Tag: اسلامی نظریاتی کونسل

  • نیب کا ملزمان کو ہتھکڑیاں پہنانا غیر شرعی ہے: اسلامی نظریاتی کونسل

    نیب کا ملزمان کو ہتھکڑیاں پہنانا غیر شرعی ہے: اسلامی نظریاتی کونسل

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے ملزمان کو  ہتھکڑیاں پہنانا غیر شرعی قرار دے دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ملزمان کو ہتھکڑیاں پہنانے کے خلاف اسلامی نظریاتی کونسل نے قرارداد پاس کر دی.

    اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ پاکستانی قانون کی خلاف ورزی ہے.

    اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی قرارداد میں کہا کہ نیب ان اقدامات سے باز رہے، ملزمان کی ہتک عزت تکریم انسانیت کے منافی ہے.

    خیال رہے کہ نیب کیس میں گرفتار ہونے والے بیش تر سیاست دانوں اور  ان کی پارٹیوں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ دوران تفتیش ان کی عزت نفس کو مجروح کیا جاتا ہے.

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ چند روز قبل دفاعی تجزیہ کار اسد منیر کی خود کشی کا معاملہ سامنے آیا تھا. خود کشی کے بعد ان کا چیف جسٹس کے نام ایک خط میڈیا کی زینت بنا، جس میں انھوں نے نیب کے طریقہ کار پر شدید تنقید کی.

    چیف جسٹس کی جانب سے اس واقعے کا نوٹس لیا گیا، بعد ازاں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اس کیس کی تفتیش اپنی نگرانی میں کرنے کا اعلان کیا.

  • پاکستان کو ریاست مدینہ کیسے بنائیں ؟  اسلامی نظریاتی کونسل آج ایوان صدرمدعو

    پاکستان کو ریاست مدینہ کیسے بنائیں ؟ اسلامی نظریاتی کونسل آج ایوان صدرمدعو

    اسلام آباد : صدر عارف علوی نے ریاست مدینہ کے مجوزہ روڈمیپ پر رہنمائی کے لئے اسلامی نظریاتی کونسل کو آج ایوان صدرمدعو کرلیا، ملاقات میں ریاست کی ترجیحات پر بھی مشاورت کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی نے اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان کو آج ایوان صدر بلا لیا، صدر مملکت کونسل ارکان کے سامنے ریاست مدینہ کا وژن پیش کریں گے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان کونسل سےریاست مدینہ کےمجوزہ روڈمیپ پررہنمائی لی جائےگی اور ریاست کی ترجیحات پر بھی مشاورت کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم سے علمائے کرام کی ملاقات، اقتصادی ترقی کے لیے حکومتی کوششوں کی حمایت

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے علمائےکرام کے وفد نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں علماے کرام کے وفد نے انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے اور سماجی، اقتصادی ترقی کے لیے حکومتی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

    علما‌ء نے "پیغام پاکستان کانفرنس” کی سفارشات کوامن کیلئےمعاون قرار دیتے ہوئے کہا تھا نیوزی لینڈواقعے کو کسی مذہب سے جوڑنے کی کوشش نہیں کی گئی، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے، مسلمانوں کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا ملک میں قیام امن،عوام کےجان ومال کاتحفظ اولین ترجیح ہے، اس وقت ملک کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے، کوشش ہے ملک کی معیشت کو مضبوط بنا ئیں ، مضبوط معیشت ملکی ترقی کیلئے بہت ضروری ہے۔

    یاد رہے جنوری میں اسلامی نظریاتی کونسل نے جدید دور میں ریاست مدینہ کے قیام کے حوالے سے عملی اقدامات کیلیے حکومت سے ٹاسک فورس تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اسلامی نظریاتی کونسل نے ملک کو ’’ریاست مدینہ‘‘ بنانے کے متعلق سفارشات تیار کیں تھیں ، جس میں سب سے پہلے سودی نظام کے خاتمے کی متفقہ تجویز دیدی گئی، نظام حکومت اور نظام عدل کو اسلامی بنیادوں پراستوار کرنے کی تجویز دی تھی۔

