Tag: اسلام آباد ہائی کورٹ

  • سینیٹر فلک ناز کی بازیابی کے لیے عدالت میں درخواست دائر

    سینیٹر فلک ناز کی بازیابی کے لیے عدالت میں درخواست دائر

    اسلام آباد: سینیٹر فلک ناز کی بازیابی کے لیے اُن کے بیٹے نے عدالت میں درخواست دائر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما سینیٹر فلک ناز کے بیٹے کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

    عدالت کو دی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز پولیس لائن اسلام آباد کے باہر سے درخواست گزار کی والدہ کو گرفتار کیا گیا، فلک ناز کے بیٹے نے درخواست میں کہا ’’میری والدہ کو تین اہم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ والدہ کو بازیاب کرایا جائے۔‘‘

    فلک ناز کے بیٹے نے وکیل ایمان مزاری کے توسط سے درخواست دائر کی ہے، رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر کوئی اعتراض نہیں لگایا گیا۔

  • عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے

    عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے، جہاں وہ ضمانت کے لیے عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے ، جس کے بعد عمران خان کو بائیومیٹرک کیلئے اسی کمرے میں لے جایا گیا جہاں سے انھیں گرفتارکیا گیا تھا۔

    عمران خان کا ڈائری برانچ میں بائیومیٹرک کرا لیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا بینچ عمران خان کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

    ترجمان اسلام آبادپولیس کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے اور سپریم کورٹ کے احکامات کی مکمل تعمیل کی گئی ہے، عوام سے گزارش ہے کہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے کیس بڑےکمرہ عدالت میں سننےکی استدعا کی ، جس پر عدالتی عملے نے کہا کہ کیس کہاں سننا ہے اس کا فیصلہ چیف جسٹس کریں گے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں آمد سے قبل سیکیورٹی ہائی الرٹ کردیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں اور عمران خان کی کورٹ روم نمبر 1 میں ممکنہ آمد سے قبل واک تھرو گیٹ نصب کردیا گیا ہے۔

  • عمران خان کی درخواست ضمانت  کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ تشکیل

    عمران خان کی درخواست ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے کیس کیلئے بینچ تشکیل دے دیا، ڈویژنل بینچ کچھ دیر میں سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت کیلئےڈویژن بینچ تشکیل دے دیا۔

    بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس سمن امتیازرفعت شامل ہیں،القادرٹرسٹ کیس کی سماعت میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں بینچ کرے گا۔

    عمران خان نے القادریونیورسٹی کیس درخواست ضمانت دائر کی ہے، درخواست میں نیب اوروفاق کوفریق بنایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی اور کہا تھا کہ آپ کو اسلام آبادہائیکورٹ کا فیصلہ ماننا ہوگا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں عمران خان نے گھر جانے کی اجازت مانگی تھی ، جس پر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی گھر (بنی گالہ) جانے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا اور کہا کہ انہیں پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔

  • جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیا وہ توہین آمیز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

    جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیا وہ توہین آمیز ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ ایسی مثالیں موجود ہیں جب عدالت کے احاطے میں گرفتاریاں کی گئیں تاہم جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیاوہ توہین آمیز ہے

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 2مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    تھانہ رمنا اور تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی ، اسلام آبادہائیکورٹ کےچیف جسٹس عامر فاروق نے گزشتہ روزکی سماعت کاتحریری حکم جاری کیا۔

    جس میں آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 مئی کو طلب کرلیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کے احاطے سے گرفتاری فی الفور غیر قانونی نہیں ہے، ایک ایسی چیز ہے، جسے وقتاً فوقتاً سراہا نہیں گیا اور اس سےگریز کیا جانا چاہیے۔

