Tag: اسلام آباد ہائیکورٹ

  • اسلام آباد ہائی کورٹ: منظور پشتین، محسن داوڑ، علی وزیر کو نوٹس جاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ: منظور پشتین، محسن داوڑ، علی وزیر کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت کے ہائی کورٹ میں آج ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی اور اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے پی ٹی ایم کے رہنماؤں کو نوٹسز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی کے لیے درخواست دی گئی تھی۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت سے کہا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔

    بیرسٹر شعیب نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی ایم رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں ہے، اور استدعا کی کہ اس پر پابندی عائد کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چند لوگ فاٹا میں امن اور ترقی کا عمل سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، شوکت یوسفزئی

    عدالت نے سیکرٹری داخلہ، دفاع، اور قانون و انصاف کو نوٹسز جاری کر دیے، عدالت کی جانب سے پیمرا اور پی ٹی اے کو بھی نوٹسز کے ذریعے جواب طلب کر لیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی ایم کے رہنماؤں منظور پشتین، ایم این اے محسن داوڑ، اور ایم این اے علی وزیر کو بھی نوٹس جاری کر دیے اور ان سے تحریری جواب طلب کر لیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کر دی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ہریش کمپنی کیس میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے 13 جون تک آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی، عدالت نے انھیں 5 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تاہم سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ مچلکے 5 لاکھ نہیں 2 لاکھ کیے جائیں۔

    جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیوں، کیا آصف زرداری کا کیش ختم ہو گیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ مؤکل کی جانب سے اتنے کیسز میں کیش جمع کرایا گیا ہے کہ کیش تو ختم ہوگا نا۔

    یہ بھی پڑھیں:  احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی

    عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 2 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ آج سابق صدر آصف زرداری کی طرف سے ضمانت قبل از گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہے اور گرفتاری کا خدشہ ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

    یاد رہے نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جا رہا ہے۔

  • عدالتی حکم کے باوجود وفاق نے نو مسلم بہنوں کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی: ہائی کورٹ

    عدالتی حکم کے باوجود وفاق نے نو مسلم بہنوں کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی: ہائی کورٹ

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے گھوٹکی، سندھ سے تعلق رکھنے والے دو مسلم بہنوں کے کیس میں تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وفاق نے نو مسلم بہنوں کے معاملے میں انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے عدالت میں کوئی انکوائری رپورٹ پیش نہیں کی گئی، جو افسر عدالت آئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی انکوائری میں پیش نہیں ہوا، جب کہ 26 مارچ کو عدالت نے انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت میں کمشنر سکھر اور سندھ حکومت کے نمائندے پیش ہوئے تھے، معاملہ حساس ہے، وفاقی حکومت ٹاسک فورس قائم کرے اور وزیر ہیومن رائٹس شیریں مزاری عدالت میں رپورٹ جمع کرائیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں بہنوں نادیہ اور آسیہ کو بھی آئندہ سماعت میں عدالت میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نومسلم بہنوں کی عمر کے تعین اور حقائق کیلیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم

    عدالت نے کہا کہ آئین اقلیتوں کو حقوق دیتا ہے، سیکریٹری داخلہ کمیشن ممبران کی معاونت کریں اور انھیں سہولت فراہم کریں، کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے کہ لڑکیوں کے ساتھ زبردستی تو نہیں کی گئی، سندھ اور وفاقی حکومت بھی کمیشن کو سہولت فراہم کریں۔

    ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا، کہا پمز اسپتال کے سینئر اسپیشلسٹ ڈاکٹرز پر مبنی بورڈ بنایا جائے، جس کا کام لڑکیوں کی عمر اور شادی پر رپورٹ جمع کرانا ہوگا، رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کرائی جائے۔

  • نواز شریف جناح اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل، ذاتی استعمال کی اشیا پہنچا دی گئیں

    نواز شریف جناح اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل، ذاتی استعمال کی اشیا پہنچا دی گئیں

