Tag: اسلام آباد لاک ڈاؤن

  • اسلام آباد میں لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد میں لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں بھی لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں ہونے والے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کر دی تھی، آج اسلام آباد میں بھی توسیع سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں پہلے مرحلے میں تعمیراتی سیکٹر کو کھول دیا گیا ہے، اسٹیل، پلاسٹک پائپ، الیکٹرونک آلات، پینٹ انڈسٹری کھولی گئی، سینٹری ورکس اور ہارڈ ویئر کی دکانیں بھی کھلی رہیں گی۔

    چھوٹی مارکیٹوں میں ایس او پیز کے ساتھ دکانیں کھولی جا سکیں گی، دکانیں ہفتے کے 5 دن کھولنے کی اجازت ہوگی، پارکس، پولو کلب، ٹینس کورٹ کو بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرتے ہوئے کھولنے کی اجازت مل گئی۔

    طبی ماہرین کی وزیراعظم سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل

    جنرل اسٹورز، بیکریز، آٹا چکی، ڈیری شاپس پورا ہفتہ کھلی رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، گوشت، فروٹ شاپس، اور تندور بھی ہفتے کے سات دن کھلے رہیں گے، دکانیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی، ٹائر پنکچر شاپس، ڈرائیور ہوٹل، پٹرول پمپ، ریسٹورنٹس 24 گھنٹے کھولے جا سکتے ہیں، پوسٹل کورئیرز، پک اینڈ ڈراپ سروس صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    شہر کے تمام بڑے تجارتی مراکز بند رہیں گے، روات، بہارکہو اور ترنول میں بھی بڑی مارکیٹس بند رہیں گی، تعلیمی ادارے اور شاپنگ مال بند رہیں گے، بڑے ریسٹورنٹ اور ہوٹلز بھی بند ہوں گے، ہایئر سیلون اور باربر شاپس بھی بند رکھے جائیں گے، ٹائیگر فورس اور رضا کاروں کوایس او پیز کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

  • نبیل گبول بنی گالا پہنچ گئے،دھرنے میں شرکت کا اعلان

    نبیل گبول بنی گالا پہنچ گئے،دھرنے میں شرکت کا اعلان

    اسلام آباد: سیاسی رہنما نبیل گبول عمران خان کی حمایت میں بنی گالا پہنچ گئے، ان کا کہنا ہے کہ یہ وقت گھروں میں بیٹھنے کا نہیں، ملک بچانے کے لیے عوام گھروں سے باہر نکل آئیں عمران خان کے ساتھ پہاڑ بھی عبور کرکے اسلام آباد جائوں گا۔

    بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سارے پاکستانی گھروں سے باہر نکل آئیں، یہ وقت گھروں میں بیٹھنے کا نہیں ہے، میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہوں، سب کچھ برداشت ہے لیکن قومی سلامتی پر آنچ برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ پہاڑ عبور کرکے جاؤں گا، پاکستان کی سالمیت کا سوال ہے، حکمرانوں کو گھر بھیجنا ہے، فی الحال کچھ نہیں کہ سکتا کہ آئندہ کس جماعت میں شامل ہوں گا۔

    پرویز رشید کے متعلق انہوں نے کہا کہ پرویز رشید چھوٹا بکرا تھا جس کی قربانی دے کر بڑے بکروں کو بچایا جارہا ہے۔

    نبیل گبول کا مزید کہنا تھا کہ میں لاکھوں لوگوں کو لانے کادعوی نہیں کر سکتا لیکن میرے ساتھ چند ہزار لوگ ضرور آئیں گے جو کل کینٹ اسٹیشن پر آپ کو نظر آجائیں گے،

    بنی گالہ تک بآسانی پہنچ جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نبیل گبول نے کہا کہ میں آسانی کے ساتھ بنی گالا اس لیے پہنچ گیا کہ میں لیاری کا لیڈر ہوں اور رکاوٹیں کیسے عبور کی جاتی ہیں اچھی طرح جانتا ہوں۔

