Tag: اسلامی کلینڈر

  • آئندہ 5 سال کا اسلامی کلینڈر تیار ہوگیا

    آئندہ 5 سال کا اسلامی کلینڈر تیار ہوگیا

    اسلام آباد : وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے قمری کیلنڈر تیار کرلیا ہے ،اس کلینڈر میں 2019 تا 2024 عید الفطر، عید الاضحی، رمضان المبارک اور دیگر اسلامی مہینوں کے چاند نظر آنے کی تاریخیں طے کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے قمری کیلنڈر تیار کر لیا، وزارت سائنس، اسپارکو، محکمہ موسمیات کے ماہرین نے قمری کیلنڈر تیار کیا گیا ہے۔

    قمری کلینڈر 2019 تا 2024 کے دوران اسلامی مہینوں کے چاند نظر آنے کی تاریخوں سے متعلق تفصیلات پر مشتمل ہے، جس کے مطابق رواں برس عید الفطر 5 جون اور عید الاضحی 12 اگست کو ہونے کا امکان ہے۔

    قمری کیلنڈر میں بتایا گیا 2020میں یکم رمضان المبارک25 اپریل ، عید الفطر 24مئی اور عید الاضحی 31جولائی کو ہونے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : شوال کا چاند 4جون کو نظر آنے کا امکان ہے، فوادچوہدری

    2021 میں یکم رمضان المبارک 14اپریل ، عید الفطر 14مئی اور عیدالاضحی 21جولائی کو متوقع ہے جبکہ 2022 میں یکم رمضان المبارک 3 اپریل ، عید الفطر 3مئی اور عید الاضحی 10 جولائی کو ہوسکتی ہیں۔

    2023 میں یکم رمضان المبارک 23 مارچ کو ہونے کا امکان ہے جبکہ عید الفطر22اپریل اور عید الاضحی 29جون کو متوقع ہے۔

    اسی طرح 2024 میں یکم رمضان المبارک 12 مارچ کو ہوسکتی ہے جبکہ عیدالفطر 10اپریل اور عید الاضحی 17جون کو ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے تیار کردہ قمری کیلنڈراسلامی نظریاتی کونسل کوبھجوادیا ، اسلامی نظریاتی کونسل سے 5 دن میں رائے مانگی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قمری کیلنڈر کونسل کی رائے کے بعد وفاقی کابینہ بھجوائیں گے۔ قمری کیلنڈر جاری کرنے سے قبل مفتی منیب الرحمن اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی سے مشاورت کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ فواد چوہدری نے قمری کیلنڈر بنانے کےلئے پانچ رکنی کمیٹی قائم کی تھی، جس میں اسپارکو، محکمہ موسمیات اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین شامل تھے۔

    فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ پندرہویں روزے تک قمری کلینڈر بن جائےگا اور چاند دیکھنے کے لئے ایپ تیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو توجہ کی ضرورت ہے ، ٹیکنالوجی میں ہم آگے جاکر اور کام کرنے والے ہیں۔

  • قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    کراچی: اسلامی کلینڈرکے آخری مہینے ذی الحج کی میں فرزندانِ توحید اسلام کا سب سے بڑارکن حج ادا کرتےہیں اور اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یاد میں حلال جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔

    قربانی بھی اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو کہ صاحبانِ نصاب پرفرض کیا گیا ہے پاکسانی معاشرے میں بھی قربانی کوانتہائی اہمیت حاصل ہےاوراس کے لئے ہرسال باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے۔

    قربانی کیونکہ بیک وقت مذہبی اورمعاشرتی فریضہ ہے لہذا چند نکات ایسے ہیں کہ جنہیں قربانی سے قبل جان لینا ضروری ہے۔

    قربانی کےلئے حلال جانور کا انتخاب کیا جائے اورحلال مال سے ہی قربانی کے لئے جانورخریدا جائے۔

    ذبح کرنے سے پہلے جانور کو وافر مقدار میں کھانا اورپانی فراہم کیا جائے اوراس وقت تک کھانے دیا جائے کہ جب تک جانورسیر ہوکرخود منہ نہ ہٹالے۔

    ذبح کرتے ہوئے انتہائی تیزدھارچھری استعمال کی جائے اورچھری جانور کی مناسبت سے ہونہ زیادہ بڑٰی اورنہ ہی چھوٹی۔

    قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک حصہ صاحبِ خانہ کا، دوسراحصہ رشتے داروں کا اورتیسرا حصہ غرباء مساکین کے لئے مختص ہے اوراسی صورت میں گوشت کی تقسیم ہونی چاہیے۔

    قربانی کا مقصد اول تو اللہ کی راہ میں ایثار کا مظاہرہ کرنا ہے تو دوسری جانب معاشرے کے ان لوگوں کا خیال ہے کہ جوغربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا قربانی میں نام ونمود کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضااورغرباء کی مدد کا جذبہ مدِںظررہنا چاہیے۔

  • قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    قربانی کرنے سے پہلے یاد رکھنے والی باتیں

    کراچی (ویب ڈیسک) – اسلامی کلینڈرکے آخری مہینے ذی الحج کی میں فرزندانِ توحید اسلام کا سب سے بڑارکن حج ادا کرتےہیں اور اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لازوال قربانی کی یاد میں حلال جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔

    قربانی بھی اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو کہ صاحبانِ نصاب پرفرض کیا گیا ہے پاکسانی معاشرے میں بھی قربانی کوانتہائی اہمیت حاصل ہےاوراس کے لئے ہرسال باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے۔

    قربانی کیونکہ بیک وقت مذہبی اورمعاشرتی فریضہ ہے لہذا چند نکات ایسے ہیں کہ جنہیں قربانی سے قبل جان لینا ضروری ہے۔

    قربانی کےلئے حلال جانور کا انتخاب کیا جائے اورحلال مال سے ہی قربانی کے لئے جانورخریدا جائے۔

    ذبح کرنے سے پہلے جانور کو وافر مقدار میں کھانا اورپانی فراہم کیا جائے اوراس وقت تک کھانے دیا جائے کہ جب تک جانورسیر ہوکرخود منہ نہ ہٹالے۔

    ذبح کرتے ہوئے انتہائی تیزدھارچھری استعمال کی جائے اورچھری جانور کی مناسبت سے ہونہ زیادہ بڑٰی اورنہ ہی چھوٹی۔

    قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ایک حصہ صاحبِ خانہ کا، دوسراحصہ رشتے داروں کا اورتیسرا حصہ غرباء مساکین کے لئے مختص ہے اوراسی صورت میں گوشت کی تقسیم ہونی چاہیے۔

    قربانی کا مقصد اول تو اللہ کی راہ میں ایثار کا مظاہرہ کرنا ہے تو دوسری جانب معاشرے کے ان لوگوں کا خیال ہے کہ جوغربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لہذا قربانی میں نام ونمود کے بجائے خالصتاً اللہ کی رضااورغرباء کی مدد کا جذبہ مدِںظررہنا چاہیے۔

    dua