Tag: اسلام آباد ہائی کورٹ

  • اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے‘ خواجہ آصف

    اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے‘ خواجہ آصف

    سیالکوٹ : سابق وزیرخارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اللہ نےمجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے، رب کا احسان اورمہربانیوں کا شمارہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے پیغام میں عدلیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ عاجزاورگناہ گارپررحم اورکرم کیا ہے، رب کا احسان اورمہربانیوں کا شمارہی نہیں۔

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی۔

    خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا۔

    فاضل جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد خواجہ آصف کی تا حیات نا اہلی بھی ختم ہوگئی اور اب وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوں گے۔

    خواجہ آصف تاحیات نااہل

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں سال 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ آصف کو تا حیات نا اہل قرار دیا تھا۔

    جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے راشد حنیف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پوچھا کہ پیرا اس سلسلے میں کیا کر رہی ہے، جس پرراشد حنیف ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پیرا کے اختیارات سنگل رکنی بنچ نے ختم کر دیئے تھے، جس کے خلاف اپیل زیر سماعت ہے۔

    راشد حنیف ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے پہلے ہی موسم گرما کی فیسوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیا ہوا ہے۔

    جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے پرائویٹ اسکولوں کے موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نا دینے کا حکم دیا اور یہ بھی حکم دیا جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی ہے ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کی جائے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔

    قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

    واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری و پرائیوٹ اسکولوں میں جون جولائی میں ہر سال دو ماہ کی سالانہ تعطیلات سرکاری سطح پر دی جاتی ہیں، اس اقدام کا مقصد طلباء کو گرمی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق 2 ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے مقتول عتیق کے والد کی درخواست پرفیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں ہے، وزارت داخلہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے 2 ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

    خیال رہے کہ امریکی سفارت کار کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق نوجوان عتیق کے والد نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے درخواست دے رکھی تھی۔

    عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار

    دوسری جانب وزارت داخلہ اس سے قبل کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے کر رپورٹ عدالت میں جمع کراچکی ہے۔

    نشے میں دھت امریکی سفارت کار نے نوجوان کو کچل ڈالا،مقدمہ درج

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑ کر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا تھا۔

    حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پرجاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا جبکہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دی تھی۔

    بعدازاں پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کرنے پرسیکورٹی افسر تیمور پیرزادہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

    پولیس کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں سیکورٹی افسر پرحملہ اور کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل

    سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتیوں پر پابندی کا ازخود نوٹس کیس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کرتے ہوئے ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےالیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتیوں پر پابندی کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پر سیکریٹری الیکشن کمیشن عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پری پول دھاندلی روکنے کے لیے بھرتیوں پر پابندی لگائی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیوں پرپابندی نہیں لگائی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ گریڈ ایک سے تمام تقرریوں پر پابندی کیوں لگا دی؟۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ مختلف علاقوں سے مسلسل تحریری شکایات مل رہی تھی، الزام تھا حکومت اپنے حلقوں میں دھڑا دھڑ بھرتیاں کررہی ہے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس موقع پرنوکریاں دینے کا مقصد پری پول دھاندلی ہے، تاثر روکنےکے لیے آئین کے تحت اختیار کے مطابق پابندی لگائی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات واضح کرے کہ کس قسم کی بھرتیوں پرپابندی لگائی ہے، الیکشن کمیشن کے تعین کرنے سے آسانی ہوجائے گی۔

    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتیوں پر پابندی کا ازخود نوٹس کیس اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کرتے ہوئے جسٹس عامرفاروق کو 2 رکنی بینچ کا سربراہ مقرر کردیا۔

    عدالت عظمیٰ نے جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں بینچ کو کیس کی سماعت روزانہ کہ بنیاد پر کرنے اور ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری حکم کے مطابق پنجاب حکومت کی پابندی کے خلاف رٹ اسلام آباد ہائی کورٹ منتقل کی جائے جبکہ الیکشن کمیشن کا بھرتیوں پرپابندی کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلےتک برقرار رہے گا۔

    عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق جو صوبہ پابندی چیلنج کرنا چاہیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ دائر کرے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے برائے راست فیصلہ دیا تو حتمی فیصلہ ہوگا، ہائی کورٹ فیصلہ کرے گی تو ہمارے پاس ہائی کورٹ کا فیصلہ ہوگا۔


    سرکاری اداروں میں بھرتیوں پرپابندی کا کیس

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی کیس میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پابندی کی وضاحت مانگی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اغوا شدہ بچیوں کو اگلی سماعت پر ہر صورت میں پیش کیا جائے: عدالت کا حکم

    اغوا شدہ بچیوں کو اگلی سماعت پر ہر صورت میں پیش کیا جائے: عدالت کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ میں 2 بچیوں کے اغوا سے متعلق کیس میں عدالت نے آئندہ سماعت تک بچیوں کو ہر صورت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پونے 2 سال سے لاپتہ بچیوں سمیعہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کی۔

