Tag: اسلام آبادہائیکورٹ

  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا

    بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس آج ایک سال بعد دوبارہ سنا جائے گا ، جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں3 رکنی لارجربینچ سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان وائٹ کیس کی سماعت ایک سال کے بعد آج ہوگی، جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں3 رکنی لارجربینچ 2بجےکےبعد سماعت کرے گا۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز بینچ میں شامل ہیں۔

    یہ کیس مئی 2023 سے زیر التوا تھا، اس کیس میں بانی پی ٹی آئی پر مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے، شہری محمد ساجد محمود نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    مارچ 2023 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست کے حوالے سے دو ججوں کی رائے عدالت کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے بعد کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ کو تحلیل کر دیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی بینچ کاحصہ تھے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے رائےکو ویب پر اپ لوڈ کرا دیا تھا، جس میں 2 ججز نے اپنی رائے میں ٹیریان کیس ناقابل سماعت قرار دیا تھا اور دو ججز نے چیف جسٹس سے مشاورت کے بغیر رائے کو فیصلہ قرار دے کر اپلوڈ کرایا تھا۔

    چیف جسٹس کے دستخط سے فیصلہ جاری نہ ہونے پر معاملے کی انکوائری کا آرڈر کیا گیا تھا، بعد ازاں چیف جسٹس آفس نے 2 ججز کا فیصلہ ویب سائٹ سے ہٹا کر نیا بینچ تشکیل دینے کا کہا تھا۔

  • توشہ خانہ گھڑی خریدنے کا دعویٰ کرنے والے عمرفاروق ظہور سے متعلق بڑا انکشاف

    توشہ خانہ گھڑی خریدنے کا دعویٰ کرنے والے عمرفاروق ظہور سے متعلق بڑا انکشاف

    اسلام آباد : ایف آئی اے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ توشہ خانہ گھڑی خریدنے کا دعویٰ کرنے والا عمرفاروق ظہور اشتہاری ہے اور بیرون ملک سے پاکستان آیا ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ نے شہزاد اکبر، صوفیہ مرزا اور سابق ڈی جی ایف آئی اےثنااللہ عباسی کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ جاری کردیا، توشہ خانہ گھڑی خریدنے کا دعویٰ کرنے والے عمرفاروق کی مدعیت میں 2 مقدمات درج تھے۔

    ایف آئی اےرپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملزم عمرفاروق ظہور اشتہاری ہے اور بیرون ملک سے پاکستان آیا ہی نہیں۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو تحقیقات کرکےملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا آئی جی 2 ماہ میں تحقیقات کرکےرپورٹ جمع کرائے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے انچارج پولیس اسٹیشن سیکرٹریٹ اوردیگراہلکاروں کیخلاف تحقیقات کرکےکارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اشتہاری عمرفاروق ظہورنےاگراسلام آبادتھانہ آکرکمپلینٹ دائر کی تو گرفتارکیوں نہیں کیا؟ ایف آئی آر کے مطابق عمرفاروق ظہورنے تھانے آکرکمپلینٹ دائرکی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اےکی رپورٹ کےمطابق عمرفاروق اشتہاری ہےبیرون ملک سےپاکستان ہی نہیں آیا، اگر عمرفاروق ظہور بیرون ملک ہے تو کس نے عمر فاروق بن کر کمپلینٹ دائر کی؟تحقیقات کریں، تھانہ سیکرٹریٹ میں ایک ہی جرم میں 2مقدمے کیسے درج ہوئے تحقیقات کریں۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ لاہورکے مقدمے میں جو الزامات عمر فاروق پر تھے ان کا جواب ملزم عدالت کے سامنے دے سکتا ہے، لاہور مقدمہ میں لگےالزامات پرعدالت جواب دینےکی بجائےاسلام آبادمیں مقدمہ درج کرنا اختیار سے تجاوز ہے۔

    عدالت نے مزید کہا کہ جس مقدمے کا اشتہاری ہےانہی الزامات کیخلاف دوسری جگہ مقدمات درج کرنے سے نیا فلڈ گیٹ کھل جائے گا، انچارج پولیس اسٹیشن سیکرٹریٹ نےکیسزاندراج میں غیر معمولی دلچسپی لی، اختیارات سے تجاوز کا یہ کیس ہے تحقیقات کرے کارروائی کریں رپورٹ جمع کریں۔

  • افغان خاندان  نے انخلا کے نوٹس کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    افغان خاندان نے انخلا کے نوٹس کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد: جہلم کے رہائشی افغان خاندان نے انخلا کے نوٹس کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، جس میں استدعا کی گئی کہ ہمیں سنے بغیر کوئی بھی سخت ایکشن لینے سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ کےچیف جسٹس عامر فاروق نے جہلم کے رہائشی افغان شہری کی کی انخلا کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق صرف غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس جانے کا کہا گیا، درخواست گزار اور اس کی اہلیہ کے پاس مہاجر کارڈ موجود ہے۔

    وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ درخواست گزار کے 3 بچے کم عمر اور اسکول میں زیر تعلیم ہیں ، 23 اکتوبر کو وزارت داخلہ کے اہلکاروں نے افغانستان واپس جانے کا کہا، استدعا ہے ہمیں سنے بغیر کوئی بھی سخت ایکشن لینے سے روکا جائے ، درخواست میں استدعا

    اسلام آبادہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

  • پارٹی صدرکیس اسلام آبادہائیکورٹ نے نوازشریف کو آخری مہلت دیدی

    پارٹی صدرکیس اسلام آبادہائیکورٹ نے نوازشریف کو آخری مہلت دیدی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کو ن لیگ کا صدر بنانے کیخلاف درخواست پر نوازشریف کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انھیں آخری نوٹس جاری کردیا اور حکم دیا ہے کہ نوازشریف نے جواب نہیں دیا تو یکطرفہ فیصلہ دینگے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کون لیگ کاصدربنانےکیخلاف درخوست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بینچ جسٹس عامرفاروق نے کی۔

    سماعت کے دوران اسلام آبادہائیکورٹ نے نوازشریف کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ نوازشریف نےجواب نہیں دیاتویکطرفہ فیصلہ دینگے۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے نوازشریف کو آخری نوٹس جاری کردیا۔

    وزارت قانون نے ہائیکورٹ میں جواب جمع کرا دیا جبکہ اسٹیبلشمنٹ، کابینہ ڈویژن نےآج بھی جواب جمع نہیں کرایا، جس پر عدالت نے
    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،الیکشن کمیشن کمیشن کوپانچویں بارنوٹس جاری کردیا۔

    درخواست گزار وکیل مخدوم نیازانقلابی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ جس سینیٹر نےایک ووٹ سے بل پاس کرایا اسے فارغ کر دیا گیا، سپریم کورٹ فیصلوں کےمطابق نااہلی تاحیات ہے، عدلیہ پارلیمنٹ انتظامیہ سےبالاآئین ہے۔

    مخدوم نیازانقلابی ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ آئین سے بالا قرآن اور سنت ہے، نااہل شخص کی ذات کیلئے پارلیمنٹ قانون سازی نہیں کرسکتی، پارلیمنٹ نےنااہل شخص کیلئے رعایت دے کر آرٹیکل190کی خلاف ورزی کی.

    یاد رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور  صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم  کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب


    بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں‌ کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