Tag: اسلام آباد ہائیکورٹ

  • جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد : جسٹس سردار سرفراز ڈوگر  نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی بطور اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس حلف برداری کی تقریب ہوئی۔

    تقریب میں جسٹس سردار سرفراز نے عہدے کا حلف اٹھایا ، صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان سے حلف لیا۔

    صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد، بلوچستان ، سندھ اور پشاور ہائیکورٹس کے قائم مقام چیف جسٹسز کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ کے نئے چھ مستقل اور ایک قائم مقام جج نے حلف اٹھایا م چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تمام ججوں سے حلف لیا تھا۔

    بعد ازاں جسٹس محمد جنید غفار نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھایا تھا۔

    گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے جسٹس جنید غفار سے حلف لیا جبکہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ سے حلف لیا۔

  • عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز سامنے آگئی

    عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز سامنے آگئی

    اسلام آباد: ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ نے شکیل آفریدی اور ڈاکٹر عافیہ کے تبادلے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی قید سے رہائی اور وطن واپسی کیس میں متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل، وکیل عمران شفیق، عدالتی معاون زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے نیا ڈکلیرشن عدالت میں جمع کروا دیا۔

    امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے قیدیوں عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز پیش کر دی اور کہا شکیل آفریدی امریکہ کے حوالے کر کے عافیہ صدیقی کو وطن واپس لایا جا سکتا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شکیل آفریدی امریکہ کو دے کر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق حکومت کا کیا موقف ہے؟

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے سابق امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھا جس کا کوئی جواب نہیں آیا، وزیراعظم کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب سے متعلق وزارت خارجہ نے کیا قدم اٹھایا؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے کلائیو سمتھ کے ڈکلیرشن پر 21 فروری تک جواب طلب کر لیا

    نمائندہ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارتِ داخلہ کی قائم مقام امریکی سفیر سے ملاقات ہوئی، جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ ڈکلیرشن میں جو بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں ہر ایک سوال کا جواب دیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے کلائیو سمتھ کے ڈکلیرشن پر 21 فروری تک جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔

  • پی ایف یو جے نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025  چیلنج کر دیا

    پی ایف یو جے نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 چیلنج کر دیا، جس میں استدعا کی ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی۔

    ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

    مزید پڑھیں‌: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا پیکا ایکٹ کےخلاف یوم سیاہ منانےکااعلان

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، عدالتی جائزہ لیا جائے، پی ای سی اے قانون آزادیِ اظہار پر قدغن، حکومتی کنٹرول میں اضافہ ہے۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے، پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے اور حکومتی سنسرشپ کو غیر محدود اختیارات دیتا ہے۔

    پی ایف یو جے نے اپنے موقف میں کہا بغیر قانونی عمل کے جعلی خبروں کو جرم قرار دینا غیرآئینی اور آزادی صحافت پر قدغن ہے، یہ ایکٹ پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے پیکا کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور پر اہم تبدیلیاں

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور پر اہم تبدیلیاں

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور مزید بڑی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیئے گئے۔

    آفس آرڈر میں کہا گیا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس اعظم خان کو ڈسٹرکٹ کورٹس ویسٹ کا انتظامی جج ،جسٹس ارباب محمد طاہر ایف آئی اے کورٹس کے انتظامی جج ہوں گے۔

    جسٹس ثمن رفعت امتیاز بنکنگ کورٹس کی انتظامی جج تعینات کر دیا گیا ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی اس سے قبل اے ٹی سی احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تھے تاہم جسٹس راجہ انعام امین منہاس سیشن کورٹس ایسٹ کے انتظامی جج تعینات کئے گئے ہیں۔

  • ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس دینے والا کون؟

    ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس دینے والا کون؟

    اسلام آبا: ہائیکورٹ کے سینئر ججز میں سب سے زیادہ رپورٹڈ ججمنٹس کس نے دیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر اس سلسلے میں تفصیلات جاری کر دی گئیں۔

    ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے چیف جسٹس اور پیونی جج کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، وہ 409 رپورٹڈ ججمنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہیں۔

    میاں گل حسن اورنگزیب

    دوسرے نمبر پر چیف جسٹس عامر فاروق نے 256 رپورٹڈ ججمٹنس دیں، جسٹس محسن اختر کیانی 161 رپورٹڈ ججمنٹس دے کر تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

