Tag: اسلام آباد ہائیکورٹ

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے پولیس کو افتخار درانی کی بازیابی کے لیے 4 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو ان کی بازیابی کے لیے چار دن کی مہلت دے دی۔

    افتخار درانی کے وکیل شیر افضل مروت نے ایس پی سی آئی اے رخسار مہدی پر اعتماد کا اظہار کیا، انھوں نے عدالت میں کہا ہمیں ایس پی رخسار مہدی پر پورا اعتماد ہے، وہ اسلام آباد پولیس کے واحد اچھی ساکھ والے افسر ہیں۔

    کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، لاپتا افتخار درانی کی فیملی وکیل شیر افضل مروت کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی۔ جب کہ دوسرے فریق کی جانب سے ایس پی سی آئی اے انویسٹی گیشن رخسار مہدی اور وکیل پولیس طاہر کاظم عدالت میں پیش ہوئے، پولیس کے وکیل نے بتایا کہ مقدمہ درج ہو چکا ہے پولیس اپنا کام کرے گی۔

    عدالت نے پولیس کو 4 دن کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

  • توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 8 درخواستوں پر محفوظ فیصلہ آج سنایا جائے گا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ توشہ خانہ کا ٹرائل روکنے سمیت چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 درخواستوں پر فیصلہ آج سنائے گی، درخواستوں پر فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سنائیں گے۔

    توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت ہونے کے خلاف درخواست پر فیصلہ  جاری ہوگا، چیئرمین پی ٹی آئی کی کیس دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر بھی فیصلہ سنایا جائےگا۔

     ٹرائل کورٹ میں حق دفاع بحال کرنےکی درخواست قابل سماعت ہونےسے متعلق فیصلہ بھی  آئےگا، حق دفاع بحالی کی درخواست پرسماعت کے دوران حکم امتناع کی درخواست پر بھی فیصلہ آج جاری ہوگا۔

  • مقدمات کی ناقص تفتیش : پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز

    مقدمات کی ناقص تفتیش : پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمات کی ناقص تفتیش پر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایس پی اور ایس ڈی پی او کے خلاف توہین عدالت کاروائی کی فائل تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقدمات کی ناقص تفتیش پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کے خلاف حکم جاری کردیا ، عدالت نے پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے احکامات جاری کئے، جس میں ایس پی اور ایس ڈی پی او کے خلاف توہین عدالت کاروائی کی فائل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ تحریری جواب دیں کیوں نا باقاعدہ توہین عدالت کاروائی شروع کی جائے ؟ کیوں نا آپ کے خلاف ڈسپلنری کاروائی شروع کی جائے؟

    عدالت نے حکم دیا کہ افسران ذاتی حیثیت میں حاضر ہوں اور دس روز میں جواب جمع کرائیں۔

    اقدام قتل کے مقدمہ کا ٹرائل عدالت نے 4 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا پراسیکیوشن اگر پیروی نا کرے تو ملزم دوبارہ ضمانت دائر کر سکتا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے اقدام قتل کے مقدمہ کی مزید سماعت 3 اگست تک ملتوی کردی۔

  • تھانوں کو خرچے پہنچ جاتے ہیں، ہائیکورٹ آرڈر کی کسی کو پرواہ نہیں، عدالت  پولیس حکام پر برہم

    تھانوں کو خرچے پہنچ جاتے ہیں، ہائیکورٹ آرڈر کی کسی کو پرواہ نہیں، عدالت پولیس حکام پر برہم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے اقدام قتل کیس میں ناقص تفتیش پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھانوں کو خرچے پہنچ جاتے ہیں ہائیکورٹ آرڈر کی کسی کو پرواہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقدام قتل کیس میں ناقص تفتیش پر اسلام آباد ہائیکورٹ پولیس حکام پر برہم کا اظہار کیا، جسٹس طارق جہانگیری نے ایس پی اور ایس ڈی پی او انڈسٹریل ایریا کو جھاڑپلادی۔

