Tag: اسلامی تعاون تنظیم

  • قرآن پاک کی بے حرمتی پر اسلامی دنیا متحد، مغرب کو سخت پیغام

    جدہ : قرآن پاک کی بے حرمتی پر اسلامی دنیا نے متحد ہوکر مغرب کو سخت پیغام میں واضح کیا ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی جیسا مکروہ فعل ناقابل برداشت ہے، مزید امتحان نہ لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کاوشوں سے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم رکن ممالک کے سفراء کا اجلاس منعقد ہوا۔ پاکستان نے تنظیم کا اجلاس بحیثیت اسلامی وزارتی کونسل سربراہ کے طلب کیا۔

    اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی گئی۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اجلاس کی صدارت کی، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی اسلاموفوبیا پر منظور شدہ قرارداد پر دن منانے کے لیے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    جس میں مسلم مخالف بیان بازی، نسلی امتیاز، ناروا سلوک ختم کرنے کے لیے عالمی یکجہتی، تعاون پر زور دیا جائے گا۔

    اجلاس نے اسلام کے بارے میں منفی دقیانوسی تصورات، مسلمانوں کو بدنام کرنے سمیت ایسی روایات کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل، او آئی سی ملکر اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان مرتب کریں۔

  • اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل پاکستان پہنچ گئے

    اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ پاکستان پہنچ گئے ، سیکرٹری جنرل او آئی سی وزیراعظم اور وزیرخارجہ سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ اسلام آباد پہنچ گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے اور ڈائریکٹر جنرل او آئی سی استقبال کیا۔

    اپنے دورے میں سیکرٹری جنرل او آئی سی وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے ملاقاتیں کریں گے اور آزاد جموں و کشمیر کا بھی دورہ کریں گے۔

  • سیکریٹری خارجہ سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات

    سیکریٹری خارجہ سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال زیر غور آئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ سیکریٹری خارجہ نے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

    سیکریٹری خارجہ نے وفد کو قانونی، انسانی حقوق اور سلامتی کے پہلوؤں پر بریفنگ دی۔

    او آئی سی انسانی حقوق کمیشن نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جبکہ کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔

    انسانی حقوق کمیشن کا وفد 4 سے 9 اگست تک پاکستان، آزاد کشمیر کے دورے پر ہے۔

  • او آئی سی اجلاس، مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور

    او آئی سی اجلاس، مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور

    نیامی: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نائجر کے دارالحکومت نیامی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 47واں اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی۔

    قرارداد کے متن کے مطابق کشمیر تنازع 7 سے زائد دہائیوں سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات مسترد کرتے ہیں، بھارتی اقدامات سلامتی کونسل کی قراردادوں کی براہ راست توہین ہیں۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی اقدامات کا مقصد خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے، بھارتی اقدامات استصواب رائے سمیت کشمیریوں کے دیگر حقوق چھیننا ہے۔

    ’بھارتی رویہ، بالا کوٹ سانحہ، ایل او سی، ورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کی مذمت کی گئی‘۔ قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کا کردار ایل او سی پر بڑھائے، بھارت تمام تنازعات عالمی قانون، معاہدات کے مطابق طے کرے۔

    مزید پڑھیں: انتہا پسندی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، او آئی سی

    عالمی برادری سے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ’بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں صورتحال کی نگرانی کرے اور یواین، عالمی برادری پاک بھارت مذاکرات کی جلد بحالی کے لیے کردار ادا کرے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ خصوصی ایلچی کا تقرر کریں۔‘

    ’نمائندہ خصوصی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرے، نمائندہ خصوصی کشمیر صورت حال سے یواین سیکریٹری جنرل کو آگاہ کرے۔‘

    قرراداد میں انسانی حقوق کمیشن کو کشمیر میں داخلہ نہ دینے کی بھارتی اقدام کی مذمت کی گئی، قرارداد کے متن کے مطابق سیکریٹری جنرل او آئی سی، انسانی حقوق کمیشن رابطہ گروپ معاملے پر بھارت سے بات کرے۔

    قرارداد میں او آئی سی سیکریٹری جنرل سے کشمیر میں بھارتی مظالم پر رپورٹ تیار کرنے کی درخواست کی گئی اور کہا گیا کہ رپورٹ وزرا خارجہ کونسل کے آٗئندہ اجلاس میں پیش کی جائے۔