    سماعت کے دوران پنجاب اور اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد پولیس نے عدالت کو رپورٹ پیش کردی۔

    دوران سماعت ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ بچیوں کی تلاش میں پیش رفت ہوئی ہے 3 افراد کو شامل تفتیش کیا۔ حیدر آباد اور آزاد کشمیر کے لیے پولیس ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: لاپتہ بچیوں کا کیس، کیوں نہ تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں

    ایس ایس پی نے بتایا کہ مخبر نے بچیوں کے ریڈ لائٹ ایریا میں نظر آنے کی نشاندہی کی۔ ’بچیوں کو جلد بازیاب کروانے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ مجھے کوشش نہیں نتیجہ چاہیئے۔ سابق آئی جی طاہر عالم نے عدالتی احکامات پر تنقید کی۔ ’کیا طاہر عالم اسلام آباد پولیس کے ترجمان ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں آج بھی تھانے آکشن ہوتے ہیں۔ ایک سب انسپکٹر ایسا ہے جو آئی جی کے تبادلے کرواتا ہے۔ ’سابق آئی جی طاہر عالم کو توہین عدالت کا نوٹس دیں گے‘۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ گمشدہ بچیاں میری بیٹیاں ہیں۔

    انہوں نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک بچیوں کو ہر صورت پیش کریں۔ ’بچیاں پیش نہ ہوئیں تو آئی جی سمیت سب افسران کو اڈیالہ جیل بھیجوں گا‘۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یہ سارا شہرعیاشی کا اڈہ بنتا جارہا ہے، نوے فیصد پولیس کرپٹ ہے، جسٹس شوکت عزیزصدیقی

    یہ سارا شہرعیاشی کا اڈہ بنتا جارہا ہے، نوے فیصد پولیس کرپٹ ہے، جسٹس شوکت عزیزصدیقی

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت سے متعلق کیس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس میں کہا پورا شہر عیاشی کا اڈہ بنتا جارہا ہے، نوے فیصد پولیس کرپٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس شوکت عزیز  صدیقی نے کی، آئی جی پولیس ذاتی طورپرعدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے وفاقی پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی درالخلافہ ہے، کہسار مارکیٹ میں شیشے  اور  منشیات کے اڈے کھولے ہیں، بروکریٹ اور  بااثر شخصیت سرے عام شراب پیتے ہیں، ایک جج شراب پیتا ہے تو اس کو بھی گرفتار کر لو۔

    جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ نوے فیصد پولیس کرپٹ ہے، لیڈیز پولیس سپاہی کو بھی نہیں چھوڑتے ہیں، لیڈیز پولیس پورے پاکستان میں چیخ رہی ہیں، قانون اگر اجازت دے تو ایسے عظمت دری کرنے والے پولیس کے ڈی ایس پی کو ڈی چوک پر سرے عام شوٹ کیا جائے۔

    آئی جی پولیس نے کہا کہ اگر مجھے نوکری سے فارغ بھی کیا جائے تو کوئی غم نہیں مگر پولیس کو پاک صاف کرکے دم لوں گا۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ پولیس رات کو گشت نہیں، گشتیوں کے ساتھ چلتے ہیں، کون کون سے ججز، سرکاری آفیسر اور مولوی اور دیگر شخصیات شراب اور منشیات لیتے ہیں۔

    آئی جی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ کے رجسٹرار کے خلاف ایف آئی آر غلطی سے درج ہوا ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ پورا شہر عیاشی کا اڈہ بنتا جا رہا ہے، پولیس اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہے، آئی جی اور ایس ایس پی بتائیں کہ قحبہ خانوں اور شراب فروشی کے اڈوں کے خلاف کیا کاروائی کی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پولیس منشیات کی خرید و فروخت کے حوالے سے جامع رپورٹ دیں۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 دن کے لئے ملتوی کر دی۔

    گذشتہ سماعت میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئی جی پولیس کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد جرائم، منشیات، جسم و شراب فروشی کا گڑھ بن گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طیبہ تشدد کیس: سابق ایڈیشنل سیشن جج اوراہلیہ کو ایک،ایک سال قید کی سزا

    طیبہ تشدد کیس: سابق ایڈیشنل سیشن جج اوراہلیہ کو ایک،ایک سال قید کی سزا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں سابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی اور ان کی اہلیہ ماہین ظفرکو ایک، ایک سال قید اور50،50ہزار جرمانے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں سابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی اور ان کی بیگم ماہین ظفرکو ایک، ایک سال قید اور50،50ہزار جرمانے کی سزا سنا دی۔

    طیبہ تشدد کیس میں دونوں ملزمان کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 328 کے تحت سزاسنائی گئی جس کے مطابق 12 سال سے کم عمربچوں کو ملازمت پررکھنا جرم ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ پڑھ کر سنایا جو 27 مارچ کو دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    طیبہ تشدد کیس میں مجموعی طور پر19 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں جن میں طیبہ کے والدین بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کا واقعہ 27 دسمبر کو سامنے آیا تھا اور پولیس نے 29 دسمبرکو سابق ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم کے گھر سے طیبہ کو تحویل میں لیا تھا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے گھریلو ملازمہ پر تشدد کا نوٹس لے لیا