    اسلام آبا ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ایسی مثالیں موجود ہیں جب عدالت کے احاطے میں گرفتاریاں کی گئیں، وکلا کی بڑی تعداد سے ہاتھا پائی کی گئی اور ان میں سے کچھ زخمی ہوئے، عدالتی عملہ اورہائیکورٹ کےاحاطےمیں تعینات کچھ پولیس اہلکار بھی شامل تھے،اسلام آبادہائیکورٹ کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    تحریری حکم کے مطابق جس طریقے سے عمران خان کے وارنٹ پر عملدرآمد کیا گیاوہ توہین آمیز ہے، یہ عدالت کی عزت ،وقار کو مجروح کرنے کے مترادف اور شائدتوہین آمیز ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ رجسٹراراملاک کو نقصان پہنچانے،وکلا،عملےکو چوٹ پہنچانے کے ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ کیلئےافسرتعینات کریں اور رجسٹرار اس واقعے کی انکوائری بھی کریں اور 10دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اگر وہ مناسب سمجھے توکسی ایجنسی سے مدد لے سکتا ہے، آئی جی پولیس ،سیکریٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کارروائی شروع کی جاتی ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کل تک پیش ہونے کی مہلت دیتے ہوئے کہا عمران خان کل تک پیش نہیں ہوتے تو ضمانت خارج ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ ہمارے2 کیسزسنگل اور باقی ڈویژن بینچ میں لگے ہیں، جو ایک کیس یہاں ہے اسی طرح کا ایک کیس لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے، میرا مؤکل لاہورہائیکورٹ میں بھی پیش ہوئے،یہاں بھی پیش ہونا چاہتے تھے لیکن گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں پیشی پرعمران خان کی ٹانگ میں مسئلہ آگیا ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کے موکل ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے، آپ کا موکل ضمانت ملنے کے بعد عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، تو ہم کیا کریں ؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز لاہورہائیکورٹ میں بھی میں نے شامل تفتیش ہونےکا بیان حلفی جمع کرایا اور عمران خان کی طرف سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی رپورٹ پرائیویٹ اسپتال کی ہے، آپ سرکاری اسپتال سے کیوں میڈیکل نہیں کراتے؟ جس پر وکیل سلمان صفدر نے جواب دیا کہ شروع دن سے میرا موکل شوکت خانم اسپتال سے علاج کرارہا ہے ،ہم سرکاری اسپتال سے بھی میڈیکل کرانے کو تیار ہیں۔

    سلمان صفدر نے کہا کہ درخواست گزار 5 دن پہلے آپکی عدالت پیش ہوئے ہیں، ہم عدالت میں آنے سے کتراتے نہیں،پیشی کی یقین دہانی کراتے ہیں، جس پرجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آپ کی یقین دہانی سے کچھ نہیں ہوتاکیونکہ آپ کو گرفتار نہیں کرتے، کل کو کوئی بھی بندہ آکر کہیں گےتھریٹس ہیں، ٹانگ میں زخم ہیں۔

    وکیل نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ 150کے قریب مقدمات کسی کے خلاف پہلی بار ہوئے، عدالت نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ کے پاس متعلقہ عدالت کا فورم موجودہے،وہاں جائیں۔

    عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج ہم صرف طبی بنیادوں پر درخواست کررہے ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ ہم کیا کریں ؟ کیا ہم اپنے کہیں ہوئے الفاظ کو واپس لیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے عمران خان کی ضمانت میں توسیع کی مخالفت کردی ، جس پر عدالت نے عمران خان کو کل تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کیخلاف اداروں کیخلاف بیانات کے کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر سماعت کی۔

    وکیل نے یقین دہانی کرائی عمران خان کو کل ایمبولینس میں بھی پیش ہونا پڑا تو ضرور آئیں گے، دوکیسز الگ ہیں، ان کی کچہری منتقلی کےبعدمتعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونگے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جس دن سورج اچھی طرح نکلاہو گا، چڑیاں چہچہارہی ہوں گی توپیش ہوجائیں گے؟ عمران خان کل تک پیش نہیں ہوتے تو ضمانت خارج ہوجائے گی۔

    ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نےآج بھی سیکورٹی انتظامات کرائے تھے اور کل پھر کریں گے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جب وہ لاہور سے نہیں نکلےتو آپ انتظامات ہی نہ کرتے۔

    عمران خان کی ڈویژن بینچ میں زیر سماعت7 مقدمات اور اداروں کیخلاف بیانات کےکیس میں عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور کل تک پیش ہونے کی مہلت دے دی۔

  • عمران خان آج عدالت میں پیش ہونگے

    عمران خان آج عدالت میں پیش ہونگے

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اشتعال انگیز تقریر سے متعلق مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے جہاں عدالت میں پیشی کے وقت درخواست ضمانت دائر کی جائے گی۔

    سابق وزیراعظم اپنی درخواست میں آج ہی کیس کی سماعت مقرر کرنے کی استدعا کرینگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان صبح سات بجےزمان پارک لاہورسےاسلام آباد کیلئےروانہ ہوں گے۔

