Tag: اسلام آباد دھرنا

  • کے پی کے حکومت وفاق کے خلاف کچھ نہیں‌ کررہی، جہانگیر ترین

    کے پی کے حکومت وفاق کے خلاف کچھ نہیں‌ کررہی، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت وفاق کے خلاف کچھ نہیں کررہی، قانون کو صرف پی ٹی آئی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے علیم خان کی بنی گالا کے کمیپوں کے دورے کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے کہی۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ حکمرانوں نے بنی گالا کا محاصرہ کیا ہوا ہے،معلوم نہیں حکمرانوں کو بنی گالا میں کس سے مقابلہ کرنا ہے، یہاں دہشت گرد نہیں پاکستانی کے عوام ہی رہتے ہیں سمجھ نہیں آرہا ہےکہ محاصرہ کیوں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی کے پی کے پرویز خٹک کے ساتھ کوئی پولیس والا نہیں آرہا، وفاق کی مرضی ہے کہ وہ پرویز خٹک کو پروٹول دیتے ہے کہ نہیں،خیبر پختون خوا حکومت وفاق کے خلاف کچھ نہیں کررہی لیکن وہ راستے بند کرنے کی اجازت نہیں دے گی،قانون کو صرف پی ٹی آئی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کو مایوس نہیں کریں گے، ہمارے جدوجہد کرپشن پر صرف وزیراعظم کے خلاف ہے،عمران خان نے کال دی ہے مزید لوگ آئیں گے میں نے انہیں دیکھا ہے عمران خان کا اس وقت مورال بہت بلند ہے، گجرات، وزیرآباد اور گلگت سے لوگ یہاں پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے شکوہ کیا کہ بنی گالا میں موجود کارکنوں کو کھانا پینا نہیں پہنچ رہا، کارکنان کھانے پینے اور بستر کے بغیر بھی گزارا کرسکتے ہیں لیکن کھانا پینا نہ پہنچنے پر لوگوں سے معذرت خوا ہوں۔

  • اسلام آباد دھرنا عوام کے لیے نادر موقع ہے، حمزہ عباسی

    اسلام آباد دھرنا عوام کے لیے نادر موقع ہے، حمزہ عباسی

    اسلام آباد: معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ عوام 2 نومبر کے جلسے میں سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر شرکت کریں اور کرپٹ مافیا کی اجارہ داری ختم کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ایک پیغام میں کیا۔ حمزہ علی عباسی نے بنی گالہ پہنچنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پہنچنے کے لیے 2 گھنٹے جنگلوں میں پیدل چلنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ ’’میں پاکستانی ہوں اور مجھے پاکستان کے اچھے مستقبل کی فکر ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 2 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں اور کرپشن کے خلاف کھڑے ہوں‘‘۔

    حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنا پاکستانی قوم کے پاس دھرنا نادر موقع ہے ، ہمیں کرپٹ مافیا کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیے اور  پہلے نوازشریف پھر عمران خان اور بعد میں تمام افراد کا احتساب ہونا چاہیے۔

    انہوں نے عوام سے دھرنے میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ  2 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں اور اداروں کو جگائیں۔

    پڑھیں:  کیرئیر کی پروا نہیں، دھرنے میں ضرور شریک ہوں‌ گا، حمزہ عباسی

     یاد رہے گزشتہ روز حمزہ علی عباسی نے تحریک انصاف کے دھرنے میں شرکت کرنے کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ ’’میں ہرصورت دھرنے میں شرکت کروں گا اس کے لیے چاہیے مجھے اپنے کریئر تک کی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔
    دریں اثنا دھرنے میں اے آر وائی نیوز کی اینکر پرسن ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہتے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ہمارے کارکنوں کو گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیا گیا۔

     

    پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ متنازع خبر کے معاملے پر وزیراطلاعات پرویز رشید کی برطرفی ناکافی ہے،حکومت کا یہ پہلا قدم درست تاہم اسے ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔

  • اسلام آباد: پی ٹی آئی اور پولیس میں ہاتھا پائی، متعدد کارکنان گرفتار

    اسلام آباد: پی ٹی آئی اور پولیس میں ہاتھا پائی، متعدد کارکنان گرفتار

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کنونشن کے دوران پولیس اور کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوگئی، پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا، شاہ محمود قریشی بیچ بچائو کراتے رہے بعد میں میڈیا کو دیکھ کر پھٹ پڑے اور کہا کہ خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، عدالتی حکم کے باوجود ہمیں کنونشن سے روکا گیا۔