    اس سے قبل زیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا حکومت اسلامی نظریاتی کونسل سے بھرپور رہنمائی لینے کی خواہشمند ہے، کونسل کی قابل عمل سفارشات پر فی الفور عمل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے مدینہ ریاست کے فلسفے پر اسلامی نظریاتی کونسل سفارشات پیش کرے گی، مذہبی امور، قانون انصاف، داخلہ، تعلیم اور پارلیمانی امور کی وزارتیں مسلسل اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی لیتی رہیں گی۔

    واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا لوگوں سے عہد کیا ہے پاکستان کو مدینہ کی ریاست بناؤں گا۔

  • ریاست مدینہ کیسے بنائی جائے ؟ اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان کل ایوان صدر مدعو

    ریاست مدینہ کیسے بنائی جائے ؟ اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان کل ایوان صدر مدعو

    اسلام آباد : صدر عارف علوی نے اسلامی نظریاتی کونسل ارکان کو کل ایوان صدر مدعو کرلیا ، صدر مملکت ارکان سے ریاست مدینہ کے مجوزہ روڈ میپ پر رہنمائی لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست مدینہ کے روڈمیپ پر مشاورت کے لئے صدر عارف علوی نے اسلامی نظریاتی کونسل ارکان کو کل ایوان صدر بلا لیا، صدر ریاست مدینہ پروژن کونسل کے ارکان کے سامنے پیش کریں گے اور ریاست میں ترجیحات پر مشاورت کریں گے۔

    صدر مملکت ارکان سے ریاست مدینہ کے مجوزہ روڈ میپ پر رہنمائی لیں گے۔

    یاد رہے جنوری میں اسلامی نظریاتی کونسل نے جدید دور میں ریاست مدینہ کے قیام کے حوالے سے عملی اقدامات کیلیے حکومت سے ٹاسک فورس تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اسلامی نظریاتی کونسل نے ملک کو ’’ریاست مدینہ‘‘ بنانے کے متعلق سفارشات تیار کیں تھیں ، جس میں سب سے پہلے سودی نظام کے خاتمے کی متفقہ تجویز دیدی گئی۔ نظام حکومت اور نظام عدل کو اسلامی بنیادوں پراستوار کرنے کی تجویز دی تھی۔

    اس سے قبل زیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا تھا حکومت اسلامی نظریاتی کونسل سے بھرپور رہنمائی لینے کی خواہشمند ہے، کونسل کی قابل عمل سفارشات پر فی الفور عمل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے مدینہ ریاست کے فلسفے پر اسلامی نظریاتی کونسل سفارشات پیش کرے گی، مذہبی امور، قانون انصاف، داخلہ، تعلیم اور پارلیمانی امور کی وزارتیں مسلسل اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی لیتی رہیں گی۔

    واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا لوگوں سے عہد کیا ہے پاکستان کو مدینہ کی ریاست بناؤں گا۔

  • موجودہ پاکستان قائد اعظم کا نہیں، یحییٰ کا بچا ہوا پاکستان ہے، مولانا شیرانی

    موجودہ پاکستان قائد اعظم کا نہیں، یحییٰ کا بچا ہوا پاکستان ہے، مولانا شیرانی

    لاہور: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستان قائداعظم کا نہیں، یحیٰی خان کا بچا ہوا پاکستان ہے، یہ ملک ویلفیئر اسٹیٹ نہیں ہے۔

    لاہور میں عصر حاضر کے مسائل اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ پاکستان قائداعظم کا نہیں، یحیٰی خان کا بچا ہوا پاکستان ہے‘‘۔

    پڑھیں: ’’ بیوی کی تمام ضروریات پوری کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے، اسلامی نظریاتی کونسل ‘‘

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سیکیورٹی اسٹیٹ ہے، ویلفیئر اسٹیٹ نہیں، پہلے پاکستان کو سمجھیں اور اس کے بعد اپنی ذمہ داریوں کا تعین کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا خواتین بل مغربی سوچ کی عکاسی تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ مرد بھی مظلوم ہیں، حقوق دیے جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل میں درخواست ‘‘

