Tag: اسلام آباد ہائیکورٹ

  • ایل این جی ریفرنس، نیب کچھ نہ بتا سکا، عدالتی فیصلہ جاری

    ایل این جی ریفرنس، نیب کچھ نہ بتا سکا، عدالتی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: ایل این جی ریفرنس میں ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی ریفرنس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ نیب کا کیس ہی نہیں بنتا کہ شاہد خاقان نے کوئی مالی فوائد لیے۔

    ہائی کورٹ نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل میں کسی غیر شفافیت کا تنازع ہی نہیں ہے، اس کی منظوری مجاز فورمز نے دی تھی، اور ایل این جی کنسلٹنٹ کو فیس امریکی امدادی ادارے نے دی۔

    عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ اگر شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر کنسلٹنٹ کی تعیناتی کی گئی تھی تو اس کا نیب نے ریکارڈ نہیں دیا، جب کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان خط و کتابت کے نتیجے میں کنسلٹنٹ کی تعیناتی ہوئی تھی۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق نیب یہ نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان کنسلٹنٹ کی تعیناتی میں اثر انداز کیسے ہو سکتے ہیں، شاہد خاقان کے خلاف واحد مواد سابق سیکریٹری پٹرولیم کا بطور گواہ بیان ہے، ہم وعدہ معاف گواہ کے بیان کی حیثیت پر کوئی آبزرویشن نہیں دے رہے، تاہم ایل این جی ٹرمینل عوامی مفاد میں تھا، اس سلسلے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب نہیں بتا سکا کہ شاہد خاقان کو مزید گرفتار رکھنا کیوں ضروری ہے۔

  • سی ڈی اے سیکٹرز متاثرین، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    سی ڈی اے سیکٹرز متاثرین، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سیکٹرز کی تعمیر کی وجہ سے متاثر ہونے والے شہریوں کو معاضوں کی ادائیگی کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے سی ڈی اے کے سیکٹرز کی تعمیر سے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا حکم دے دیا ہے۔

    اس سلسلے میں 35 مختلف درخواستوں پر 65 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔

    عدالت نے حکومت کو زمین حاصل کرنے کے لیے پالیسی بنانے کا بھی حکم دے دیا ہے، ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی دیا کہ متاثرین کے ساتھ جو معاہدہ کیا گیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو جائیداد کا معاوضہ فراہم کرنا سی ڈی اے کی ذمہ داری ہے، معاوضہ ادا کرنے میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری داخلہ یہ عدالتی فیصلہ 2 ہفتے میں وزیر اعظم اور کابینہ کے سامنے رکھے۔ عدالت نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو فیصلے کی کاپی سیکریٹری داخلہ کو ارسال کرنے کی ہدایت کی۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت تحقیقات کر کے متاثرین کو پلاٹ نہ دینے والے افسران کا تعین کرے، 2010 میں طے کردہ معاوضہ اب قابل عمل نہیں رہا ہے، اس لیے نئی مارکیٹ ویلیو کے مطابق ادائیگیاں کی جائیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اس عدالت کو بتایا گیا کہ زیادہ تر حاصل کردہ زمین کا ریکارڈ نیب لے گیا تھا، اور پھر غائب ہی ہوگیا، اور اس سلسلے میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ سی ڈی اے نے متاثرین کو بنیادی حق سے محروم کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، اور متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی جائے۔

  • 21 وکلا کے خلاف کارروائی کے لیے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل

    21 وکلا کے خلاف کارروائی کے لیے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے 21 وکلا کے خلاف کارروائی کے لیے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے 21 وکلا کے خلاف کارروائی کے لیے نوٹس جاری کر دیا، تین رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا۔

    لارجر بینچ چیف جسٹس کی سربراہی میں آج 12 بجے حملہ کیس کی سماعت کرے گی، بینچ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس لبنیٰ سلیم شامل ہیں۔

    21 وکلا میں اسلام آباد بار کونسل کے رکن نصیر کیانی، تصدق انیس، عماد سعید ڈار، خالد محمود خان، احسن مجید گجر، اختر حسین، شائستہ تبسم، اسد خان، فیصل جدون، حافظ ملک، مظہر جاوید، نوید ملک، نازیہ عباسی، نصرت پروین، راجہ امجد، راجہ خرم، زاہد محمود، یونس علی، محمد عمیر، معین بازئی، اور پیر فدا شامل ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، سرکاری زمینوں پر وکلا کے چیمبرز غیر قانونی قرار

