Tag: اسلام آباد ہائی کورٹ

  • عافیہ صدیقی کی رہائی، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرون ممالک دوروں کی تفصیلات طلب

    عافیہ صدیقی کی رہائی، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرون ممالک دوروں کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل کے بعد وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرون ممالک دوروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا ہے کہ پاکستانی سفیر نے پاکستانی وفد کی ارکان کانگرس سے ملاقاتوں میں شرکت کیوں نہیں کی؟ اس حوالے سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کو سفارتخانے سے مؤقف لیکر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفیرکو حکومت کی نمائندگی کرنیوالے وفد کی ملاقاتوں میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔

    عدالت نے عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل کے بعد وزیراعظم اوروزیرخارجہ کے بیرون ممالک دوروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ وزارت خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے امریکی صدر کو لکھے خط کا جواب نہیں آیا، وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سفارتخانے نے وفد کی امریکا موجودگی کے دوران کردار ادا کیا جبکہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور عافیہ صدیقی سے وفد کی ملاقاتوں کیلئے کردار ادا کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ یہ بھی حقیقت ہے امریکامیں پاکستانی سفیر نے فرنٹ لائن کردار ادا کرنے کیلئے کوئی وقت نہیں نکالا، پاکستانی سفیر نے سرکاری وفد کی 3 سے 11 دسمبر تک ہونیوالی اہم ملاقاتوں میں شرکت نہیں کی، امید تھی پاکستانی سفیر اپنے مصروف شیڈول میں سے وقت نکال کرملاقاتوں میں شریک ہوتے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سفیر سے وزیراعظم پاکستان کے خط میں اٹھائے گئے معاملے پر واضح حمایت کی امید تھی لیکن امریکا میں پاکستانی سفیر نے وفد کی کانگرس ممبران سے ملاقاتوں سے دوری اختیار کی، امریکا کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت سمجھ لینے کے خوف سے وفد سے دوری خلاف قیاس ہے۔

    تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ سفیر جس ملک کی نمائندگی کر رہے ارکان پارلیمنٹ سمیت سرکاری وفد اسی مقصد کیلئے بھیجا تھا، وزارت خارجہ سفارتخانے سے مؤقف لیکر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرائے، ساتھ ہی وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرونی دوروں کی تفصیلات بھی جمع کرائے۔

    جسٹس سرداراعجاز اسحاق نے کہا کہ وزارت خارجہ عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کے ڈکلیئریشن پر جواب بھی جمع کرائے۔

    عدالت نے کہا کہ فوزیہ صدیقی نے بتایا اُن کے ویزا پورٹل کے مطابق ویزا دینے سے انکار کر دیا گیا، فوزیہ صدیقی کے مطابق یہ باعث پریشانی ہے کہ اُنہیں ملاقاتوں کیلئے داخلے سے روک دیا جائے گا، وزارت خارجہ اپنے اختیارات کے مطابق کوشش کرے کہ ایسا نہ ہو اور فوزیہ صدیقی کو سفر میں غیرضروری مشکلات کاسامنا نہ ہو۔

    فوزیہ صدیقی کی جانب سےعمران شفیق ایڈووکیٹ کیس کی سماعت میں عدالت میں پیش ہوئے تاہم کیس 13 جنوری کو آئندہ سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق اہم خبر آگئی

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق اہم خبر آگئی، وزیر اعظم نے امریکا جانے والے وفد کو مالی معاونت فراہم کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت یابی اور وطن واپسی سے متعلق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    وزیر اعظم نے عافیہ صدیقی کیس میں امریکہ جانے والے وفد کو مالی معاونت فراہم کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور نمائندہ وزارت خارجہ ، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق اور عدالتی معاون زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا، نمائندہ وزارت خارجہ نے بتایا کہ وفد کے ویزوں سے متعلق درخواست وزارت خارجہ نے بھیج دی ہے امید ہے ایک ہفتے تک منظوری ہو جائے گی، ہم ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر سینیٹر عرفان صدیقی وفد کے ساتھ نہیں جا سکتے ، حکومت کی جانب سے سینیٹر بشریٰ وفد کے ساتھ امریکہ جائیں گئی۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے وزیرداخلہ کو پارٹی سے مذاکرات کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف تاجروں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے انتظامیہ کو پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو بیلا روس کےصدرکے دورےکی حساسیت سےآگاہ کیاجائے، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر داخلہ قانون کےمطابق اسلام آباد میں امن و امان یقینی بنائیں۔