    یاد رہے گزشتہ دنوں پاکستان کی سالمیت سے متعلق مولانا محمد حان شیرانی نے ایک متنازعہ بیان جاری کیا تھا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کو پانچ حصوں میں تقسیم ہوتا دیکھ رہے ہیں۔

  • اسلامی نظریاتی کونسل کا نیا چیئرمین کون؟ امیدواروں‌ کی بھاگ دوڑ

    اسلامی نظریاتی کونسل کا نیا چیئرمین کون؟ امیدواروں‌ کی بھاگ دوڑ

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی رواں ماه اپنی آئینی مدت پوری کر رہے ہیں، نئے چئیرمین کے لیے حفیظ جالندھری، طاہر اشرفی، پروفیسر ساجد اور دیگر نے بھاگ دوڑ تیز کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے موجودہ چیئرمین مولانا شیرانی رواں ماہ اپنے عہدے کی مدت پوری کررہے ہیں ان کی جگہ عہدہ سنبھالنے کے لیے سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے کوششیں اور رابطے تیز کر دیئے، مولانا شیرانی کل کونسل میں سیمینار کی صدارت اور پرسوں الوداعی سیشن کی آخری بار سربراہی کریں گے۔

    یہ پڑھیں: حقوق نسواں بل میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، مولانا شیرانی

    چیئرمین کے عہدے کے لیے بیرسٹر ظفر اللہ، پروفیسر ساجد میر، طاہر اشرفی، حفیظ جالندھری، مفتی امداد اللہ اور عارف واحدی نے بھاگ دوڑ شروع کردی۔ارکان کے تقرر کے لیے علما اور مذہی اسکالرز کے ناموں پر بھی غور شروع کر دیا گیا ہے۔

     اسلامی نظریاتی کونسل میں مولانا محمد شیرانی اورمولانا طاہراشرفی آپس میں دست وگریباں

    ذرائع کے مطابق صدر مملکت سے منظوری کےلیے تیار فہرست میں صاحب زاده ساجد الرحمان، مولانا عطا الرحمان کا نام بھی شامل ہے۔

    کونسل کے 6 ارکان 22 جنوری ایک رکن 27 جنوری اور تین ارکان3 مارچ 2016 کو ریٹائرڈ ہوئے، مفتی سعید گجراتی، غلام مصطفی رضوی، طاہر اشرفی، یوسف اعوان، مفتی عبدالباقی اور مفتی ابراہیم قادری 22 جنوری کو ریٹائرڈ ہوئے۔محمد مشتاق کلہوٹہ 27 جنوری جبکہ امین شہیدی، ڈاکٹر ادریس اور مولانا فضل علی 3 مارچ کو ریٹائرڈ ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:مرد بھی مظلوم ہیں، حقوق دیے جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل میں درخواست

    مولانا شیرانی کل کونسل میں سیمینار کی صدارت کریں گے جس میں وزیراعظم سمیت اہم سیاسی و مذہبی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے ۔

    دریں اثنا 8 دسمبر کو شیرانی الوداعی سیشن کی صدارت بھی کریں گے۔

  • اسلامی نظریاتی کونسل میں مَردوں کے حقوق سے متعلق بل پر غور

    اسلامی نظریاتی کونسل میں مَردوں کے حقوق سے متعلق بل پر غور

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ خواتین بل کی طرح مردوں کے حقوق کا بل لانےکی درخواست پر غور کرنے کا فیصلہ کر لیا، مطالبے کو کونسل کے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے پر رکھ کر رائے لی جائے گی۔


    یہ پڑھیں: مرد بھی مظلوم ہیں، حقوق دیے جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل میں درخواست


    تفصیلات کے مطابق مردوں کے حقوق کی درخواست کونسل کے ممبر زاہد محمود قاسمی نے دی ہے جسےچیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا شیرانی نے منظور کرلیا ہے جو آئندہ اجلاس میں زیر بحث لائی جائے گی۔

    letter

    کونسل کے ممبر مولانا زاہد محمود قاسمی نے درخواست میں موقف اختیارکیا کہ بعض خواتین مردوں پر تشدد کرکے گھر سے نکال دیتی ہیں جب کہ اسلام میں مَردوں کے بھی حقوق ہیں جسے معاشرے میں اہمیت نہیں دی جا رہی ہے۔

