Tag: اسلام آباد پولیس

  • اسلام آباد پولیس کا شہریوں کے لیے ایک اور تحفہ

    اسلام آباد پولیس کا شہریوں کے لیے ایک اور تحفہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کو شہریوں کی فوری شناخت کے لیے فنگر پرنٹ ٹیکنالوجی فراہم کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد عامر ذوالفقار کی خصوصی ہدایت پر پولیس ناکوں کے لیے جدید سافٹ ویئر تیار کرلیا گیا، پولیس اصلاحات کے تحت ناکوں پر فنگر پرنٹ سافٹ ویئر متعارف کروا دیا گیا۔

    عامر ذوالفقار کا کہنا ہے کہ بائیو میٹرک نظام کی مدد سے ہر شہری کا ریکارڈ ناکوں پر میسر ہوگا، پولیس کو تصدیق کے لیے کسی شخص کو تھانے لے جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے ناکے کو مزید بہتر سے بہتر بنایا جارہا ہے، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا ہمارا اولین فرض ہے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے حال ہی میں یونیفارم پر لگے کیمروں کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔ یہ کیمرے ناکے پر تعینات پولیس اہلکاروں نے مکمل ٹریننگ کے بعد استعمال کرنے شروع کیے ہیں۔

    اہلکاروں کی وردی پر نصب شدہ ویڈیو کیمرے اندھیرے میں بھی ویڈیو بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ یہ کیمرے شہریوں اور ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار کے درمیان ہونے والی گفتگو ریکارڈ کریں گے۔

  • جے یو آئی ف کا ممکنہ دھرنا، اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    جے یو آئی ف کا ممکنہ دھرنا، اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ

    اسلام آباد :  آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دیں ، اہلکار انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی چھٹی کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہے۔

    آئی جی آفس کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ چھٹیاں منسوخ کرنے کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق اہلکار انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی چھٹی کر سکیں گے۔

    دوسری جانب وفاقی پولیس نے ممکنہ احتجاج و دھرنے سے نمٹنے کے لئیے تیاریاں شروع کر دیں اور اسلام آباد پولیس نے دوسرے صوبوں سے بیس ہزار پولیس کی نفری طلب کر لی ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کے لئے اہلکاروں کی ٹریننگ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، دارلحکومت کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت کسی بھی طور پر نہیں دی جائے گی ۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی (ف) نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کی اجازت مانگ لی

    اینٹی رائٹ یونٹ کا پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز میں دو شفٹوں میں ٹریننگ سیشن جاری ہیں، اس حوالے سےجوانوں نے مجمع کو کنٹرول کرنے کی مشقیں کیں۔

    پولیس افسران نے ہدایت کی ہے جلوس و دھرنے میں اپنی حفاظت یقینی بنائیں جبکہ تھانے میں صرف محرر، سنتری اور ڈپٹی افسر دستیاب ہوں گے۔

    یاد رہے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے 27 اکتوبر کو ڈی چوک میں آزادی مارچ کیلئے درخواست دے دی گئی ہے۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے کے خلاف درخواست پر پہلی سماعت ہوئی تھی، جس میں عدالت نے انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم دیا اور کہا ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنےکی اجازت نہیں لیں گے تو جے یو آئی کو اجازت نہیں ملے گی۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ کیخلاف درخواست، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • اسلام آباد پولیس کا کریک ڈاؤن، 154 ملزمان گرفتار، مقدمات درج

    اسلام آباد پولیس کا کریک ڈاؤن، 154 ملزمان گرفتار، مقدمات درج

    اسلام آباد: وفا قی دارالحکومت کی پولیس نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران ڈکیتی ،راہزنی، چوری اور دیگر جرائم میں ملوث 154 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ و منشیات بر آمد کرلیں۔

    ڈی آئی جی آ پر یشنز  وقار الدین سید نے شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر تمام پولیس افسران کو جر ائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاون کرنے کے احکامات جاری کر تے ہوئے ملزمان کی ہر صورت گرفتاریوں کی ہدایت کی تھی۔