    عدالت نے کہا کہ ایس ڈی پی او اور ایس پی بغیر تیاری عدالت آجاتے ہیں یہ کیا طریقہ ہے۔ آپ کے 2بندے آج اگر جیل چلےجائیں توسب کام درست ہوجائے گا اور آج آپ کا آئی جی جیل چلا جائے تو دیکھیں کیسےدرست ہوتی ہیں چیزیں، آئی جی کو لکھ لکھ کر تھک گئے لیکن تفتیش درست نہیں ہوتی۔

    جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے تھانوں کو خرچےپہنچ جاتے ہیں ہائیکورٹ آرڈر کی کسی کو پرواہ نہیں ، آئی جی کی ہدایات پڑھیں جس میں تیاری کیساتھ پیش ہونے کا کہا گیا ، میں اس کیس میں توہین عدالت کی کارروائی شروع کروں گا۔

    عدالت نے ایس پی سے مکالمے میں کہا کہ بغیر تیاری عدالت آئیں گے تو کیا عدالت کو بند کردیں ، جس پر ایس پی نے جواب دیا کہ تفتیشی افسر کو شوکاز کیا ہے آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

    جسٹس طارق محمود جہانگیری کا کہنا تھا کہ اس سے کیا ہوگا بات پھر محرر پر آ جائے گی ،شوکاز آپ نے ماتحت کو کردیا اپنی ذمہ داری کیوں نہیں نبھائی ، جس پر ایس پی نے بتایا کہ روز میٹنگ ہوتی ہے روز تیاری کے حوالے سے ہدایات جاری ہوتی ہیں۔

    ایسی باتیں نہ کریں کہانیاں نہ سنائیں، جب صبح ہائیکورٹ پیشی ہو تو آپ کو رات کو نیند نہیں آنی چاہیے، اٹک سے بندہ یہاں آجاتا ہے اور یہاں تیاری ہی نہیں ہوتی کسی کو پرواہ نہیں، ہائی کورٹ کے آرڈر کا مذاق نہیں چلے گا۔

    عدالت نے کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کاروائی شروع کروں،سیکرٹری داخلہ کو لکھ دوں،ایس پی انڈسٹریل ایریا نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا ، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری کا کہنا تھا کہ لکھ کر دیں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دے دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دے دیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا 5 مئی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل پر ٹرائل کورٹ کو دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ 7 دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے، اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف سیشن عدالت میں کمپلینٹ دائر کی تھی، جس پر سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ٹرائل قابل سماعت قرار دیا تھا، اور فردِ جرم بھی عائد کر دی تھی، یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے ہائیکورٹ سے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست کی تھی، ان کا مؤقف تھا کہ شکایت درست طور پر دائر نہیں ہوئی، شکایت 4 ماہ کے اندر دائر ہو سکتی تھی اس کے بعد قابل سماعت نہیں رہی، درخواست الیکشن کمیشن کے مجاز افسر کے ذریعے اور درست فورم پر بھی دائر نہیں ہوئی، اس لیے اسے خارج کیا جائے۔

    ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس ختم ہو گیا ہے۔

  • 16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے اغوا پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اغوا شدہ لڑکی کو پیش نہ کرنے پر لودھراں تھانے کے ایس ایچ او کو عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    عدالت نے ایس ایچ او سٹی پولیس تھانہ لودھراں کی سخت سرزنش کی۔

    اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پنجاب کے شہر لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا تھا، اغوا شدہ لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے ضروری کارروائی کے لیے رجوع کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لودھراں کے متعلقہ پولیس تھانے نے برآمد شدہ لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے کہا کہ جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر لڑکی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو تم منہ اٹھا کر کیوں آگئے؟

    انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی کو پیش نہ کرنا حکم عدولی ہے۔

    سیخ پا ہونے پر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ ایس ایچ او لودھراں کو عدالت سے گرفتار کر لیں جس کے بعد عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کر لیا۔

    سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت میں اغوا شدہ لڑکی کو پیش کرنے کا یقین دلایا جبکہ ایس ایچ او لودھراں نے عدالت سے معافی مانگی۔

    ایس ایچ او نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہو سکی۔

    عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں اگر پنجاب پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پیش نہیں کیا تو ایس ایچ او سٹی لودھراں اور آئی جی پنجاب عدالت میں ہوں گے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب پولیس بدمعاش بنی ہوئی ہے، ایک آڈر پاس کر دوں تو ساری زندگی عدالتوں سے انصاف مانگتے پھریں گے۔