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے بیماری کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد جناح اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے اپنی بیماری کی بنیاد پر ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی تھی جسے مسترد کر دیا گیا، جس کے بعد نواز شریف کو جناح اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”قیدی نواز شریف کا کمرہ صاف کر دیا گیا تھا، میٹریس، برتن، کھڑکیوں کے پردے بھی مہیا کر دیے گئے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”جیل ذرایع”][/bs-quote]

    جناح اسپتال سے نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی کے وقت مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی اسپتال کے باہر موجود تھی۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کا علاج ملک میں نہ ہو سکے، یہ کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ یہاں پڑھیں

    تحریری فیصلے کے مطابق نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی مخالفت کی، نواز شریف کے وکلا میڈیکل گراؤنڈ پر نواز شریف کی رہائی چاہتے ہیں، نواز شریف کی فریش میڈیکل رپورٹ عدالت کے سامنے لائی گئی، عدالت یہ نہیں سمجھتی کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر رہائی دینی چاہیے۔

    ادھر جیل ذرایع کا کہنا ہے کہ قیدی نواز شریف کا کمرہ صاف کر دیا گیا تھا، ان کے لیے میٹریس، برتن، کھڑکیوں کے پردے بھی مہیا کر دیے گئے ہیں، تمام اشیا نواز شریف کی جیل منتقلی سے کچھ دیر قبل پہنچائی گئیں۔

    جیل ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف کے لیے کھانے میں سوپ مٹن اور گاجر کا حلوہ آیا، جب کہ نواز شریف کے کپڑوں کے علاوہ کتابیں بھی جیل پہنچائی گئی ہیں۔

  • نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کا فیصلہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کا فیصلہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنایا جائے گا، ہائیکورٹ میں پولیس کے اضافے دستے، سادہ لباس اہلکار تعینات ہوں گے۔

    جسٹس عامر فاروق، جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائیکورٹ کا کا دو رکنی بینچ نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر محفوظ کردہ فیصلہ سنائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی، 25 فروری کو جن سائل کا کیس لگا ہوا ہے ان کو ہائیکورٹ میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

    مزید پڑھیں: اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    واضح رہے کہ مجرم نواز شریف العزیزیہ کیس میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 7 سال قید اور جرمانے کا حکم سنایا تھا۔

    نیب نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور ایون فیلڈ ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے۔

    احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحب زادی مریم نواز کو 7 اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی جسے بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 24 دسمبر 2018 کو العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کیا تھا۔

  • نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز: نیب اپیلوں کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی

    نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز: نیب اپیلوں کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی

    اسلام آباد: کرپشن ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بریت کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلوں پر اعتراضات دور کرلیے گئے جس کے بعد اپیلوں کو اگلے ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

    نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اور العزیزیہ ریفرنس میں ان کی سزا بڑھانے کی درخواست دائر کی تھی تاہم رجسٹرار آفس نے دونوں اپیلوں پر اعتراض عائد کردیا تھا۔

    آج نیب حکام نے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ کر درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردیے جس کے بعد نیب کی اپیلیں آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    فیصلے کے بعد نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل دائر کی جبکہ دوسری اپیل میں ان کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کی استدعا کی گئی۔

  • وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت کی عدالتِ عالیہ نے پنجاب کے وزیرِ قانون راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست کو قابلِ سماعت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے راجہ بشارت کے خلاف دائر ہونے والی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔

    [bs-quote quote=”راجہ بشارت نے اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور اس کی مالیت کو چھپایا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”درخواست گزار”][/bs-quote]

    ہائی کورٹ میں وزیرِ قانون کی نا اہلی کے لیے درخواست سیمل راجہ نے دائر کی۔

    درخواست گزار سیمل راجہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ راجہ بشارت نے اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور اس کی مالیت کو چھپایا۔

    عدالت میں دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راجہ بشارت کی جانب سے بیرون ملک دوروں پر اخراجات کی تفصیلات کو بھی بد نیتی سے چھپایا گیا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ قانون پنجاب کی سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کا تبادلہ کرانے کی کوشش


