Tag: اسلام آباد دھرنا

  • بجلی ٹیرف پر امیر جماعت اسلامی کا 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

    بجلی ٹیرف پر امیر جماعت اسلامی کا 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان

    اسلام آباد: بجلی ٹیرف میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بجلی ٹیرف میں اضافے کے خلاف 26 جولائی کو ہم اسلام آباد میں دھرنا دیں گے، اور مطالبات کی منظوری تک دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ حکمرانوں کو بجلی کے بھاری بلوں اور ظالمانہ سلیب سسٹم پر عوام کو ریلیف دینا ہوگا، ہم عوامی حقوق کے لیے عدالتوں میں بھی جائیں گے۔ انھوں نے مخصوص نشستوں کے کیس کے تناظر میں مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ آدھا نہیں پورا قبول کیا جائے۔

    دوسری طرف نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران گھمبیر ہو رہا ہے، عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے سیاسی ڈائیلاگ کے دروازے کھولنے پڑیں گے، لیاقت بلوچ نے کہا سیاسی عدم استحکام آئین اور جمہوریت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے، اس لیے بحرانوں کے خاتمے کے لیے عوامی مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے فیض آباد چوک بلاک کرنے کا اعلان کر دیا ہے، پولیس کی جانب سے رکاوٹوں‌ پر بلاول بھٹو کے قافلے نے ریور گارڈن پر اچانک دھرنا دے دیا تھا، تاہم کچھ دیر کے بعد قافلہ ڈی چوک کی طرف روانہ ہو گیا۔

    پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ ہمارے کارکنوں کو جگہ جگہ رکاوٹیں لگا کر روکا گیا ہے، جب تک پورا قافلہ آگے نہیں جائے گا فیض آباد بلاک رہے گا۔

    انھوں نے کہا ہم ہر چوک پر دھرنا دینے جا رہے ہیں، سب ساتھ چلیں، قافلے کو روکنا حکومت کی ناکامی ہے، ڈی چوک کے کارکنوں کو کہتے ہیں ہم پہنچیں گے آپ کہیں نہیں جانا، اسلام آباد پولیس کی سازش ہے کہ دھرنے کو ناکام بنایا جائے۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا ہمارے کارکنان کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس وقت تک یہاں رہیں گے جب تک پولیس کارکنان کو چھوڑ نہ دیں، انتظامیہ سے کہہ رہا ہوں اتنا کریں جتنا بعد میں برداشت کر سکیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا اب عمران جانے والا ہے، انتظامیہ فیصلہ کرے کل جواب بھی دینا ہے، ریڈی میٹ کپڑے خرید لیں، عید سے پہلے عید ہونے والی ہے۔

  • وزیر قانون اور مشیر داخلہ لاپتا افراد کے دھرنے میں پہنچ گئے

    وزیر قانون اور مشیر داخلہ لاپتا افراد کے دھرنے میں پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر آج لاپتا افراد کے دھرنے میں پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم مشیر داخلہ شہزاد اکبر کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھے لا پتا افراد کے اہل خانہ سے ملنے پہنچے اور ان کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    فروغ نسیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعظم نے لا پتا افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف قانون سازی کی ہدایت کی ہے، لا پتا افراد جلد اپنےگھروں کو پہنچیں گے۔

    وفاقی وزیر قانون نے بلوچستان میں لا پتا افراد کے اہل خانہ سے کہا آپ لوگ دھرنا ختم کر دیں، تاہم مظاہرین نے جواب دیا کہ ہم بلوچستان سے اپنے لا پتا افراد بازیاب کرانے آئے ہیں، واپس جانے نہیں۔

    مذاکرات کے بعد لا پتا افراد کے اہل خانہ نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا، مظاہرین نے ڈاکٹر فروغ نسیم سے سوال کیا کہ آپ آئے ہیں وزیر اعظم یہاں کیوں نہیں آتے؟