    عمران خان کی رہائی کے لیے روبکار جاری

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ انتظامیہ مروجہ قانون کیخلاف دھرنا ، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دے اور یقینی بنایا جائے عام شہریوں کےکاروبار زندگی میں کوئی رخنہ نہ پڑے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کنٹینر لگانا اورانٹرنیٹ بند کرناحل نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ پی ٹی آئی کو انگیج کرلیں؟ جس پر وزیر داخلہ نے عدالت کوبتایا کہ وہ احتجاج سے نہیں روکتے لیکن اپنے علاقوں میں کریں، کرم میں اڑتیس لوگ شہید ہوگئے، اُدھر فوکس کریں یا اِدھر، بیلا روس کے صدر پاکستان آرہے ہیں، پورا وفد آرہا ہے، یہ صورتحال ہوگی تو ہمارے ملک کا برا تاثر جائے گا۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کیلئے ڈی سی کو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جا سکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی قیادت تک پہنچائیں، امید ہے پی ٹی آئی وزیر داخلہ کی جانب سے سامنے لائے پہلوؤں پر غور کرے گی اور کمیٹی کے ساتھ با مقصد بات چیت کرے گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 نومبرتک کیلئے ملتوی کردی۔

  • عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکا بھیجے جانے والے وفد کی تفصیلات سامنے آگئیں

    عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکا بھیجے جانے والے وفد کی تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے امریکا بھیجنے والے وفد کی تفصیلات اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت یابی اور وطن واپسی سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔

    اٹارنی جنرل نے امریکا بھیجنے والے وفد کی تفصیلات ہائیکورٹ میں پیش کردیں۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سینیٹر طلحہ محمود ، فوزیہ صدیقی ، انوشے رحمان اور ڈاکٹر پرمشتمل 4 رکنی وفد امریکا جائے گا ساتھ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ڈاکٹرز بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔

    امید ہےوفداگلے دو ہفتے تک امریکی آفیشنلز سےمیٹنگ کرے گا، امریکا کے الیکشنز کے فوراً بعد وفد امریکا جائے گا۔

    عدالت نے وکیل زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ کو دونوں فریقین کافوکل پرسن مقرر کر دیا، اٹارنی جنرل نے بتایا ڈاکٹر فوزیہ جس ڈاکٹر کو لے کرجانا چاہتی ہیں اس کی ویزا پوزیشن کیاہے۔

    ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ڈاکٹر کے پاس ویزہ ہے، جسٹس اعجاز اسحاق نے اٹارنی جنرل کی تعریف کرتے ہوئے ویری گڈ آپ معاملےمیں انوالوہوئے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت نومبر کے آخر تک ملتوی کر دی۔

  • بانی پی ٹی آئی کا  ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ وفاقی حکومت نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ وفاقی حکومت نے بتا دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کردیا ، جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے ممکنہ ملٹری ٹرائل کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو بتایا ابھی تک وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا فیصلہ نہیں کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب فوجی ٹرائل کرنا ہوا تو رول 549کے تحت پروسیجر کو فالو کیا جائے گا، اگر ایسا کوئی فیصلہ ہوا تو قانونی طریقہ کار اپنایا جائے گا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ فوجی ٹرائل کا فیصلہ ہوا تو پہلے سول مجسٹریٹ کے پاس درخواست جائے گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کے جواب پر بانی پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی حکام کے حوالے کرنے پر تفصیلی رپورٹ  طلب

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی حکام کے حوالے کرنے پر تفصیلی رپورٹ طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوامریکی حکام کےحوالےکرنے پرتفصیلی رپورٹ جمعہ کو طلب کرلی۔

    عافیہ صدیقی کو کس نے امریکا کے حوالے کیا تھا؟َ وکیل مسٹر سمتھ کا بیان حلفی سامنے آگیا

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئیں، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عافیہ صدیقی کی واپسی کی کنجی حکومت پاکستان کے پاس ہے۔

    فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ نومبر سے حکومت ہماری مدد کرے جو بائیڈن حکومت کے ہوتے ہوئے عافیہ کا معاملہ حل ہونا چاہیے ،نئی امریکی حکومت کے آنے کے بعد معاملہ التواء کا شکار ہو جائے گا۔