    وفا قی پولیس نے گزشتہ ہفتہ کے دوران مختلف علاقوں میں ہونے والی ڈکیتی ،راہزنی، نقب زنی ، چوری ،کارو موٹر سائیکل چوری سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں میں ملوث 154 ملزمان کو گرفتار کیا۔

    پولیس کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے 1 کروڑ 16 لا کھ 66ہزار 730 روپے کا مسروقہ سامان برآمد ہوا جس میں اسلحہ و ایمونیشن، منشیات ، زیو رات ، مو با ئل فون و دیگر شامل ہیں۔  پولیس نے اشتہا ری ملزمان کے خلاف بھی چلائی جانے والی مہم کے تحت 41 ملزمان کو حراست میں لیا۔

    حالیہ کریک ڈاؤن میں اسلحہ و ایمونیشن کے 22 مقدمات درج کر کے ملزمان کو حراست میں لیا جن کے قبضے سے 19پسٹل اور 131 گولیاں برآمد کی گئیں جبکہ منشیات و شراب فروشی میں ملوث 26 ملزمان سے 12.586کلوگرام چرس،465گرام ہیر وین ،108بوتلیں شراب بھی برآمد کی گئیں۔

    پولیس نے بغیر اجازت تیل فروخت کر نے پر دو ملزمان کو گرفتار کرکے دفعہ144 کے خلاف مقدمہ درج کر کے 18 افراد کو حراست میں لیا۔ ڈی آئی جی آ پر یشنز اسلام آ بادوقار الدین سید نے تما م پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ جر ائم پیشہ عنا صر کے خلا ف مزید تا دیبی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور پولیس کارکردگی کو مزید بہتر بناتے ہوئے  ٹھو س اقداما ت بروئے کار لائے جائیں۔

    ڈی آئی جی نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ شہری کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے اور اُن کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کر کے داد رسی کی جائے۔

  • اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    اسلام آباد: ایس ایس پی آپریشنز نے وفاقی دار الحکومت میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد سے پیدا ہونے والی پریشان کن صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد پولیس نے ایکشن لے لیا۔

    [bs-quote quote=”اسلام آباد پولیس کا مکروہ کاروبار میں ملوث عناصر کے خاتمے کا عزم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایس ایس پی آپریشنز کی جانب سے کریک ڈاؤن کا حکم جاری ہونے کے ساتھ ساتھ بھکاریوں کی گرفتاری کے لیے پولیس اسکواڈ بھی تشکیل دے دیے گئے ہیں۔

    اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے خصوصی اسکواڈ سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ لی جا رہی ہے۔

    ایس ایس پی آپریشنز نے ہدایت کی ہے کہ بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لائی جائے، مکروہ کاروبار میں ملوث عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد ماضی میں بھی ایک مسئلہ رہا ہے، جس کے تدارک کے لیے انتظامیہ متعدد بار کارروائی کر چکی ہے تاہم خاطرِ خواہ نتائج بر آمد نہیں ہوئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور:‌ عوام کو بیوقوف بنانے والے گداگر کا بھانڈا پھوٹ گیا


    بھکاریوں میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی شامل ہے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ خواتین بچوں کے اغوا میں بھی ملوث رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں اسلام آباد میں بھکاریوں کے خلاف پولیس ایکشن کے دوران ایک افسوس ناک واقعہ بھی پیش آیا تھا جب سگنلز پر کلر بکس فروخت کرنے والا ایک بچہ ڈر کے مارے بھاگ کر ایک تیز رفتار گاڑی کے نیچے آ کر کچلا گیا۔

  • حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    اسلام آباد: حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے ہو گئی ہے پریشان اور اسی لئے حکومت نے پی ٹی آئی کے آئندہ کے جلسوں کو ناکام بنانےکی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ چوہدری نثار کہتے ہیں تشدد کاجواب قانون کی طاقت سے دیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کا تیس نومبر کا جلسہ روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑدھکڑ کیلئے پولیس نے چھاپے مارکارروائیاں بھی شروع کردیں ہے۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھارہ کہو کے مختلف علاقوں میں پولیس نے پی ٹی آئی کےکارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئےگرفتاری کی دھمکی بھی دی ہے۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثارپہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ شاہراہ دستور پرکسی کو جلسے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق تیس نومبر کی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں اور اسلام آباد پولیس کودو واٹر کینن اور بارہ ہزار آنسو گیس شیل فراہم کردیئے گئےہیں۔ قزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست کو کمزور نہ سمجھا جائے، حکومت تشدد کا جواب قانون کی طاقت سے دے گی۔ چوہدری نثار کایہ بھی کہنا تھا تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت ہے، دھاوا بولنے کی نہیں۔

    ادھراسلام آبادپولیس نے ڈی چوک کی طرف جانے والے راستے سیل کرنا شروع کر دیئے ہیں اور نادرا چوک کر روکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون میں پولیس کی نفری بھی بڑھا دی گئی ہے۔

  • اسلام آباد پولیس کا پاکستان تحریک انصاف کے نام خط

    اسلام آباد پولیس کا پاکستان تحریک انصاف کے نام خط

    اسلام آباد: پو لیس نے پاکستان تحریک انصاف کو ایک خط لکھا ہے جس گاڑیوں کی پارکنگ کے حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں۔

    پو لیس کے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے کنٹینر کے قریب گاڑیاں لسٹ کے مطابق پارک کی جائیں ،پولیس نے سیکورٹی خدشات اور تخریب کاری کی ممکنہ کارروائی کے سبب تحریک انصاف کے سیکورٹی کے نگران افراد سے کہا ہے کہ ایسی گاڑیاں جس کا نام لسٹ میں مو جود نہیں ہے انہیں دھرنے کے کنٹینر سے دور رکھتے ہو ئے کنٹینر کے قریب نہ آنے دیا جائے۔

  • اسلام آباد پولیس کے 3 افسروں کا مظاہرین پر آپریشن کرنے سے انکار

    اسلام آباد پولیس کے 3 افسروں کا مظاہرین پر آپریشن کرنے سے انکار

    اسلام آباد : ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نے اپنے عہدہ پر کام کرنے سے معذرت کرلی، ذرائع کا کہنا ہے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف اسلام آباد پولیس محمد علی نے مخالفین کے خلاف فورس اور طاقت کے استعمال کی مخالفت کر دی۔

    وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں ایس ایس پی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ عام آدمی اور پولیس فورس کو کسی امتحان میں نہیں ڈالنا چاہتے ، جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کی سیٹ پر جونیئر پولیس آفیسر الیاس کو تعینات کیا گیا، تاہم انہوں نے بھی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے باعث عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    ایس ایس پی محمد علی کے بعد ایس پی الیاس نے بھی چارج لینے سے انکار کر دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی محمد علی نے ریڈزون میں مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے رخصت پر چلے گئے جس کے بعد حکومت نےایس پی کیپٹن الیاس کو چارج دینے کا فیصلہ کیا تاہم انہوں نے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت نے ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو کو چارج دینے کافیصلہ کیا ہے، ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو ریڈزون میں آپریشنل کمانڈر کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔

    دوسری جانب ڈی ایس پی پنجاب پولیس خدیہ تسنیم نے بھی بہتے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے، اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان سے خصوصی گفتگو میں خدیجہ تسنیم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونیوالے انسانیت سوز سلوک کے بعد یونیفارم میں رہناتوہین ہے ، پہلے پاکستان اور پھر پولیس اہلکار ہیں، لوگوں پر تشدد کرنا ظالمانہ اقدام ہے، پولیس اہل کار کسی فرد واحد کے غلام نہ بنیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیچھے سے احکامات جاری ہوتے ہیں، لوگوں کی زندگیاں خراب کرنے کے لیے وردی نہیں پہنی، ذاتی مفاد کے لیے پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے، آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے استعفیٰ دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سمیت کس کس نے جھوٹ بولا سب پتہ ہے۔