سرگودھا :انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے پنجاب کےشہر سرگودھا میں کارروائی کرکے چار دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر سرگودھا میں کارروائی کی اور 4 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا،ملزمان کے قبضےسے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
سرگودھامیں انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کی کارروائی میں گرفتار ملزمان کی شناخت ممتاز، داؤد، دلاور اور عبدالکریم کے ناموں سے ہوئی ہے۔گرفتار ملزمان کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام منتقل کردیا گیاہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران خفیہ اطلاعات کی بنا پر کی جانے والی کارروائیوں اور کومبنگ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیموں کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا سے رکن صوبائی اسمبلی علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے بھاری اسلحہ اور شراب کی بوتل برآمد ہوئی جب کہ علی امین فرار ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر کے پی کے اور تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بنی گالا جا رہے تھے کہ راستے میں کلمہ چوک پرپولیس نے ان کی گاڑی کی تلاشی لی اور گاڑی سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور شراب کی بوتلیں برآمد کر لیں۔
بعد ازاں پولیس نے علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے بر آمد اسلحہ میڈیا کےسامنے پیش کردیا،اسلحے میں 5 کلاشنکوفیں،289 راؤنڈز،2 نائن ایم ایم میگزین ، 3 بلٹ پروف جیکٹس،ایک ٹیئرگیس گن ،ایک ایس ایم جی اور 2 عدد گاڑیوں کی نمبر پلیٹس شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے اسلحہ میڈیا کے سامنے پیش کرنے کے بعد تحریک انصاف کے صوبائی رہنما علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری گاڑی سے کوئی غیر قانونی اسلحہ برآمد نہیں ہوا البتہ ایس ایم جی میری ذاتی ہے اور میرے پاس 500 راؤنڈز کے اسلحہ کا لائسنس ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے پولیس کے موقف کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میری گاڑی میں گارڈز نہیں پولیس والے تھے اور اسلحہ لائسنس یافتہ ہے اور میرے استعمال میں ہے جب کہ شہد کی بوتل کو شراب کی بوتل بنادی گئی ہے۔
واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور کی گاڑی کی تلاشی کے دوران کارکنان بھی موجود تھے اور ہجوم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے علی امین گنڈا پوری موقع سے فرار ہو گئے۔
کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرنے کہا ہے کہ سندھ پولیس نے عزیز آباد نائن زیرو کے قریب سے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کر کے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملا دیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس کے ہاتھوں عزیز آباد نائن زیرو کے قریب خالی گھر سے بھاری تعداد میں برآمد کیے گئے اسلحے کے معائنے کے موقع پر کیا۔
ڈی جی رینجرز بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’برآمد کیا جانے والا اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا جسے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے دہشت گردوں کی حکمتِ عملی ناکام بنادی‘‘۔
انہوں نے کراچی پولیس کو مبارک بار پیش کرتے ہوئے 3 سالہ آپریشن کی تاریخ میں سب سے بڑی کارروائی قرار دیا، بلال اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے‘‘۔
لندن قیادت نے اسلحہ برآمدگی کو ڈرامہ قرار دے دیا