  • او آئی سی کو زیادتی کا شکار مسلمانوں کے لیے مزید فعال کردار ادا کرنا ہے: فردوس عاشق اعوان

    او آئی سی کو زیادتی کا شکار مسلمانوں کے لیے مزید فعال کردار ادا کرنا ہے: فردوس عاشق اعوان

    جدہ: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو دنیا بھر میں ظلم و جبر اور زیادتی کے شکار مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے مزید فعال اور مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی گولڈن جوبلی تقریبات میں پاکستان کی نمائندگی میرے لیے باعث اعزاز ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ او آئی سی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین کو اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خصوصی پیغام کے ساتھ دلی مبارکباد اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہوں۔ اسلامی سربراہ ممالک کا یہ فورم مسلم امہ کے رشتے کو مضبوط بنانے اور جوڑنے کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسے دنیا بھر میں ظلم و جبر اور زیادتی کے شکار مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے مزید فعال اور مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ امہ کو درپیش مسائل اور اسلامو فوبیا جیسے چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے یکساں مؤقف اور جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ناروے جیسے افسوسناک واقعات روکنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام مذاہب کی مقدس شخصیات اور کتب کے احترام کے حوالے سے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے۔ ایسے واقعات کو جرم قرار دیا جائے اور مرتکب عناصر کو سزا ملنی چاہیئے۔

    اپنے ٹویٹ میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر سیکریٹری جنرل او آئی سی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اس فورم سے کشمیریوں کے جمہوری بنیادی حق اور وادی میں سنگین صورتحال کو اجاگر کرنے کے لیے مزید آواز بلند کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پر زور دیا جائے کہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی پامالیوں اور غیر انسانی پابندیوں کو فی الفور ختم کیا جائے۔ بابری مسجد کے فیصلے نے بھارت کا سیکولر چہرہ بے نقاب کر دیا، مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے ان کے سلوک کا پول کھل گیا ہے۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی کا بانی رکن ہونے کے ناطے پاکستان چاہتا ہے کہ مسلم ممالک کے مابین معاشی تعلقات فروغ پائیں اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون کو مزید تقویت ملے۔

    خیال رہے کہ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان او آئی سی کے قیام کی گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کے لیے 2 روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں۔

    معاون خصوصی گولڈن جوبلی کی تقریبات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔ فردوس عاشق اعوان تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور سعودی وزیر خارجہ کی دعوت پر شرکت کر رہی ہیں۔

  • بابری مسجد کا متعصبانہ فیصلہ، پاکستان کی او آئی سی کے سفیروں کو بریفنگ

    بابری مسجد کا متعصبانہ فیصلہ، پاکستان کی او آئی سی کے سفیروں کو بریفنگ

    اسلام آباد: بابری مسجد سے متعلق بھارت کے متعصبانہ فیصلے پر پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اوآئی سی ممالک کے سفیروں کو بابری مسجد کے تعصب پر مبنی فیصلے پر بریفنگ دی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت دعویٰ کرتا ہے بابری مسجد اس کا اندرونی معاملہ ہے، لیکن حقیقت بھارتی دعوؤں کے برعکس ہے، بابری مسجد 1992 سے مسلسل او آئی سی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔

    فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں تھیں اور کہا گیا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیارام کی جنم بھومی ہے، بابری مسجد کا فیصلہ قانونی شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    بعد ازاں پاکستان نے تاریخی بابری مسجد کے فیصلے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بار پھرانصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا۔

  • اوآئی سی نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا

    اوآئی سی نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا

    مکہ مکرمہ : اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطین کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دے دیا اور مقبوضہ علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ دہشت گردی کو شہریت، مذہب یا کسی بھی علاقے سے جوڑنے کو مستردکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے 14 ویں سربراہ اجلاس کا بارہ نکاتی اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ، اعلامیے میں وزیراعظم عمران خان کے خطاب میں دی گئی تجاویز بھی شامل ہیں۔