    بعدازاں 3 جنوری 2017 کو طیبہ کے والدین نے راجا خرم اور ان کی اہلیہ کو معاف کردیا تھا اور راضی نامہ سامنے آنے پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

    طیبہ تشدد کیس، ایڈیشنل سیشن جج کو کام سے روک دیا گیا

    سپریم کورٹ کے حکم پر 12 جنوری کو راجا خرم کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا تھا اور اس کے بعد چیف جسٹس نے مقدمے کا ٹرائل اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوایا تھا جہاں 16 مئی 2017 کو ملزمان پرفرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ 27 مارچ کو دلائل مکمل ہونے کے بعد طیبہ تشدد کیس میں ملوث راجا خرم اور ان کی اہلیہ کے خلاف فیصلہ محفوظ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت نےعلی جہانگیرصدیقی کوامریکہ میں سفیرتعینات کرنے پرجواب طلب کرلیا

    عدالت نےعلی جہانگیرصدیقی کوامریکہ میں سفیرتعینات کرنے پرجواب طلب کرلیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نےعلی جہانگیر صدیقی کی امریکہ میں بطور پاکستانی سفیر تعیناتی پرسیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری خارجہ، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    عدالت نےعلی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کے معاملے پر اٹارنی جنرل، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری خارجہ، وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری سمت علی جہانگیرصدیقی کو نوٹسز جاری کے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کاروباری شراکت دارکی امریکہ میں تعیناتی کی منظوری دی۔

    علی جہانگیرصدیقی کی تعیناتی کا طریقہ کار میرٹ کے برعکس ہے، تجربہ کار سفیروں کونظر انداز کرکے اقربا پروری کوفروغ دیا گیا، تعیناتی کو میرٹ کے خلاف ہونے پرکالعدم قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 8 مارچ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بزنس مین جہانگیرصدیقی کے صاحبزادے علی جہانگیرصدیقی کو امریکہ میں پاکستان کا سفیر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے کہ علی جہانگیر صدیقی کو گزشتہ سال اگست میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا معاون خصوصی مقررکیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے فاروق ستار کو  ایم کیو ایم کی کنوینر شپ پر  بحال کردیا اور  الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو  نوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فاروق ستار کو کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ڈاکٹر فاروق ستار کی دائر  درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بابر ستار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت میں بابر ستار  ایڈووکیٹ نے کہا الیکشن کمیشن کے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے،  الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے اور جب تک مذکورہ درخواست پر فیصلہ نہیں آتا الیکشن کمیشن کے فیصلے پر  حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    بابر ستار ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا تھا،  الیکشن کمیشن کو  پارٹی کے اندرونی معاملات پر حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار  کیا کہ پارٹی کے سربراہ کے حوالے سے اگر تنازعہ ہو  تو کون فیصلہ کرے گا، جس پر  بابرستارایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اختیارات کی درخواست بھی دےچکےہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم میں کنوینئر شپ کا معاملہ پر  فاروق ستار کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا حکم  معطل کردیا  جبکہ الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو بھی  نوٹس جاری کر دیئے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں : فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا


    گذشتہ روز  فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا تھا ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کےفیصلےمیں قانونی تقاضےپورےنہیں کیےگئے، ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلےکو کالعدم قراردے اور درخواست کےفیصلہ تک الیکشن کمیشن کےفیصلے پر حکم امتناع دیاجائے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن،کنورنوید،خالدمقبول کوفریق بنایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کی کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کا فیصلہ جاری کیا تھا اور  خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی تھی۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    فیصلے کے بعد فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا آج کافیصلہ سیاہ فیصلےکےطور پر یاد رکھاجائے گا ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ سیاہ باب میں اضافہ ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے ، اس پہلے اندرونی جھگڑے پر آج تک کسی الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا مطلب ہے دال پوری کالی ہے ، الیکشن کمیشن کو کبھی پارٹی کےاندرونی معاملات پر دخل نہیں دیناچاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • ریکارڈ ٹمپرنگ کیس: ظفرحجازی کی مقدمہ خارج کرنےکی درخواست مسترد

    ریکارڈ ٹمپرنگ کیس: ظفرحجازی کی مقدمہ خارج کرنےکی درخواست مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملزریکارڈ ٹمپرنگ کیس کے ملزم ظفر حجازی کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں ملزم ظفرحجازی کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ریکارڈ ٹمپرنگ ہوئی ہے۔

    دوسری جانب سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کروں گا۔

    خیال رہے کہ 10 دسمبر2017 کو ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں گرفتار سابق چیئرمین ایس ای سی پی نے مقدمہ خارج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق اور قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کی، انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مقدمہ بے بنیاد ہے، لہذا اسے ختم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ 14 دسمبرکو اسلام آباد ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملزریکارڈ ٹمپرنگ کیس کے ملزم ظفرحجازی کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پرعائد اعتراض ختم کرکے سماعت کے لیے مقررکی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