    شہباز شریف اور حمزہ کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کا فیصلہ محفوظ

    جسٹس بابر ستار 128، جسٹس طارق محمود جہانگیری 97 رپورٹڈ ججمنٹس دے چکے ہیں، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 66، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے 38 رپورٹڈ ججمنٹس دیں، جب کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سب سے کم 30 رپورٹڈ ججمنٹس دی ہیں۔

  • ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر 6 فروری کو ہونے والی سماعت پھر منسوخ

    ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر 6 فروری کو ہونے والی سماعت پھر منسوخ

    اسلام آباد : ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر 6 فروری کو ہونے والی سماعت پھر منسوخ کردی گئی، درخواست کو دائر ہوئے چار مارچ کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر چھ فروری کو ہونے والی سماعت ایک بار پھر منسوخ کردی گئی۔

    عدالت نے درخواست کو نو اسکوپ میں ڈال دیا، چیف جسٹس عامرفاروق نے صحافی احتشام علی عباسی کی درخواست پر سماعت کرنا تھی۔

    خیال رہے اس درخواست کو دائر ہوئے چار مارچ کو ایک سال مکمل ہوجائے گا۔

    یاد رہے ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر آخری سماعت 17 اپریل 2024 کو ہوئی تھی، جس کے بعد کیس کو 2 مئی اور 11 جون 2024 کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا تاہم ان تاریخوں پر کیس آگے نہیں بڑھ سکا۔

    جلد سماعت کے لیے متفرق درخواست عدالت نے 22 نومبر 2024 کو قبول کی تھی ، جس کے بعد چیف جسٹس عامر فاروق نے ہدایت کی تھی کہ کیس کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد کی جائے اور رجسٹرار آفس نے 6 فروری 2025 کو سماعت کی تاریخ کی تصدیق کی تھی۔

    گذشتہ سال مارچ میں وزارت داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ ایکس کو فروری میں سرکاری طور پر انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر بلاک کر دیا گیا تھا، تاہم وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے واضح کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے لگائی گئی تھی، آزادی اظہار کو محدود کرنے کے لیے نہیں۔

    واضح رہے پچھلے کئی مہینوں سے، ملک بھر میں صارفین کو سست انٹرنیٹ کا سامنا ہے، جس میں واٹس ایپ پر میڈیا کو ڈاؤن لوڈ کرنے میں دشواری اور بار بار کنیکٹیویٹی کے مسائل شامل ہیں۔

    دسمبر میں سینٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین سجاد سید نے بتایاتھا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے پاکستان کو روزانہ کی بنیاد پر ایک ارب 30 کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ہائیکورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا

    اسلام آباد: توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو فوری ریلیف نہ مل سکا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کیس کی سماعت کی، ہائی کورٹ نے بریت کی درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا، اور 28 جنوری تک جواب طلب کیا۔

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت سے کیس دوسرے بنچ کو بھیجنے کی استدعا بھی کی۔ سلمان صفدر نے مؤقف میں کہا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اس سے پہلے اس کیس سے متعلق 5 درخواستیں سن چکے ہیں، اس لیے مناسب ہوگا کہ یہ عدالت بریت کی درخواستیں بھی اُسی عدالت میں واپس بھیج دے۔

    جسٹس جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا وہ ضمانت کی درخواستیں تھیں اور یہ الگ معاملہ ہے، یہ عدالت کیس سُنے گی، آپ کیس کے میرٹس پر دلائل دیں۔

    حکومتی کمیٹی پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے گی، عرفان صدیقی

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے توشہ خانہ ٹو کیس کے ٹرائل پر حکمِ امتناعی جاری کرنے کی استدعا کی، تاہم جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کہا کرمنل کارروائی کو اس موقع پر اسٹے کرنے کی کوئی عدالتی نظیر موجود نہیں ہے، دوسرے فریق کو آ جانے دیں، دونوں کو سن کر دیکھ لیتے ہیں۔

    جسٹس راجہ انعام امین نے کہا کہ ہم آپ کی درخواست پر نوٹس کر کے دوسرے فریق کو بھی سن لیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا۔

  • فیضان عثمان کو کس نے اغوا کیا تھا؟ سی ٹی ڈی پنجاب کے سوا دیگر اداروں نے اپنی رپورٹ عدالت کو دے دی

