Tag: اسلام آباد ہائی کورٹ

  • وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو دوسرے کیس میں بھی ریلیف مل گیا

    وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو دوسرے کیس میں بھی ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو بھی سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روکتے ہوئے 13 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہبازکو دوسرے کیس میں بھی ریلیف مل گیا ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو بھی 13 دسمبر تک سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔

    چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سماعت کی، سلیمان شہباز کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل نے کہا کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوسکیں، جس پر عدالت نے سلیمان شہباز کو حفاظتی ضمانت کے لیے 13 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا عدالت پیش ہونے تک نیب پٹیشنر کو گرفتار نہ کرے، سلیمان شہباز آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب کے ملزم ہیں۔

    اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روکا تھا اور سلیمان شہباز کو تیرہ دسمبر تک سرنڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سلمان شہباز کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا تھا کہ سیلمان شہباز اکتوبر 2018 سے بیرون ملک ہیں اس کے بعد ایف آئی آر ہوئی ،ائیرپورٹ سے عدالت آنے تک سیلمان شہباز کی گرفتاری سے روک دے ، گیارہ دسمبر سعودی ائیر لائن پر سیلمان شہباز پاکستان واپس آئیں گے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہمی سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف کی والدہ کو رپورٹ فراہم کردی گئی ہے۔

    ارشد شریف کے وکیل نے کہا کہ اتوار کے روز پوسٹ مارٹم رپورٹ مل گئی تھی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اس کیس سے متعلق پاکستان میں کیا ہورہا ہے۔

    بیرسٹرشعیب رزاق نے بتایا کہ پاکستان میں بھی ایف آئی آرہوسکتی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ویسے تو ٹرائل بھی پاکستان میں ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نےکہاکہ عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہواتھا تو بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ ہماری ایک درخوست جوڈیشل کمیشن کے قیام کےلیے بھی زیرالتوا ہے۔ ابھی پاکستان میں کیس سے متعلق کچھ نہیں ہورہا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی۔

  • سرکاری گھروں میں رہنے والے ملازمین کے لئے عدالت کا بڑا حکم

    سرکاری گھروں میں رہنے والے ملازمین کے لئے عدالت کا بڑا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں دو دو گھر رکھنے والے سول سرونٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سول سرونٹس کو گھروں کی الاٹمنٹ سے متعلق ہائی کورٹ کا بڑا حکم آگیا۔

    عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں دو دو گھر رکھنے والے سول سورنٹس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو ایک گھر رکھنے کی ہدایت کردی۔

    سلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ آئی جی ہاؤس یا جی ایٹ کا گھر رکھیں۔

    عدالت نے کہا کہ کتنے سول سرونٹس نے دو دو گھر رکھے ہوئے ہیں سیکریٹری ہاؤسنگ 3 ماہ میں رپورٹ دیں اور صوبوں میں جانے والے کتنے سول سرونٹس نے اسلام آباد میں گھر رکھے ہوئے ہیں اس کی بھی رپورٹ دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکشن افسر کی جی ایٹ میں گھر کا قبضہ واپس دینے کی مسترد کرتے ہوئے اسٹیٹ آفس کو حکم دیا کہ سیکشن افسر کو 24 گھنٹے میں نئے گھر کا قبضہ دیں۔

    یاد رہے وزارت داخلہ کے سیکشن افسر نے گھر سے زبردستی بے دخلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے احکامات جاری کئے۔

  • پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت کے لیے درخواست، عدالت کی معاملات طے کرنے کیلیے جمعہ تک کی مہلت

    پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت کے لیے درخواست، عدالت کی معاملات طے کرنے کیلیے جمعہ تک کی مہلت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی جلسے اور دھرناکی اجازت کے لیے درخواست پر فریقین کو معاملات طے کرنے کے لیے جمعہ تک کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جلسے اور دھرنا کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق درخواست پرسماعت کی ، اسلام آباد انتظامیہ نے متفرق درخواست دائر کر رکھی ہے۔.