    یاد رہے کہ 9 فروری کو اسلام آباد کچہری میں چیمبرز گرانے کے خلاف وکلا نے چیف جسٹس کے چیمبر سمیت رجسٹرار برانچ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا، مشتعل وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کی، کشیدہ صورت حال کے باعث چیف جسٹس اسلام آباد کئی گھنٹوں تک اپنے چیمبرز میں محصور ہوگئے تھے۔

  • دیگرصوبوں سے ڈیپوٹیشن پر آئے  اساتذہ کو بڑا ریلیف مل گیا

    دیگرصوبوں سے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : ہائیکورٹ نے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو واپس بھیجنے سے روکتے ہوئے اساتذہ کوواپس صوبوں میں بھیجنے کا وفاقی نظامات تعلیمات کا فیصلہ معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ نے دیگر صوبوں سے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے اساتذہ کوواپس بھیجنے سے روک دیا اور اساتذہ کو واپس صوبوں میں بھیجنے کا وفاقی نظامات تعلیمات کا فیصلہ معطل کردیا۔

    بڑی تعداد آئی خواتین اساتذہ کمرہ عدالت میں خوشی سےرونےلگیں، آرڈر معطلی کےبعد اساتذہ کے پاس اسکول جانے کاراستہ کھل گیا ہے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 11دسمبر 2020 کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کہا بادی النظر میں وفاقی نظامت تعلیمات کا حکمنامہ برقرار نہیں رہ سکتا۔

    عدالت نے ڈی جی وفاقی نظام تعلیمات 9مارچ کو طلب کرتے ہوئے کہا وفاقی نظام تعلیمات بتائیں کہ ایسا حکمنامہ کیوں جاری کیا گیا، پالیسی کےمطابق ڈیپوٹیشن پرآئے اساتذہ کل سےاسکول جاسکیں گے۔

    عدالت نے اساتذہ کو صوبوں میں واپسی کے احکامات معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ڈائریکٹر لیگل وفاقی نظامت تعلیمات کوقانون کاعلم نہیں، ڈائریکٹر لیگل عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں، یکطرفہ فیصلوں سے اساتذہ ڈی چوک بیٹھنے ہر مجبور ہوئے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا ڈی جی بتائیں2006 یا پہلے کام کرنے والی اساتذہ کوکیوں دربدر کیا جارہا ہے۔

  • وکلا کی ہنگامہ آرائی، نمائندوں نے چیف جسٹس سے کردار ادا کرنے کی استدعا کر دی

    وکلا کی ہنگامہ آرائی، نمائندوں نے چیف جسٹس سے کردار ادا کرنے کی استدعا کر دی

    اسلام آباد: ہائی کورٹ میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ طول پکڑ گیا، وکلا کے نمائندوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے معاملہ حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد میں چیف جسٹس آف پاکستان سے وکلا کے نمائندوں نے ملاقات کی، جس میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ بار، اسلام آباد بار کے صدور اور وائس چیئرمین پاکستان بار شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وکلا نمائندوں نے واقعے پر اظہار ندامت کی اور چیف جسٹس سے معاملے کو حل کرانے کی استدعا کی، صدر سپریم کورٹ بار نے کہا عدالتوں کا احترام وکلا کی پہلی ترجیح ہے، صدر اسلام آباد بار نے کہا ہائی کورٹ میں ہونے والے واقعے کی حمایت نہیں کر سکتے۔

    وائس چئیرمین پاکستان بار نے کہا واقعے میں ملوث وکلا کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو بھیجوں گا، اس معاملے کا طول پکڑنا کسی کے حق میں نہیں ہوگا۔ دریں اثنا، وکلا نمائندوں نے استدعا کی کہ چیف جسٹس معاملے کے حل میں کردار ادا کریں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہنگامہ آرائی ، ملوث وکلا کو شناخت کرکے دہشت گردی کے مقدمات بنانے کا فیصلہ

    ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، پولیس، رینجرز، اور اسپیشل برانچ کے خصوصی دستے تعینات کیے جا چکے ہیں، صرف کاز لسٹ میں شامل وکلا کو عدالت آنے کی اجازت ہوگی، اور تلاشی کے بعد ہائی کورٹ میں آنے دیا جائے گا، جب کہ شہریوں اور غیر متعلقہ وکلا کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخلہ بند ہے، ہائی کورٹ کے اطراف ناکے اور خار دار تاریں بھی لگا دی گئی ہیں، ایک کے سوا تمام دروازے داخلے کے لیے بند کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پیر کو وکلا کے چیمبرز گرائے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کی اور چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ کے چیمبر کے باہر شدید نعرے بازی کی تھی۔ وکلا نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے بلاک میں کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑے ۔

    وکلا کے حملے کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے حکم جاری کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس سمیت اسلام آباد کی عدالتیں تاحکم ثانی بند رہیں گی۔

    ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے 21 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں 4 خواتین وکلا بھی شامل تھیں، وکلا کو توہین عدالت کے نوٹس بھی جاری کیے گئے، مقدمہ مجموعی طور پر 21 نامزد سمیت 300 وکلا کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

  • نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    تین صفحات پر مشتمل یہ تحریری حکم نامہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف شواہد کے مطابق 87 سی آر پی سی کے تحت اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل ہے، اس سے قبل نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

    حکم نامے کے مطابق شواہد اور گواہوں کی روشنی میں نواز شریف جان بوجھ کر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کو عدالتی کارروائی کا مکمل ادراک تھا۔

    عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے اور ان کے ضامنوں کے خلاف 514 کے تحت کارروائی عمل لائے جائے گی۔

    العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر نواز شریف کے ضامن عدالت میں پیش ہوں، عدالت نے نواز شریف کے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس کیس میں ضامنوں راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کی اپیلوں پر 2 دسمبر کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے انھیں اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا، جب کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں ان کی ضمانت راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد نے دی تھی، مذکورہ فیصلے پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے دستخط کیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا۔

    ستمبر میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، جب کہ یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت دینے والوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ آج نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا مختصر حکم جاری کریں گے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل الگ رکھی جائے یا ساتھ؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس اپیل مکمل طور پر الگ ہے، اس لیے اسے الگ ہی دیکھنا چاہیے۔

    دریں اثنا، عدالت نے نواز شریف کی ضمانت کے لیے مچلکے جمع کرانے والوں کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    غیرقانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس : نواز شریف اشتہاری قرار، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا۔

    ستمبر میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، جب کہ یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طے

    کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طے

    اسلام آباد : ماحولیاتی ایکسپرٹ ڈاکٹرعامرخلیل کا کہنا ہے کہ کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بھی بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طےہوگئی ہے ، 6دسمبرکو دونوں ریچھوں کوجورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مرغزار چڑیا گھر سےمنتقلی کےدوران جانوروں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    ماحولیاتی ایکسپرٹ ڈاکٹرعامرخلیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ چڑیا گھر کے2ریچھوں کوبھی بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طےہوگئی ہے ، 6دسمبرکو دونوں ریچھوں کوجورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    مصری ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ 29نومبرکوکاون کوکمبوڈیا اور 6 دسمبرکو ریچھوں کو جورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    ڈاکٹرامیرخلیل نے چیف جسٹس سےگزارش کی کہ آپ بھی کاون کی منتقلی کےموقع پرآئیں تاہم چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کاون کی منتقلی کی تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جج کاکام فیصلہ دینا ہےاورعدالت اس متعلق فیصلہ دےچکی ہے، بعد ازاں کیس پر سماعت21 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • کلبھوشن یادیو کیلئے وکیل تقریری کیس، عدالت نے وکیل بھارتی ہائی کمیشن کو ہدایات لینے کیلئے وقت دیدیا

    کلبھوشن یادیو کیلئے وکیل تقریری کیس، عدالت نے وکیل بھارتی ہائی کمیشن کو ہدایات لینے کیلئے وقت دیدیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے کلبھوشن یادیو کو وکیل فراہم کرنے  درخواست پر  بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل کو ہائی کمیشن سے ہدایات لینے کیلئے وقت دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کلبھوشن کےلیےقونصل تقرری سےمتعلق کیس پر سماعت کی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شریک ہوئے۔

    اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اٹارنی جنرل سے عدالتی معاونت طلب کی تھی۔ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے مکمل کوشش کر رہا ہے۔ بھارت اگر تیسری بار قونصلر رسائی چاہتا ہے تو پاکستان وہ بھی دینے کیلئے تیار ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا بھارتی سفارت خانے کے تحفظات ختم کرنے کی کوشش کی گئی جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بھارت جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے انکار کر رہا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر بھارت کو کوئی تحفظات ہیں تو اس عدالت سے رجوع کر سکتا ہے، جو ہم سمجھ سکے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق پاکستان کے قوانین پر عملدرآمد ہونا ہے۔ یہ عدالت خود بھی چاہتی ہے کہ بھارت کلبھوشن یادیو کیلئے وکیل مقرر کرے۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل شاہنواز نون نے کہا کہ مجھے کلبھوشن یادیو کیلئے وکیل مقرر کیا گیا تھا۔ بھارتی سفارت خانہ نے مجھے دستاویزات حاصل کرنے کا بھی کہا۔

    چیف جسٹس نے بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو ہدایات لینے کیلئے کتنا وقت چاہیے، جس پر وکیل نے کہا کہ مجھے ایک ہفتے کا وقت دیدیں۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہم آپکو دو ہفتوں کا وقت دے دیتے ہیں اس دوران آپ بھارت کو قونصلر رسائی کے حوالے سے بھی آگاہ کر دیں، بعد ازاں کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جہانگیر اعوان کو معطل کر دیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جہانگیر اعوان کو معطل کر دیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جہانگیر اعوان کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، ریڈ زون میں جھگڑے اور فائرنگ کے معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جہانگیر اعوان کو معطل کر دیا۔

    رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے جہانگیر اعوان کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    ذرایع کے مطابق زخمی ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کی میڈیکو لیگل رپورٹ بھی تیار ہو گئی ہے، جس میں جج جہانگیر اعوان پر تشدد کی تصدیق کی گئی، پولی کلینک انتظامیہ نے رپورٹ پولیس کے حوالے کر دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر اعوان کے بائیں پیر کی چھوٹی انگلی میں فریکچر ہے، بائیں پیر میں سوجن بھی پائی گئی ہے، بائیں آنکھ کے اوپر خراش ہے، ناک پر زخم ہے، چہرے پر خراشیں ہیں، ہونٹ پر بھی خراشیں پائی گئیں۔

    اسلام آباد: رکن اسمبلی کے شوہر کا ایڈیشنل سیشن جج پر بہیمانہ تشدد

    دریں اثنا، ایڈیشنل سیشن جج تشدد کیس کے سلسلے میں جہانگیر اعوان کی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے دائر درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج فیضان گیلانی نے سماعت کی، انھوں نے ریمارکس میں کہا یہ ایک عجیب واقعہ ہے، معاملہ بہت ہی سنگین ہے۔

    عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا، عدالت نے حکم جاری کیا کہ 16 ستمبر کو ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ ریکارڈ سمیت پیش ہوں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں واقع شاہراہ دستور پر رکن صوبائی اسمبلی عابدہ راجا کے شوہر نے ایڈیشنل سیشن جج ملک جہانگیر اعوان کو تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا۔ نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق دفتر خارجہ کے قریب واقع پیٹرول پمپ پر دو گاڑیوں میں بیٹھے افراد میں پہلے جانے کے معاملے پر تکرار ہوئی جو ہاتھا پائی میں تبدیل ہو گئی۔

    ایک گاڑی کے ڈرائیور کی شناخت چوہدری خرم کے نام سے ہوئی تھی جو عابدہ راجا کے شوہر ہیں، جھگڑے کے وقت تحریک انصاف کی رکن صوبائی اسمبلی بھی گاڑی میں موجود تھی جب کہ دوسری گاڑی میں ایڈیشنل سیشن جج ملک جہانگیر بیٹھے تھے۔

    دونوں گاڑیاں جب دفتر خارجہ کے آفس کے قریب پہنچی تو عابدہ راجا کے شوہر چوہدری خرم پیٹرول پمپ پر گاڑی سے اتر کر ایڈیشنل سیشن جج کی کار کے قریب گئے اور اُن پر حملہ آور ہو کر تشدد کا نشانہ بنایا۔