Tag: اسلام آباد احتجاج

  • اسلام آباد احتجاج کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونیوالا رینجرز اہلکار شہید ہوگیا

    اسلام آباد احتجاج کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونیوالا رینجرز اہلکار شہید ہوگیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر احتجاج کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے والا رینجرز اہلکار شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد تھانہ ترنول کی حدود میں رینجرز اہلکار مظاہرین کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، رینجرز اہلکار لانس نائیک تنویر 3 ہفتے سے سی ایم ایچ میں زیر علاج تھا۔

    وفاقی پولیس نے رینجر اہلکار کی شہادت کی تصدیق کر دی، جبکہ پولیس نے مقدمہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کی 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی ’فائنل کال‘ کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد جانے کے لیے نکلا تھا۔

    یہ قافلہ رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے 26 نومبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچا، تاہم بعدازاں سکیورٹی فورسز نے کریک ڈاؤن کرکے علاقے کو پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خالی کروا لیا۔

  • اسلام آباد میں جو ہوا اسکی ایف آئی آر وزیراعظم، وزیرداخلہ پر درج کرائیں گے، شیخ وقاص

    اسلام آباد میں جو ہوا اسکی ایف آئی آر وزیراعظم، وزیرداخلہ پر درج کرائیں گے، شیخ وقاص

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہوا اس کی ایف آئی آر وزیراعظم اور وزیرداخلہ پر درج کرائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی وقاص اکرم نے کہا کہ وزیرداخلہ ہر گھنٹے ڈی چوک پر پریس کانفرنس کرکے دھمکیاں دیتے رہے، وزیرداخلہ ہر گھنٹے پریس کانفرنس میں تڑیاں لگاتے رہے جو ریکارڈ کا حصہ ہے۔

    شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ لوگوں کو 10 دن سے ڈی چوک کیلئے تیار کررہے تھے، اسلام آباد پہنچ کر وینیو تبدیل کریں تو ورکرز کنٹرول میں نہیں رہتے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے تقریروں میں ڈی چوک کہنا شروع کیا تو ورکرز نے ذہن بنالیا تھا، کمیونی کیشن اچھی ہوجاتی تو معاملات سنگجانی میں ہی رک جاتے، یہ کہنا کہ لوگ ڈی چوک سے ریڈ زون میں چلے جاتے درست نہیں تھا۔

    شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان کسی قسم کے اختلافات نہیں، مشال یوسفزئی کو 2 دن پہلے کےپی میں معاون خصوصی عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ مشال یوسفزئی کومعاون خصوصی کے عہدے سے ہٹانا کےپی حکومت کا اختیار ہے، بطور ترجمان بھی ایک فل ٹائم جاب ہے اس لیے عہدے سے ہٹایا گیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں شروع ہوگئی ہیں وہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