    اسلام آباد انتظامیہ نے متفرق درخواست میں پی ٹی آئی کو جلسہ کی اجازت نہیں دے سکتے ،عدالت نے اسٹیٹ کونسل کے نمائندے سے استفسار کیا آپ نے کوئی درخواست دی ہے ؟

    اسٹیٹ کونسل کے نمائندے نے بتایا کہ ان کے جلسہ کی درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے، استدعا ہے پی ٹی آئی کی درخواست خارج کردی جائے۔

    جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ان کو کچھ وقت دے دیتے ہیں، فریقین بیٹھ کر طے کر لیں ورنہ کورٹ دیکھے گی۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

  • نااہلی  کیس : عدالت سے عمران خان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    نااہلی کیس : عدالت سے عمران خان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی اور این اے95 میانوالی پر الیکشن کرانے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے سماعت کی ، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اور علی گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے عمران خان کی اپیل میں دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو ڈی سیٹ کردیا ہے ، جس پر عدالت نے استفسار کیا درخواست گزار کو کس سیٹ سے ڈی سیٹ کیاگیا؟

    بیرسٹرعلی ظفر نے بتایا کہ درخواست گزار کو این اے 95 میانوالی سے ڈی سیٹ کیا گیا، عدالت نے مزید استفسار کیا کیا یہ ریفرنس اسپیکرقومی اسمبلی سے تریسٹھ 2 کے تحت آیا تھا؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ریفرنس آیا ،الیکشن کمیشن نے آرٹیکل63 پی کے تحت نااہلی کی۔

    عدالت نے استفسار کیا اگر اسپیکرکو پتہ لگے کہ ایک ممبر سزا یافتہ ہے تو کیا وہ خود ڈی سیٹ کرسکتاہے؟ کیا یہ ریفرنس اسپیکر نے خود بنایا یا کسی نے کوئی درخواست دی تھی؟ انہوں نےریفرنس میں کہا کہ صادق و امین نہیں رہے تو ہم ریفرنس بھیج رہےہیں۔

    بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے صادق و امین کو نہیں دیکھا،الیکشن کمیشن نے کہا ہم کسی کو بھی الیکشن ایکٹ کے تحت نااہل کرسکتے۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا گوشوارے ہر ممبر اسمبلی سالانہ جمع کرتے ہیں؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ ہرسال ممبران اسمبلی ،سینیٹ ممبران کوگوشوارےجمع کرناہوتے ہیں۔

    پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی چیز بیچ دی تو اسے جمع کرنے یا بتانے کی ضرورت نہیں ، اگر آپ گوشوارے جمع نہیں کرتے تو آپ کی رکنیت معطل ہوجاتی ہے۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور الیکشن کمیشن کو این اے 95 میانوالی پر الیکشن کرانے سے روک دیا۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • عمران خان نااہلی کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد

    عمران خان نااہلی کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان نااہلی کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسار کیا آپ کی درخواست پر اعتراضات کیا ہیں ؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ بائیو میٹرک، مصدقہ نقول سے متعلق اعتراضات ہیں ، ہمیں مصدقہ فیصلے کی نقول نہیں فراہم کی جا رہی۔

    چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل سے استفسارکیا اس میں جلدی کیا ہے ؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ ہم نے چند دن بعدالیکشن لڑنا ہے نااہلی سے مسائل کا سامنا ہے ،آرٹیکل 63ون پی کے تحت الیکشن کمیشن نے کارروائی کی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ نااہلی تواس حد تک ہی ہے جس کیلئے وہ پہلےمنتخب ہوئے تھے، عمران خان کے وکیل علی ظفر نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا کی۔

    جس پر عدالت نے استفسار کیا جب فیصلہ ہی نہیں ہےتویہ عدالت کس فیصلےکومعطل کرے گی، بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ 30 تاریخ کو کرم ایجنسی میں الیکشن ہونے جارہا ہے،یہ عدالت شارٹ آرڈر کو معطل کرے۔

