Tag: اسلام آباد ہائی کورٹ

  • طبی بنیاد پر نواز شریف کو ضمانت نہ دینا بہترین فیصلہ ہے، فیصل جاوید

    طبی بنیاد پر نواز شریف کو ضمانت نہ دینا بہترین فیصلہ ہے، فیصل جاوید

    اسلام آباد : سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طبی بنیاد پرنواز شریف کو ضمانت نہ دینا بہترین فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، طبی بنیاد پرنواز شریف کو ضمانت نہ دینا بہترین فیصلہ ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے قراردیاکہ نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف نے طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست کی تھی اور جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن کیانی پرمشتمل دو رکنی بیبنچ نے دلائل کے بعدفیصلہ بیس فروری کو محفوظ کیاتھا۔

    نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پررہائی کی مخالفت کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے  کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے سے متعلق ہائی کورٹ کی درخواست بے سود قرا دیتے ہوئے ویلنٹائن ڈے منانے کے خلاف حکم  امتناع ختم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس محسن اختر کیانی نے ویلنٹائن ڈے منانے سے متعلق کیس کی سماعت کی ، درخواست گزار عبدالوحید ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوئے ۔

    سماعت کے دوران وزارت اطلاعات، وفاقی حکومت، پیمرا اور پی ٹی اے کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے، ڈائریکٹر لیگل پیمرا زائد خان نے کہا ویلنٹائن ڈے کی تشہری مہم ٹی وی چینلز پر پیمرا نے بند کروایا ہوا ہے۔

    جس کے بعد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے سے متعلق درخواست بے سود قرار دے دی اور ویلنٹائن ڈے منانے کے خلاف حکم امتناع خارج کردیاجبکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو ویلنٹائن ڈے کی نشریات اور کوریج فوری روکنے کا عبوری حکم بھی ختم کردیا اور کیس نمٹا دیا۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے سے روک دیا

    یاد رہے فروری 2017 میں سابق جسٹس شوکت عزیز نے ایک شہری کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ویلنٹائن ڈے عوامی مقامات پر منانے پر پابندی عائد کردی رتھی اور الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا کو ویلنٹائن ڈے کی نشریات، کوریج فوری روکنے کا حکم دیا تھا۔

    شہری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ویلنٹائن ڈے اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی ہے اوراس کی تشہیری مہم جاری ہے لہذا اس کو روکا جائے۔

    خیال رہے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں ویلنٹائن ڈے کی تقریبات پرپابندی عائد کردی تھی جبکہ بازاروں میں ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے کارڈز اور دیگر مواد کی خریدو فروخت روکنے کا حکم بھی دیا تھا۔

  • نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزامعطلی کی درخواست پرسماعت

    نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزامعطلی کی درخواست پرسماعت

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت پرسماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر سابق وزیراعظ‌م نوازشریف کی طبی بنیادوں پرسزامعطلی کی درخواست پرسماعت کر رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی جانب سے خواجہ حارث جبکہ نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردارمظفرعباسی عدالت میں موجود ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث دلائل دے رہے ہیں۔

    نیب نے چار روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں موقف اختیار کیا تھا کہ میڈیکل گراؤنڈ پر نوازشریف کو ضمانت نہیں دی جاسکتی، ان کی درخواست مسترد کردی جائے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ گرفتار مجرم نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں وہ طبی بنیادوں پر ضمانت کے حق دار نہیں۔

    یاد رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنائے جانے کے بعد سابق وزیراعظم نے سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیکل گراؤنڈ پرسزا معطلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    خواجہ حارث نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ نوازشریف کی سزا معطلی والی پہلی درخواست واپس لے کر میڈیکل گراؤنڈ والی اپیل پرپیروی کرنا چاہتے ہیں۔

    نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے‘پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں نواز شریف کے طبی معائنے پرتشکیل میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کے تمام امراض کا علاج پاکستان میں ہوسکتا ہے۔

  • تجاوزات کیس: اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے تحریری جواب کے لیے وقت مانگ لیا