    وزیر قانون نے کہا کہ آپ لوگوں سے جو مذاکرات ہوئے اس میں مجھے آنے کا کہا گیا، وزیر اعظم لا پتا افراد کی بازیابی کے لیے فکر مند ہیں، کاش میں آپ کو آج لا پتا افراد کے مسئلے پر کابینہ میں ہوئی بحث سنا سکتا۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا ہم لا پتا افراد کی بازیابی کے لیے پورا زور لگا رہے ہیں، کاش جو مطالبہ کیا جا رہا ہے، وہ میرے بس میں ہوتا تو فوری پورا کر دیتا۔

  • وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے زاہد حامد کا استعفیٰ منظورکرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ رات وزیرقانون کے عہدے سےاستعفیٰ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ روزرضا کارانہ طورپروزیراعظم کو استعفیٰ پیش کیا تھا۔

    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    معاہدے کے مطابق 6 نومبر کے بعد سے مذہبی جماعت کےگرفتار کارکنوں کو 3 دن میں رہا کیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات بھی ختم کیے جائیں گے۔


    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد اپنےعہدے سےمستعفی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز زاہد حامد نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے بھی اہم ملاقات کی تھی۔

    واضح رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے خلاف سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 188 افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات

    لاہور: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ملاقات کی جس میں دھرنے سے متعلق صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دھرنے کے خلاف آپریشن سے پیدا ہونے والی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں مذہبی جماعتوں اورعلما ومشائخ سے دوبارہ رابطوں کے ساتھ ساتھ صورت حال پرعسکری قیادت کو بھی اعتماد میں لینے پراتفاق کیا۔

    لاہورمیں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین کےبعد دھرنے والوں سےعلما کےذریعے رابطہ کیا جائے گا۔


    فیض آباد آپریشن: پولیس اہلکارسمیت 5 افراد جاں بحق‘188 زخمی‘ فوج طلب


    خیال رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے خلاف سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 188 افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔


    اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی پروزارت داخلہ کوجوابی مراسلہ


    یاد رہے کہ گزشتہ رات آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کی صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوج کو غیر معینہ مدت کے لیے طلب کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال نے معاملے کوالجھا دیا،سراج الحق

    دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال نے معاملے کوالجھا دیا،سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال نے معاملے کوالجھادیا، تشدد یا جبر کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کیے جائیں، وزیرقانون زاہد حامد کو فوری برطرف کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دھرنے کے مظاہرین کیخلاف آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دھرنےکےخلاف طاقت کےاستعمال نےمعاملےکوالجھادیا ہے ، حکومت کو افہام وتفہیم کا راستہ نہیں چھوڑنا چاہیے تھا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مس ہینڈلنگ کی جارہی ہے، حکومت کےاقدامات سےمشکلات بڑھ رہی ہیں، حکومت کی ذمےداری تھی کہ سازش بے نقاب کرتی۔

    امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ وزیر قانون زاہد حامد کو فوری بر طرف کیا جائے ، تشدد یا جبر کسی بھی مسئلےکاحل نہیں، مذاکرات کیے جائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ  زاہد حامد اس جرم میں شریک ہیں تو انہیں فوری مستعفی ہوناچاہیے، غلطی جنات نےتونہیں کی کوئی نہ کوئی تواس کوتاہی میں ملوث ہے، حکومت کو سنجیدگی سے پوری صورتحال کو دیکھنا چاہیے۔

    سینیٹرسراج الحق کا کہنا تھا کہ  بال حکومت کی کورٹ میں ہے،معاملےپرخصوصی توجہ دے، جو کام آخر میں کرنا ہے وہ پہلے کرلیتے تو مسئلہ حل ہوجاتا۔


    مزید پڑھیں : فیض آباد آپریشن ، جھڑپوں اور پتھراؤ سے درجنوں اہل کاروں سمیت80 افرادزخمی


