Tag: اسلام آباد

  • میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب انقلاب آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے ،حکومت کو مزید 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا ء نے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے شرکا ء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اللہ آپ کے صبر کو مزید استقامت عطافرمائے، میری آنکھوں نے ایسا نظم و ضبط  آج تک نہیں دیکھا۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔ کنٹینر لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا گیا، شرکا ریڈ زون کے رکاوٹوں کو تور کر آئے ہیں۔ جب تک میں بیٹھا ہوں یہاں سے کوئی جانے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے حکومت کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے سے پہلے حکومت اور اسمبلی ختم کردو ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، اس کے بعد میری کوئی ذیمنداری نہیں ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ، اسمبلی کو ناجائز ، ٖغیر آئینی، غیر قانونی سمھجتے ہیں، 2013  کا انتخاب کروانے والا الیکشن کمیشن خود غیر آئینی تھا۔ حکومت مزکرات کر کے وقت ضائع نہ کرے۔

    عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کے بعد سب دھاندلی کی آواز بلند کریں گے، افضل خان نے خود کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی، اب تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شہادت کی نیت کرلی ہے،  موت کا ڈر نہیں ہے آج اپنے لئے کفن بھی خرید لیا ہے ۔ یہ کفن یا تو میں میں پہنوں گا یا نواز شریف کا اقدرار پہنے گا، چودہ دنوں میں 1 بار صرف شہادت کے عوض غسل کیا ہے ، شاید یہ میری زندگی کا آخری غسل ہو۔

    طاہر القادری خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ آواز سننے والا نہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جوڈیشل کمیشن بنایا اور خود ہی پیش ہوئے،اسی جوڈیشل کمیشن نے حکومت کے لوگوں سے خود جرح کی لیکن شہباز شریف کے بنائے کمیشن کی رپورٹ کو اب تک شائع کیوں نہیں کیا گیا؟ اپنی بنائی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ٹی وی اور اخبا رات میں دیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس ملک کے غریبوں کے پاس کفن اور دفن کے سوا کوئی حق نہیں رہ گیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی سنسنی خیز رپورٹ نے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

    بتیس صفحات اور ایک اختلافی نوٹ پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہونے والے مقدمے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بنائے گئے مدعی نے اپنے ہی بیان کی نفی کردی ۔ایف آئی آر میں مدعی بنائے گئے ایس ایچ او موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کے کہ پولیس نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے نامکمل تفتیش ٹیم کے سامنے پیش کی انکوائری کےسامنےپیش ہونےوالےافسران کےبیانات ایک دوسرےسےمتضادتھے، رپورٹ میں واقعہ سے قبل حکومتی میٹنگ کو وقوعہ کا ذمہ دار قرار دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے،

    واقعے کے ذمہ دار تمام متعلقہ افراد ہیں جن کو بار بار بلایا گیا مگر وہ نہ آئے،عوامی تحریک بھی پولیس کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی پر پہلے ہی عدم اطمینان کا اظہار کر چکی ہے، حکومتی حلقوں نےآئینی ماہرین کی مشاورت سے اس رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں، آئینی ماہرین نے بھی اس رپورٹ کو حکومت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔

  • شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو شاہرادستورکو خالی کرانے کی ہدایت کردی۔لارجز بینچ نے تجویزکیاہے کہ تعلیمی اداروں میں قیام پذیر اہلکاروں کو دوسری جگہ منتقل کیاجائے۔

    ممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف اور بنیادی حقوق کی تشریح کیلئے دائر درخواست کی چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ بینچ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کل تک شاہراہ دستور کی سڑکیں احتجاج کرنے والوں سے خالی کرائی جائیں ۔

    سپریم کورٹ نےدھرنے کے سبب اضافی اخراجات سے متعلق تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ لارجربینچ نے تجویز دی کہ تعلیمی اداروں می قیام پذیر پولیس اہلکاروں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب انقلاب اور آزادی مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔

    عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو دو ستمبر تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بچے اسکول اور وکلا ءعدالتوں تک نہیں جا پا رہے، آپ نے کیا انتظامات کئے ۔ ڈپٹی کمشنرنے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے تحریری اجازت مانگی تھی جو دے دی گئی۔

  • ن لیگ کی ریلیوں کے لئے علیحدہ سےروٹس تعین کرنےکاحکم

    ن لیگ کی ریلیوں کے لئے علیحدہ سےروٹس تعین کرنےکاحکم

    اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نےمسلم لیگ نون کی احتجاجی ریلیوں کیلئےعلیحدہ سےروٹس تعین کرنےکاحکم دےدیا۔ ریلی کوکسی بھی صورت پی ٹی آئی یاعوامی تحریک کےآمنےسامنےنہ لایاجائے، ضلعی انتظامیہ اورپولیس کو وزیرداخلہ چوہدری نثار کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلوسوں کے روٹس کی سیکیورٹی کو مزید سخت کریں۔

    مسلم لیگ نون کی احتجاجی ریلی کو زیرو پوائنٹ تک اجازت دینی چاہیئے۔ اور اس حوالے سے انتظامیہ تمام امور کو یقینی بنائے۔ اسلام آباد میں دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر سیکیورٹی کے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں ۔

    تمام ریلیوں کے روٹس کو مختلف ترتیب دیا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کی احتجاجی ریلی کو کسی بھی صورت پی ٹی آئی یا عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنے کے آمنے سامنے نہ لایا جائے۔

  • دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    لندن : ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نے سنیئراراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئےایک مرتبہ پھر حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔

    اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکاسامنا ہے اوراب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکاہے۔ الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیا ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلیے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔انہوں نےایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کےبیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں جو آئین و قانون سےہرگزمتصادم نہیں،ایسےمطالبات تسلیم کرنےکیلئےحکومت قدم اٹھائے۔ ان کا کہناتھاکہ انتہائی تیزرفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتےتھے،کسی قسم کی رکاوٹ آزادی مارچ کو نہیں روک سکتی۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے ظالم جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں، مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بینادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔موجودہ حکمرانوں کو آئین اور قانون کی نہیں بلکہ کرسی کی فکر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتداء ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے، ان کے خلاف عدالتوں اور کمیشنوں نے فیصلے کئے مگر ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے نگراں حکومت سے مل کر دھاندلی کی، دھاندلی کے لئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ساتھ ملایاگیا، الیکشن سے دو دن قبل محبوب انور کو الیکشن کمشنر پنجاب منتخب کیا گیا ،جس نے دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔

    سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوکرکہا کہ  ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے، آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمور چیمہ کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اپنے والد کو کہا کہ اس کو ان پر فخر ہے کہ انہوں نے حکومت کا عوام پت تشدد کا حکم نہیں ماننا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے جزبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دے سکتی ہیں اور  نہ یہ پولیس، اگر تحریک انصاف کے ٹائیگرز کو حکم دوں تو پولیس اور کنٹینرز سمیت ہر چیز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ یہ سب ہمارا اپناہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یر غمال بنا رکھا ہے۔نوجواں! حکمرانوں کے ناجائز حکم کو کبھی نہ ماننا، کوئی ظالم حکمران تبدیلی کو نہیں روک سکتا۔

  • حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میرے در پر اگر کوئی دشمن بھی آجائے تو میں اس پر اپنا دروازہ بند نہیں کروں گا، شریف برادران بھی آئے تو ان کی بات ضرور سنوں گا اور ان کو اپنی بات بھی سنا کر بھیجوں گا، مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف اور شہبازشریف بھی بات کرنے آئیں تو انہیں بھی باہر نہیں نکالیں گے ہم اپنے دشمن کی بات بھی سنیں گے لیکن یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈرا سکتی ہے اور نہ ہی جھکا سکتی ہے اگر امریکی صدر یا برطانوی وزیراعظم سمیت دنیا کی تمام طاقتیں بھی مل جائیں تو میری گردن تو کاٹ سکتی ہیں لیکن مجھے حق سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اپنے مشن سے بھی نہیں ہٹاسکتی ۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنان بالکل فکر نہ کریں کوئی بھی بات کرنے آئے اس سے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون کا سودا نہیں ہوگا، ہمارے مطالبات پورے ہوں گے تو ہمیں حق ملے گا چاہے اس کا جو بھی راستہ ہو لیکن اگر ہمیں حق نہ ملا اور ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی تو حکمرانوں اور اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلی شہادت میری ہوگی اور اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں ہزاروں شہادتیں اور ہوں گی جس کےبعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق میرے سے ملاقات کرنے آئے تھے تو میں نے ان سے بھی کہا کہ میرے پاس جو بھی بات کرنے آئے گا میں ان کی بات سنوں گا مگر اپنے شہداءسے غداری نہیں کروں گاجبکہ سعد رفیق نے ملاقات میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نےاستعفیٰ نہ دیاتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال کرینگے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکراتی ٹیم بھیجنےسےپہلے راستےسےکنیٹنر ہٹائے ،نیاپاکستان بننے تک شادی کاسوچ بھی نہیں سکتا،عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں انہوں نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے باوجود لوگ جوق در جوق دھرنے میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں،میں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تمھارا وقت ختم ہوگیا اب نیا پاکستان بننے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

    اج رات ساڑھے آٹھ بجے اپنے خطاب میں قوم کو بتاؤں گا کہ سول نافرمانی کیا ہوتی ہے اور اس کے کیا مقاصد ہوتے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے تک شادی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اور میں پاکستانی قوم کو اس کے جائز حقوق دلا کر رہوں گا

  • عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    اسلام آباد: عمران خان وزیراعظم سےاستعفیٰ کےمطالبےپر ڈتے ہوئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے سے کم کوئی بات قبول نہیں۔ کپتان نے جو کہا اس پر ڈٹ گئے۔

    اس مطالبے پر مشاورت ہوئی،مذاکرات ہوئے اورمذاکرات کے لئے پیشکشیں ہوئیں لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین کاایک ہی مطالبہ ہےکہ سب سے پہلے نوازشریف استعفیٰ دیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیٹی کی حکومتی تجویز قبول کرلی۔لیکن وزیراعظم تیس دن کیلئےمستعفی ہوں تومعاملات آگےبڑھیں گے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بتایا کہ فریقین وزیراعظم کے استعفے کے سواتمام معاملات پر متفق ہیں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کاکہناہے کہ گیند حکومت کے کورٹ میں ہے،اور ہماری بھی کوشش ہے کہ معاملات کو احسن طریقے سے نمٹایا جائے۔

  • مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین نے اسلام آباد میں صحت اور صفائی کے معاملے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ وہ صرف دکھاوے یافوٹو سیشن کیلئے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قیدسے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کیلئے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء کے لیے صفائی کے ناقص انتظامات او ربڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا ہے۔