Tag: اسلام آباد ہائیکورٹ

  • توہین عدالت کیس: عدالت کا جیو چینل پراظہار برہمی

    توہین عدالت کیس: عدالت کا جیو چینل پراظہار برہمی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے میڈیا توہین عدالت کیس میں جیو کا جواب نہ آنےپربرہمی کا اظہار کیااور بیس اکتوبر تک تفصیلی جواب داخل کرنے کاحکم دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی ۔

    عدالت نے جیوکی غیر موجودگی پرشدید برہمی کا اظہارکیا۔۔اور تحریری جواب دائر نہ کرنے پر جیو کو ایک اور نوٹس جاری کردیا ۔۔ عدالت نے آئندہ سماعت بیس اکتوبر کو تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا ریمارکس میں کہناتھا جیو اور جنگ غلط رپورٹنگ کرتے ہیں ، جنگ نے غلط رپورٹنگ کرکے عدالت کی تضحیک کی ،ہم جیو کا قبلہ درست کریں گے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی کہ عدالت کسی میڈیا کے حق یا مخالفت میں نہیں ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ :دفعہ144کے تحت گرفتارافراد رہا کرنے کاحکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ :دفعہ144کے تحت گرفتارافراد رہا کرنے کاحکم

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی کرنے والے ساڑھے چھ سو افراد کو رہا  اور انکے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    دفعہ ایک سو چوالیس کے تحت گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنوں سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، چیف جسٹس انور کاسی نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد دفعہ ایک سو چوالیس کی ایف آئی آرز ختم کر نے کا حکم دیا، جس کے ساتھ ہی ساڑھے چھ سو افراد کو رہائی کا پروانہ بھی مل گیا۔

    وکلاء صفائی کا کہنا تھا کہ پولیس نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے مقدمات بنائے، گرفتار افراد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے ورکرز کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں عام شہری بھی شامل تھے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی ورکرزکی گرفتاریوں کے خلاف مقدمے میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ڈی سی کو جواب داخل کرنے کے لئے دو دن کی مہلت دے دی گئی ہے۔

  • پرویز راٹھور کو توہین عدالت کا ایک اورنوٹس،7دن میں جواب طلب

    پرویز راٹھور کو توہین عدالت کا ایک اورنوٹس،7دن میں جواب طلب

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے پیمرا کے قائم مقام چیئرمین کو توہین عدالت کا ایک اور نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن میں جواب طلب کرلیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیمرا کے قائم مقام چیئرمین پرویز راٹھور سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس نورالحق قریشی نے کی، فریحہ افتخار اور اسرار عباسی کے وکیل ملک طاہر محمود نے مؤقف اپنایا کہ پرویز راٹھور نے عدالتی حکم کی توہین کی، وہ عدالت کے کام سے روکنے کے باوجود بحیثیت چیئرمین کام کر رہے ہیں۔

    دلائل سننے پر جسٹس نور الحق قریشی نے کہا کہ عدالتی حکم کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے پیمرا کے قائم مقام چیئرمین پرویز راٹھور کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی عدالت نے تنبیہ بھی کی کہ جواب نہ دیا تو خود پیش ہونا ہوگا۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا کو کل اجلاس سے روک دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا کو کل اجلاس سے روک دیا

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا کو کل ہونے والے اجلاس سے روک دیا ہے، پیمرا کے پرائیوٹ ممبر اسرار عباسی نے پرویز راٹھور کےخلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیبل آپریٹر کی درخواست پر جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی، دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے چیئرمین پیمرا کو کل ہونے والے اجلاس سے روک دیا ہے۔