    درخواست کی منظوری کے بعد اسے آئندہ ہونے والے تین روزہ اجلاس کے آٹھ نکاتی ایجنڈے میں رکھ دیا گیا ہے اس اجلاس کی سربراہی اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا شیرانی کریں گے اور معزز علمائے کرام اور اراکین کونسل شریعت کی رو سے اپنی رائے پیش کریں گے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکنِ‌اسلامی نظریاتی کونسل اور درخواست کے محرک زاہد محمود قاسمی کا کہنا تھا کہ حقوق نسواں بل کے مخالف نہیں لیکن ملک کے بعض حصوں میں مردوں کےساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں جو ناقابل برداشت ہیں، اگر کونسل نے رائے تسلیم کی تو حقوق مرداں ڈرافٹ بھی تیار کریں گے۔

    اسلامی نظریاتی کونسل کےاجلاس میں شرکت کی دعوت کے لیے وزیر اعظم نواز شریف اور صدرِ مملکت ممنوں حسین کو خط ارسال کردیئے گئے ہیں۔

  • مرد بھی مظلوم ہیں، حقوق دیے جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل میں درخواست

    مرد بھی مظلوم ہیں، حقوق دیے جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل میں درخواست

    اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل میں مردوں کے حقوق کے لیے باقاعدہ درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے معاشرے میں مردوں کی حق تلفی ہورہی ہے، صرف تحفظ خواتین بل نہیں تحفظ مرداں بل بھی منظور ہونا چاہیے۔


    ‘Men protection bill’ demanded in Islamic… by arynews

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل میں مردوں کے حقوق کا تعین کرنے کا بھی مطالبہ کردیا گیا، مذکورہ درخواست کونسل کے ممبر زاہد محمود قاسمی کی طرف سے دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عورتیں مردوں پر تشدد کرتی ہیں اور انہیں گھروں سے باہر نکال دیتی ہیں اس ضمن میں مردوں کے حقوق بھی وضع کیے جائیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ صرف خواتین ہی نہیں مرد بھی مظلوم ہوتے ہیں، مردوں پر تشدد بھی ہوتا ہے انہیں گھر سے نکال دیا جاتا ہے، معاشرے میں مردوں کے حقوق کو تلف کیا جارہا ہے، خواتین مردوں پر تشدد کرکے بھی معصوم کہلاتی ہیں۔

    درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل مردوں کے حقوق پر سفارشات مرتب کرے، درخواست میں مزید کہا گیا کہ صرف تحفظ خواتین بل نہیں تحفظ مرداں بل بھی منظور ہونا چاہیئے۔

    کونسل کے ممبر زاہد محمود قاسمی نے درخواست جمع کرائی اور چئیرمین مولانا شیرانی نے اسے منظور کرلیا اس پر اگلے اجلاس میں بات کی جائے گی۔

    زاہد محمود قاسمی کا کہنا تھا کہ عوام کے پر زور مطالبے پردرخواست دائر کی گئی ہے۔

  • اسلامی نظریاتی کونسل کا خواتین بل سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلامی نظریاتی کونسل کا خواتین بل سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے پیش کیےگئے خواتین بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیاگیا.

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے خواتین بل میں قرآنی آیات کی غلط تشریح کی،اسلام میں خواتین پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے.

    بیرسٹر ظفر اللہ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے اسلامی تعلیمات کی بجائے مرضی سے بل پیش کیے جا رہے ہیں.

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت خواتین بل کو کالعدم قرار دے اور اسلامی نظریاتی کونسل کو بند کرنے کا حکم دے.

    یاد رہے اس سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل کے مجوزہ بل میں یہ سفارش کی گئی تھی کہ شوہر تنبیہ کے لیے بیوی پر ہلکا تشدد کرسکتا ہے،خاتون نرس پر مردوں کی تیمارداری کرنے کے حوالے سے مکمل پابندی عائد کی جائے.