  • زندگی میں کبھی ہار نہیں‌ مانی، کارکنان مورال بلند رکھیں، عمران، خصوصی گفتگو

    زندگی میں کبھی ہار نہیں‌ مانی، کارکنان مورال بلند رکھیں، عمران، خصوصی گفتگو

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشرف کے دورِ آمریت میں بھی ایسا ظلم نہ ہوا جو آج ایک جمہوری حکومت ہمارے ساتھ کر رہی ہے، میرے اہل خانہ کو بھی بنی گالا آنے سے روک دیا گیا، زندگی میں کبھی ہار نہیں مارنی، کارکنان بھی مورال بلند رکھیں۔

    اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمار ا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم پُرامن احتجاج کر رہے ہیں، ہم نے کونسا قانون توڑا ہے جو کارکنان جیلوں میں بھرے جارہے ہیں کسی جمہوری نظام میں سیاسی کارکنان کے ساتھ ایسا سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کس قانون کے تحت ہماری خواتین پر تشدد ہوا؟ لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور لال حویلی سمیت ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا گیا حالانکہ اسی جگہ پر اسی دن ایک اور تنظیم نے جلسہ بھی کیا تھا۔

    چیرمین عمران خان نے کہا کہ کارکنان تو ایک طرف میرے اہل خانہ کو بھی بنی گالہ نہیں آنے دیا جا رہا ہے آخر کس قانون کے تحت میری بہن کو بنی گالہ نہیں آنے دیا اور میڈیا میں جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ بنی گالہ مسلح جتھے آرہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ اگر ہمارا وزیراعلیٰ اپنے پارٹی چیئرمین سے ملنے اسلام آباد آنا چاہتا ہے تو اسے کیوں روکا جارہا ہے؟ پرویز خٹک نے کیا غلطی کی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے بھی طویل دھرنا دیا لیکن کوئی مسلح جدوجہد نہیں کی، یہ سب تماشا شریف خاندان کی کرپشن بچانے کے لیے ہورہا ہے کیوں کہ انہیں پتا ہے کہ وہ جیل جائیں گے، یہ میر جعفر ہیں جو پاکستان کو بھی بیچ دیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ انہوں نے جو ہمارے چیف منسٹر کے ساتھ کیا ہےدراصل یہ بھارت کھیل کھیل رہا ہے؟ ان کے سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دودل نے کہا تھا کہ پاکستان میں صوبے کو صوبے سے لڑائیں گے اور وہی ہورہا ہے، ایک شخص کو بچانے کے لیے ملک میں افراتفری پھیلا دی گئی۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ دو نومبر کو دس لاکھ لوگ اسلام آباد جائیں گے، میں نے زندگی میں کبھی ہارنہیں مانی، میرا مورال کبھی نہیں گرسکتا اور میرے کارکنان بھی اپنا مورال بلند رکھیں گے۔

    انہوں نے اے آر وائی کے پلیٹ فارم سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کو راستہ دیا جائے اورانہیں بنی گالا اپنے چیئرمین سے ملنے کے لیے آنے دیا جائے۔

  • وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد : دونومبر کو ہونے والے دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی پر ملک کی مخلتف سیاسی جماعتوں نے مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل قرار دیا.

    اسلام آباد میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور امن و امان کی مخدوش حالت کی لمحہ بہ لمحہ تفصیلات بتانے کے لیے اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات کے پینل سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف نے آج وفاق پر بڑی ضرب لگائی ہے، شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب تو مہمان نواز صوبہ ہے ، لوگوں کو کیوں روکا جارہا ہے ،پنجاب سے کے پی کے تک شلینگ کی جارہی ہے،نواز شریف نے وفاق پر بڑی ضرب لگائی اور شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں : ملک سول وار کی طرف بڑھ رہا ہے، نواز شریف استعفی دیں،شیخ رشید