    تجاوزات کیس: اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے تحریری جواب کے لیے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بس ٹرمینل تیارہونے تک فیض آباد اڈہ خالی نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے بتایا کہ فیض آباد بس ٹرانسپورٹ کی وجہ سے روڈ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وکیلوں سے کہا کہ اگرآپس میں گفتگوکرنی ہے توعدالت کے باہرجائیں، یہی حالت رہی تو کیس خارج کردیتا ہوں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بس ٹرمینل تیارہونے تک فیض آباد اڈہ خالی نہیں کرسکتے، فیض آباداڈے اور راولپنڈی کو ہدایت جاری نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے کہا کہ بتائیں یہ عدالت پیرو دھائی اڈے کا حکم کیسے پاس کرسکتی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی لائسنس نہ رکھنے والوں کا تحریری بتائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جوٹرانسپورٹربغیرتصدیق والی جگہ پراڈے چلا رہے ہیں ان کا بتایا جائے۔

    نمائندہ اسلام ٹرانپسورٹ اتھارٹی نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرانے کے لیے ایک دن کا وقت مانگ لیا۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تجاوزات کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

  • ممبئی حملہ کیس: ایف آئی اے کی گواہوں کی پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    ممبئی حملہ کیس: ایف آئی اے کی گواہوں کی پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: ممبئی حملہ کیس میں ایف آئی اے کی گواہوں کی پیشی کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ممبئی حملہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے استغاثہ کی جانب سے مزید 19 گواہ پیش کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”انسدادِ دہشت گردی عدالت نے انیس گواہ پیش کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا۔

    خیال رہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے انیس گواہ پیش کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس پر ایف آئی اے نے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    ایف آئی نے درخواست میں استدعا کی کہ ترک کیے گئے انیس گواہان کا سراغ لگا لیا گیا ہے، انھیں ٹرائل میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

    کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان

    یاد رہے کہ ڈھائی ماہ قبل ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ اجمل قصاب بھارتی دعوؤں کے بر عکس بھارتی ڈومیسائل سامنے آنے ہر بھارتی شہری ثابت ہو گیا تھا، جس پر بھارتی حکام سٹپٹا کر رہ گئے تھے۔

    ڈومیسائل سے معلوم ہوا کہ اجمل قصاب یو پی کا رہائشی تھا، تاہم ممبئی حملوں کے بعد سے بھارت مسلسل یہ راگ الاپتا رہا ہے کہ ماسٹر مائنڈ اجمل قصاب پاکستانی شہری ہے۔

  • نواز شریف کا علاج کب سے ہو رہا ہے اور میڈیکل بورڈ کس کے حکم پر اور کیوں بنایا گیا؟ تمام تفصیل طلب

    نواز شریف کا علاج کب سے ہو رہا ہے اور میڈیکل بورڈ کس کے حکم پر اور کیوں بنایا گیا؟ تمام تفصیل طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نےنواز شریف کےعلاج کی تمام تفصیل طلب کرلیں اور کہا بتایا جائے نواز شریف کا علاج کب سے ہو رہا ہے اور میڈیکل بورڈ کس کے حکم پر اور کیوں بنایا گیا؟

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت کی، نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل نواز شریف نے کہا نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہے اور نواز شریف کو گردوں کا مرض بھی لاحق ہے، ان کو علاج کے لئے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کا حکم جاری کیا جائے۔

    وکیل نیب نے دلائل میں کہا عدالت کی جانب سے ابھی تک نوٹس نہیں ملا، جس پرجسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آپ عدالت میں پہنچ گئے ہیں اس کا مطلب ہے نوٹس مل ہی گیا ہے آپ سمجھ لیں تو نیب کے وکیل نے مزید کہا نواز شریف کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

    نواز شریف کو دل اور گردوں کا مرض لاحق ہے،ضمانت پر رہاکیاجائے، خواجہ حارث کے دلائل

    عدالت نے استفسار کیا کس کے حکم پر نواز شریف کی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، نواز شریف کے وکیل نے کہا نواز شریف کی چار میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئی ہیں جبکہ خواجہ حارث کی آئندہ سماعت جلد مقرر کرنے کی استدعا بھی کی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کےعلاج کی تمام تفصیل طلب کرلیں اور استفسار کیا نوازشریف کاعلاج کب سےہورہاہے؟میڈیکل بورڈکس کےحکم پراورکیوں بنایاگیا؟