    اسلام آباد دھرنے کیخلاف پولیس کا بھرپور آپریشن سے علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس کی شیلنگ سے علاقے کی فضا میں آنسو گیس کے بادل چھا گئے، پولیس کی مرکزی اسٹیج کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔

    مظاہرین بھرپورمزاحمت کر رہے ہیں، مظاہرین نے پانچ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیوں سمیت ایک بس کو آگ لگادی ہے جبکہ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں اور مظاہرین کے شدید پتھراؤ سے درجنوں اہل کاروں سمیت اسی افرادزخمی ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد کا دھرنا سترویں روز بھی جاری

    اسلام آباد کا دھرنا سترویں روز بھی جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد میں مذہبی جماعت کی جانب سے دیا جانے والا دھرنا سترہویں روز بھی جاری ہے، مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن تاحال کوئی حل نہیں نکالا جاسکا۔ دھرنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد میں سترہویں روز بھی دھرنا جاری ہے ، حکومت کی کوششیں ناکام رہی، بار بار کے مذاکرات کے باوجود ڈیڈ لاک برقرار ہے، علما و مشائخ کا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا، دھرنے والے وزیرقانون کے استعفے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

    دھرنے کی سیکیورٹی کے نام پر پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے راستے بند کیے ہوئے ہیں، جس سے لوگ شدید اذیت سے دوچار ہیں، جڑواں شہروں کا کہنا ہے کہ بچوں کا اسکول جانا، مریضوں کواسپتال پہنچانا اور ڈیوٹی پر جانا محال ہوگیا ہے۔

    سجادہ نشین گولڑہ شریف دھرناختم کرانے کیلئے مسلسل متحرک ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ دھرنامنتظمین کے مطالبات جائزہیں۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت دھرنے والوں کو نہیں ہٹا سکی۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں جاری دھرنے کی حمایت میں کراچی میں ٹاور پر علامتی دھرنے کے بعد پرانی نمائش پر دیا جانے والا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔

    دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد دھرنے کے رہنمائوں کے مطالبات تسلیم کئے جائیں اور انتخابی قوانین میں تبدیلی کرنے والے اصل چہرے سامنے لائے جائیں ۔

    کراچی میں جاری دھرنے سے رش کے اوقات میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔


    مزید پڑھیں : ہائیکورٹ بارکو دھرنے والوں سے بات کرنے اورعدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کا ٹاسک دے دیا


    گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز نے ہائیکورٹ بار کو دھرنے والوں سےبات کرنے اورعدالتی فیصلے سے آگاہ کرنے کاٹاسک دے دیا اور کہا کہ عاشقان مصطفی ﷺبلندعالی مرتبت لوگ ہیں، شاید ملک آپ کی کوشش سے افراتفری سے بچ سکے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ نے وزرات داخلہ کوایک بارپھر دھرنا ختم کرانے کی ہدایت کی تھی، جس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے عدالت سے اڑتالیس گھنٹے کا وقت لیاتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنا : ڈیڈ لائن ختم، انتظامیہ تا حال کوئی کارروائی نہ کرسکی

    اسلام آباد دھرنا : ڈیڈ لائن ختم، انتظامیہ تا حال کوئی کارروائی نہ کرسکی

    اسلام آباد : دس روز سے اسلام آباد میں موجود دھرنے کے شرکاء کو ہٹانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، تین گھنٹے گزرنے کے باوجود انتظامیہ کوئی اقدام نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ریڈ زون میں دھرنا دیئے بیٹھے مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان کو ہٹانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم صادر کیا تھا لیکن ڈیڈ لائن کو گزرے تین گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا ہے.

    آخری اطلاعات تک انتطامیہ کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی ہے، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایس ایس پی آپریشنز کی درخواست پررینجرز کو طلب کیا گیا ہے.