دوسری جانب ایم کیوایم لندن قیادت کے اراکین واسع جلیل، مصطفٰی عزیزآبادی اوردیگر نے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ’’ کراچی کےعوام ایسے ڈرامے کئی سال سے دیکھ رہے ہیں وہ ان کے مقاصدکواچھی طرح سمجھتے ہیں‘‘۔
لندن رابطہ کمیٹی نے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ ’’22 اگست کے بعد متعدد بار قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نائن زیرو اور اُس کے اطراف میں واقع گھر گھر تلاشی لے چکے ہیں جبکہ ایک ماہ سے زیادہ سے یہ علاقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کڑی نگرانی میں ہے جہاں فورسز کے اہلکار دن بھر گلیوں کا گشت کرتے رہتے ہیں‘‘۔
لندن قیادت نے مزید کہا کہ ’’نائن زیرو کے اطراف میں رہائش پذیر لوگوں کو اپنے گھروں تک جانے کے لیے متعدد مقامات پر شناختی کارڈ دکھانے کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے‘‘۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسے علاقے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کرکے اُسے ایم کیو ایم سے جوڑنا محض ڈرامہ ہے جس سے عوام بخوبی واقف ہیں کیونکہ وہ اس طرز کی کارروائیاں کئی سالوں سے دیکھ رہے ہیں۔
کراچی : پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئےعزیزآباد میں پانی کے زیر زمین ٹینک سے بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق حساس اداروں کی پولیس نے مذکورہ کارروائی گزشتہ رات عزیز آباد کے علاقے میں لال قلعہ گراؤنڈ کے قریب واقع ایک گھر میں کی گئی اسلحہ زیر زمین ٹینک میں چھپایا گیا تھا جسے دہشت گردی کیلئے استعمال کیا جانا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلحے میں اینٹی ایئر کرافٹ گنز، اسنائپر رائفلیں، بولٹ پروف جیکٹس، ایس ایم جی ، ایل ایم جی، دستی بم، رائفلیں ، ہیلمٹ ، بڑی مقدار میں گولیاں اور راکٹ لانچر سمیت دیگر اسلحہ برآمد کیا ہے جسے چار ٹرکوں میں ڈی آئی جی کے دفترمنتقل کیا جارہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسلحہ ایک سیاسی جماعت کا ہے جسے دہشت گردی کیلئے استعمال کیا جانا تھا تا ہم کارروائی کے دوران کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے سرچ آپریشن کے بعد اسلحہ کو منتقل کرنے کے لیے چار ٹرک منگوالیے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسلحہ محرم الحرام کے مہینے میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کیا جانا تھا تا ہم حساس اداروں کی پیشگی اطلاع پر کی گئی کارروائی کے نتیجے میں کراچی کو دہشت گردی کی بڑی کارروائی سے بچالیا گیا ہے۔
آئی جی سندھ کی میڈیا سے گفتگو
دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق مہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر سے مزید اسلحے کی برآمدگی اور گرفتاریاں متوقع ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ ایسی کوئی بھی مشکوک سرگرمی دیکھیں تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔
ان کا کہنا تھا، ’لندن میں مقیم کچھ عناصر را کی مدد سے کراچی میں بدامنی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اس عمل میں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم کی مدد بھی شامل ہے‘۔
آئی جی سندھ نے چھاپہ مارنے والی پولیس پارٹی کے لیے 10 لاکھ روہے انعام کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ برآمد ہونے والے اسلحہ میں سرکاری اور نیٹو کا اسلحہ بھی شامل ہے۔
پشاور / کوئٹہ / سانگھڑ / راجن پور : قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پشاور کوئٹہ سانگھڑ اور راجن پور میں کارروائی کے دوران متعدد ملزمان کو گرفتار کر کے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس کا کومبنگ آپریشن جاری ہے۔ پشاور پولیس نے رنگ روڈ سے اسلحے سے بھری گاڑی قبضے میں لے کر ایک اسمگلر کو گرفتار کرلیا۔