    عدالت نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت کی سماعت بارہ فروری تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت کے لئے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کونوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی، جس کے مطابق نواز شریف کو امراض قلب کی شکایت ہے اور بلڈ پریشر سمیت دیگر مسائل بھی ہیں ، علاج کے لیے ایسے اسپتال کی ضرورت پر زور ‌ ہے ، ہاں انتہائی نگہداشت ہوسکے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرتے ہوئے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کردیئے تھے۔

    وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا ہے کہ نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، گردوں کا مرض بھی لاحق ہے، ضمانت پر رہاکیاجائے۔

    یاد رہے نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کےلئےدرخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا کہ نوازشریف کوانسانی ہمدردی اورضروری چیک اپ کیلئے ضمانت دی جائے، جیل میں ہونےکی وجہ سے ان کا پراپر چیک اپ نہیں ہوپارہا،عدالت جتنے مچلکے حکم کرگے جمع کرادیں گے۔

    نواز شریف نے استدعا کی طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں،ضمانت پررہائی دیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی  ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو ارسال

    خیال رہے  سابق وزیراعظم نواز شریف سروسز اسپتال میں زیر علاج ہے ، سی ٹی اسکین میں نواز شریف کے جسم کی شریانوں میں تنگی سامنے آئی ہے جبکہ بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ موجود ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کو عارضۂ قلب کا بھی پرانا مسئلہ ہے، میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • اسلام آباد میں ماڈل جوڈیشل کمپلیکس کی ضرورت ہے‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد میں ماڈل جوڈیشل کمپلیکس کی ضرورت ہے‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد کی آبادی کے تناسب سے عدالتی امور الگ کرنے پردرخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ماتحت عدالتوں کی بہتری ریاست کی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں بینچ نے اسلام آباد کی آبادی کے تناسب سےعدالتی امور الگ کرنے پردرخواست کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی ایسٹ اور ویسٹ عدالت کوالگ کیا جائے، خواتین اور بچوں کی عدالت کو الگ کیا جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ماتحت عدالت میں خواتین ججوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام آباد میں ماڈل جوڈیشل کمپلیکس کی ضرورت ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا عدالتوں سے زیادہ میٹروکی ضرورت تھی، سائلین کے لیے کچہری میں جگہ نہیں ہے، ماتحت عدالتوں کی بہتری کے لیے کمیٹی کی اشد ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ماتحت عدالتوں کی بہتری ریاست کی ذمے داری ہے، کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کمیٹی کے سفارشات کابینہ ڈویژن میں بھجوائی جائیں۔

    بعدازاں عدالت نے اسلام آباد کی آبادی کے تناسب سے عدالتی امور الگ کرنے پردرخواست کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔

  • آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پرسماعت آج ہوگی

    آصف علی زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پرسماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستوں پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اظہرمن اللہ کی سربراہی میں آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے تحریک انصاف کی درخواستوں پرسماعت آج ہوگی۔

    تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار اور خرم شیر زمان کی طرف سے دائر درخواستوں میں آصف علی زرداری کی بطور پارٹی سربراہ اور رکن قومی اسمبلی تاحیات نا اہلی کی استدعا کی گئی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف علی زرداری نے اپنے اثاثے چھپائے، اس لیے وہ صادق اور امین نہیں رہے اور رکن اسمبلی بننے کے اہل نہیں ہیں، انہیں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نا اہل قرار دیا جائے۔

    یاد رہے گزشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے کیس ابتدائی سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور حکم دیا تھا رجسٹرار آفس دونوں درخواستوں کو نمبر لگا دیں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے عثمان ڈار اور خرم شیر زمان کے وکیل سے کہا تھا سیاسی درخواست عدالت لے کر کیوں آتے ہیں ؟ درخواست کا متعلقہ فورم الیکشن کمیشن ہے، سیاسی لڑائی سیاسی فورم اور پارلیمنٹ میں لڑنی چاہیے۔ عدالت میں متعدد کیسز زیر التوا ہیں۔