    ادھر ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس عمران خان کی پیشی پرموثر سیکیورٹی اقدامات کریگی عمران خان اور ان کے ساتھیوں سے امید ہے کہ وہ پیشی پرقانون کااحترام کرینگے۔

    اسلام آباد کیپیٹل پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر قانون کے مطابق درج کی جاتی ہیں جن کا فیصلہ عدالتیں کرتی ہیں، قانون کی نظرمیں سب برابر ہیں کسی کو کوئی امتیازی حیثیت حاصل نہیں۔

    واضح رہے کہ اشتعال انگیز بیان پر عمران خان کیخلاف سات اپریل کو مجسٹریٹ منظوراحمد کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ لاہورہائیکورٹ نےعمران خان کی چھبیس اپریل تک حفاظتی ضمانت منظورکی تھی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئےمقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست آج ہی سماعت کیلئے مقرر کردی۔

    عمران خان کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کرنے کی درخواست پربھی سماعت ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔

    عمران خان کی جانب سے خواجہ حارث درخواست کی پیروی کریں گے ، وکیل خواجہ حارث،شبلی فراز اور بیرسٹر گوہرعلی ایڈووکیٹ کمرہ عدالت پہنچ گئے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتائے بغیر عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے، درخواست

    عمران خان کی جانب سے 2 درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئیں، درخواست میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتائے بغیر عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    عمران کے دوسری درخواست پیر کے روز سماعت کے لئے مقرر کی گئی ہے ، دوسری درخواست درج ایف آئی آرزکو یکجا کرنےکے حوالے سے ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ  میں عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف درخواست دائر

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف درخواست دائر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    عمران خان نے علی بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں ایڈیشنل سیشن جج کےوارنٹ گرفتاری سےمتعلق فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    عمران خان کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کرنےکی درخواست پر آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    توشہ خانہ کیس میں مقامی عدالت نے عمران خان کی وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں، عمران خان نے وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    گزشتہ روز مقامی عدالت نے عمران خان کی وارنٹ کی منسوخی کی درخواست مسترد کی تھی۔

  • ملزم کیخلاف ریفرنس واپس ہونے کا مطلب کیس سے بریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

    ملزم کیخلاف ریفرنس واپس ہونے کا مطلب کیس سے بریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے آدم امین چوہدری کیس میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم کیخلاف ریفرنس واپس ہونےکامطلب کیس سے بریت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے آل پاکستان پراجیکٹ آدم امین چوہدری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر نے آدم امین چوہدری کیس میں فیصلہ جاری کیا ، جس میں عدالت نے آل پاکستان پراجیکٹ آدم امین چوہدری کی پٹیشن خارج کردی۔

    عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ ملزم کیخلاف ریفرنس واپس ہونےکامطلب کیس سے بریت نہیں ،نیب کورٹس سےریفرنس صرف دوسری عدالتوں کو منتقل ہو سکتے ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ ریفرنس صرف نیب کو واپس کئے جانے کا قانون میں تصور موجود نہیں، نیب مقدمات کی منتقلی سے متعلق احتساب عدالتوں کی ہر ممکن مدد کرے۔

    فیصلے میں کہا کہ نیب نئے حقائق سامنے آنے پر ضمنی ریفرنس بھی دائر کرسکتا ہے، احتساب عدالت کی اجازت سے ضمنی ریفرنس دائر کیا جا سکتاہے۔

    اکاؤنٹس منجمدکرنےکےاحکامات بھی اب نئی متعلقہ عدالتیں ہی ختم کر سکتی ہیں۔

  • مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک اور کیس میں ریلیف مل گیا

    مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک اور کیس میں ریلیف مل گیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایون فیلڈ ریفرنس میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کی بریت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کو حتمی فیصلہ قرار دیتے ہوئے نیب نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کو درست تسلیم کرلیا۔

    نیب راولپنڈی نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کیخلاف اپیلیں نہ کرنے کا تحریری آرڈر جاری کردیا۔

     ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کیخلاف اپیلیں نہ کرنے کی منظوری دے دی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو دی گئی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی 2018 کو مریم نواز اور ان کے والد سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں میں سزا سنائی گئی تھی۔

    نواز شریف کو 11 سال قید جبکہ مریم نواز کو 7 قید کی سزا سنائی گئی تھی، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نیب کے ساتھ تعاون نہ کرنے اور نواز شریف اور مریم نواز کی مدد اور حوصلہ افزائی کرنے پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