برآمد ہونے والے اسلحے میں چھیالیس پستول، دس کلاشنکوف اور چوبیس ہزار کارتوس شامل ہیں، اسلحہ محرم میں تخریب کاری کی کارروائی میں استعمال ہوناتھا۔ترجمان ایف سی کے مطابق ژوب میں کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔
اسلحے میں آٹھ کلو و زنی خود کش جیکٹ، ساٹھ ایم ایم کے، اڑتالیس بم ‘پچیس آئی ڈی سرکٹ برآمد ہوئے۔ بم سمیت ایک آر پی جی سیون۔ ایک ڈبل اے مشین گن ، گن سلائنسر، ٹیلی اسکوپ، تین بارودی سرنگیں اور ایک ساٹھ ایم ایم مارٹر برآمد ہوئے ہیں۔
ترجمان ایف سی کے مطابق برآمد شدہ اسلحہ کالعدم تنظیم کے کارندوں نے ذخیرہ کیا تھا، سانگھڑ میں پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک اور آٹھ گرفتارکئے گئے، راجن پور کے مختلف علاقوں میں بھی پولیس نے دس ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا۔
اسلام آباد : پولیس اور رینجرز نےمشترکہ سرچ آپریشن کرکےغیرملکیوں سمیت انچاس مشتبہ افراد کو تحویل میں لے کر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سرچ آپریشن تھانہ ترنول میں کیا گیا جس کے دوران 8 افغانی باشندوں سمیت 49 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے بھی شامل ہیں،
پولیس کے مطابق گرفتار افغان باشندوں کو سفری دستاویزات مکمل نہ ہونے پرتحویل میں لیا گیا ہے جب کہ مشتبہ افراد سے سات پسٹلز،بارہ بور کی تین گنیں، چاررپیٹرز اور دو ایس ایم جیز بھی برآمد ہوئیں ہیں۔
اس کے علاوہ دوران آپریشن دوٹرپل ٹو رائفلیں، سینکڑوں گولیاں اور دو موبائل فون بھی قبضے میں لئے گئےہیں گرفتارافراد کو تفتیش کیلئے تھانہ ترنول منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائی خفیہ اطلاع پر گئی جس کے نتیجے میں بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد اور غیر ملکی تارکین وطن سمیت جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ زیرحراست افراد سے تفتیش کے دوران اہم معلومات حاصل ہونے کی امید ہے جس کی روشنی میں مزید چھاپہ مار کارروائیاں کی جائیں گی۔
کراچی: سندھ پولیس کے کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ نے حساس ادارے کی اطلاع پر اورنگی ٹاؤن میں واقع نشان حیدر چوک پر کارروائی کرتے ہوئے اسلحے کی منتقلی کو ناکام بنا کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گارڈن ہیدکوارٹر میں انچارج سی ٹی ڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’حساس ادارے کی اطلاع پر اورنگی ٹاؤن کے علاقے نشان حیدر چوک پر ناکہ بندی کی گئی۔ اس دوران سیاسی جماعت سے وابستہ 2 دہشت گرد پولیس کی نفری کو دیکھتے ہی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
انچارج سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ مسروقہ گاڑی کی تلاشی کے دوران اُس میں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا، برآمد کیے جانے والے اسلحے میں 7 کلاشنکوف، ایم پی فائیو رائفل، ایل ایم جی، 8 سیون ایم ایم، 3 سیمی آٹو میٹک رائفلز، 2 اوتھرے رائفل سمیت 2 ہزار سے زائد گولیاں برآمد کرلی گئیں ہیں۔
سی ٹی انچارج نے کہا کہ ’’برآمد کیے جانے والے اسلحے کا فارنزک معائنہ کروایا جائے گا تاکہ معلوم ہوسکے کہ شہر میں کس کس مقام پر اس اسلحے کو استعمال کیا گیا ہے‘‘۔
سی ٹی ڈی انچارج علی رضا نے مزید کہا کہ ’’قبضے میں لی گئی گاڑی کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے‘‘، اُنہوں نے خدشہ ظاہرکیا کہ برآمد کیا جانے والا اسلحہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے لیے استعمال کیا جاناتھا‘‘۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران زیر زمین چھپایا ہواسلحہ بھاری مقدار میں برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز نے خفیہ اطلاع پر اورنگی ٹاﺅن میں واقع علی گڑھ سیکٹر کے قریب چھاپا مارا جہاں سے زیر زمین چھپایا گیا اسلحہ برآمد ہوا۔چھاپہ پہلے سے گرفتار ملزم کی نشاندھی پر مارا گیا تھا۔