    ڈپٹی کمشنر نے رینجرز کے سیکٹر کمانڈر سے نفری طلب کرلی، آپریشن کیلئے رینجرز کے ایک ہزار اہلکار پولیس کی معاونت کریں گے، رینجرز کو پولیس اورایف سی کے ہمراہ مختلف مقامات پرتعینات کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے کچھ داخلی راستے کنٹینرز سے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ آئی ایٹ اور فیض آباد کے اطراف کے مکینوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہری کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلعی انتظامیہ دھرنے کو کرکٹ میچ کی طرح دیکھ رہی ہے۔ مجسٹریٹ حکومتی رٹ قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    سماعت کے دوران ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ دھرنے والوں نے پتھرجمع کیے ہوئےہیں، دس سے بارہ ہتھیار بھی ہیں۔ جسٹس شوکت نے کہا کہ آپ سیانے ہوتے تو انہیں روات سے آگے آنے ہی نہ دیتے۔

    دھرنے سے اسلام آباد کے مکینوں کے حقوق سلب ہوئے ہیں ہر حال میں دس بجے تک تمام راستوں سے رکاوٹیں دور کی جائیں۔ دس روز سے اسلام آباد یرغمال بنا ہوا ہے، اب مزید برداشت نہیں ہوگا، فیض آباد پر بیٹھے دھرنے والے خود نہ اٹھے تو انہیں اٹھایا جائے۔

  • ابھی تک دھرنے میں اپنی شرکت کا فیصلہ نہیں‌ کیا، طاہر القادری

    ابھی تک دھرنے میں اپنی شرکت کا فیصلہ نہیں‌ کیا، طاہر القادری

    اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ابھی تک تو دھرنے میں شرکت نہیں کررہا، عوامی تحریک کے سیکریٹری کو دھرنے میں شرکت کے لیے ذمہ دار بنادیا ہے اور انہیں ہدایات دی ہیں کہ وہ دھرنے میں شرکت کا فیصلہ کریں۔


    انہوں نے کہا کہ آج خیبر پختون خوا سے قافلہ آیا ہے کہ پنجاب سے قافلہ نکلے گا، مجھے بتایا گیا ہے کہ ہمارے بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے،حکومتی حلقے لاک ڈائون کے لفظ کو شدید تنقید کا نشانہ بنے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:اگرناگزیرہوا تو دھرنے میں خود شرکت کروں گا، ڈاکٹرطاہرالقادری

  • اسلام آباد دھرنا: ایف سی کی تنخواہیں‌ اور گریڈ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد دھرنا: ایف سی کی تنخواہیں‌ اور گریڈ بڑھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف سی کی تنخواہوں میں اضافہ کرکے پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیر داخلہ نے کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کے گریڈ بڑھانے کی بھی منظوری دے دی۔

    یہ پڑھیں: دھرنے سے قبل، اسلام آباد پولیس کے گریڈز میں‌ اضافہ

    اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف سی (فرنٹیر کانسٹیبلری) کی تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ساتھ ہی کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کے گریڈ بھی بڑھائیں گے۔

    پہلے مرحلے میں تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں کانسٹیبل کا گریڈ بڑھا کر 5 سے 7 اور ہیڈ کانسٹیبل کا گریڈ 7 سے بڑھا کر 9 کردیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ایف سی کے اہلکاروں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 35 سے بڑھا کر 45 کردی جائے گی جبکہ انہیں ہائی سیکیورٹی رسک الائونس بھی ملے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: دھرنا روکنے کیلئے: اسلام آباد پولیس کا 46 کروڑ روپے کا مطالبہ منظور

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ان مراعات کی منظوری دے دی ہے تاہم وزیراعظم سے حتمی منظوری کے بعد کل باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا جائے گا اور نوٹی فکیشن جاری ہوگا۔

    قبل ازیں اسلام آباد پولیس کے گریڈ میں اضافہ کیا جاچکا ہے،دھرنے کو روکنے کے لیے اسلام آباد پولیس نے 46 کروڑ روپے کے مطالبات پیش کیے تھے جسے منظور کرلیا گیا ہے۔