    اطلاعات کے مطابق اسلام آباد تاج مارکیٹ کے باہر آج تحریک انصاف نے یوتھ کنونشن کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس نے وہاں دھاوا بول دیا، کارکنوں پر ڈنڈے برسائے اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

    اطلاعات ہیں کہ گرفتاریوں کی بیچ میں آنے والے خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، خواتین پولیس نے بھی متعدد خواتین کارکنوں کو گرفتار کیا، یہ ساری گرفتاریاں میڈیا کے سامنے ہوئیں، شاہ محمود قریشی نے پولیس کو روکنے اور کارکنوں کو پیچھے کرنے کی کوشش کی تاہم ان کا بیچ بچائو کرانے کا عمل کام نہ آیا اور پولیس گرفتاریاں کرتی رہی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے ایسے فنکشن کو روکنے کا کوئی جواز نہیں، ہمارے کارکنان پر تشدد کیا گیا، انہیں گرفتار کیا گیا ساتھ ہی خواتین پر ڈنڈے برسائے گئے، نہ ہمارے ہاتھ میں اسلح ہے اور نہ ڈنڈا پھر بھی ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ایسا سلوک نہیں کیا جاتا کہ نہتے کارکنان پر ڈنڈے برسائے جائیں اور خواتین پر ہاتھ اٹھائے جائیں، عدالتی حکم کے باوجود ہمارا کنونشن سبوتاژ کیا جارہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی میڈیا سے بات کررہے تھے ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے اسی دوران پولیس اسی دوران ایک ایک کرکے کارکنان کو پکڑ کر لے جاتی رہی جسے تمام میڈیا نے دکھایا، اس پر شاہ محمود قریشی چیخے کہ میڈیا دیکھے ہمارے کارکنوں کو ڈنڈے مار ے جارہے ہیں، گرفتار کیا جارہاہے، انہوں نے اسی وقت اعلان کیا کہ وہ آئی جی کے پاس جارہے ہیں ان گرفتاریوں کے خلاف ان سے بات کریں گے۔

    ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن  صابر شاکر نے بتایا کہ عدالت نے آرڈر پاس کیا ہے کہ دھرنے کو روکنے کے لیے کوئی کنٹینر نہ لگایا جائے بلکہ جگہ مخصوص کی جائے۔

  • دھرنا نزدیک آتے ہی، اسلام آباد میں فوج کے اختیارات میں 90 روز کی توسیع

    دھرنا نزدیک آتے ہی، اسلام آباد میں فوج کے اختیارات میں 90 روز کی توسیع

    اسلام آباد: حکومت نے دھرنا نزدیک آتے ہی آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں تعینات فوج کے خصوصی اختیارات میں تین ماہ کا اضافہ کرتے ہوئے حساس مقامات کی حفاظت کے لیے پاک فوج کے جوانوں کو تعینات کردیا۔


    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی پھرتیاں سامنے آگئیں، حکومت نے اسلام آباد میں فوجی کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا خط جاری کردیا ، یہ نوٹی فکیشن 23 اگست سے تیار تھا لیکن جاری آج 26 اکتوبر کو کیا گیا۔

    نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر کے مطابق دھرنا نزدیک آتے ہی حکومت کو فوج کے خصوصی اختیارات میں اضافہ کرنے کا خیال آگیا،اسلام آباد میں فوج کے خصوصی اختیارات اگست میں ختم ہوچکے تھے، سمری ارسال کیے جانے کے باوجود حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی تھی لیکن دھرنا آیا تو حکومت نے پچھلی تاریخوں کا لیٹر جاری کرتے ہوئے فوج کے اختیارات میں توسیع کردی۔

    فوج کے اختیارات میں تین ستمبر سے تین دسمبر تک 90 روز کی توسیع کی گئی ہے، 23 اگست کو تیار کیے جانےوالا نوٹی فکیشن دو ماہ اور تین دن بعد آج جاری کیا گیا لیکن اس میں تاریخ وہی رکھی گئی ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ لیٹر جاری کرنے کا مقصد دھرنے کے شرکا کو یہ باور کرانا ہے کہ اسلام آباد میں فوج تعینات ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت افواج پاکستان سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں موجود حساس عمارات کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس بیورو کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں موجود تحریک انصاف کے حامی طالب علموں کا ڈیٹا جمع کیا جائے اسلام آباد لاک ڈائون روکنے کے لیے انہیں حراست میں لے لیا جائے ساتھ ہی دھرنے کی حامی دیگر جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کو بھی گرفتار کیا جائے۔