رینجرز ذرائع کے مطابق اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مکان میں کھدائی کے بعد سیاسی جماعت کا بڑی تعداد میں مدفن اسلحہ برآمد کر لیا۔
برآمد ہونے والے اسلحے میں کلاشنکوف،ایٹ ایم ایم،سیون ایم ایم رائفل،تیس بور،نائن ایم ایم پستول اور بڑی تعداد میں گولیاں برآمد ہوئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسلحہ بڑی دہشت گردی کی کاروائی کے لیے ڈمپ کیا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق اسلحہ کاشف ڈیوڈ،اجمل پہاڑی اور رئیس ماما نے چھپایا تھا۔اسلحہ شہر میں بڑی کارروائی کے لئے چھپایا گیا تھا۔
کراچی : پولیس نے دو مختلف کارروائیوں میں تین گینگ وار ملزمان سمیت پانچ افراد کو دھرلیا، ملزمان کے قبضے سے اصلی اور نقلی اسلحہ برآمد کرلیا گیا، مقدمات درج کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے جعلی اسلحے کے زور پر اصلی وارداتیں کرنے والے دو ملزمان کو پکڑلیا۔ فیروزآباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کوحراست میں لے لیا۔
پولیس کےمطابق ملزمان کے قبضے سے نقلی پستول بھی برآمد ہوا ہے۔ ملزمان طارق روڈ اور اطراف کے علاقوں میں وارداتیں کرتے تھے۔
دوسری جانب جمشید کواٹر پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد تین گینگ وار ملزمان کوگرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔
ملزمان تین ہٹی کے قریب ٹریفک جام میں رکنے والی گاڑیوں کو بھی لوٹتے تھے، پولیس نےبتایا کہ ملزمان کی شناخت رفیق عرف کارو بلوچ، کاشف اور سہیل عباس کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم رفیق کارو گینگ وار کے بدنام زمانہ ڈاکو سلیم سندھی کا بھانجا بتایا جاتا ہے۔
ملزمان کے قبضے سے دستی بم، تین پستول اور چھینی ہوئی موٹرسائیکل بھی برآمد کی گئی ہے۔
کراچی: پاکستان رینجرز سندھ نے لانڈھی اور گلشن اقبال میں مکانات پر چھاپے مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا،اسلحہ شہر میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کیا جانا تھا۔
رینجرز نے مصدقہ اطلاعات پر پہلی کارروائی گلشن اقبال میں کی جہاں سے بڑی تعداد میں ایمونیشن قبضے میں کرلیا جو ایک گودام میں چھپایا گیا تھا۔
ترجمان کے مطابق برآمد کیے گئے ایمونیشن میں 8ایم ایم رائفل، کلاشنکوف اور اسنائپر رائفل کے رائونڈز شامل ہیں۔
پاکستان رینجرز (سندھ) کے ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق رینجرز نے دوسری کارروائی لانڈھی نمبر 4 کے علاقے میں کی جہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا، اسلحہ شہر میں بد امنی پھیلانے اور ٹارگٹ کلنگ میں استعمال کرنے کے لیے جمع کیا گیا تھا۔
رینجرز ترجمان کے مطابق مکان میں چھپائے گئے اسلحے میں 5 عدد ایس ایم جیز،ایک ایک عدد ایل ایم جی اور رپیٹر سمیت بڑی تعداد میں ایمونیشن شامل ہے۔
رینجرز اعلامیہ کے مطابق چھاپہ مار کارروائی پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر کی گئی،ملزمان نے ماضی میں کی گئی دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کراچی میں بد امنی اور دہشت پھیلانے کی تیاری کے حوالے سے ہولناک انکشافات کیے، ملزمان سے حاصل معلومات کی بنیاد پر مزید کارروائیوں کا امکان ہے۔
واضح رہے اس سے قبل شاہ فیصل کالونی کے قبرستان، یونٹ 108 اور سرجانی ٹاؤن میں زیر تعمیر گھر کے زیر زمین ٹینک سے بھی بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا تھا،رینجرز کی شہر بھر میں کی گئی ان کارروائیوں کے باعث امن و امان کی صورت حال نہ صرف کنٹرول میں ہے بلکہ شہری بلا خوف و خطر اپنے معمولات زندگی کی انجام دہی میں مشغول ہیں۔