Tag: اسلام آباد منتقل

  • متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل

    متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل

    کراچی : متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا، وزارت داخلہ نے کیس اسلام آباد منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے خلاف چلنے والا ایم کیو ایم کی فلاحی تنظیم خدمتِ خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

    مذکورہ کیس اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے یہ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    جس کے بعد وزارت داخلہ نے کیس اسلام آباد منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، کیس کی سماعت اے ٹی سی کے جج شاہ رخ ارجمند کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کے کے ایف منی لانڈرنگ کیس ، بانی ایم کیوایم اور دیگر کےخلاف ثبوت مل گئے

    واضح رہے کہ بانی ایم کیوایم اور دیگر کیخلاف کے کے ایف کے ذریعے منی لانڈرنگ کرانے کے ٹھوس ثبوت حاصل کرلیے گئے۔ رپورٹ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی گئی۔

    رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں، شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کرائی جارہی ہے۔

  • سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے  کا حکم

    سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے انور مجید، عبدالغنی مجیداورحسین لوائی کواسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے  ریمارکس میں کہایہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے۔ملزمان کواسلام آبادلایاجائےتاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے انور مجید کو پمز اسپتال اسلام آباد اور عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کرتے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا یہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے ،انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گاانہیں واپس بھجوایا جائے یا نہیں، جے آئی ٹی بنائی تاکہ جان سکیں کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایا گیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نےشکایت کی کہ انورمجیدانکوائری میں تعاون نہیں کر رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنادیاہے، دس دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

    انور مجید کے وکیل نے استدعا کی ملزم سے کراچی میں ہی تفتیش کی جائے، تو جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیےآپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیر مطمئن ہو رہےہیں، اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے؟ چیف جسٹس نے کہا انورمجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ایئر ایمبولینس میں لےآئیں۔

    اومنی گروپ کی بارہ ارب کی نادہندگی کے معاملے پرانور مجید کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چاربینکوں نےرقم کی واپسی کےلیےطریقہ کارپر رضا مندی کااظہارکردیا ہے۔ ادائیگیاں کیش اورپراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔

    عدالت نے وارننگ دی کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئی تو قانون کےتحت کارروائی ہوگی۔

    جے آئی ٹی نے توجہ دلائی کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کاریٹ بتارہا ہے تو عدالت نے حکم دیا کہ جائیداوں کی قیمتوں سے متعلق بینک سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔

    مزید پڑھیں : کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس

    دوران سماعت کیس کے دو گواہوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس نے وکیل سےمکالمے میں کہا وزیراعلیٰ سندھ یا ان کے باس کو کہیں وہ ان افراد کو بازیاب کرائیں، آپ سمجھ رہےہیں نہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو دوہفتوں میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیتے ہوئے متعلقہ بینکوں کے اعلی حکام اورعبدالغنی مجید کو طلب کرلیا تھا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ پربڑاقبضہ ہےکیوں نہ ٹیک اوور کرلیا جائے؟اور کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس پر نمر مجید کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل 15 اگست کو ہونے والی سماعت میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ جبکہ عدالت نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • قومی سیرت کانفرنس اسلام آباد سے لاہور منتقل

    قومی سیرت کانفرنس اسلام آباد سے لاہور منتقل

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی مصروفیت کے باعث ہرسال اسلام میں منعقد ہونے والی سالانہ قومی سیرتؐ کانفرنس لاہور منتقل کردی گئی۔

    وزارت مذہبی امور کے ذرائع کا کہناہے کہ وزیراعظم مصروف ہیں اور اسلام آباد نہیں آسکتے اس لیے یہ کانفرنس ان کی شرکت کے لیے اسلام آباد سے لاہور منتقل کی جارہی ہے اور یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر ہی کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں کانفرنس کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی تاہم منتقلی کے احکامات آنے کے بعد لاہور میں کانفرنس منعقد کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات شروع کردیے گئے۔

    واضح رہے کہ دو روزہ بین المذاہب ہم آہنگی اور سیرتؐ کانفرنس 11 اور12 ربیع الاول کو منعقد ہوگی، کانفرنس کے لاہور میں انعقاد کے لیےمقامی ہوٹل یا ایوان اقبال کا نام زیر غور ہے، قومی سیرتؐ کانفرنس پر دو کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی،کانفرنس میں دیگر مذاہب کے مندوبین کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

    یہ کانفرنس ہر سال اسلام آباد کے کنونشن سینٹر اسلا م آباد میں منعقد ہوتی ہے تاہم اس بار لاہور میں منعقد ہوگی۔