  • دھرنا روکنے کیلئے: اسلام آباد پولیس کا 46 کروڑ روپے کا مطالبہ منظور

    دھرنا روکنے کیلئے: اسلام آباد پولیس کا 46 کروڑ روپے کا مطالبہ منظور

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے اسلام آباد پولیس کو دھرنے کے شرکا کو روکنے کے لیے 46 کروڑ روپے دینے کی منظوری دے دی، پولیس نے شرکا کو روکنے کے لیے وزارت داخل سے 46 کروڑ روپے طلب کیے تھے۔

    یہ پڑھیں: دھرنا روکنے کیلئے، وزیر داخلہ کا پولیس کو انتظامات کرنے کا حکم

    اسلام آباد میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تحریک انصاف کے دو نومبر کے اسلام آباد دھرنے کے شرکا کو روکنے کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔

    پولیس نے اپنی حکمت عملی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریڈ زون مکمل سیل ہوگا، دھرنے کے شرکا کو روکنے کے لیے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ شرکا کو روکنے کے لیے داخلی و خارجہ راستوں پر کنٹینر لگائے جارہے ہیں ،دھرنے کے شرکا کو روکنے کے لیے پولیس نفری اسلام آبادپہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: دھرنے سے قبل، اسلام آباد پولیس کے گریڈز میں‌ اضافہ

    یاد رہے کہ وزارتِ داخلہ نے حال ہی میں وفاقی دارالحکومت میں پولیس کے فرائض سرانجام دینے والے اہلکاروں کے گریڈ میں ترقی دیتے ہوئے 10 ہزار 81 پولیس اہلکاروں کے گریڈ میں اضافہ کردیا ہے

  • سنی اتحاد کونسل کا اسلام آباد دھرنے کی حمایت کا فیصلہ

    سنی اتحاد کونسل کا اسلام آباد دھرنے کی حمایت کا فیصلہ

    لاہور: سنی اتحاد کونسل نے تحریک انصاف کے دو نومبر کے اسلام دھرنے کی حمایت کا فیصلہ کرلیا، حامد رضا کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا مزید حکومت میں رہنا ملکی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے وفد نے صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور دھرنے کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

    علماء کرام کا احتجاج کی بھرپور حمایت کا اعلان

    حامد رضا کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کررہے ہیں، حکمرانوں کا مزید حکومت میں رہنما ملکی سلامتی کے لیے خطرے کا سبب ہوگا اس لیے دھرنے کی حمایت کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں طے ہونے والے معاملات سے متعلق جلد پریس کانفرنس کرکے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائےگا۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت مخالف دھرنا، ق لیگ نے پی ٹی آئی کی حمایت کردی

  • دھرنا روکنے کیلئے، وزیر داخلہ کا پولیس کو انتظامات کرنے کا حکم

    دھرنا روکنے کیلئے، وزیر داخلہ کا پولیس کو انتظامات کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 2 نومبر کے اسلام آباد دھرنے کے خلاف پولیس کو تمام تر انتظامات کرنے کی ہدایات دے دیں تاہم انہیں کارروائی کے احکامات چند روز میں دیے جائیں گے۔

    یہ پڑھیں: پی ٹی آئی دھرنا : حکومت کا شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین کے مطابق یہ ہدایات انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں دیں۔

    اعلیٰ سطح اجلاس میں اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم، چکوال اور لاہور سمیت دیگر شہروں کے پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت بے بس نہیں‌ بنے گی،ریاستی مشینری بند نہیں‌ ہونے دیں‌ گے، وزیراعظم

    اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے پنجاب پولیس کو دھرنے کے خلاف تمام تر تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران دھرنے کے شرکا کو روکنے کی تیاریاں مکمل رکھیں۔

    اسی سے متعلق:عمران خان کا ٹیلی فون، طاہرالقادری نے دھرنے میں شرکت کی دعوت قبول کرلی

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب پولیس انتظامات کرلے تاہم اسے احکامات تین سے چار روز میں دیے جائیں گے کہ انہیں کرنا کیا ہے۔