    خیال رہے کہ دو دن قبل وزیرِ قانون پنجاب کی ایم ایس بے نظیر اسپتال سے دھمکی آمیز گفتگو منظرِ عام پر آئی تھی، وزیرِ قانون نے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کا تبادلہ کرانے کی کوشش کی تھی۔

    وزیرِ قانون نے ایم ایس سے مطالبہ کیا کہ حنیف عباسی کی بیٹی کا تبادلہ اسکن ڈیپارٹمنٹ میں کر دیں۔ ایم ایس کے انکار پر راجہ بشارت نے انھیں دھمکیاں دیں۔ بعد ازاں وزیرِ اعظم نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا تھا۔

  • آپ کی بچیاں لاپتہ ہوں تو کیا ہوگا؟ عدالت کا ڈی جی ایف آئی اے سے سوال

    آپ کی بچیاں لاپتہ ہوں تو کیا ہوگا؟ عدالت کا ڈی جی ایف آئی اے سے سوال

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو بچیوں کے اغوا سے متعلق کیس میں عدالت نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے بتائیں خدانخواستہ آپ کی بچیاں لاپتہ ہوں تو کیا ہوگا، کیا آپ ایسی صورت میں رات کو سو پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو بچیوں کے اغوا سے متعلق سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بچیوں کا سراغ نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن اور سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان جبکہ آئی جی پولیس جان محمد بھی عدالتی حکم پر ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے۔

    پولیس نے کہا کہ سامعہ اور ادیبہ 2016 سے لاپتہ ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ مجھے لگ رہا ہے ریاستی ادارے ناکام ہیں، اگر کسی کا کتا گم ہو جائے تو اس کو برآمد کر لیا جاتا ہے۔ دو بچیاں دو سال سے لاپتہ ہیں۔

    سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کوشش نہیں عملی کام چاہیئے۔ اسلام آباد پولیس نے مایوس کیا، عدالت کو بے بس نہ سمجھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ رات دو ڈھائی بجے میری آنکھ کھل جاتی ہے کہ ان بچیوں کا کیا ہوگا، ’میں اللہ اور اس کے رسول کو کیا جواب دوں گا‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے بتائیں خدانخواستہ آپ کی بچیاں لاپتہ ہوں تو کیا ہوگا، کیا آپ ایسی صورت میں رات کو سو پائیں گے۔

    عدالت نے سختی سے کہا کہ مجھے اس کیس میں پروگریس چاہیئے، لالی پاپ نہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن صفدرکی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت آج کرے گا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرتمام اپیلوں پرنیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔

    احتساب عدالت سے سزا پانے والے تینوں مجرموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں الگ الگ ضمانت کی درخواستیں دائر کی ہیں جن میں ایون فیلڈریفرنس کے مجرموں نے اپیل کے فیصلے تک سزا کی معطلی کی استدعا کی ہے۔

    دوسری جانب شریف خاندان کے خلاف نیب کے 2 ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے سے متعلق درخواست پر بھی سماعت آج ہوگی۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ کے قائد نوازشریف طبیعت کی خرابی کے باعث پمز اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹم صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

    زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : عدالت نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پرفریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں وفاقی کی جانب سے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے پر جواب جمع کرایا گیا جبکہ زلفی بخاری نے کے وکیل نے کہا کہ پاکستانی کو ملک میں آزاد نقل وحرکت کی آزادی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ زلفی بخاری کا پاکستانی پاسپورٹ نمبرعدالت کو بتایا جائے اور بلیک لسٹ کی قانونی حیثیت بھی عدالت کوبتائی جائے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی دوست زلفی بخاری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نام بلیک لسٹ سے نکالا جائے، کاروبار، بچے اور فیملی برطانیہ میں ہے۔

    عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالے جانے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ زلفی بخاری عمران خان کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے، امیگریشن حکام نے ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی ان کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