    قبل ازیں شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے مستعفی ہونے کا مطالبے کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سول وار کی جانب بڑھ رہا ہے اور ملک کی صورت حال کشیدہ اور انتہائی تشویش ناک ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت طاقت کے نشے میں مست ہاتھی بن گئی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو تشدد کے ذریعے روک کر کیا پیغام دیا جارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اقتدار بچانے کےلیے وفاق کو دائو پر لگار ہے ہیں،وزیراعلیٰ پر تشدد کرنے سے وفاق کمزور ہوجائے گا،ملک کو مخصوص ٹولے کی ملکیت بنایا جارہا ہے۔

    اسی طرح ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اقدام سے ملک غیر مستحکم ہورہا ہے، اسلام آباد میں موجود فریقین ہوش مندی کا مظاہرہ کریں، سیاسی جاعتوں کو پرامن احتجاج کی اجازت دی جائے۔

  • بنی گالہ جانے کی کوشش کرتی تحریک انصاف کی خواتین کارکن گرفتار

    بنی گالہ جانے کی کوشش کرتی تحریک انصاف کی خواتین کارکن گرفتار

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد پولیس نے خواتین کو بھی نہ چھوڑا اور مزاحمت کرنے والی خواتین کو برے طریقے سے گھسیٹ کر گرفتار کرلیا گیا۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے گھر جانے والے کارکنان پر پولیس بری طرح ٹوٹ پڑی۔ پہلے سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا اس کے بعد خواتین پولیس اہلکاروں کا بھی کریک ڈاؤن شروع ہوگیا اور انہوں نے خواتین کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کردیا۔

    بنی گالہ جانے کی کوشش کرتی ہوئی تحریک انصاف کی ایک با ہمت کارکن پولیس کے نرغے میں پھنس گئی۔ ہاتھ نہ لگانے کی وارننگ دی تو خواتین پولیس اہلکار نہتی کارکن پر جھپٹ پڑیں۔

    تحریک انصاف کی کارکن کو گھسیٹتے ہوئے پولیس وین کی جانب لے جایا گیا۔ پولیس وین کے دروازے پر بھرپور مزاحمت ہوئی جس کے بعد مرد اہلکاروں کے قریب آنے پر خاتون چلا اٹھیں تاہم خواتین اہلکاروں نے انہیں گھسیٹ کر پولیس وین میں ڈال دیا۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری کو بھی بنی گالہ جاتے ہوئے روکنے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے شدید مزاحمت کی اور گاڑی سے اتر کر بیریئر ہٹانے کی کوشش کی، جس کے بعد پولیس نے بالآخر انہیں بنی گالہ جانے دے دیا۔

    تھوڑی دیر قبل قومی اسمبلی کے رکن عارف علوی اور رہنما عمران اسماعیل کو بھی بنی گالہ جانے سے روکنے کی کوشش میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔ دونوں رہنماؤں کو وین میں ڈال کر تھانہ سیکریٹرٹ منتقل کردیا گیا۔

    تاہم کچھ دیر بعد ہی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

  • دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی تیار

    دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی تیار

    اسلام آباد: دھرنے کے شرکا سے نمٹنے کے لیے حکومت نے حکمت عملی تیار کرلی۔ اے آر وائی نیوز نے پلان کی کاپی حاصل کرلی۔

    دھرنے کے شرکا کو رونے کے لیے حکومت نے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

    حکمت عملی کے مطابق مختلف علاقوں میں پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار تعینات ہوں گے۔ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور شیلنگ کے لیے الگ الگ ٹیمیں ہوں گی۔

    پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو 2 شفٹوں میں تعینات کیا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس کو لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولنگر پولیس کی مدد حاصل ہوگی۔ آزاد کشمیر سے بھی پولیس کے دستوں کو اسلام آباد بلایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کی 2 نومبر کے دھرنے اور حکومت کو اس دھرنے کو ناکام بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔

    آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق مقدمات کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف پریڈ گراؤنڈ پر دھرنا دے سکتی ہے اور اگر عوام زیادہ ہوئی تو ایکسپریس وے پر دھرنا دینے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ کسی اور مقام پر دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے کسی کو گرفتار نہ کرنے اور عمران خان کے پروگرام میں خلل نہ ڈالنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں سے کنٹینر ہٹانے کا حکم بھی دے چکی ہے تاہم عدالتی حکم کی خلاف ورزی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

    حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے اور اب تک سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد کے داخلی راستوں پر کنٹینرلگا دیے گئے ہیں اور شیریں مزاری سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جارہا ہے۔

  • عمران خان کے کارکنوں کے ساتھ پش اپس

    عمران خان کے کارکنوں کے ساتھ پش اپس

    اسلام آباد: بنی گالہ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کارکنوں کے ساتھ پش اپس لگا کر حکومت کو واضح پیغام دے دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ آپ کا کپتان ہار ماننے والا نہیں ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آج بنی گالہ کے باہر خیمہ زن کارکنوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ 50 پش اپس لگائے۔ عمران خان کے پش اپ لگانے کے بعد کارکنوں کا جوش و خروش عروج پر پہنچ گیا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں کھلاڑیوں کے میدان میں پش اپس لگانے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    عمران خان نے اس موقع پر کارکنوں کو ہدایت کی کہ پہاڑی راستوں سے بھی آنا پڑے تو کارکن بنی گالہ پہنچیں۔ وہ انہیں ریلوں کی صورت میں اسلام آباد پہنچنے اور گرفتار نہ ہونے کی ہدایت بھی کر چکے ہیں۔

    اس سے قبل آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق مقدمات کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف پریڈ گراؤنڈ پر دھرنا دے سکتی ہے اور اگر عوام زیادہ ہوئی تو ایکسپریس وے پر دھرنا دینے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ کسی اور مقام پر دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے کسی کو گرفتار نہ کرنے اور عمران خان کے پروگرام میں خلل نہ ڈالنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں سے کنٹینر ہٹانے کا حکم بھی دے چکی ہے تاہم عدالتی حکم کی خلاف ورزی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

    حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے اور اب تک سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد کے داخلی راستوں پر کنٹینرلگا دیے گئے ہیں اور شیریں مزاری سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جارہا ہے۔

  • نوازحکومت کے خاتمے سے سی پیک کونقصان نہیں پہنچےگا، پرویزالہیٰ

    نوازحکومت کے خاتمے سے سی پیک کونقصان نہیں پہنچےگا، پرویزالہیٰ

    اسلام آباد: مسلم لیگ (قائد اعظم) کے رہنما چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ سی پیک منصوبہ چین اور نواز لیگ نہیں بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان ہے،حکومت کے خاتمے سے منصوبہ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی اسلام آباد میں تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ چین اورپاکستان کےدرمیان ہے اور اس منصوبے کی محافظ پاک فوج اور عوام ہیں،اس منصوبے کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ جیسے سی پیک منصوبہ چین اور ن لیگ کے درمیان ہے اور نواز لیگ کی حکومت کے جانے سے یہ منصوبہ کھٹائی میں پڑ جائے گا حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ن لیگ کےجانےسے سی پیک منصوبہ شفاف طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچےگا۔

    انہوں نے کہا کہ دراصل خطرہ سی پیک منصوبے کو نہیں نواز لیگ کی حکومت کو ہے اور اپنی حکومت کو بچانے کے لیے سی پیک منصوبے کی آڑ لے رہے ہیں اور ایسا ظاہر کر رہے ہیں کہ جیسے سی پیک منصوبہ نواز لیگ کی حکومت کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گا۔

    واضح رہے مسلم لیگ قائد اعظم نے دونومبر کے دھرنے کے لیے عمران خان کو حمایت کا اعلان کیا ہے اور (ق) لیگ کے کارکنان کی بڑی تعداد کے ہمراہ شرکت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