  • ہماری اور پی ٹی آئی کے مقاصد ایک ہیں، اس لیے دعوت قبول کی، طاہر القادری

    ہماری اور پی ٹی آئی کے مقاصد ایک ہیں، اس لیے دعوت قبول کی، طاہر القادری

    اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان کی جانب سے فون پر دھرنے میں شرکت کی دعوت ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کچھ دیر قبل مجھے فون کیا اور اسلام آباد لاک ڈائون کے دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جو میں نے قبول کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان نے اخلاقی اعتبار سے اپنا فریضہ ادا کیا اور رشتے والی بات پر معذرت کی جسے میں نے قبول کیا اور کہا کہ معذرت کی کوئی ضرورت نہیں، بعدازاں انہوں نے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت دی جسے میں نے قبول کرلیا۔


    یہ پڑھیں:عمران خان کا ٹیلی فون، طاہرالقادری نے دھرنے میں شرکت کی دعوت قبول کرلی


    انہوں نے کہا کہ میں نے دعوت اس لیے قبول کرلی کہ ہمارے اور تحریک انصاف کے مقاصد ایک ہیں، عمران خان کو جواب دیا کہ کرپشن کے خلاف ہماری اور آپ کی جنگ مشترکہ ہے۔

    طاہر القادری نے بتایا کہ میں نے اپنی جماعت کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کو ہدایت کردی ہے، پی ٹی آئی کا وفد جلد ان سے ملاقات کرے گا دونوں کے درمیان معاملات جلد طے پاجائیں گے، اس وقت جورڈن میں ہوں، ایک روز کے لیے لندن بعدازاں  پھر مراکو جائوں گا بعد ازاں مجھے آگاہ کردیا جائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص جنرل راحیل شریف یا کسی اور پر انحصار نہیں کرتی، آرمی چیف چاہے کوئی بھی رہے، انصاف ملنے تک تحریک جاری رہے گی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو ہرگز معاف نہیں کریں گے،ہماری جماعت کا ایجنڈا سانحہ قصاص سمیت ملک میں انصاف کی فراہمی اور پاناما لیکس کی تحقیقات کا ہے۔

    اپنی شرکت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سوال درست ہے،میں نے ابھی اپنی شرکت کا ابھی فیصلہ نہیں کیا،عمران خان سے میری ذاتی طور پر شرکت کی بات نہیں ہوئی اس سوال کو ابھی رہنے دیں۔

  • طویل دھرنے کی گنجائش نہیں، 10 دن میں نتیجہ نکل جانا چاہیے، شیخ‌ رشید

    طویل دھرنے کی گنجائش نہیں، 10 دن میں نتیجہ نکل جانا چاہیے، شیخ‌ رشید

    لاہور: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے، ریلی میں ایسا طوفان اٹھے گا کہ اندازہ ہوجائے گا کہ دونومبر کو ہوگا،پاکستان کی تاریخ میں جنرل راحیل شریف جیسا مقبول جنرل کوئی نہیں آیا،حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے،اپوزیشن جماعتیں اس وقت ہماری تحریک میں شامل نہ ہوئیں تو بعد میں پچھتائیں گی،ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے،طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے۔

    دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف عدالت بھی حرکت میں آئے اور احتجاج کرتی سڑکیں بھی اور الیکشن کمیشن بھی، ہم نے دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا،28ا کتوبر کو ہم لال حویلی سے شام تین بجے وارم اپ ریلی نکالیں گے اور ہم عمران خان کو اسلام آباد تک سی آف کریں گے ، اس ریلی میں ایسا طوفان ہوگا کہ لوگوں کو اندازہ ہوجائے گا کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔

    پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر چور دروازسے بھاگ رہے ہیں
    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنا کر پیش کردیا، پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر تقاریب میں سے چور دروازے سے بھاگ رہے ہیں،قومی سلامتی کے خلاف سازش کرناملک سے غداری ہے ، قومی غداروں کے خلاف غداری کے مقدمے قائم کیےجائیں۔

    حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے
    ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ پاک فوج پنجاب کی پولیس بن جائے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ایک ایسا جرنیل اس وقت موجود ہے جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے مقبول ترین جرنیل ہے اور ایسا جرنیل آج تک نہیں آیا جس کی فوج ، شہدا اور ملک کے ساتھ کمٹمنٹ ہے ، بیس کروڑ افراد اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ جرنیل کچھ کرے یا نہ کرے وزیراعظم کو اپنی چوری کا اقرار کرنا چاہیے۔

    اپوزیشن جماعتیں نہ آئیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی
    انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ چور اپنی چوری کا اقرار کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگے، ساری اپوزیشن جماعتیں بعد میں یہ وقت گزرنے پر پچھتائیں گی، میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ دونومبر سے قبل ہمارے ساتھ آجائیں ورنہ آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

    ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے، وہ رابطے میں ہیں

    ان کا کہنا تھا کہ قادری صاحب سے رابطے میں ہوں، ضرورت پڑی تو انہیں سیکنڈ رائونڈ کے لیے رکھ سکتے ہیں اور ان سے درخواست کرسکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں، آج بھی ان سے ملاقات ہوئی جو بات ہوئی وہ شیئرنہیں کرسکتا کل یا پرسوں پریس کانفرنس کرکے سب کو آگاہ کریں گے۔

    موت آئے یا جیل جائیں، عمران خان کے ساتھ ہیں

    انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، نتیجہ جو بھی ہوں، موت آئے یا جیل جائیں، وزیراعظم تلاشی دیں یا استعفیٰ دیں، حکومت سمجھتی ہے کہ ہمیں ڈسٹرکٹ میں روک لے گی اور اسلام آبادنہیں آنے دے گی تو یہ ان کی بھول ہے ، یہ لڑائی عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ہے۔

    نواز شریف کے آنسو جھوٹے تھے، آنکھوں میں گلیسرین تھی
    انہوں نے کہا کہ یہ وقت آگیا ہے کہ اب لوگ نواز شریف کے آنسوئوں کو بھی ڈرامہ سمجھتے ہیں، گلیسرین ڈالی ہوئی تھی نواز شریف نے آنکھوں میں۔

    سراج الحق سے کہتا ہوں تحریک جوائن کرلیں
    مدرسوں کو فنڈنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے لوگ دھرنوں میں آئیں یا نہ آئیں یہ مجھے نہیں پتا، انہیں گرانٹ ملی یا نہیں ملی یہ بھی غیر سیاسی اور بے وزن سی بات ہے، لیکن مدرسے بھی اس ملک کا حصہ ہے اگر وہ اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے کوئی بات نہیں، ہم نے سب کو دعوت دی، سراج الحق سے بھی کہتا ہوں کہ یہی درست وقت ہے اس تحریک کو جوائن کرلیں، فضل الرحمن سے تو درخواست کر نہیں سکتا وہ تو کچھ اور چاہتے ہیں۔

    ہم کیلے بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے

    ماریہ میمن نے کہا کہ فضل الرحمن ایک منجھے ہوئے سیاست دان انہیں ایسا کیا نظر آرہا ہے جو وہ یہاں نہیں آرہے اس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہم کوئی کیلے یا لیموں بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے، ہم نے بھی اصولی سیاست کی ہے،جب یہ تحریک کامیاب ہوگی تو فضل الرحمان یہاں آنے کا راستہ ڈھونڈیں گے اور وہ اتنی گنجائش ضرور رکھتے ہیں کہ تنگ دروازے سے داخل ہوجائیں، نام وہ اسلام کا لیتے ہیں اور نظر ان کی اسلام آباد پر ہوتی ہے وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

    طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے
    انہوں نے کہا کہ طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دن بہت ہوتے ہیں، دس یا گیارہ نومبر تک لازمی طور پر نتیجہ نکلنا چاہیے، عوام سے کٹمنٹ کرتے ہیں کہ بیک ڈور سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا، رحمان ملک کا اس حوالے سے بیان بے بنیاد ہے۔

  • جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے دو نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کے معاملے پر حکومتی مزاحمت سامنے آنے کی صورت میں کارکنوں کو پلان بی پر عمل کرنے کا حکم دے دیا، عمران خان نے کارکنوں سے کہا ہے کہ کوئی روکے تو وہیں بیٹھ جاؤ،،اپنے اپنے شہر اور سڑکیں بند کردو۔

    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومتی مزاحمت کے خلاف متبادل پلان تیار کر لیا،حکومت کی طرف سے سختی کی صورت میں کارکنان کو احتجاج کا دائرہ کار دوسرے شہروں تک وسیع کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دو نومبر کے احتجاج کو ورلڈ وار کے برابر قرار دیتے کہا کہ کارکن حکومت کو ہر حال میں ٹف ٹائم دیں، وزیر اعظم نواز شریف پاناما کیس سے جان چھڑا رہے ہیں مگر احتساب کے بغیر ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔

    عمران خان نے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا سامنا ہو تو قیادت کو فوری آگاہ کر کے اگلی ہدایات کا انتظار کریں۔