    اوآئی سی نے فلسطینی عوام کی اسرائیلی قبضے کیخلاف جدوجہد کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہوئے فلسطینی کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اعلامیے میں فلسطین کے مسئلہ کو اسلامی امہ کا اہم مسئلہ قرار دیا گیا اور فلسطینی عوام سےمکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کہا مقبوضہ بیت المقدس آزاد فلسطینی ریاست کا دارلخلافہ ہے جبکہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات پر حملوں کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے خطے میں امن و استحکام کے لیے کردارادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اوآئی سی سربراہ اجلاس میں دہشت گردی کو شہریت، مذہب یا کسی بھی علاقے سے جوڑنے کو مستردکیاگیا اور مذہب، رنگ، نسل، کی بنیاد پر عدم برداشت اور امتیازی سلوک کی مذمت کی۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے جبر، ناانصافی، تشدد کیخلاف جدوجہد کرنیوالے مسلمانوں کی حمایت کی اور کہا اسلامی دنیا کی سلامتی واستحکام کیلئےعالمی چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ فلسطین سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسرائیل نے دہشت گردی کو معصوم فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا، بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں : دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا، عمران خان

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو اسلام سے علیحدہ کرنا ہوگا، مغرب کو بتانا ہوگا کہ پیغمبر اسلامﷺ کی توہین پر ہمیں کتنا دکھ ہوتا ہے، جولان کی پہاڑیاں فلسطین کا حصہ رہنی چاہئیں۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے مختلف امورپرمسلم دنیامیں اتحادکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا ہم اپنے عوام کےمستقبل کی تعمیرکیلئےاکٹھےہوئے ہیں، ہمیں مختلف خطرات سےمل کرنمٹناہوگا،سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    سعودی فرمانروا کا کہنا تھا اسلامی دنیا میں امن واستحکام چاہتےہیں، خطرات کا مقابلہ کرکےہی اپنےملکوں میں ترقی لاسکتےہیں۔

  • او آئی سی نے اپنا دفاع پاکستان کا حق قرار دے دیا

    او آئی سی نے اپنا دفاع پاکستان کا حق قرار دے دیا

    ابوظبی: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے 46 ویں اجلاس میں کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف او آئی سی کے اجلاس میں پروپگینڈا کیے جانے کے باوجود اجلاس میں بھارت ہی کے خلاف قرارداد منظور کی گئی۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق او آئی سی نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ او آئی سی نے وزیرِ اعظم عمران خان کے امن کے لیے ادا کیے جانے والے کردار کو سراہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھارتی پائلٹ کی واپسی پر بھی پاکستان کی تعریف کی، دوسری طرف بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے تصفیہ طلب مسائل پُر امن طریقے سے حل کرنے پر بھی زور دیا، اور کہا کہ بھارت طاقت کے استعمال اور دھمکیوں سے گریز کرے۔

    خیال رہے کہ بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

  • پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی پلیٹ فارم پر بھارتی ایجنڈا مکمل طور پر ناکام ہو گیا، پاکستان کو او آئی سی اجلاس میں جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کے خلاف قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں دھمکیوں اور طاقت کا استعمال بند کر دے۔

    او آئی سی نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ناگزیر قرار دیا، ایک قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر موجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھی:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کے مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کی حمایت کا بھی اعادہ کیا، جس کے بعد او آئی سی کی سطح پر بھارت کی طرف سے چلنے والی چال بھی ناکام ہو گئی۔

    خیال رہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان نے تنظیم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت کو نہ بلائے، بھارت کو دعوت کے سبب پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

  • او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    جدہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیدر لینڈز کی حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی ممالک کی بین الاقوامی تنظیم نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی گستاخانہ حرکت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

    او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا ’ہم ڈچ پارلیمنٹ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔‘ تنظیم نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ڈچ حکومت کو اس مذموم حرکت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

    [bs-quote quote=”دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں: او آئی سی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    او آئی سی نے کہا کہ اس حرکت سے دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں، وزیر خارجہ پاکستان نے تنبیہہ کی ہے کہ نیدر لینڈز کے ایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے۔


    توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان بھی سینیٹ میں کہہ چکے ہیں کہ توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اقوامِ متحدہ میں اٹھائیں گے، وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش کریں گے، آزادیٔ اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے۔