    درخواست کی مزید سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا 31 مئی کو عمران خان کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا 31 مئی کو عمران خان کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے 31 مئی کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں اکتیس مئی تک توسیع کرتے ہوئے عمران خان کی آج کی استثنی کی متفرق درخواست بھی منظور کرلی۔

    عدالت نے عمران خان کو اکتیس مئی کو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا 31مئی کو پیش نہ ہوئے تو اس روز استثنیٰ کی درخواست منظور نہیں ہوگی ، آئندہ سماعت پرتمام کیسوں کا فیصلہ کریں گے۔

    اسٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان تاحال شامل تفتیش نہیں ہوئے ، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کیا تفتیشی افسر لاہور جا سکتے ہیں، ایسا مکنزم سوچیں جہاں سے ان سے سوالات پوچھ کرشامل تفتیش کیاجائے۔

    عدالت نے سوال کیا اسلام آباد میں کتنے کیسز ہیں؟ جس پر وکیل بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پورے ملک میں 100 سے زائد کیسز ہیں ، لاہور ہائیکورٹ نے کہا تھا تمام تفتیشی افسر زمان پارک جا کر تفتیش کریں، تفتیشی افسر وہاں گئے اور شامل تفتیش بھی کیا گیا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے میرے پاس کیسز 31 مئی کے ہیں 31 مئی تک توسیع کرتے ہیں ، ایک انسان کے لیے اتنے مقدمات میں پیش ہونا ممکن نہیں۔

    جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے ایک انسان کے لیے اتنے مقدمات میں پیش ہونا ممکن نہیں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی روک دی

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی روک دی

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی کے خلاف انجمن تاجران کی درخواست پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے میٹرو پولیٹین کارپوریشن کو ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی سے روک دیا۔

    عدالت نے انجمن تاجران کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کر دیا، کیس کی سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب عالمگیر نے کی، انھوں نے ڈائریکٹر سی ڈی اے کی گزشتہ سماعت پر دیے بیان میں ترمیم کی استدعا مسترد کی۔

    میٹرو پولیٹین کارپوریشن نے اسلام آباد میں 1807 ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس نیلامی کا اشتہار دے رکھا ہے، جس پر انجمن تاجران نے نیلامی کو عدالت میں چیلنج کر دیا تھا، کیس کی سماعت کے لیے صدر انجمن تاجران اسلام آباد اجمل بلوچ اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اسلام آباد میں ٹی اسٹالز اور ٹک شاپس کی نیلامی ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے انجمن تاجران کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

  • عمران خان کی پیشی: ہائیکورٹ کے باہر جمع متعدد افراد گرفتار، خواتین بھی شامل

    عمران خان کی پیشی: ہائیکورٹ کے باہر جمع متعدد افراد گرفتار، خواتین بھی شامل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ہائیکورٹ کے باہر آنے والے متعدد افراد کو، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر ہائیکورٹ کے باہر آنے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    دفعہ 144 کے تحت حراست میں لیے جانے والے افراد میں خواتین بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی ریلی، اجتماع یا خطاب کی اجازت نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اب تک ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو گرفتار کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو گرفتار کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور سیف اللہ نیازی کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری سمیت 8 افراد نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت میں درخواستیں دائر کیں تھے، عدالت سے رجوع کرنے والوں میں فیصل چوہدری، سیف اللہ نیازی اور بیرسٹر گوہر سمیت دیگر شامل تھے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی استدعا کو منظور کیا اور کہا کہ وفاق، نیب، ایف آئی اے اور پولیس فواد چوہدری کو گرفتار نہ کرے، اس کیس کی مزید سماعت 12 مئی کو ہوگی۔

    اسد عمر کو گرفتار کر لیا گیا

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر انسداد دہشتگردی، ایگل اسکواڈ، اسلام آباد پولیس کی نفری سپریم کورٹ کے باہر موجود ہے جبکہ فواد چوہدری سپریم کورٹ کے وکلا روم میں موجود ہیں۔

    اس کے علاوہ ایس ایس پی آپریشن بھی بھاری نفری کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