تو طالبات میں خوف ہی پیدا ہوگا، ہر کوئی خود کو غیر محفوظ سمجھتا ہے، صوبائی محتسب نے الزامات ثابت ہونے پر چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا، لیکن اس کے باجود ان کو بحال کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا طالبات کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ جو لوگ ایسے واقعات میں ملوث ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

  • قیصرِ ہند اور سرحد کے سَرسیّد عبدالقیوم خان کا یومِ‌ وفات

    قیصرِ ہند اور سرحد کے سَرسیّد عبدالقیوم خان کا یومِ‌ وفات

    ممتاز ماہرِ تعلیم اور عوام میں صوبہ سرحد کے سرسّید مشہور ہونے والے صاحب زادہ عبدالقیوم خان 4 دسمبر 1937ء کو وفات پاگئے تھے۔ آج ان کی برسی ہے۔

    صاحب زادہ عبدالقیوم خان 1864ء میں ضلع صوابی کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ تقسیمِ ہند سے قبل اس دور کے مسلمانوں کی ترقی اور خوش حالی کے لیے جہاں مسلمان اکابرین اور سیاسی و سماجی راہ نما حصولِ تعلیم پر زور دے رہے تھے، وہیں صاحب زادہ عبدالقیوم خان نے بھی سرحدی مسلمانوں کے لیے تعلیم کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے عملی میدان قدم بڑھایا اور پشاور میں اسلامیہ کالج کی بنیاد رکھی جسے آج جامعہ کا درجہ حاصل ہے۔

    صاحب زادہ عبدالقیوم خان نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد سرکاری ملازمت اختیار کی اور پولیٹیکل ایجنٹ کے عہدوں پر فائز رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں رہے اور 1912ء میں اسلامیہ کالج کی بنیاد رکھ کر اس حوالے سے اپنا کردار ادا کیا۔

    برطانوی راج میں اس وقت کی سرکار نے صاحب زادہ عبدالقیوم خان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں خان بہادر، نواب اور سَر کے خطابات کے علاوہ قیصرِ ہند گولڈ میڈل دیا۔ عوام میں وہ پہلے ہی سرحد کے سرسید مشہور تھے۔ انھیں صوبہ سرحد کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر بھی فائز کیا گیا تھا۔

    صاحبزادہ عبدالقیوم خان ہندوستان کی مرکزی مجلسِ قانون ساز کے رکن رہے اور 1930 ء سے 1932ء کے دوران لندن میں گول میز کانفرنسوں میں بھی شریک ہوئے۔

  • قائداعظم کےپاس فوج اورہتھیارنہیں بلکہ علم کی طاقت تھی‘ وزیراعظم

    قائداعظم کےپاس فوج اورہتھیارنہیں بلکہ علم کی طاقت تھی‘ وزیراعظم

    پشاور: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں کو اپنالیں توپاکستان کسی ملک سے پیچھے نہیں رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامیہ کالج پشاور میں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے قائداعظم کے یوم پیدائش پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم کےپاس فوج اورہتھیارنہیں بلکہ علم کی طاقت تھی۔

    انہوں نے کہا کہ فہم وفراست اورعلم کی بنیاد پر بابائے قوم قائداعظم نے مسلم حقوق کی جنگ لڑی۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ قائداعظم کواسلامیہ کالج سے دلی محبت تھی، انہوں نےتحریک پاکستان میں اسلامیہ کالج کے طلبا کی ہمیشہ تعریف کی۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں اور تعلیم سے بہترکوئی سرمایہ کاری نہیں ہے ہمیں اپنا تعلیمی نظام بدلنے کی ضرورت ہے، ڈگریاں بانٹنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔


    بابائےقوم قائداعظم کے یوم ولادت پرصدرمملکت اوروزیراعظم کا پیغام


    وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو معیاری تعلیم دی جائے، ایسی تعلیم کہ جب بچہ تعلیم مکمل کرے تو اس کے پاس صرف ڈگری نہ ہو بلکہ تعلیم بھی ہو۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہرضلع میں یونیورسٹی بنانے کا تہیہ کررکھا ہے، تعلیم کےفروغ میں ہائرایجوکیشن کمیشن کا کردار بہت اہم ہے۔

    وزیراعظم نے اسلامیہ کالج پشاور میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال کے ہوتے ہوئے پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں ہے، آپ کی جو بھی ضروریات ہوں گی وہ پوری کی جائیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کھیلوں کا انعقاد صحت مند معاشرے کی ضمانت ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

    کھیلوں کا انعقاد صحت مند معاشرے کی ضمانت ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ کھیل اور صحت مند سرگرمیوں کے بغیر ترقی کے منازل طے نہیں کر سکتا۔

    یہ بات انہوں نے پی آئی بی میں واقع اپنی جماعت کے عارضی دفتر میں اسلامیہ کالج کرکٹ ٹیم پشاور کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی، انہوں نے کہا کہ کھیلوں کا انعقاد اور ان میں حصہ لینا صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایسی صحت مند سرگرمیوں کو نہ صرف یہ کہ سراہتی ہے بلکہ کھیل سے جُڑے نوجوانوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی بھی کرتی ہے کیوں کہ باصلاحیت نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے اسلامیہ کالج کرکٹ ٹیم پشاور کے کپتان اور کھلاڑیوں کی کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایسے ہی با صلاحیت اور چوکس کھلاڑی ملکی سطح پر ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان اور پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کرسکتے ہیں۔

    قبل ازیں ملاقات کے دوران اسلامیہ کالج کرکٹ ٹیم پشاور کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کو کرکٹ میں اپنی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے درپیش مسائل اور مشکلات کا ذکر بھی کیا جس پر فاروق ستار نے مفید مشورے دیے اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

  • اسلامیہ کالج پشاور کے وی سی اجمل خان نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

    اسلامیہ کالج پشاور کے وی سی اجمل خان نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

    پشاور: اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر اجمل خان نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے، اجمل خان کو چار سال قبل تحریکِ طالبان نےاغواء کیا تھا۔

    اجمل خان یونیورسٹی پہنچے تو اُن کا پرتپاک استقبال کیا گیا، اسٹاف نے اُن کو پھولوں کے ہار پہنائے۔

    اس موقع پر پروفیسر اجمل کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آنے پر کیا گیا استقبال زندگی بھر نہیں بھولوں گا، انھوں نے کہا ہے کہ طالبان میں سب سے زیادہ تعداد نوجوان لڑکوں کی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ جب طالب علم چھٹی کرتا تھا تو طالبان کان سے پکڑ کر لاتے تھے، طالبان کے ساتھ گزارے وقت کو آنا جانا کہوں گا اغواء نہیں۔