  • بیوی کی تمام ضروریات پوری کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

    بیوی کی تمام ضروریات پوری کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوی کی تمام ضروریات شوہر کو ادا کرنی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحفظ حقوقِ نسواں بل کی اکتیس شقوں کی منظوری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’اسلامی شریعت میں عورت کے کھانے، پینے، رہائش، کپڑوں  سمیت تمام معاشی و مالی ذمہ داریاں شوہر کو پوری کرنی ہوتی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے بیوی کو بے شمار حقوق دیے ہیں، اگر کوئی شخص ذاتی مرضی مسلط کرنے کے لیے خواتین پرجبر کرتا ہے یا اُسے ہراساں کرتا ہے تو یہ قانونی اور شرعی طور پر غلط عمل ہے، کسی بھی مذہب نے بہن، بیٹی یا بیوی پر تشدد کی اجازت نہیں دی۔

    دفاعی معاملات میں خاتون ذمہ دار نہیں تاہم اپنے دفاع کے لئے دفاعی تعلیم و تربیت اس کا حق ہے۔

    مولانا شیرانی نے کہا ہے اگر کوئی بیوی مرتد ہوجائے تب بھی اسلام نے اُس کے شوہرقتل کرنے کا اختیار نہیں دیا ہے تاہم اگر مسلمان مرد مرتد ہوجائے تو اُس کو شریعت میں قتل کرنے کا حکم ہے۔

    کوئی بھی عورت مذہبی حدود میں رہتے ہوئے مشاغل اختیار کرسکتی ہے اور اسلام نے اُسے ملکیت رکھنے کا حق بھی دیا ہے لیکن اگر کوئی بیوی اپنے خاوند کے حقوق کا پاس نہیں رکھتی تو پھر خاوند پر کوئی معاشی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

    اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ معاشرے میں ہونے والی مزید غلطیوں سے بچنے کے لیے قرآن مجید کے ایک ہی رسم الخط کو اپنایا جائے۔

    واضح رہے اسلامی نظریاتی کونسل نے ماڈل نسواں بل کی منظوری دے دی ہے، یہ بل اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی امداد اللہ نے تیار کیا ہے۔

    مجوزہ بل میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ شوہر تنبیہ کے لیے بیوی پر ہلکا تشدد کرسکتا ہے، خاتون نرس پر مردوں کی تیمارداری کرنے کے حوالے سے مکمل پابندی عائد کی جائے اور نامحرم لڑکے لڑکیوں کے ساتھ گھومنے پر پابندی عائد کی جائے۔

    بل قرآن کریم کے ساتھ شادی یا اس ایکٹ کی سہولت کے لئے خواتین پر مجبور کرنے کی کوشش کرتا ہے جو کوئی بھی نوازا جانا چاہئے کہ 10 سالہ قید کی تجویز ہے۔

    پنجاب اسمبلی سے تحفظ حقوقِ نسواں بل کی منظوری کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کی شقوں میں تبدیلیاں کرتے ہوئے نیا مسودہ تیار کیا ہے، جو منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی بھیج دیا جائے گا۔

  • اسلامی نظریاتی کونسل کی تحفظ نسواں بل پرسفارشات تیار

    اسلامی نظریاتی کونسل کی تحفظ نسواں بل پرسفارشات تیار

    اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے مولانا محمد حسین شیرازی کی زیرِصدارت تحفظِ نسواں بل پر تجاویزات کو آخری شکل دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بل اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی امداداللہ نے تیارکیا جب کہ
    کونسل کے چئر مین مولانا محمد خان شیرانی کی صدارت میں تین روزہ اجلاس میں مجوزہ بل کاشق وار جائزہ لیاگیا اور مجوزہ بل کی کل 163 دفعات بنائی گئی ہیں جسے بعد ازاں اسمبلی میں پیش کر کے منظور کرایا جا سکے گا۔

    مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ عورت کو شریعت کے فراہم کردہ تمام حقو ق حاصل ہو جا ئیں گےبل میں باشعور لڑکی کو قبول اسلام کاحق دیا گیا ھے-عورت کے زبردستی تبدیلی مذہب کرانے پر تین سال سزاہوگی ،اسلام یا کوئی اورمذہب چھوڑنے پر عورت قتل نہیں کی جائے گی۔