    فیضان عثمان کو کس نے اغوا کیا تھا؟ سی ٹی ڈی پنجاب کے سوا دیگر اداروں نے اپنی رپورٹ عدالت کو دے دی

    اسلام آباد: فیضان عثمان کو کس نے اغوا کیا تھا؟ اس سلسلے میں سی ٹی ڈی پنجاب کے سوا دیگر اداروں نے اپنی رپورٹ عدالت کو جمع کرا دی ہے۔

    اسلام آباد سے لاپتا شہری فیضان عثمان کی بازیابی کے بعد اغوا کاروں کے خلاف کارروائی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر بازیابی کی تفصیلات مانگ لیں۔

    شہری ڈاکٹر عثمان خان کے بیٹے فیضان عثمان اکتوبر میں بازیاب ہو گئے تھے، ہائیکورٹ نے کہا آئندہ سماعت پر بتایا جائے کہ فیضان عثمان کس کے پاس تھا اور کون چھوڑ کر گیا، نیز فیضان عثمان کیسے لا پتا ہوئے، اور کس کی تحویل میں رہے، اور کیسے بازیاب ہوئے اس کی رپورٹ دی جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے چیف سیکریٹری پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت دفاع اور دیگر اداروں کا جواب جمع کرا رہے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ وزارت دفاع، آئی بی، آئی جی اسلام آباد اور ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی ہے، تاہم سی ٹی ڈی پنجاب کا جواب نہیں آیا۔

  • ‘ عافیہ صدیقی کی رہائی ، آئندہ ہفتہ اہم قرار’

    ‘ عافیہ صدیقی کی رہائی ، آئندہ ہفتہ اہم قرار’

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے ڈاکٹر  عافیہ صدیقی کی رہائی کے خط کا امریکا سے تاحال جواب نہ آیا، عدالت نے کیس سے متعلق آئندہ ہفتہ اہم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    وزیر اعظم کے عافیہ صدیقی کی رہائی کے خط کا امریکاسےتاحال جواب نہ آیا، عدالت نے کہا عافیہ صدیقی کیس سے متعلق آئندہ ہفتہ اہم ہے ، وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے تعاون کرے۔

    ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوسری عدالت میں ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے، عدالتی حکم کے باوجود وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کا ریکارڈ پیش نہ کیا جاسکا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ 20 دسمبر کو وزیراعظم کےبیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانےحکم دیاتھا ، جس پر نمائندہ وزارت خارجہ نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ چین ہیں تفصیلات جمع نہیں کراسکے وقت دیاجائے۔

    عدالت نے وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات جمع کرانے کیلئے اگلے ہفتے تک مہلت دے دی۔

    وکیل عمران شفیق نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی امریکہ پہنچ گئی ہیں ، فوزیہ صدیقی کی تاحال امریکامیں تعینات پاکستانی سفیر سے ملاقات نہیں ہو سکی، عدالت کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سےامریکامیں پاکستانی سفیر کی ملاقات یقینی بنائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عافیہ صدیقی کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سال 2024 میں کتنے ہزار مقدمات کے فیصلے کیے؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سال 2024 میں کتنے ہزار مقدمات کے فیصلے کیے؟

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سال 2024 میں 10 ہزار 5 سو 71 مقدمات کے فیصلے کیے، سب سے زیادہ مقدمات کے فیصلے کرنے میں چیف جسٹس عامر فاروق سر فہرست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے سال 2024 میں ہونے والے فیصلوں کے اعداد و شمار پر رپورٹ جاری کردی۔

    جس میں بتایا سال 2024 میں 10 ہزار 5 سو 71 مقدمات کے فیصلے کیے ، جس میں چیف جسٹس عامرفاروق نے سب سے زیادہ 2 ہزار 5 سو 25 مقدمات کے فیصلے کیے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ جسٹس محسن اخترکیانی نےدوسرےنمبر پر 1 ہزار 6 سو 16 مقدمات اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے تیسرے نمبر پر 1 ہزار 4 سو 90 مقدمات کے فیصلے کیے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا کہ سال 2024 میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سال بھر میں ایک ہزار 21 مقدمات اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سال 2024 میں 9 سو 25 مقدمات نمٹائے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے 9 سو 64 مقدمات ، جسٹس ارباب محمد طاہر نے 1 ہزار 1 سو 95 مقدمات اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سال بھر میں 835 مقدمات کے فیصلے کیے۔