    عدالت نے استفسار کیا اس آرڈر کی سرٹیفائیڈ کاپی موجودہے ؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمیں سرٹیفائیڈ کاپی فراہم نہیں کررہا۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا کہ آپ کے موکل پارلیمنٹ واپس تو نہیں جارہے جس پرڈی سیٹ ہوا، دیگرحلقوں پر تو یہ نااہلی ہوتی نہیں یہ صرف اس ایک سیٹ کی حد تک ہے، آپ کی درخواست میں جلدی نہیں، مصدقہ نقل آجائے توسن لیں گے۔

    علی ظفر کا کہنا تھا کہ کرم میں30 اکتوبر کو الیکشن ہے ہم نے الیکشن کے لڑنا ہے ، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ الیکشن لڑنے میں تو کوئی حرج نہیں۔

    بیرسٹر علی ظفر نے ایک بار پھر استدعا کی کہ عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کر دے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کس کو معطل کریں ؟ عدالت کے سامنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہی نہیں۔

    پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ 6حلقوں سے ہم الیکشن جیتے اور اب پھر الیکشن لڑنا ہے ، الیکشن کمیشن نےفیصلہ اپنی ویب سائٹ پر ڈالاہے، میڈیا میں رپورٹ ہوا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ عدالت کوئی نئی مثال قائم نہیں کرناچاہتی ، جس پر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی طور پر بہت نقصان ہوا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کا سر پیر ہی نہیں ایک غیر قانونی فیصلہ ہے ،الیکشن نے فیصلہ محفوظ کیا ،سنا دیا پھر کہتے ہیں دستخط ہی نہیں ہوئے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت لکھ دے گی ،توقع کرتے ہیں الیکشن کمیشن آپ کو مصدقہ کاپی دے گا، 3 دنوں میں کچھ نہیں ہونےجارہاآپ انتظار کر لیں۔

    بیرسٹرعلی ظفر نے عدالت سے استدعا کی آج دن کا ہی کوئی وقت رکھ لیں ،جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ اعتراضات دور کرے، پھر اس کیس کو سنیں گے۔

    علی ظفر کا عدالت سے کہنا تھا کہ آپ نے ابھی اڈیالہ جیل کیس میں آج ہی حکم پر عمل درآمد کا کہا، جس پر عدالت نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کیا جارہا ہے، وہ ایک مختلف کیس ہے، یہ عدالت نیا مختلف پریسڈنٹ نہیں سیٹ کرسکتی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے نیاپریسڈنٹ سیٹ کیاہے، ایسا نہیں ہوتا کہ فیصلہ سنایا جائے اور آرڈر ہی نہ ہو، ہمیں خوف ہے کہ الیکشن کمیشن فیصلے میں تبدیلی کرےگا، استدعا ہے یہ عدالت الیکشن کمیشن سے فیصلہ منگوا لے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی الیکشن کمیشن کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے
    3 روز میں درخواست پر اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کردی۔

  • ارشد شریف کا کینیا میں مبینہ قتل :  وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے کل تک رپورٹ طلب

    ارشد شریف کا کینیا میں مبینہ قتل : وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے کل تک رپورٹ طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینیئر صحافی ارشد شریف کے کینیا میں مبینہ قتل پر وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے کل تک رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کے کینیا میں مبینہ قتل کے معاملے پر تحقیقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    بیرسٹر شعیب رزاق نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمیشن بنا کر تحقیقات کرائی جائیں ارشد شریف کن حالات میں باہر گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سکیورٹی ایجنسیز کو کینیا کی ایجنسیز سے رابطہ بنا کر تحقیقات کا حکم دیا جائے اور ارشد شریف کی میت پاکستان لانے کیلئے اقدامات کا حکم دیا جائے۔

    جس کے بعد درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ارشد کی میت کہاں ہے؟ جس پر بیرسٹر شعیب رزاق نے بتایا کہ ارشد شریف کی میت نیروبی میں ہے۔

    عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے نامزد افسر کو ارشد شریف کی فیملی سے فوری ملاقات کی ہدایت کرتے ہوئے کل تک رپورٹ طلب کرلی۔

    یاد رہے گذشتہ شب اینکر پرسن ارشد شریف کینیا کے شہر نیروبی میں گولی لگنے سے شہید ہوگئے تھے۔