  • آصف زرداری کی نااہلی کےلیےدرخواستوں پرسماعت کل ہوگی

    آصف زرداری کی نااہلی کےلیےدرخواستوں پرسماعت کل ہوگی

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پرسماعت کل ہوگی، چیف جسٹس نےدرخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات دور کردیئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پرسماعت کل ہوگی، درخواستوں پر رجسٹرار آفس نےنمبرلگادیے۔

    گذشتہ روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کے لئے درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے کیس ابتدائی سماعت کے لئے مقرر کر دیا تھا اور حکم دیا تھا رجسٹرار آفس دونوں درخواستوں کو نمبر لگا دیں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے عثمان ڈار اور خرم شیر زمان کے وکیل سےکہا تھا سیاسی درخواست عدالت لے کر کیوں آتے ہیں ؟ درخواست کا متعلقہ فورم الیکشن کمیشن ہے،  سیاسی لڑائی سیاسی فورم اور پارلیمنٹ میں لڑنی چاہیے۔ عدالت میں متعدد کیسز زیر التوا ہیں۔

    مزید پڑھیں :  آصف زرداری کی نااہلی کےلیے درخواستیں ابتدائی سماعت کیلئے منظور، رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم

    چیف جسٹس کا آئندہ سماعت پردلائل طلب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مطمئن کرنا ہو گا کہ یہ کیس عوامی نوعیت کا ہے، اس پر بھی مطمئن کریں اسے ترجیحی بنیادوں پر کیوں سنیں؟

    جس پر درخواست گزاروں کے وکیل نے دلائل میں کہا تھا آصف زرداری نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے،وہ صادق اورامین نہیں رہے، اثاثےچھپانےپرآرٹیکل باسٹھ ون ایف کےتحت نااہل قراردیاجائے۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈاراورخرم شیرزمان نے درخواستیں دائر کر رکھی ہے، جس میں اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنے پر آصف زرداری کی نااہلی کی استدعا کی گئی ہے۔

    رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات کئے تھے، رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات کیےتھے کہ درخواست کےساتھ منسلک دستاویزات غیرواضح ہیں۔

  • آصف زرداری کی نااہلی کےلیے درخواستیں ابتدائی سماعت کیلئے منظور، رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم

    آصف زرداری کی نااہلی کےلیے درخواستیں ابتدائی سماعت کیلئے منظور، رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لیے درخواستوں پر رجسٹرار  آفس کے اعتراضات ختم کردیئے اور درخواستوں کو ابتدائی سماعت کے لئے منظور کرلیا جبکہ درخواستیں قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ، سماعت رجسٹرار آفس کے عائد اعتراضات کے ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    وزیر مملکت عثمان ڈار اور خرم شیر زمان کی جانب سے سکندر بشیر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے کہا رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں، آپ کو الیکشن کمیشن میں جانا چاہئے، سیاسی معاملات کو عدالت میں کیوں لاتے ہو، بہت سارے کیس عدالت میں التوا کا شکار ہیں، اس معاملے کو پارلیمنٹ لے جائیں، درخواستیں قابل سماعت ہونے پر مطمئن کرنا ہوگا۔

    عثمان ڈار کے وکیل نے کہا آصف زرداری نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے، آصف علی زرداری صادق اور امین نہیں رہے، سابق صدر این اے 213 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے،  اثاثے چھپانے پر ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت آصف علی زرداری کو نااہل قرار دے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کےلیے درخواستیں ابتدائی سماعت کیلئے منظور کرلیں اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرارکے اعتراضات ختم کردئیے۔

    عدالت نے حکم دیا رجسٹرار آفس دونوں درخواستوں کو نمبر لگا دیں، جوڈیشل طریقے سے کیسز کو سن لیں گے جبکہ وکلاسے درخواستیں قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر بینچ تشکیل

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈاراورخرم شیرزمان نے درخواستیں دائرکیں تھیں، جس میں اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنے پر آصف زرداری کی نااہلی کی استدعا کی گئی تھی۔

    رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات کئے تھے، رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات کیےتھے کہ درخواست کےساتھ منسلک دستاویزات غیرواضح ہیں۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی کے عثمان ڈارکی درخواست پر ابتدائی سماعت کے لئے بینچ تشکیل دے دیا تھا اور رجسٹرارآفس نےعثمان ڈارکی درخواست پر1551نمبرالاٹ کردیا تھا۔