    عافیہ صدیقی کے وکیل مسٹر سمتھ کا بیان حلفی عدالت میں جمع کروادیا گیا، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2003 میں سندھ حکومت نے عافیہ صدیقی کو بچوں سمیت اداروں کی حراست میں دیا، جس کے بعد انہیں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عافیہ صدیقی کی امریکہ حکام کے حوالگی پر دو سوالات کے جواب طلب کرلئے۔

    عدالت نے سوال اٹھایا کہ کیا اداروں کے پاس عافیہ صدیقی سے متعلق کوئی ثبوت تھا، کیا اداروں کے پاس یہ مینڈیٹ تھا کہ وہ عافیہ اور اسکے بچوں کو کسی اورکے حوالے کرے؟

    عدالت نے جمعے تک عدالتی سوالات پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

  • شیخ رشید کیخلاف درج مقدمات خارج  کردیے گئے

    شیخ رشید کیخلاف درج مقدمات خارج کردیے گئے

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کیخلاف درج مقدمات خارج کردیئے، ان پر بلاول بھٹو کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درج مقدمات خارج کرنے درخواست پر سماعت ہوئی، شیخ رشید کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سربراہ عوامی مسلم لیگ کی ایک ہی الزام پر مختلف صوبوں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواستیں منظور کرلیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کیخلاف کراچی کے تھانہ موچکو اورلسبیلہ میں درج مقدمات خارج کردیئے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ پر بلاول بھٹو کیخلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ انھوں نے آصف علی زرداری پر بانی پی ٹی آئی کے قتل کی سازش کا الزام بھی لگایا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر داخلہ کے خلاف اسلام آباد کے علاوہ سندھ اور بلوچستان میں بھی مقدمات درج کیے گئے تھے۔

  • وفاقی حکومت نے شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کردی

    وفاقی حکومت نے شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کردی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہرکردی، پولیس نے بتایا وہ دفعہ اے پی سی 186 کے تحت گرفتار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں احمد فرہاد کی بازیابی کیس سے متعلق سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا احمد فرہاد گرفتار اور پولیس کسٹڈی میں ہے۔

    تھانہ دھیر کوٹ کشمیرکی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کردی گئی ،جس پر جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے لاپتا افراد سے متعلق فائل لارجر بینچ بنانے کیلئے بھجوادوں گا اور سماعت ملتوی کردی گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ احمد فرہاد دفعہ اے پی سی 186کے تحت گرفتار ہوئے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ احمد فرہاد صبح7 بجے گجر کوہالہ کے مقام سے آزاد کشمیرمیں داخل ہو رہے تھے، دوران چیکنگ وہ شناختی کارڈ نہیں دکھاسکے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق شاعر کارسرکار میں مداخلت کے جرم میں گرفتار ہوئے، وہ ایک اور مقدمے میں مظفرآباد پولیس کو بھی مطلوب ہیں، اس لیے ان کو مظفرآباد پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

  • بشری ٰبی بی کو بنی گالا سب جیل  سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

    بشری ٰبی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری ٰبی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ فیصلہ سنایا ، فیصلے میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست منظورکرلی۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو سب جیل بنی گالہ میں رکھنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ان کو بنی گالہ سب جیل رکھنے کا نوٹیفکیشن غیرقانونی ہے۔

    عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے عدالت نے گزشتہ ہفتے فریقین کے دلائل سننےکے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا ، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس میں میں استدعا کی گئی تھی 31 جنوری کو خان ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا جائے اور ان کو واپس اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقلی کے احکامات دیئے جائیں۔

    واضح رہے توشہ خانہ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو اڈیالہ سے بنی گالہ سب جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • ایکس کی بندش:  "سیکیورٹی تھریٹ ہے تو ڈاکومنٹس دکھائیں”

    ایکس کی بندش: "سیکیورٹی تھریٹ ہے تو ڈاکومنٹس دکھائیں”

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایکس بندش کیس میں سیکریٹری داخلہ کو عید کے بعد ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے سیکیورٹی تھریٹ ہے تو ڈاکومنٹس دکھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایکس بندش کے خلاف احتشام عباسی کی درخواست پر سماعت ہوئی، وزارت داخلہ کی رپورٹ پیش ہونے پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ برہم ہوگئے۔

    جوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا وزارت داخلہ سے آئے تو ہیں اب دیکھتے ہیں کیا لائے ہیں؟ تو جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر ایکس بند کیا گیا ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے کہا کوئی لکھت پڑھت بھی تو بتائیں ، پڑھ کر بتائیں کچھ یہی کہا تھا کہ تفصیلات کے کر آئیں ، یہ کونسا طریقہ ہے یہ کیا رویہ ہے، عدالت کی معاونت کریں کیا کیا ہے ، نہ فائل لائے نہ کچھ ، آپ بتادیں میں کیا وجہ لکھواوں، ہر چیز جان کی ہوئی ہے، سب کچھ بند کیا ہوا ہے، کیا سیکرٹری کو بلا لوں۔

    جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ جوائنٹ سیکریٹری صاحب زبانی نہیں ہر چیز لکھ کر دیں کیا سیکیورٹی تھریٹ ہے ،ڈاکومنٹس دکھائیں ، زبانی کلامی بات نہیں ہوگی۔

    ایکس بندش کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کیا کروں کیا لکھوں سرکار تھکی ہوئی ہے ، کام نہیں کر سکتی ، آپ صرف منتیں ترلے کر رے ہیں چیز کوئی نہیں آپکے پاس، ہر ادارہ میں بدنیتی ہے ، کیا کہوں ، سیکرٹری داخلہ کو بلاوں گا، تبھی کچھ ہوگا۔

    جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ دیکھتے ہیں دیگر عدالتوں میں بھی کیس ہے، کون پہلے کھلواتا ہے، دیکھتے ہیں کون سے عدالت پہلے فیصلہ کرتی ہے۔

    جوائنٹ سیکریٹری نے عدالت میں کہا کہ انٹرنیٹ پر ملکی سلامتی کو خطرہ تھا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا میں نے کہا ہے تقریر نہیں کرنی مجھے وجوہات بتائیں ، تقریر میں آپ سے زیادہ کرلیتا ہوں ، یہ کیا ہے ، اس رپورٹ سے تو بہتر میرا سیکرٹری بنا دے گا، رپورٹ میں ایسے نہیں سنوں گا۔

    جوائنٹ سیکریٹری نے چیف جسٹس سے مکالمے میں کہا کہ دوسرا صفحہ دیکھ لیں تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ کیا طریقہ ہے، کورٹ میں پیش ہونے کا ، آپ پہلی بار پیش ہوئے ہیں کیا رپورٹ میں ہے کہ ملکی سلامتی کے خلاف کنٹنٹ اپلوڈ کیا جاتا یے، اس لیے بند کیا گیا یے۔

    جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کوئی ثبوت بھی ہوں گے ناں آئی بی کی رپورٹ پر آپ نے اٹھا کر ایکس بند کردیا ، اس میں کوئی وجوہات نہیں لکھی ہوئی صرف قیاس پر مبنی رپورٹ ہے، آج ہم کیوں سن رہے ہیں پچھلے ہفتے ہو چکیں یہ باتیں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی سیکرٹری داخلہ کو بلائیں ان کے بس کی بات نہیں ، دوسری عدالتوں کے فیصلے ہیں تو وہ جمع کروادیں، جو باتیں دوسری عدالت میں کیں یہاں نہ کریں ، الیکشن ہوگیا بس ختم کریں ناں اب ، سیکرٹری داخلہ کو آنے دیں پھر دیکھیں گے ، سیکرٹری داخلہ سے نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلا لوں گا۔

    جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا ایک موقع دے دیں اعلی حکام کو نہ بلائیں ، عدالت ایک موقع دیں ، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ کیا کریں کوئی چیز تو آپ لائے نہیں ہیں تو جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا انٹرنیٹ اور ایکس پر اپلوڈ مواد سے ملکی امن کو خطرہ ہے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ جو بھی خطرہ ہے اس سے متعلق وجوہات اور ثبوت تحریری پیش کریں اور آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ پیش ہوکر ایکس بندش کی وجوہات سے آگاہ کریں مفروضوں پر مبنی رپورٹ پیش نہ کی جائے قومی سلامتی کو بھی خطرہ ہو تو ٹھوس ثبوت وجوہات عدالت کو بتائیں۔

    بعد ازاں ایکس بندش کے خلاف کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