    پیمرا میں نئے ٹی وی چینل کو لائسنس کے اجراء کے لئے اجلاس بلایا گیا تھا، عدالت نے قائم مقام چیرمین پیمرا کو آئندہ ہفتے طلب کر لیا اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ قائم مقام چیئرمین پیمرا کی کوئی حیثیت نہیں ہے، دوسری جانب پیمرا کے پرائیوٹ ممبراسرار عباسی نے پرویز راٹھور کے خلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی ۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ میڈیا اور کیبل آپریٹر کو پیمرا کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، قائم مقام چیئرمین پرویز راٹھور کو پیمرا آرڈینس کے مطابق کوئی اہمیت حاصل نہیں، وہ کیبل آپریٹرز کو اپنی مرضی سے چینلوں کو آگے پیچھےکرنےکے احکامات جاری کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ٹی وی چینل کو فون کرکے دھمکا بھی رہے ہیں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوری کنٹینرز ہٹانےکا حکم جاری کردیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوری کنٹینرز ہٹانےکا حکم جاری کردیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے غیر آئینی اقدامات کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم دے دیا عدالت نے دھرنے ختم کرنے کے لئے عمران خان اور طاہرالقادری کو ایک اور نوٹس بھیج دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کنٹینرز فوری طور پر ہٹائیں جائیں، جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سماعت کے دوران درخواست گزار انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ دھرنوں اور مظاہروں کی وجہ سے بچوں کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

    لانگ مارچ کے دھرنے پر مامور سیکورٹی اہلکاراسکولوں میں رہائش پذیر ہیں،تمام اسکولوں کو فی الفور خالی کرایا جائے، درخواست پر عدالت نے طاہر القادری اور عمران خان کو ایک اور نوٹس بھیجتے ہوئے اگلی سماعت تک دونوں رہنماوں سے جواب نہ ملنےپرکاروائی کا عندیہ دے دیا،کیس کی سماعت بائیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی ۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: آرٹیکل245 کے خلاف کیس کی سماعت

    اسلام آباد ہائیکورٹ: آرٹیکل245 کے خلاف کیس کی سماعت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرٹیکل دوسو پینتالیس سے متعلق کیس میں معاونت کے لئےعبدالحفیظ پیرزادہ اوررضا ربانی کو طلب کرلیا، وزارت دفاع کو جواب جمع کرنے کے لئےایک اور نوٹس جاری کردیا گیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجربینچ نے آرٹیکل دو سو پینتالیس کے خلاف درخواست کی سماعت کی، عدالت نے مقدمے میں معاونت کے لئے عبدالحفیظ پیرزادہ ،ایس ایم ظفر، تو فیق آصف اور رضا ربانی، حامد خان کو طلب کر لیا جبکہ وزارت دفاع کو ایک ہفتے میں جواب جمع کرنے کے لئے ایک اور نوٹس بھی جاری کردیا۔

    جسٹس شوکت کا درخواست گزار سے مکالمے میں کہنا تھا کہ آپ کو خوش ہونا چا ہیئے فوج کو حکومت بلا رہی ہے،خو د قبضہ نہیں کر رہی، چیف جسٹس نے کہا کہ زلزلہ اور سیلاب آنے پر بھی سول حکومت فوج کو طلب کرتی ہے۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد کیس کی مزید کارروائی ستمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • آرٹیکل245 کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    آرٹیکل245 کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے دارالحکومت میں آرٹیکل دوسو پینتالیس کے معاملے کی سماعت کے لئےلاجر بینچ تشکیل دے دیا، مقدمے کی سماعت گیارہ اگست کو ہوگی۔

    اسلام آباد میں آرٹیکل دو سو پینتالیس کے نفاذ سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کی، وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نےآرٹیکل دو سو پینتالیس کے نوٹی فیکشن کی کاپی اور تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرایا۔

    درخواست گزار کی جانب سے دلائل میں کہا گیا نوٹیفکیشن میں وجہ بتائے بغیر فوج طلب کی گئی، اس وجہ سے اس نوٹی فکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ آرٹیکل دو سو پینتالیس پاکستان کے شورش زدہ علاقوں کی بجائے اسلام آباد میں کیوں نا فذ کیا گیا؟

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دلائل سُننے کے بعد ریمارکس میں کہا یہ قومی معاملہ ہے، وہ مقدمےکی حساسیت کو سمجھ رہے ہیں، اس لئے سماعت کے لئے تین رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا جارہا ہے ،جو گیارہ اگست کو سماعت کرے گا۔