    واقعہ نیروبی سے دوگھنٹے کے فاصلے پر واقع علاقےمیں پیش آیا، کینیاکی مقامی پولیس کی جانب سےواقعےکی تحقیقات جاری ہیں۔

  • عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی

    عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت آج نہیں پیر کو ہوگی۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا گیا ہے ، درخواست میں الیکشن کمیشن کافیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ آفس میمورنڈم کے مطابق 30 ہزار روپے سے کم کے تحائف بغیر ادائیگی اور30ہزار سے زائد کےتحائف 50 فیصد ادائیگی پر لئے جاسکتے ہیں۔

    متن میں کہنا تھا کہ اس سے قبل 30 ہزار سے زائد والے تحائف 20 فیصد ادائیگی پر حاصل کئے جا سکتے تھے، عمران خان نے 20 اور 50 فیصد ادائیگی سے 2018 سے 2021 تک 14 تحائف لئے۔

    درخواست میں کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ نے 30جون تک دستیاب اثاثوں کی تفصیل ای سی کو جمع کرانی ہوتی ہے، 30 جون سے پہلے اثاثہ فروخت ہونے کی صورت میں تفصیل فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ اثاثہ فروخت ہونے کی صورت میں اس کی فروخت کی تفصیل جمع کرانی ہوتی ہے، درخواست گزار نے ہر سال اثاثوں کی تفصیل رقوم کی صورت الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں۔

  • پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شکور شاد کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حکم معطلی میں 2 ہفتے کی توسیع

    پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شکور شاد کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حکم معطلی میں 2 ہفتے کی توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے شکور شاد کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حکم معطلی میں دو ہفتوں کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں کراچی سے پی ٹی آئی ایم این شکور شاد کی استعفی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، درخواست گذار کے وکیل عرفان ناصر چیمہ، ڈپٹی اٹارنی جنرل سید احسن رضا کاظمی، ڈی ڈی لاء الیکشن کمیشن اور ڈپٹی سیکرٹری قومی اسمبلی عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل عرفان ناصر چیمہ نے کہا کہ ایم این اے شکور شاد کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کرنے دی جا رہی، عدالت شکور شاد کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے کا عدالت حکم دے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اسپیکر اور پارلیمنٹ کا بڑا احترام ہے، پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت سے متعلق عدالت حکم نہیں دے سکتی۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ اسپیکر صاحب شکور شاد کو بلائیں اور ان سے ان کی منشاء پوچھیں، اسپیکر شکور شاد سے پوچھیں کہ وہ سیٹ خالی کرنا چاہتے ہیں کہ نہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کل ہی واپس آئے ہیں ، اسپیکر صاحب معاملے کو دیکھیں گے دو ہفتوں کا وقت دے دیں۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کے شکور شاد کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے حکم معطلی میں 2ہفتےکی توسیع کرتے ہوئے اسپیکر کو دو ہفتوں کا وقت دے دیا اور سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی۔

  • دہشت گردی کا مقدمہ : جاوید لطیف کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا

    دہشت گردی کا مقدمہ : جاوید لطیف کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا

    اسلام آباد : پریس کانفرنس کرنے پر دہشت گردی کے مقدمے میں وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نہ مل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما جاویدلطیف کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونے پر کیس کی سماعت ہوئی۔

    وکیل نے بتایا کہ پریس کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی جاوید لطیف کے خلاف لاہور، پشاور مقدمہ درج ہوگیا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی آر لاہور میں درج ہوئی، لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔

    جاوید لطیف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں اور سرکاری افسران کے خلاف ایف آئی آر پر عدالت نے کاروائی سے روکا ہوا ہے۔

    جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاوید لطیف کے وکیل کو ہدایت دی کہ آپ وہاں نہ جائیں جہاں آپ کے لیے مشکلات ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ لاہور کے تھانے کو نوٹس کیسے کرسکتی ہے۔

    وکیل جاوید لطیف نے استدعا کی عدالت ہدایات کے ساتھ درخواست نمٹا دے، جس پر عدالت نے جاوید لطیف کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر واپس کردی۔