Tag: اسلامی اتحاد

  • اسلامی فوجی اتحاد کے قیام کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہے، جنرل راحیل شریف

    اسلامی فوجی اتحاد کے قیام کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہے، جنرل راحیل شریف

    ریاض: پاک فوج کے سابق سپہ سالار اور اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے فوجی اتحاد کا بنیادی مقصد دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی گزشتہ روز 5 روزہ سرکاری دورے پر 8 رکنی وفد کے ہمراہ سعودی عرب پہنچے، کنگ خالد  ائیرپورٹ ریاض پر سعودی شوریٰ کونسل  کے اسسٹنٹ اسپیکر ڈاکٹر عبداللہ الثمن، سعودی سفیر نواف المالکی اور قائم مقام سفیر ذیشان احمد سمیت دیگر حکام نے پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔

    چیئرمین سینیٹ اپنے وفد کے ہمراہ اسلامی فوجی اتحاد برائے انسداد دہشت گردی (IMCTC) کے ہیڈکوارٹر پہنچے جہاں اُن کا استقبال کمانڈر جنرل راحیل شریف نے کیا۔

    جنرل راحیل شریف نے اسلامی اتحاد کی کارکردگی اور اغراض و مقاصد پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ ’اس ادارے کے قیام کا بنیادی مقصد دہشت گردی کا خاتمہ اور اس کا مقابلہ کرنا ہے‘۔ اسلامی اتحاد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’یہ فوج کسی ملک، قوم، فرقے کے خلاف کارروائی کے لیے نہیں بنائی گئی‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی فوج دنیا کی عظیم فوج ہے ، سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف

    سینیٹ کے چئیرمین نے اپنے وفد کے ہمراہ  ریاض میں قائم سعودی شوریٰ کونسل کے اسپیکر عبداللہ بن محمد الشیخ سے ملاقات کی جس میں پاک سعودی فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ عبداللہ الحربی اور دیگر ارکان  بھی موجود تھے۔

    دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستانی عوام اور حکومت سعودی حکومت کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد نے شوریٰ کی براہ راست کارروائی بھی دیکھی۔

    بعد ازاں صادق سنجرانی نے مسک فاؤنڈیشن کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا جہاں اُن کا استقبال سربراہ بدرالدین قاحیل نے کی اور ادارے کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: اسلامی فوجی اتحاد کا افتتاحی اجلاس، راحیل شریف کا خطاب

    بدرالدین نے بتایا کہ ’سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن کے بانی ہیں، اس ادارے کے قیام کا مقصد سعودی نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کرنا اور انہیں مختلف شعبوں میں تربیت دینا ہے۔

    چئیرمین سینیٹ نے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کی تعریف کی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستانی نوجوانوں کو بھی اس کاوش میں شامل کیا جائے۔

  • ریاض آکر اچھا لگا، ٹرمپ، خوش آمدید کہتا ہوں، شاہ سلمان

    ریاض آکر اچھا لگا، ٹرمپ، خوش آمدید کہتا ہوں، شاہ سلمان

    ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے یہاں آکر اچھا لگ رہا ہے، سعودیہ میں قیام کے دوران دوپہر اور شام کی ملاقاتوں میں شرکت کا خواہش مند ہوں، منیلا نے کہا کہ خوبصورت خیر مقدم پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچنے پر اپنے الگ ٹویٹر پیغامات جاری کیے، جن میں دونوں شخصیات نے سعودی عرب آمد پر خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے بھی اپنے ٹوئٹ کے ذریعے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ ’’مجھے ریاض آکر اچھا لگ رہا ہے، میں دوپہر اور شام کی ملاقاتوں میں شرکت کا متمنی ہوں‘‘۔

    ٹرمپ کی اہلیہ منیلا نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ ’’سعودی عرب میں خوبصورت خیر مقدم کا بہت بہت شکریہ‘‘ْ

    بعد ازاں سعودی فرماں رواں شاہ سلمان نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے امریکی صدر کو اجلاس میں شرکت کے لیے خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ امریکی صدر کا دورہ دونوں ممالک خطے سمیت دنیا میں امن و استحکام کا باعث بنے گا۔

     یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ تین مختلف اجلاسوں میں سعودی اور اسلامی دنیا کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے اور اسلام کے حوالے سے خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

    پڑھیں: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

  • اسلامی اتحاد کا قیام‘ پاکستانی دفترِخارجہ کا امتحان ہے: قریشی

    اسلامی اتحاد کا قیام‘ پاکستانی دفترِخارجہ کا امتحان ہے: قریشی

    اسلام آباد: رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، یہ معاملہ دفترخارجہ کے لئے بھی ایک چیلنج ہے.

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کا اجلاس چیئرمین اویس خان لغاری کی زیرصدارت معنقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ امریکا اور بحرین سمیت 18 ممالک سے دوہری شہریت کے معاہدے ہیں‌، اٹلی میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد پاکستانی ہیں،ملائشیا میں بھی پاکستانی مشن کو وہاں مقیم پاکستانیوں کی مدد کرنے پر زور دینے کے لیے اتفاق کیا گیا .

    پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کے اتحاد کے متعلق کہا کہ سعودی عرب اورایران کے ایک دوسرے سے اچھےتعلقات ہیں.

    اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، ہمارا کسی ایک ملک کی طرف جھکاؤ اچھا نہیں ہوگا، یہ ہمارے لیےحساس معاملہ ہے، جبکہ دفترخارجہ کے لئےبھی چیلنج ہے.

    قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اسلامی اتحاد پرایران کو تحفظات ہیں، امن کے لئے ممالک کی پارلیمانی کمیٹیاں کردارادا کرسکتی ہیں،اویس خان لغاری کا کہا تھا کہ آئندہ ماہ خارجہ امورکمیٹی ایران کےدورے پر جائے گی۔


    انتالیس اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد، راحیل شریف سربراہ مقرر


    واضح رہے کہ رواں سال ماہ جنوری یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستانی بری فوج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کو 39 مسلم ممالک کی فوجوں کے اتحاد کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ چند دن قبل اس حوالے سے معاہدہ طے پایا گیا ہے تاہم انھیں فی الوقت اس معاہدے کی تفصیلات معلوم نہیں۔

    خیال رہے کہ 30 دسمبر 2015 میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت 30 سے زائد اسلامی ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا جس میں مصر، قطر،متحدہ عرب امارات،ترکی، ملائشیا، پاکستان اور کئی افریقی ممالک شامل ہیں۔

    ابتدائی طور پر اس اتحاد میں 34 ممالک تھے تاہم کئی دیگر ممالک کی شمولیت کے بعد اس اتحاد میں شامل ممالک کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔

    مشترکہ فوجی اتحاد کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہوگا، فوج کو دہشت گرد گروپوں کے خلاف تیار کیا جارہا ہے جو شدت پسندی میں ملوث گروپوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