    مجوزہ بل میں عورتوں کو سیاسی عمل میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی جب کہ عورت کو جج بننے کا حق بھی حاصل ہوگا،ولی کی اجازت کے بغیر عاقلہ، بالغہ لڑکی ازخود نکاح کرسکے گی۔

    تاہم کونسل کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ پرائمری تعلیم کی تکمیل کے بعد مخلوط تعلیم پر پابندی عائد کی جائے،تعلیمی اداروں میں مخلوط محفلوں کے انعقاد کو ناممکن بنایا جائے اور معاشرتی بگاڑ سے متعلق اشتہارات میں عورت کے کام کرنے پرپابندی ہوگی۔

    اس کے علاوہ بل میں آرٹ کے نام پر رقص موسیقی ، مجسمہ سازی کی تعلیم پر پابندی عائد کی گئ ھے،عورتیں فوجی عسکری ، خدمات میں براہ راست حصہ لینے کی زمہ دار نہ ہوں گی۔

    عورتو ں کو مالکانہ حقوق حال ہونگے بیک وقت تین طلاقیں دینا قابل تعزیر ہوگا جب کہ عورت کو نان نفقہ کی صورت میں خلع لینے کا حق حاصل ہوگا۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ عورت بچے کو دو سال تک اپنا دودھ پلانے کی پابندی ہوگی جب کہ ماں کے متبادل دودھ پر مبنی اشتہارات پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔

    بل کے مطابق غیر ت کے نام پر قتل، کاروکاری ، سیاہ کاری کو قتل گردانا جائیگا جب کہ ونی یا صلح کے لئے لڑکی کی زبردستی شادی قابل تعزیر ہوگا،تیزاب گردی یا کسی حادثے سے عورت کی موت کی مکمل تحقیقات ہونگیں اور عورت سے زبردستی مشقت لینے پر مکمل پابند ہوگی۔

    اس کے علاوہ شوہرعورت کی اجازت کے بغیر نس بندی نہیں کراسکے گا- حمل کے 120دن بعد اسقاط کو قتل گردانہ جائے گا -یہ بھی کہا گیا ھے کہ بیرونی صدمے سے اسقاط حمل کامرتکب دیت کا 20 واں حصہ دینے کاپابند ہوگا۔

    کونسل کی سفارشات کے مطابق خواتین غیر محرم مرد کے ساتھ نہ توکسی غیر ملکی دوروں پرجا سکیں گی، اور نہ ہی غیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے خواتین موجود ہوں گی۔

    کونسل نے خواتین پر ہونے والے گھریلو تشدد پر تجویز دی ہے کہ شوہر’’تادیب‘‘ کے لیے اپنی بیوی پر ہلکا تشدد کرسکے گا، تاھم تادیب سے تجاوزپر عورت شوہر کے خلاف کاروائی کیلئے عدالت سے رجو ع کرسکتی ہے۔

    کونسل کی مزید سفارشات میں خواتین نرس کی مرد مریض کی تیمارداری پر بھی پابندی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جب کہ نامحرم مرد و عورت کو مخلوط تعلیمی و تفریحی تقریبات میں شرکت بھی ممنوع ہو گی۔

    یاد رھے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے پنجاب اسمبلی میں منظور کیا جانے والا حقوق نسوں بل یکسر مسترد کر دیا تھا،اس کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے اسلامی نظریاتی کونسل کو نظر ثانی کے لۓ بھجواۓ گۓ بل کو بھی یہ کہہ مسترد کر دیا گیا تھا کہ یہ بل شریعت کے منافی ھے۔

    ممتاز مذہبی اسکالر اور جامعہ بنوریہ کے مہتممِ اعلیٰ مولانا مفتی نعیم نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر تبصرہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ شوہروں کو تادیب کے لیے اپنی بیویوں پر "ہلکا تشدد” کرنے کی اجازت سے شوہر ناجائز فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ اس شق سے خواتین پہ تشدد کی روش عام بھی ہو جائے گی اور یہ تشدد ناقابلَ گرفت بھی رہے گا،اس لیے اگر کسی کو اپنی اہلیہ سے کوئی شکایت ہے تو اسے چاہیے کہ طلاق دے دے نا کہ تشدد کا راستہ اپنائے۔